Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  
Live
sheikh Rasheed arrested

لاہور ہائی کورٹ کا شیخ رشید کو پیش نہ کرنے پر افسران کو نتائج بھگتنے کا عندیہ

آئندہ ہفتے تک شیخ رشید کو پیش کریں ورنہ گرفتار کرنے والے افسران کے خلاف مقدمہ درج ہوگا، عدالت
شائع 02 اکتوبر 2023 12:01pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ اے ایف پی
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ اے ایف پی

لاہور ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ آئندہ ہفتے تک شیخ رشید کو عدالت میں پیش نہ کیا گیا تو انہیں گرفتارکرنے والے ایس ایس پی آپریشن، ڈی ایس پی ، 4 ایس ایچ اوزکیخلاف مقدمہ درج ہوگا۔

لاہورہائیکورٹ راولپنڈی بنچ میں سابق وفاقی وزیر شیخ رشید اور دیگر کی گرفتاری کیخلاف دائر درخواست پرسماعت ہوئی۔ سماعت جسٹس صداقت علی خان نے کی۔

پولیس نے عدالت کو بتایا کہ شیخ رشید کا بھتیجا اور ملازم واپس آ چکے ہیں۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ شیخ رشید کو گھر سے گرفتار کرکے گولڑہ میں انٹیلیجنس دفتر منتقل کیا گیا، انہیں منتقل کرنے کی وڈیوز بھی موجود ہے۔

عدالت نے ریجنل پولیس آفیسر کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آر پی اونے حد پار کردی ہے، شیخ رشید کو آئندہ ہفتے تک عدالت پیش کریں، ورنہ گرفتارکرنے والے ایس ایس پی آپریشن، ڈی ایس پی ، 4 ایس ایچ اوزکیخلاف مقدمہ درج ہوگا۔

مزید پڑھیں: فیاض الحسن گرفتار، پولیس کا شیخ رشید کی گرفتاری کیلئے لال حویلی پر چھاپہ

جسٹس صداقت علی خان نے ریمارکس دیئے کہ آر پی او صاحب آپ کو ایک ہفتہ کی آخری وارننگ ہے، شیخ رشید نہ ملے تو تمام افسران کیخلاف میں خود مقدمہ درج کراؤں گا۔

عدالت نے پٹیشنر وکلاء اور پٹیشنر سے شیخ رشید کی گرفتاری کے حوالے سے بیان حلفی بھی طلب کرلیے، اور شیخ رشید سمیت دیگر کو ایک ہفتہ میں برآمد کرکے عدالت پیش کرنیکا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

لاہورہائیکورٹ کا شیخ رشید کو فوری بازیاب کراکے رہا کرنے کا حکم

موقع دیں میں بازیابی کے لئے کوشش کرتا ہوں، آر پی او
شائع 26 ستمبر 2023 11:56am
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ اے ایف پی
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ اے ایف پی

لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ نے شیخ رشید احمد کو فوری طور پر بازیاب کراکے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ جب کہ آر پی او نے عدالت سے استدعا کی کہ موقع دیں میں بازیابی کے لئے کوشش کرتا ہوں۔

لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی بازیابی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

عدالت کے حکم پر آر پی او راولپنڈی عدالت میں پیش ہوئے، اور مغویان کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کردیا، اور عدالت سے تلاشی اور بازیابی کے لئے ایک ہفتے کی مہلت طلب کی۔

جسٹس صداقت علی خان کا آر پی او سے استفسار کیا کہ کیا آپ بیان حلفی دیں گے۔

آر پی او نے عدالت سے استدعا کی کہ موقع دیں میں بازیابی کے لئے کوشش کرتا ہوں۔

جسٹس صداقت علی خان نے شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرازق سے استفسار کیا کہ آج تک کیا پیشرفت کی۔

سردار عبدالرازق نے مؤقف پیش کیا کہ راولپنڈی پولیس کے ہاتھوں مغویان کی گرفتاری کا واضح ثبوت ہیں، پولیس دو مغویان کی رہائی کے وعدے کرتی رہی ہے، شیخ شاکر اور شیخ عمران پولیس کی حراست میں ہیں، شیخ رشید کو کسی ایجنسی کے حوالے کیا گیا ہے۔

عدالت نے شیخ رشید احمد کو فوری طور پر بازیاب کرکے رہا کرنے کا حکم دے دیا اور کیس کی سماعت 2 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

شیخ رشید مبینہ اغوا کیس پر راولپنڈی پولیس کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار

لاعلمی رپورٹ ناقص ہے، اسے مسترد کرتے ہیں، لاہور ہائی کورٹ
شائع 22 ستمبر 2023 11:12am
فوٹو — فائل
فوٹو — فائل

لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بیچ نے شیخ رشید احمد کی مبینہ اغوا کیس پر پولیس کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دے دی۔

لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس صداقت علی خان نے شیخ رشید احمد، ان کے بھتیجے شیخ شاکر اور اسٹاف ممبر شیخ عمران کی بازیابی کے لئے دائر درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے راولپنڈی پولیس کی رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا اور آر پی راولپنڈی کو 26 ستمبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

سی پی او راولپنڈی کا عدالت میں کہنا تھا کہ شیخ رشید کی گرفتاری اسلام آباد سےہوئی، ہمیں اس کا کوئی علم نہیں، جس پر عدالت نے کہا کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے پولیس کو علم نہ ہو۔

لاہور ہائی کورٹ نے کہا کہ لاعلمی رپورٹ ناقص ہے، اسے مسترد کرتے ہیں، لہٰذا آر پی او خرم علی 26 ستمبر کو مکمل تفصیل کے ساتھ خود پیش ہوں۔

توڑپھوڑ کیس: چیئرمین پی ٹی آئی اور شیخ رشید کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

چیئرمین پی ٹی آئی گرفتاراور شیخ رشید اغوا ہیں، پیش کیا جائے، وکیل
شائع 20 ستمبر 2023 10:18am
فوٹو:فائل
فوٹو:فائل

سیشن کورٹ نے لانگ مارچ توڑپھوڑ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیرداخلہ شیخ رشید کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شیخ رشید کے خلاف لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس کی سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل سیشن جج صہیب بلال کی عدالت میں ملزمان کے وکیل نعیم پنجوتھا پیش ہوئے۔

وکیل نعیم پنجوتھا نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی گرفتار اور شیخ رشید اغوا ہیں، صداقت علی عباسی کا بھی کوئی اتا پتا نہیں ہے۔

وکیل نے استدعا کی کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور شیخ رشید کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیاجائے۔

عدالت نے دونوں درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

شیخ رشید کے خلاف مقدمہ درج کرانے والے مدعی اور تفیشی افسر کے وارنٹ جاری

اسلام آباد کے وقوعے کا موچکو کمیاڑی میں مقدمہ کیسے درج ہو گیا ؟ عدالت کا استفسار
شائع 19 ستمبر 2023 02:11pm
فوٹو:فائل
فوٹو:فائل

اسلام آباد ہائیکورٹ نے شیخ رشید کے خلاف مقدمہ درج کرانے والے مدعی کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے، جب کہ عدالت کی طلبی کے باوجود پیش نہ ہونے پر تفتیشی افسر کے وارنٹ بھی جاری کئے گئے ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں بلاول بھٹو کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے پر شیخ رشید کے خلاف کراچی اور بلوچستان میں درج مقدمات خارج کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سماعت کی۔

عدالت نے استفسار کیا کہ اسلام آباد وقوعہ کا مقدمہ صوبوں میں کیسے درج ہو سکتا ہے، عدالت نے اٹارنی جنرل سے معاونت طلب کرلی۔

عدالت نے کراچی کے تھانہ موچکو میں درج مقدمہ کے تفتیشی افسر کے طلبی کے باوجود پیش نہ ہونے پر قابل ضمانت وارنٹ جاری کردیئے اور حکم دیا کہ آئی جی سندھ قابل ضمانت وارنٹ کی تعمیل کروائیں گے۔

عدالت نے وکیل سے استفسار کیا کہ پٹشنر نے کون سا غلیظ اورغیر اخلاقی لفظ استعمال کیا ہے۔ جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ تفتیشی افسر نے تحقیقات کی ہوگی۔

عدالت نے سرکاری وکیل سے دوبارہ استفسار کیا کہ اسلام آباد کے وقوعے کا موچکو کمیاڑی میں مقدمہ کیسے درج ہو گیا۔ جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ سوشل میڈیا پر کسی نے دیکھا اور اس نے مقدمہ درج کروا دیا۔

