اٹلی کشتی حادثہ،28 پاکستانیوں سمیت 58 افرادجاں بحق، سفارتکار کی پاکستانیوں سے ملاقات
اٹلی میں تارکین وطن کی کشتی چٹانوں سے ٹکرا کر تباہ ہوگئی جس میں 140 سے زائد افراد سوار تھے، وزیراعظم کے واقعے کے حقائق سامنے لانے کے حکم کے بعد روم میں پاکستانی سفارت کار نے کشتی حادثے میں بچ جانے والے پاکستانیوں سے ملاقات کی ہے۔
حادثے میں 28 پاکستانیوں اور بچوں سمیت 58 تارکین جاں بحق ہوگئے جبکہ 81 افراد کو بچالیا گیا ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے افسوسناک حادثے میں پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کے حوالے سے واقعے کے حقائق سامنے لانے کا حکم دیا ہے۔
انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا کہ حادثے میں 24 سے زائد پاکستانیوں کی جان گئی جو گہرے دکھ اور تشویش کا باعث ہے، میں نے دفتر خارجہ کو ہدایات دی ہے کہ جلد از جلد حقائق تک پہنچا جائے اور قوم کو اعتماد میں لیا جائے۔
وزیراعظم کی ہدایت کے بعد روم میں پاکستانی سفارت کار نے کشتی حادثے میں بچ جانے والے پاکستانیوں سے ملاقات کی ہے۔ ترجمان دفترخارجہ کے مطابق کشتی میں بیس پاکستانی سوار تھے، جن میں سے سولہ بچ گئے ہیں اور چار کی تلاش کیلئے اٹلی کے حکام سے رابطے میں ہیں۔بچ جانے والے پاکستانی مکمل تندرست ہیں۔
اس سے قبل اٹلی میں پاکستانی سفارتخانہ نے کشتی پر سوار28 بدقسمت پاکستانیوں کی لاشیں ملنے کی تصدیق کی تھی۔ یہ بھی کہا گیا تھا کہ ڈوبنے والی کشتی پر40 پاکستانی سوار تھے۔
پاکستانیوں کا تعلق گجرات ،کھاریاں اورمنڈی بہائوالدین سے بتایا جارہا ہے جبکہ کشتی کئی روز قبل ترکیہ سے روانہ ہوئی تھی جس میں افغانستان اور دیگر کئی ممالک کے لوگ سوار تھے۔
حکام کے مطابق اطالوی حکام، میری ٹائم ایجنسیوں اور رضا کاروں سے رابطے میں ہیں۔
واقعے کے بارے میں مزید معلومات کے لیے واٹس ایپ نمبر 00393898716588 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
Comments are closed on this story.