ایران :اسکول بند کرنے کیلئے سیکڑوں طالبات کودانستہ زہردینےکا انکشاف
ایران کے بڑے شہروں میں شمارکیے جانیوالے شہر ’قم‘ میں سیکڑوں اسکول کی طالبات کو زہردینے کا انکشاف ہوا ہے۔ قم ایرانی دارلحکومت تہران سے 150 کلومیٹرجنوب میں واقع ہے اور ملک میں مذہبی علوم کا مرکزکہلاتا ہے۔
ایرانی ہیلتھ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ملک کے سب سے بڑے شہرمیں کئی سو لڑکیوں کو اسکول بند کرنے کے لیے زہردیا گیا۔
اتھارٹی کے مطابق گزشتہ برس نومبرکے اختتام سے قم کے اسکولوں میں 10 سالہ بچیوں کو سانس میں ذریعے زہردینے کے واقعات رپورٹ ہوئے تھے، جبکہ کئی بچیوں کو اسپتال میں بھی داخل کرایا گیا تھا۔
ہیلتھ اتھارٹی نے بتایا کہ کچھ اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ چند ایسے افراد ہیں، جو خاص طور پر لڑکیوں کے اسکولوں کو بند کروانا چاہتے ہیں لیکن اس دوران کسی فرد کی گرفتاری سامنے نہیں آئی ہے۔
اتھارٹی نے مزید بتایا کپ لڑکیوں کو جوزہر دیا گیا وہ کیمیائی مرکبات کا نتیجہ تھا، جو فوجی استعمال میں نہیں آتے ہیں۔
اس دوران واضح رہے کہ گزشتہ 16 ستمبر2022 سے ایران میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں جس کو کئی ماہ ہوگئے ہیں۔
ایرانی دارالحکومت تہران میں سرپرحجاب نہ پہننے والی لڑکی پولیس کی حراست میں مبینہ تشدد سے کومہ میں جانے کے بعد انتقال کرگئی تھی جس کے بعد ملک بھرمیں احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔
اخلاقی اقدارکے امور کی نگرانی کرنے والی پولیس نے 22 سالہ ایرانی لڑکی مہیسا امینی کو سرمکمل نہ ڈھانپنے کے جُرم میں حراست میں لیا تھا۔
ایران میں اسلامی انقلاب آنے کے بعد سے خواتین کو گھروں سے باہر جانے سے قبل سر کو لازمی طور پرڈھانپ کر نکلنا پڑتا ہے۔
Comments are closed on this story.