جسٹس طارق محمود نے ریمارکس دیئے کہ اسلام آباد میں واقعہ ہو تو کیا کراچی میں مقدمہ درج کر دیں گے، بے نظیرشہید ہوئیں تو ان کا پرچہ لاڑکانہ نہیں راولپنڈی میں درج ہوا، اگر یہاں کوئی قتل ہوجائے سوشل میڈیا پر چل جائے تو کیا کراچی میں مقدمہ ہو گا۔

شیخ رشید کے خلاف لسبیلہ میں درج مقدمہ کا تفتیشی افسر پیش ہوا، اور بتایا کہ مدعی کو تلاش کیا لیکن وہ نہیں مل سکا۔

جسٹس طارق محمود نے استفسار کیا کہ ایف آئی آر کا کیا کیا ہے؟ آپ کو تفتیش سے تو نہیں روکا تھا۔

تفتیشی افسر نے مؤقف پیش کیا کہ شیخ رشید کے خلاف ایف آئی آر خارج کریں گے۔

عدالت نے مدعی مقدمہ علی اصغر کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کر دئیے، اور ریمارکس دیےئ کہ وارنٹس کی تعمیل آئی جی بلوچستان آئندہ سماعت تک کرائیں، اور آئندہ تاریخ سے پہلے رپورٹ بلوچستان پولیس جمع کرائے۔

عدالت نے کیس کی مزید سماعت نومبر کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کردی۔

آئی جی پنجاب، آرپی او اور سی پی او راولپنڈی سے رپورٹ طلب

دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ نے شیخ رشید سمیت دیگر افراد کی حراست کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کردیے، عدالت نے آئی جی پنجاب، آرپی او اور سی پی او راولپنڈی سے تین دن میں جواب طلب کرلیا۔

لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس صداقت علی خان نے حراست کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔

دوران سماعت شیخ رشید کے وکیل عبدالرازق نے موقف اپنایا کہ پولیس شیخ رشید سمیت دیگر افراد کو بغیر کسی وارنٹ کے گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر لے گئی۔

انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا گیا ہے، زیرحراست افراد کوعدالت میں پیش کیا جائے۔

عدالت نے آئی جی پنجاب، آرپی او اور سی پی او راولپنڈی سے 22 ستمبر تک رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

شیخ رشید کی گرفتاری کیخلاف درخواست کل سماعت کیلئے مقرر

درخواست میں وفاقی اور پنجاب حکومت کو فریق بنایا گیا
اپ ڈیٹ 18 ستمبر 2023 08:56pm
فوٹو:فائل
فوٹو:فائل

لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی گرفتاری کے خلاف درخواست کل سماعت کے لیے مقرر کردی۔

گزشتہ روز سابق وزیرداخلہ شیخ رشید کو راولپنڈی کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں واقع ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا، جس پر ان کے وکلاء کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں درخواست دائر کی گئی۔

درخواست میں وفاقی و پنجاب حکومت، آئی جی پنجاب، آرپی او اور سی پی او کو فریق بنایا گیا۔

درخواست میں کہا گیا کہ شیخ رشید کو ایس ایس پی آپریشنز نے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے اٹھایا۔

درخواست میں مؤقف پیش کیا گیا کہ شیخ رشید کو ان کے بھتیجے شیخ شاکر، شیخ عمران ڈرائیور سجاد سمیت اٹھایا گیا، جبکہ شیخ رشید پر کسی قسم کا کوئی مقدمہ درج نہیں ہے۔

درخواست میں مؤقف پیش کرتے ہوئے استدعا کی گئی ہے کہ ایس ایس پی آپریشنز نے شیخ رشید کو غیر قانونی طور پر گھر سے حراست میں لیا، ہم کل سے راولپنڈی پولیس سے پوچھ رہے ہیں مگر کوئی مناسب جواب نہیں دیا جا رہا، عدالت پولیس کو شیخ رشید کو پیش کرنے کے حوالے سے پابند کرے۔

بعدازاں عدالت نے شیخ رشید کی گرفتاری کے خلاف درخواست کل سماعت کے لیے مقرر کردی، لاہورہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس صداقت سماعت کریں گے۔

شیخ رشید 2 ساتھیوں سمیت گرفتار، آئی جی پنجاب نے تصدیق کردی

نو مئی کے واقعات میں مطلوب تھے، عثمان انور
اپ ڈیٹ 18 ستمبر 2023 08:18am
فائل فوٹو
فائل فوٹو

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو گرفتار کرلیا گیا۔

آئی جی پنجاب عثمان انور نے شیخ رشید کی گرفتاری کی تصدیق کردی ہے۔

ذرائع کے مطابق شیخ رشید کو راولپنڈی کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں واقع ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔

شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرازق خان کا کہنا ہے کہ سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کے ساتھ دو لوگوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

سردارعبدالرازق نے بتایا کہ شیخ رشید کو اسلام آباد پولیس اور سفید کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے گرفتار کیا، اسلام آباد پولیس شیخ رشید کو لے کر روانہ ہوگئی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شیخ رشید کے خلاف پنجاب میں کوئی مقدمہ نہیں۔

دوسری جانب شیخ رشید کے بھتیجے راشد شفیق نے اس حوالے سے جاری ویڈیو پیغام میں بتایا کہ سربراہ عوامی مسلم لیگ کو پنجاب پولیس کی بھاری تعداد نے بحریہ ٹاؤن کے فیز 3 سے گرفتار کیا، یہ نہیں معلوم کہ وہ اس وقت کہاں پر ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ شیخ رشید کے ساتھ راشد شفیق کے بڑے بھائی شیخ شاکر اور پرسنل سیکریٹری شیخ عمران کو بھی گرفتار کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اور اسلام آباد کی پولیس نے ہائیکورٹس میں لکھ کردیا ہوا ہے شیخ رشید ہمیں کسی کیس میں مطلوب نہیں ہیں، انہوں نے پہلے دن سے نو مئی واقعات کی مذمت کی ہے، میں بھی کرتا ہوں۔

راشد شفیق نے کہا کہ اعلی اداروں سے کہتا ہوں شیخ رشید احمد، شیخ شاکر اور ملازم کہاں ہیں بتائیں، کسی پرچے میں نامزد ہیں تو تھانے پیش کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم قانونی جنگ لڑیں گے، فوری طور پر بتایا جائے شیخ رشید احمد کون سے تھانے میں ہیں اور کس کیس میں نامزد ہیں، ہمارے وکیل سردار عبدالرازق اسلام آباد ہائیکورٹ اور پنڈی ہائیکورٹ میں رٹ دائر کریں گے۔

شیخ راشد شفیق نے کہا کہ شیخ رشید کی جان کو کچھ بھی نقصان ہوا تو پنجاب اور وفاقی حکومت اس کی ذمہ دار ہو گی۔

ادھر آئی جی پنجاب عثمان انور کا کہنا ہے کہ پنجاب پولیس نے نو مئی کو جلاؤ گھیراؤ سمیت مختلف مقدمات پر سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کو گرفتار کر لیا ہے

بی سی سی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید نو مئی کو جلاؤ گھیراؤ سمیت مختلف مقدمات میں مطلوب تھے۔

اس سے قبل اسلام آباد پولیس نے شیخ رشید کی گرفتاری کی تردید کی تھی۔

شیخ رشید احمد 9 مئی واقعات کے بعد سے منظرعام سے غائب تھے۔

رواں سال یہ شیخ رشید کی دوسری گرفتاری ہے، اس سے قبل انہیں فروری میں آصف علی زرداری کے قتل کی سازش کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

عمران خان کو روکنے کا ہر کام اُلٹا حکومت کے گلے پڑتا ہے، شیخ رشید

نگران حکومتیں منتخب حکومتوں سے دو ہاتھ آگے چلی گئیں، سابق وفاقی وزیر
شائع 09 مارچ 2023 11:50am

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ عمران خان کو روکنے کا ہر کام اُلٹا حکومت کے گلے پڑتا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 10 مہینے ہو گئے ہیں حکومت کے آئی ایم ایف ( IMF ) سے مذکرات جاری ہیں اور نتیجہ نہیں نکل رہا۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پنجاب میں الیکشن شیڈول کا اعلان خوش آئند ہے، خدا کرے کہ یہ مؤخر نہ ہو، جس دن انتخابی شیڈول آرہا ہے اُسی دن دفعہ 144 لگائی جارہی ہے، اور تحریک انصاف ( PTI ) کی پہلے دن الیکشن کمپین میں ایک کارکن جابحق ہوگیا، نگران حکومتیں منتخب حکومتوں سے دو ہاتھ آگے چلی گئیں، اُن کا کام الیکشن کرانا ہے من پسند کا راستہ بنانا نہیں۔

سابق وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ عمران خان اور تحریک انصاف کو روکنے کا ہر کام حکومت کے گلے اُلٹا پڑتا ہے، پیمراکی پابندی قوم کو ٹیلی ویژن کے بجائے سوشل میڈیا پر لے جائے گی۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ گورنر خیبرپختون خوا سپریم کورٹ کے فیصلے کو عزت نہیں دے رہا اور سپریم کورٹ کے فیصلوں پر سازش کے تحت تاخیر کررہا ہے۔

حکومت کا مسئلہ مہنگائی اور بے روزگاری نہیں، عمران خان کی گرفتاری ہے، شیخ رشید

پاکستان کو غریب کے لیے ڈیتھ زون بنا دیا گیا ہے، شیخ رشید
شائع 08 مارچ 2023 10:59am

سابق وفاقی وزیر اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ پاکستان کو غریب کے لیے ڈیتھ زون بنا دیا گیا ہے، حکومت کا مسئلہ مہنگائی اور بے روزگاری نہیں، عمران خان کی گرفتاری ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کہنا تھا کہ آصف زرداری کہتے ہیں ڈیفالٹ ہونا معمول کی بات ہے، کیونکہ ان کی دولت پاپڑ والے دہی بھلے والے کے ذریعے باہر منتقل ہو چکی ہے، اور بلو رانی امریکا میں بلو کے گھر ویمن ڈے منا رہی ہے۔

شیخ رشید کہنا تھا کہ حکومت کے آئی ایم ایف (IMF) سے معاملات طے نہیں ہو پا رہے، حکومت غریب کے مسائل حل کرنے کی بجائے اپنے مفادات حل کر رہی ہے، پاکستان کو غریب کے لیے ڈیتھ زون بنا دیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس حکومت کا مسئلہ بے روزگاری مہنگائی اور معاشی تباہی نہیں، بلکہ صرف عمران خان کی گرفتاری ہے، جو مہنگی پڑے گی اور بڑی غلطی ثابت ہوگی۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ الیکشن کے معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلوں کو بھی اگر حکومت نہیں مانتی تو پھر قوم کدھر جائے، حکومتی اتحاد میں پھوٹ پڑچکی ہے، دو نہیں ایک انتخاب ہوگا اس کا فیصلہ بھی جلد ہوگا۔

ہو سکتا ہے صوبے اور مرکز کے الیکشن اکٹھے ہو جائیں، شیخ رشید

پی ڈی ایم والے ذہنی طور پر شکست تسلیم کرچکے ہیں، شیخ رشید
شائع 07 مارچ 2023 11:14am

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے صوبے اور مرکز کے الیکشن اکٹھے ہو جائیں، پی ڈی ایم والے ذہنی طور پر شکست تسلیم کرچکے ہیں۔

سابق وفاقی وزیر اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ پاکستان کریٹک موومنٹ (PDM) میں شامل جماعتیں اپنے اپنے انتخابی نشان پر الیکشن لڑنے جا رہی ہیں، یہ لوگ ذہنی طور پر شکست تسلیم کر چکے ہیں، اور الیکشن میں رکاوٹ پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ملک الیکشن کی طرف جا رہا ہے، اور ہو سکتا ہے کہ صوبے اور مرکز کے الیکشن اکٹھے ہو جائیں، کل عمران خان لاہورمیں اپنی انتخابی مہم کا آغاز کریں گے، میں بھی ان کے ہمراہ ہوں گا۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ خیبرپختون خوا کے گورنر کو مولانا فضل الرحمان کی رشتہ داری کے بجائے آئین اور قانون کی طرف دیکھنا ہوگا، سپریم کورٹ نے واضح طور پر الیکشن کمیشن اور کے پی گورنر کو الیکشن کی تاریخ دینے کا کہا ہے۔

شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ ملک کے حالات سنگین اور گھمبیر ہوتے جا رہے ہیں، الیکشن ہی واحد حل ہے، عمران خان کی گرفتاری انھیں سیاسی طور پر مزید مضبوط اور مقبول بنا دے گی۔

عدالت نے شیخ رشید پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے نئی تاریخ دے دی

شیخ رشید کی جانب سے طبعت ناسازی سے متعلق میڈیکل رپورٹ پیش
شائع 02 مارچ 2023 10:31am
فوٹو۔۔۔۔۔ اے ایف پی
فوٹو۔۔۔۔۔ اے ایف پی

اسلام آباد کی مقامی عدالت میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید پر آج بھی فردِ جرم عائد نہ ہوسکی، عدالت نے آج حاضری سے استثنیٰ دیتےہوئے فرد جرم عائد کرنے کے لئے 21 مارچ کی تاریخ مقرر کردی۔

جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے سابق صدر آصف زرداری کے خلاف متنازعہ بیان پر شیخ رشید پر درج مقدمے کی سماعت کی۔

مزید پڑھیں: شیخ رشید پر 2 مارچ کو فرد جرم عائد کی جائے گی

شیخ رشید کے وکیل نے آج حاضری کی استثنیٰ کی درخواست دائرکردی۔

درخواست میں مؤقف اختیارکیا گیا کہ طبیعت ناسازی کی وجہ سے شیخ رشید بیڈ ریسٹ پر ہیں، پیش نہیں ہوسکتے۔

درخواست کے ساتھ میڈیکل رپورٹ بھی منسلک کی گئی۔

مزید پڑھیں: شیخ رشید کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا

عدالت نے شیخ رشید کی طبی بنیادوں پر آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے فرد جرم عائد کرنے کے لئے نئی تاریخ دے دی۔

عدالت نے سابق وزیرداخلہ پر فرد جرم عائد کرنے کے لئے21 مارچ کی تاریخ مقرر کردی۔

شیخ رشید کی گرفتاری کا پس منظر

شیخ رشید احمد کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ آب پارہ میں ایک شہری نے مقدمے کے لئے درخواست دی تھی، یہ درخواست شیخ رشید کے اس بیان کے حوالے سے تھی جس میں انہوں نے پی پی رہنما آصف زرداری پر عمران خان کو قتل کرنے کی سازش کا الزام لگایا تھا۔

مزید پڑھیں: شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

تھانہ آب پارہ نے شیخ رشید کو نوٹس جاری کیا جس میں انہیں پیش ہونے اور اپنے دعوے کے ثبوت پیش کرنے کے لئے کہا گیا۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ انہوں نے وکیل کے لیے نوٹس کا جواب دینے کی کوشش کی لیکن پولیس نے قبول نہیں کیا۔

بعد ازاں شیخ رشید کی جانب سے ہاتھ سے لکھی گئی ایک تحریر وائرل ہوئی جس میں انہوں نے کہاکہ انہوں نے عمران خان کے بیان کی بنیاد پر زرداری سے متعلق الزام عائد کیا تھا اور ان کے پاس مزید کوئی ثبوت نہیں۔

شیخ رشید نے اسلام آباد پولیس کے نوٹس کو چیلنج بھی کیا جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔

پولیس نے تھانے کا نوٹس معطل کرتے ہوئے آئی جی کوہدایت کی وہ کسی سینئر افسر کو مقرر کریں جو 6 فروری کو عدالت کے سامنے پیش ہو۔

عدالتی سماعت کے حوالے سے اسلام آباد پولیس نے ایک بیان بھی جاری کیا جس میں کہا گیا کہ عدالت عالیہ نے سینئیر لاء افسر کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے، معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے اس لیے کسی قسم کی رائے زنی نہیں کی جاسکتی ۔

عدالت کا حکم واضح ہے اس لیے من پسند تشریح سے گریز کریں، متعلقہ افراد سے گذارش ہے کہ حقائق کو توڑ موڑ کر پیش نہ کریں۔

رات کی تاریکی میں سپریم کورٹ پر حملے کی سازشیں تیار ہو رہی ہیں، شیخ رشید

مریم کے بعد بلاول نے بھی عدلیہ کو آنکھیں دکھانا شروع کردی ہیں، سربراہ عوامی مسلم لیگ
شائع 27 فروری 2023 11:33am

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ رات کی تاریکی میں سپریم کورٹ پر حملے کی سازشیں تیار ہو رہی ہیں،مریم کے بعد بلاول نے بھی عدلیہ کو آنکھیں دکھانا شروع کردی ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ عدلیہ پر حملوں کی وراثت گینگز آف فائیو نے اگلی نسل میں منتقل کردی ہے، مریم کے بعد بلاول نے بھی عدلیہ کو آنکھیں دکھانا شروع کردی ہیں۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ رات کی تاریکی میں سپریم کورٹ پر حملے کی سازشیں تیار ہو رہی ہیں، یہ سپریم کورٹ میں 1997 کا ماحول پیدا کرنا چاہتے ہیں، ملک انارکی اورسول نافرمانی کی طرف جا رہا ہے، منی لانڈر کے کنگ کا بیٹا بلاول اپنے نیب کے قانون ختم اور ججز پر لاگو کرنا چاہتا ہے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ جمہوریت کو بچانے کا ایک ہی راستہ ہے جو سپریم کورٹ سے نکلے گا، ثبوت بھی نکلیں گے اور نیب زدہ لوگوں کے تابوت بھی نکلیں گے، اورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق بھی ملے گا، سیاسی خواہشات پر بینچ تشکیل نہیں پاتے، سپریم کورٹ نے صرف الیکشن کی تاریخ دینی ہے، فیصلہ عوام نے کرنا ہے۔

شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ بجٹ خسارہ62کھرب تک پہنچ گیا ہے، آئی ایم ایف (IMF) کی بڑی جیل نےغریب کو ڈیتھ زون میں داخل کر دیا ہے، ساری قوم کی نظریں سپریم کورٹ پرلگی ہیں اورساری قوم سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑی ہے، تمام صورتحال سے نکلنے کا واحد راستہ الیکشن ہی ہے جس سے پی ڈی ایم (PDM) فراری ہے، اور راجن پور میں پی ٹی آئی (PTI) کی جیت سے پی ڈی ایم الیکشن سے مکمل بھاگ گئی ہے۔

قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ ہوں گے، شیخ رشید کا بڑا دعویٰ

60 دن میں عمران خان پر حملہ ہو سکتا ہے، شیخ رشید
اپ ڈیٹ 19 فروری 2023 03:34pm

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ صدر مملکت عارف علوی الیکشن کی تاریخ دینے کااختیار رکھتے ہیں، انہیں کہتا ہوں پیر کو الیکشن کی تاریخ دیں یا استعفیٰ دیں۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ عمران خان سے ملاقات کرنے آیا ہوں، اگر چیئرمین پی ٹی آئی کہیں تو تو پہلی گرفتاری شیخ رشید دے گا۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف کی رگوں میں خواجہ صفدر کا خون دوڑ رہا ہے، گزشتہ روز وزیر دفاع نے حساس وقت پر ایک بیان دیا ہے اور اعتراف کیا ہے کہ ملک ڈیفالٹ ہوچکا ہے، ایک گھٹاٹوپ اندھیری اور طوفان بھی آسکتا ہے، قیمتیں بڑھانے پر بھی آئی ایم ایف ان سے مطمئن نہیں، دوسری جانب سے کہا جاتا ہے کہ اسٹیٹ کو ڈیفالٹ کہنے والا غدار ہے۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ صوبے اور مرکز کے الیکشن ایک ساتھ ہوں گے، صدر مملکت عارف علوی الیکشن کی تاریخ دینے کا اخیتار رکھتے ہیں، صدر پاکستان پیر کے روز الیکشن کی تاریخ دیں ورنہ استعفی دیں۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اگر میں مارا گیا تو زرداری، رانا ثنا، بلاول اور نواز ذمہ دار ہوں گے، بینظیر شہید کے پاس جو فون تھا وہ ابھی تک نہیں ملا، اس فون پر کال آئی تھی کہ باہر نکلو، تحقیق کریں کہ بینظیرکا فون کس کے پاس ہے، بینظیر کو پہلے پشاور میں مارا جانا تھا۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ 30 اپریل تک فیصلہ ہوجائے گا، 60 دن میں عمران خان پر حملہ ہو سکتا ہے، 30 اپریل سے پہلے کوئی حادثہ ہوا تو میں ذمہ دار نہیں، ایک نیا شیخ رشید پیدا ہوگیا ہے، لسبیلہ لے جاؤ یا کراچی تمہاری سیاست کو نست و نابود کردوں گا، ۔

شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ مریم نواز کہتی ہیں کہ یہ میری حکومت نہیں ہے، تو وہ ہمت کریں اور بتائیں کس کی حکومت ہے۔ واحد ملک افغانستان ہے جہاں بلاول کی ضرورت ہے۔ نوازشریف لندن سے نہیں آئے گا، آصف زرداری اصل بیماری ہے، اسی نے ن لیگ کو گڑھے میں پھینکنے کی سازش کی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو نااہل کرنے کی غلطی نہیں کرنی چاہئے، عمران خان نے کسی کو کبھی بسکٹ کا ڈبہ نہیں دیا، مجھے سگار کا ڈبہ دیا۔

شیخ رشید نے تفتیشی افسرکی رشوت لیتے ہوئے مبینہ ویڈیو شیئرکردی

سارا چٹھا کھٹا کھولوں گا، شیخ رشید
شائع 18 فروری 2023 02:16pm
تصویر/ ٹوئٹر
تصویر/ ٹوئٹر

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے تھانہ آبپارہ میں آئی او عاشق کی جانب سے رشوت لینے کی مبینہ ویڈیو شیئر کردی ہے۔

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ میں نے آج عدالت میں ایس ایچ او اشفاق وڑائچ اور تفتیشی افسر( آئی او) عاشق حسین تھانہ آبپارہ نے میرے گھرمیں ڈکیتی کی تھی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس دوران دونوں افسروں نے میری گھڑیاں میرا اسلحہ میرے پیسے اور3 موبائل فون اپنے ہمراہ لے گئے اور میرے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کیے۔

دوسری ٹوئٹ میں شیخ رشید نے ویڈیو شئیرکرتے ہوئے لکھا کہ ویڈیو میں عدالت کے سامنے رکھی تھی جس میں کرپٹ تفتیشی افسرعاشق کو ورشوت لیتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

مزید لکھا کہ مجسٹریٹ نے ایڈنشل سیشن جج کو درخواست دینے کا کہا جہاں پر میں دونوں افسروں اشفاق اور عاشق کا سارا چٹھا کھٹا کھولوں گا۔

شیخ رشید پر 2 مارچ کو فرد جرم عائد کی جائے گی

پولیس نے شیخ رشید کیخلاف چالان پیش کیا
شائع 18 فروری 2023 09:13am

اسلام آباد ہائیکورٹ سے ضمانت کی منظوری لینے والے شیخ رشید ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پیش ہوئے، سربراہ عوامی مسلم لیگ پر2 مارچ کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔

آج کی سماعت معمول کی کارروائی تھی جس میں پولیس نے شیخ رشید کیخلاف چالان پیش کیا ، مقدمے کی سماعت کرنے والے جوڈیشل مجسٹریٹ نے کہا کہ شیخ رشید پر 2 مارچ کو فرد جرم عائد کریں گے۔

شیخ رشید نے ایس ایچ اوتھانہ آبپارہ کیخلاف درخواست دائر کی جو عدالت نے واپس کردی۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے ہدایت کی کہ یہ درخواست سیشن جج کی عدالت میں جمع کرائیں۔

واضح رہے کہ شیخ رشید کے خلاف شریک چیئرمین پی پی اور سابق صدر آصف علی زرداری پرعمران خان کی قتل کی سازش کے حوالے سے بیان پر مقدمہ درج ہے۔

میرے فریج سے مٹھائی اور کھانے کا سامان بھی لے گئے

سماعت کے بعد شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اللہ نہ دبائے تو شیخ رشید نہیں دبے گا۔ میں نے ایس ایچ اوتھانہ آبپارہ کیخلاف درخواست دی ہے کہ گھر میں ڈکیتی کی اور 7 لاکھ روپے لے گئے، یہ اتنے بھوکے ہیں کہ فرج سے مٹھائی اور کھانے کا سامان بھی نکال لیا۔ مجھ سے پاس ورڈ مانگ رہے تھے وہ بھی دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ میرے موبائل میں 95 فیصد صحافیوں اور 10 فیصد سرکاری اہلکاروں کے نمبر تھے۔

آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو شدید تنقید کا نشانہ بنانے والے شیخ رشید نے کہا کہ یہ اتنے نالائق ہیں کہ ترکی نے جو سامان بھیجا تھا زلزلہ زدگان کیلئے وہی واپس بھجوا دیا۔

یہ جہازوں میں سفر نہیں کرسکتے، یہ پرائیوٹ مافیا کےجہاز استعمال کرتے ہیں۔ میں پوچھتا ہوں یہ گاڑی تمہارے باپ کے پیٹرول سے چلے گی۔مریم، زرداری، بلاول، شہباز ان لٹیروں کے گھر استعمال کرتے ہیں جنہوں نے قوم کا خون چوسا۔

انہوں نے کہا کہ جس تیزی سے یہ میرے چالان کاٹ رہے ہیں مجھے نظر آرہا ہے کہ سسرال جانا پڑے گا لیکن یہ شیخ رشید کو جانتے نہیں ہیں، میں نے کورٹ مارشل کاٹا ہے۔ انہوں نے 16 دن مجھے اسی چکی میں رکھا جہان فواد چوہدری رہے تھے۔

شیخ رشید نے مخالفین پرکڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں انہیں ختم کرکے دم لوں گا،یہ الیکشن سے بھاگ چکے ہیں، کوئی ضمنی الیکشن نہیں لڑ رہا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اصل لوگوں کے ساتھ بیٹھ کر طے کیا ہے کہ یہ صوبوں اور مرکز کےالیکشن ایک ساتھ کرائیں گے۔ امید ہے سپریم کورٹ الیکشن کروائے گی۔

انہوں نے کہا کہ میری آنکھوں میں پٹیاں باندھ کر 2 رات گفتگو کی گئی جس کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ عمران خان کو جیل بھیجو اسکی مقبولیت ختم کرو۔

شیخ رشید نے واضح کیا کہ مجھ پر اگر کرپشن کا کوئی الزام ہے تو اسلام آباد ہائی کورٹ میں خود کو پھانسی لگا لوں گا، اکیلا ہی نکلوں گا اور گینگ آف فائیو کو نست و نابود کردوں گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ وڑائچ کو رانا ثنا خصوصی طور پر میرے لئے لایا ہے۔

ابھی کہوں تو اڈیالہ جیل پر قبضہ ہوجائے، شیخ رشید

آدھا سامان جیل چھوڑ کرف آیا ہوں عمران خان سے پہلے گرفتاری دوں گا، شیخ رشید
شائع 17 فروری 2023 03:53pm

لال حویلی میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میرے گھر میں ڈکیتی ڈالی گئی ہے، اور ڈاکو پولیس کے روپ میں چیزیں لے گئے، ان سے کہتا ہوں کہ یہ چیزیں آج شام تک واپس کردیں ورنہ میں ان کے خلاف مقدمہ درج کراؤں گا۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ یہ عمران خان کو جیل میں ڈالنا چاہتے ہیں، میں اپنا آدھا سامان جیل میں چھوڑ کر آیا ہوں، عمران خان سے پہلے گرفتاری دوں گا، اور ابھی کہوں تو اڈیالہ جیل پر قبضہ ہوجائے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک ڈریکولا کہتا تھا میں آؤں گا ڈالر 200 کا ہوجائے گا، اس کا باپ بھی یہ نہیں کرسکتا، آئی ایم ایف سے معاہدے کے باوجود ملک ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ ہے، ڈیفالٹ سے بچنے کا ایک ہی حل ہے اور وہ شفاف الیکشن ہے۔

شیخ رشید نے ن لیگ کی چیف آرگنائزر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مریم بی بی آپ کا بیانیہ تو گھر میں نہیں مانا جارہا، آپ پہلے اپنے شوہر کو تو اپنے ساتھ ملالو، اگر حکومت تمہاری نہیں تو جرات کرو اور نام لو۔

16 روز موت کی چکی کو سسرال کا گھر سمجھا، شیخ رشید

آج سے ظلم کے خلاف اعلان جنگ ہے، سابق وزیرداخلہ
شائع 17 فروری 2023 12:45pm

سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ اللہ نے ہمت دی اور 16 روز موت کی چکی کو بھی سسرال کا گھر سمجھ کر گلے لگایا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے کہ اس نے ہمت دی اور میں نے 16 روز موت کی چکی کو بھی سسرال کا گھر سمجھ کر گلے لگایا۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ملک زندگی اور موت کی کشمکش سے گزر رہا ہے جس طرح قائداعظم نے پاکستان بنایا تھا اس طرح عدلیہ پاکستان بچائے گی۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ہارتا وہ ہے جو ہار مانتا ہے، موت کے منہ سے بھی کامیابی کو چھین کر رہیں گے، آج سے ظلم کے خلاف اعلان جنگ ہے، آج ظالمانہ نظام کے خلاف عمران خان کے ساتھ مل کر تاریخی بیان دوں گا اور وہ غریب جو ایڑیاں رگڑ کر مر رہا ہے اسکی آواز بنوں گا۔

شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ میرے گھر میں پولیس نے ڈکیتی کی ہے، اب ساری قوم میرا ساتھ دے، اقتدار کے بھوکوں کا جمعہ بازار لگا ہے، اب یا کبھی نہیں کا وقت آ گیا ہے۔

شیخ رشید کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا

جسٹس محسن اختر کیانی نے شیخ رشید کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنایا
اپ ڈیٹ 16 فروری 2023 06:18pm

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو ضمانت منظوری کے بعد اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے رہائی کی روبکار جاری کئے، جنہیں لے کر شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشد شفیق اڈیالہ جیل پہنچے۔

راشد شفیق کا کہنا ہے کہ شیخ رشید پر جو ظلم ہوئے وہ بیان نہیں کرسکتا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ شیخ رشید این اے 62 سے ضمنی الیکشن لڑیں گے۔ مریم نواز اور شہباز شریف شیخ رشید کے خلاف الیکشن لڑ کر دکھائیں۔

انہوں نے بتایا کہ شیخ رشید کو اڈیالہ جیل سے لال حویلی لےکر جائیں گے۔

’سامان واپس کردیں‘

رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ اس ملک کو صرف عدلیہ ہی بچا سکتی ہے، میں ان کومعاف کرتا ہوں جنہوں نے مجھے ہائی جیک کیا، معاف کرنا سب سے بڑی کوالٹی ہے۔ میں تمام ججز اور وکلاء کو سلام پیش کرتا ہوں۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ چوروں نے میرے گھر ڈکیتی کی، میری گھڑیاں،سامان گھرپہنچادو، میرے گھر پر حملہ اور چوری کرنے والے سامان واپس کردو، سامان واپس نہ کیا تو کارروائی کروں گا۔

قبل ازیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے آصف زرداری پرعمران خان کے مبینہ قتل کے الزام میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

مزید پڑھیں: شیخ رشید کی درخواست ضمانت پر فریقین کو 16 فروری کیلئے نوٹس جاری

ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیرخان جدون اور ایس ایچ او آبپارہ عدالت میں پیش ہوئے۔

شیخ رشید کے وکیل سلمان اکرم راجہ روسٹرم پر آئے اور مؤقف اپنایا کہ ایڈیشنل سیشن جج نے ایک الزام کی بنا پر شیخ رشید کی ضمانت خارج کی، ضمانت مسترد ہونے کی وجوہات میں لکھا گیا ہے کہ اگرضمانت ہوئی تو شیخ رشید باہر آکر دوبارہ ایسا بیان دے سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: شیخ رشید کی مری میں درج مقدمےمیں درخواست ضمانت منظور

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیرجدون نے کہا کہ شیخ رشید ایک سینئر سیاستدان ہیں، ان کی گفتگو پارلیمانی ہونی چاہیئے، جو آج حکومت میں ہیں وہ کل اپوزیشن میں ہوں گے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریماکس دیے کہ سب ایک ہی قسم کی گفتگو کرتے ہیں، سب پارلیمانی ہے۔

تفتیشی افسر نے بتایا کہ شیخ رشید نے بیان دیا کہ انہوں نے عمران خان سے یہ معلومات لیں، آصف زرداری کی عمران خان کے خلاف مبینہ سازش کے شواہد شیخ رشید سے نہیں ملے۔

مزید پڑھیں: جیل حکام کا شیخ رشید کو ریٹرننگ آفیسرکے سامنے پیش کرنے سے انکار

ایڈووکیٹ جنرل نے مؤقف اپنایا کہ اگر تو یہ جرم نہیں دہراتے اور انڈرٹیکنگ دیتے ہیں تو عدالت معاملے کو دیکھ لے۔

بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر شیخ رشید کی ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

عدالت نے کچھ دیر بعد فیصلہ سناتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی ضمانت منظور کرلی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض شیخ رشید کی رہائی کا حکم جاری کیا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے شیخ رشید کی ضمانت کا 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ شیخ رشید پر لگائے گئے الزمات ناقابل ضمانت نہیں ہیں، ان پر کیس محض ایک ٹی وی چینل پر بیان کا ہے، اور پر لگے الزامات کا فیصلہ ٹرائل میں ہی ہوسکتا ہے۔

شیخ رشید کی درخواست ضمانت پر فریقین کو 16 فروری کیلئے نوٹس جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سماعت ملتوی کردی
شائع 13 فروری 2023 09:50am
فوٹو۔۔۔۔۔ اے پی پی
فوٹو۔۔۔۔۔ اے پی پی

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید کی درخواست ضمانت پر فریقین کو 16 فروری کے لئے نوٹس جاری کردیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے آصف زرداری پر الزامات سے متعلق درج مقدمے میں شیخ رشید کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

مزید پڑھیں: شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

درخواست گزار کی جانب سے سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ نے مؤقف اپنایا کہ درخواست گزارایک ضعیف آدمی ہیں، قریب کی تاریخ دے دیں۔

عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کر تے ہوئے سماعت 16 فروری تک ملتوی کردی۔

مزید پڑھیں: شیخ رشید کی مری میں درج مقدمےمیں درخواست ضمانت منظور

یاد رہے کہ 10 فروری کو مقامی عدالت سے درخواست خارج ہونے کے بعد شیخ رشید نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر کی تھی جو 13 فروری کو سماعت کے لئے مقرر کی گئی تھی۔

شیخ رشید کی گرفتاری کا پس منظر

شیخ رشید احمد کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ آب پارہ میں ایک شہری نے مقدمے کے لئے درخواست دی تھی، یہ درخواست شیخ رشید کے اس بیان کے حوالے سے تھی جس میں انہوں نے پی پی رہنما آصف زرداری پر عمران خان کو قتل کرنے کی سازش کا الزام لگایا تھا۔

تھانہ آب پارہ نے شیخ رشید کو نوٹس جاری کیا جس میں انہیں پیش ہونے اور اپنے دعوے کے ثبوت پیش کرنے کے لیے کہا گیا۔

مزید پڑھیں: شیخ رشید کی درخواست ضمانت مسترد کردی گئی

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ انہوں نے وکیل کے لیے نوٹس کا جواب دینے کی کوشش کی لیکن پولیس نے قبول نہیں کیا۔

بعد ازاں شیخ رشید کی جانب سے ہاتھ سے لکھی گئی ایک تحریر وائرل ہوئی جس میں انہوں نے کہاکہ انہوں نے عمران خان کے بیان کی بنیاد پر زرداری سے متعلق الزام عائد کیا تھا اور ان کے پاس مزید کوئی ثبوت نہیں۔

شیخ رشید نے اسلام آباد پولیس کے نوٹس کو چیلنج بھی کیا جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔

پولیس نے تھانے کا نوٹس معطل کرتے ہوئے آئی جی کوہدایت کی وہ کسی سینئر افسر کو مقرر کریں جو 6 فروری کو عدالت کے سامنے پیش ہو۔

عدالتی سماعت کے حوالے سے اسلام آباد پولیس نے ایک بیان بھی جاری کیا جس میں کہا گیا کہ عدالت عالیہ نے سینئیر لاء افسر کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے، معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے اس لیے کسی قسم کی رائے زنی نہیں کی جاسکتی ۔

عدالت کا حکم واضح ہے اس لیے من پسند تشریح سے گریز کریں، متعلقہ افراد سے گذارش ہے کہ حقائق کو توڑ موڑ کر پیش نہ کریں۔

شیخ رشید کی مری میں درج مقدمےمیں درخواست ضمانت منظور

مری کا مقدمہ جھوٹا اور بے بُنیاد ہے، وکیل شیخ رشید
اپ ڈیٹ 11 فروری 2023 03:02pm

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی مری میں درج مقدمے میں درخواست ضمانت منظور کرلی گئی ہے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ مری محمد ذیشان نے محٖفوظ فیصلہ سناتے ہوئے شیخ رشید کو 50 ہزار کے مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کی ہے۔

شیخ رشید کے وکیل سردارعبدالرازق اور ماجد نورعدالت میں پیش ہوئے، وکلاء نے دلائل میں مری میں درج مقدمے کوجھوٹا اور بے بُنیاد قراردیا۔

مجسٹریٹ محمد ذیشان نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

اس سے قبل مری کی مقامی عدالت نے پولیس کی 3 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے شیخ رشید کو جوڈیشل ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا۔

گزشتہ سماعت میں مری پولیس نے شیخ رشید کے 3 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی جس پر شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرازق نے عدالت سے بے بُنیاد مقدمہ خارج کرنے کی استدعا کی تھی۔

مجسٹریٹ نے ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے شیخ رشید کو جوڈیشنل ریمانڈ پرجھیل بھیج دیا تھا۔

جیل حکام کا شیخ رشید کو ریٹرننگ آفیسرکے سامنے پیش کرنے سے انکار

انہیں وفاداریاں تبدیل کرنے کیلئے کہاجارہا ہے، بھتیجے کا الزام
اپ ڈیٹ 11 فروری 2023 12:15pm

اڈیالہ جیل حکام نے سیکیورٹی کے باعث سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کو این اے 62 راولپنڈی کی ریٹرننگ افسر کے سامنے پیش کرنے سے انکارکردیا۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ راشد شفیق نے عدم پیشی کو عدالتی احکامات کی توہین قراردیتے ہوئے کہاکہ ایسا شیخ رشید کی وفاداریاں تبدیل کرنے کیلئے کیا جارہا ہے، ضمانت نہ ہوئی تو شیخ رشید جیل سے ہی الیکشن لڑیں گے ۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کا این اے 62 راولپنڈٰی سے ضمنی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

گزشتہ روزریٹرننگ افسرنے سپریٹنڈینٹ اڈیالہ جیل کوشیخ رشید کو پیش کرنے کے حکم دیے تھے تاہم جیل حکام نے سیکیورٹی خدشات کے باعث کے باعث شیخ رشید کوپیش کرنے کے معذرت کرلی۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ کے بھتیجے شیخ راشد شفیق کا کہنا ہے کہ مری کے مجسٹریٹ نے شیخ رشید کو پیش کرنے کا حکم دیا لیکن جیل سپرنٹنڈنٹ عدالتی حکم ماننےسے انکارکر رہے ہیں۔ ان کی وفاداریاں تبدیل کروانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

راولپنڈی کچہری میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید کے بھتیجے راشد شفیق نے کہا کہ کل رات جیل سے فون آیا کہ شیخ رشید کوپیش نہیں کررہے۔ مری کےمجسٹریٹ نے پیش کرنے کا حکم دیا لیکن جیل سپرنٹنڈنٹ عدالتی حکم نہیں مان رہے۔

راشد شفیق کے مطابق جیل سپرنٹنڈنٹ نے احکامات ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریٹرننگ آفیسر سے آرڈرلے کے آئیں۔

راشد شفیق نے مزید کہا کہ شیخ رشید سے وفاداریاں تبدیل کرنے کا کہا جا رہا ہے۔ انہیں مری سے واپسی پر کسی سےملوانے لے کرگئے لیکن انہوں نے کہا کہ رات کے اندھیرے میں ملاقات نہیں کروں گا۔

شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت پر سماعت 13 فروری کو ہوگی
شائع 10 فروری 2023 11:31am
فوٹو۔۔۔اے ایف پی
فوٹو۔۔۔اے ایف پی

مقامی عدالت سے درخواست خارج ہونے کے بعد اب سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر کردی جو سماعت کے لئے مقرر کردی گئی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں شیخ رشید نے مؤقف اپنایا کہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے لئے مقدمات درج کیے جا رہے ہیں، آصف زردای کے خلاف بیان پر میرے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، آصف زرداری نے کوئی شکایت نہیں کی، تیسرے فریق کی شکایت پر مقدمہ بنا۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ جیل میں ہوں اب مزید کسی تفتیش کے لئے پولیس کو میری ضرورت نہیں، مچلکے جمع کروانے پر تیار ہوں، ضمانت منظور کی جائے۔

شیخ رشید کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری سماعت کے لئے مقرر ہو گئی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں شیخ رشید کی درخواست ضمانت پر سماعت 13 فروری بروز پیر کو ہوگی۔

درخواست ضمانت بعد از گرفتاری تھانہ آبپارہ میں درج مقدمے میں کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ شیخ رشید کے آصف علی زرداری پر عمران خان کے قتل کی سازش کے بیان پر مقدمہ درج ہے۔

شیخ رشید کی درخواست ضمانت مسترد کردی گئی

مدعی کے وکیل کی عمران خان کو شامل تفتیش کرنے کی استدعا
اپ ڈیٹ 09 فروری 2023 01:58pm
فوٹو۔۔۔۔۔ اے ایف پی
فوٹو۔۔۔۔۔ اے ایف پی

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے آصف زرداری پر عمران خان کے قتل کی سازش کے الزام سے متعلق کیس میں گرفتار سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی درخواست ضمانت مسترد کردی، ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پرسماعت کی۔

شیخ رشید کے وکلا ءسردار عبد الرازق اور انتظار پنجوتھا ، پراسیکیوٹر عدنان اور مدعی مقدمہ کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔

شیخ رشید کے وکلاء کے دلائل

شیخ رشید کے وکیل سردار عبد الرازق نے ضمانت کی درخواست پر دلائل کا آغاز کیا اور ایف آئی آر کا متن پڑھ کر سنایا، انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر کے مطابق شیخ رشید نے تیار کردہ سازش کے تحت بیان دیا۔ شیخ رشید پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کے درمیان تصادم کروانا چاہتے ہیں، ان الزامات کے تحت ایف آئی آردرج کی گئی۔

وکیل شیخ رشید نے کہا کہ ایف آئی آر سے قبل پولیس کی جانب سے نوٹس بھیجا گیا جس کامیڈیا کےذریعے علم ہوا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوٹس کومعطل کیا پھربھی مقدمہ درج کیا گیا،مقدمے میں درج سازش کا ذکرکیا اس کی تحقیقات کروائی جائیں ۔

وکیل کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر میں درج دفعات صرف وفاقی یاصوبائی حکومت لگا سکتی ہے، عام شہری کی درخواست پر ایسی دفعات نہیں لگائی جاسکتیں ، عمران خان نے بیان دیا ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، آصف زرداری کی جانب سے صرف ہتک عزت کا دعویٰ کیا گیا۔

شیخ رشید کے وکیل سردار عبد الرازق نے درخواست ضمانت منظورکرنےکی استدعا کردی۔

شیخ رشید کے وکیل سردارعبد الرازق کے دلائل مکمل ہونے کے بعد ان کے دوسرے وکیل انتظار پنجوتھہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید کے خلاف دفعات کے مطابق کوئی جرم ثابت نہیں ہوتا، معلومات کی بنیاد پرکب سے مقدمات درج ہوناشروع ہوگئے۔

وکیل انتظارپنجوتھا نے کہا کہ شیخ رشید نے کسی بھی گروپ کونشانہ نہیں بنایا، بےنظیر بھٹوشہید نےبھی ایسابیان دیااوربعد میں ان پرحملہ کردیاگیا، شیخ رشید نےکہاکہ عمران خان کی جان کوخطرے ہے۔

شیخ رشید کے دونوں وکلاء نے درخواستِ ضمانت پردلائل مکمل کرلیے۔

پراسیکیوٹر کے درخواست ضمانت کےخلاف دلائل

پراسیکیوٹرعدنان نےشیخ رشید کی درخواست ضمانت کے خلاف دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوٹس معطل کیا،مقدمہ درج کرنےسےنہیں روکا، مقدمے کے دوران تفتیش کرناقانون کے مطابق ہے ،اسلام آباد ہائیکورٹ نےروکابھی نہیں، شیخ رشید کےوکلاء نےکیس سےملزم کوخارج کرنےکےمطابق دلائل دیے۔

جس پر جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ وکیل ملزم کی جانب سے کیس سےخارج کرنےکےمطابق ہی دلائل دیے جاتےہیں۔

پراسیکیوٹرعدنان نے کہا کہ آصف زرداری سابق صدرہے اورپیپلزپارٹی کےسربراہ ہیں، عمران خان سابق وزیراعظم ہیں اور پی ٹی آئی کےسربراہ ہیں، عمران خان اورآصف زرداری بڑی سیاسی جماعتوں کےسربراہان ہیں، شیخ رشید نے کہا آصف زرداری عمران خان کومرواناچاہتےہیں ، شیخ رشید کا بیان انتہائی اشتعال پھیلانے پرمبنی ہے۔

پراسیکیوٹر عدنان نے اپنے دلائل میں مزید کہا کہ شیخ رشید نے کوئی عام جرم نہیں کیا،سزا 7سال تک ہے، موجودہ صورتحال میں ایسا بیان دینا ملک میں اشتعال پھیلانا ہے، جنگ عظیم کے دوران ایسے بیانات پرایک شہزادےکاقتل ہوا، شیخ رشید نے اپنےجُرم کوکئی باردہرایا، باربارایک ہی بیان دیا۔

پراسیکیوٹر عدنان نے شیخ رشید کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے دلائل مکمل کرلیے۔

جج نے ریمارکس دیے کہ دفعات کےمطابق شیخ رشید کےبیان کااثرپوری قوم پرہے،ایسا ہی ہے؟ آصف زرداری کہہ رہےہیں کہ بیان شیخ رشید نےنہیں دیا،عمران خان نےدیا۔

جج طاہر عباس سپرا نے شیخ رشید کے وکیل سےاستفسار کیا کہ پولیس نے تفتیش کرنے کے لئے شیخ رشید کوبلایا ؟جس پر وکیل سردارعبدرازق نے کہا کہ انفارمیشن پولیس ریکارڈ میں موجود ہےجو شیئرکردیا۔

جج نے کے ریمارکس دیے کہ ٹرانسکرپٹ میں کہاں لکھاہواہےکہ عمران خان نےشیخ رشید کوقتل کی سازش کے حوالے سےبتایا؟ شیخ رشید نےکہاکہ عمران خان سےمیٹنگ ہوئی جس میں قتل کی سازش کےحوالے سے آگاہ کیاگیا، اس اسٹیج پرصرف پولیس ریکارڈ کے مطابق فیصلہ کرناہے، کیا شواہد تھےجس پرشیخ رشید نے بیان دیا؟ انہوں نے توکہا شواہد موجود نہیں۔

شیخ رشید کے وکیل سردار عبد الرازق نے کہا کہ عمران خان نےجوکہااس پر شیخ رشید یقین رکھتےہیں، آصف زرداری پرمرتضی بھٹوسے لےکربےنظیربھٹوکے قتل کی سازش کا الزام لگایاگیا، پولیس کو ان کے خلاف کاروائی کرنی چاہیئے تھی جنہوں نے سازش کی۔

وکیل سردار عبدالرازق نے کہا کہ عمران خان نے ٹویٹ کیا کہ 2 بندے ہیں جن کوآصف زرداری نے قتل کرنے کے لئے رابطہ کیا، سیاسی بیانات پرمقدمات نہیں ہوتے،جھوٹے الزام لگانے والوں پرمقدمہ درج ہونا چاہیئے، شیخ رشید پرصرف ہتک عزت کا مقدمہ درج ہوسکتاہے۔

جج نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ شیخ رشید کی جس کے ساتھ میٹنگ ہوئی ان کو تفتیش میں شامل کیا ؟ کیا پولیس نے عمران خان کو تفتیش میں شامل کیا؟ ۔

تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ شیخ رشید نے کہا کہ ثبوت نہیں ہیں، اس لیے عمران خان کو شامل تفتیش نہیں کیا۔

مدعی کے وکیل کی جانب سے عمران خان کو شامل تفتیش کرنے کی استدعا کردی گئی۔

بعدازاں عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنادیا۔

ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے آصف زرداری پر عمران خان کے قتل کی مبینہ سازش کے الزام کے کیس میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی درخواستِ ضمانت مسترد کردی۔

سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو آصف زرداری پر عمران خان کو قتل کرنے کی سازش سے متعلق بیان پر 2 فروری کو رات گئے گرفتار کیا گیا تھا۔

مرجاؤں گا، اس عمرمیں ہمدردیاں تبدیل نہیں کروں گا، شیخ رشید

تھانہ مری کی جانب سے راہداری ریمانڈ کی درخواست پر سماعت جاری
شائع 08 فروری 2023 02:26pm

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں تھانہ مری کی جانب سے راہداری ریمانڈ کی درخواست پر سماعت جاری ہے۔ شیخ رشید کا کہنا ہے میں اس عمرمیں ہمددریاں تبدیل نہیں کروں گا۔

اب سے کچھ دیر قبل عدالت نے تفتیشی افسر کی جانب سے شیخ رشید کوطلب کیے جانے کی استدعا منظورکی تھی جس کے بعد مری پولیس سربراہ عوامی مسلم شیخ رشید کو اڈیالہ جیل سے لے کر ایف ایٹ کچہری پہنچی تھی۔

تفتیشی افسر تھانہ مری نے درخواست میں مؤقف اپنایا تھا کہ شیخ رشید فی الوقت اڈیالہ جیل میں حراست میں موجود ہیں، ان کو تھانہ مری میں درج مقدمے میں شاملِ تفتیش کیا جا چکا ہے۔عدالت شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ کے لئے طلبی کے احکامات جاری کرے۔

ڈیوٹی میجسٹریٹ رفعت محمود خان نے تھانہ مری کے تفتیشی افسر کی شیخ رشید کو آج طلب کرنے کی درخواست منظور کرلی۔

کچہری پہنچنے پرشیخ رشید کو روسٹرم پر بھیجھا گیا، ان کا چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا اہم اتحادی ہونے کے تناظر میں کہنا تھا کہ حکومت ان کی ہمدردیاں تبدیل کرنا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرجاؤں گا ان کی بات نہیں مانوں گا، میں اس عمرمیں ہمدردیاں تبدیل نہیں کروں گا۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ فوج سے کبھی لڑائی نہیں لڑی،میں فوج کا ہوں ۔ میں نے کبھی کسی پولیس اہلکار پرگن نہیں نکالی۔

شیخ رشید کے وکیل علی بخاری نے عدالت کواپنے دلائل میں کہا کہ مری پولیس کہہ رہی ہے ہم شیخ رشید ساتھ لےکرجائیں گے، یہ کہاں کا انصاف ہے۔

عدالت نے شیخ رشید کو مری پولیس کے حوالے کر دیا

ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور، کل 2 بجے متعلقہ عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حکم
اپ ڈیٹ 08 فروری 2023 03:52pm

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق وزیرداخلہ شیخ رشید کا راہداری ریمانڈ منظور کرلیا۔

عدالت نے درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے شیخ رشید کو ایک دن کے راہداری ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

عدالت نے شیخ رشید کو کل 2 بجے تک متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں تھانہ مری کی جانب سے شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ کی درخواست پر سماعت ہوئی، تفتیشی ٹیم شیخ رشید کو اڈیالہ جیل سے اسلام آباد کچہری لے کر پہنچی۔

شیخ رشید روسٹرم پر آئے اور کہا کہ مجھ پر جھوٹا مقدمہ بنایا گیا ہے، پولیس میرے بھائی ہیں، میں 16 بار وزیر رہا ہوں، میری سیاسی ہمدردیاں بدلنا چاہتے ہیں، میں نے دونوں فونز کے پاسورڈ پولیس کو دے دیے ہیں۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ فوج سے کبھی لڑائی نہیں لڑی، میں فوج کا ہوں، میں اس عمر پر ہمدردیاں نہیں بدلوں گا۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ مری پولیس نے گھنٹوں مجھ سے تفتیش کی ہے، تمام کام آبپارہ پولیس نے کیا، مری ، لسبیلہ اور کراچی پولیس معصوم ہے، میرے پیسے، موبائل اور گھڑیاں پولیس نے نکال لیں، میرے موبائل میں کسی بھارتی یارا کے ایجنٹ کا نمبرنہیں۔

جج نے مری پولیس سے استفسار کیا کہ کیا پہلے راہداری ریمانڈ کی استدعا کی؟ جس پر تفتیشی افسر تھانہ مری نے جواب دیا کہ پہلی بار کررہے ہیں، اس سے پہلے نہیں کی۔

شیخ رشید کے وکیل علی بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید اس وقت حراست میں ہیں، راہداری ریمانڈ اور سفری ریمانڈ 2 مختلف چیزیں ہیں، مری پولیس کی جانب سے راہداری ریمانڈ کی استدعا پہلے مسترد ہوچکی، شیخ رشید کہیں بھاگے نہیں جارہے، حراست میں ہیں۔

شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ کی درخواست کی مخالفت وکیل علی بخاری نے شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے مؤقف پیش کیا کہ مری پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج ہوا، جس کی مدعیت میں مقدمہ درج ہو وہ تفتیش نہیں کرسکتا، شیخ رشید کے گھرپردھاوا بولا گیا، آئین انسانی حقوق فراہم کرتا ہے۔

وکیل علی بخاری نے مؤقف اپنایا کہ شیخ رشید کی جانب سے سولہ باروزیر رہنے کے بیان سے کس کو خطرہ ہوگیا؟ متعلقہ جوڈیشل مجسٹریٹ چھٹی پرہیں، مری پولیس کل بھی راہداری ریمانڈ کی استدعا کرسکتی تھی۔

وکیل شیخ رشید نے کہا کہ کیا ہوم سیکریٹری لاہور، ڈی سی راولپنڈی یا متعلقہ انتظامیہ کو گرفتاری سے آگاہ کیا گیا؟ شیخ رشید کے گھر سے سب کچھ برآمد کرلیا، پھر راہداری ریمانڈ کیوں چاہیئے؟

جج نے استفسار کیا کہ راہداری ریمانڈ مسترد ہونے کے فیصلے کی کاپی ہے؟ جس پرمی پولیس نے جواب دیا کہ کوئی فیصلہ جاری نہیں ہوا، زبانی کلامی بات ہوئی۔

شیخ رشید نے کہا کہ میری تھانہ مری میں درج مقدمے میں پیشی ہو چکی ہے۔ مجھ سے جیل میں تھانہ مری میں درج مقدمے میں تفتیش ہو چکی ہے۔

پراسیکوٹر عدنان نے شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ سے متعلق دلائل میں کہا کہ آپ کی عدالت سے صرف راہداری ریمانڈ کے حوالے سے معاملہ آیا ہے، شیخ رشید جوڈیشل ریمانڈ پرہیں، شیخ رشید کو مری کی عدالت میں پیش کرنا ہے۔

عدالت نے شیخ رشید کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرتے ہوئے جمعرات کو متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

دوسری جانب شیخ رشید کی ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست سیشن جج طاہر محمود نے ‏ایڈیشنل سیشن جج کو بھجوا دی۔

ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا درخواست ضمانت پر جمعرات کو سماعت کریں گے۔

ادھر لاہورہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے شیخ رشید کی جانب سے مری میں درج مقدمے کے اخراج کے لئے دائر درخوست منظورکرلی۔

عدالت نے ریکارڈ طلب کرتے ہوئے ایس ایچ او تھانہ مری اور تفتیشی آفیسر کو 2 ہفتے بعد طلب کرلیا۔

اس سے قبل شیخ رشید کے خلاف مری میں درج مقدمے کے تفتیشی افسر نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد سے ان کی طلبی کی درخواست کی تھی۔

تفتیشی افسر تھانہ مری نے درخواست میں مؤقف اپنایا تھا کہ شیخ رشید فی الوقت اڈیالہ جیل میں حراست میں موجود ہیں، ان کو تھانہ مری میں درج مقدمے میں شاملِ تفتیش کیا جا چکا ہے۔

تفتیشی افسر تھانہ مری نے استدعا کی تھی کہ عدالت شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ کے لئے طلبی کے احکامات جاری کرے۔

جس کے بعد ڈیوٹی مجسٹریٹ رفعت محمود خان نے تھانہ مری کے تفتیشی افسر کی شیخ رشید کو آج طلب کرنے کی درخواست منظور کرلی تھی۔

شیخ رشید کی طلبی کی درخواست منظورکیے جانے کے بعد مری پولیس شیخ رشید کواڈیالہ جیل سے لے کر ایف 8 کچہری روانہ ہوئی۔