Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

سندھ ہائیکورٹ سرکاری محکموں میں ملازمین کو مستقل نہ کرنے پرحکومت پر برہم

لوگ بیروزگاری سے خودکشیاں کر رہے ہیں، حکومت کیا کر رہی ہے؟ عدالت
شائع 28 جنوری 2023 02:58pm

سندھ ہائیکورٹ نے مختلف سرکاری محکموں میں عارضی ملازمین کو مستقل نہ کرنے پر صوبائی حکومت پر برہم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کیا کر رہی ہے؟ کچھ لوگوں کوعارضی توکچھ کومستقل سرکاری ملازمت دیتی ہے۔

سندھ ہائیکورٹ میں گریڈ ایک سے 15 تک کے1500سے زائد ملازمین کو مستقل نہ کرنےسے متعلق سماعت ہوئی۔

دوران سماعت مختلف محکموں میں تعینات کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل نہ کرنے کے پرعدالت سندھ حکومت پر برہمی کا اظہارکیا۔

ڈائریکٹرکرکیولیم نے عدالت کو بتایا کہ سابق ڈائریکٹر نے غلط بھرتیاں کی تھیں، جس پر جسٹس اقبال کلہوڑو نے ریمارکس میں کہا وہ ڈائریکٹر تو اب اے سی والے کمرے میں آرام کررہا ہوگا، بے چارے غریب ملازم رُل رہے ہیں، یہ انصاف نہیں ہے اور ہم آپ کو ناانصافی کرنے بھی نہیں دیں گے، یہاں لوگ بیروزگاری کی وجہ سے خودکشیاں کر رہے ہیں۔

جسٹس اقبال کلہوڑو نے مزید کہا کہ سرکاری افسران اپنے رشتے داروں کی خلاف ضابطہ حمایت اورغریب کے بچوں کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہے ہیں، ہرعمل کا ردعمل ہوتا ہے، لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ نہ کھیلیں، ہمیں بتائیں ان کومستقل کیوں نہیں کیا جارہا؟

مزید کہا کہ ان کو تین سال کنٹریکٹ پر رکھا، اب ان کی عمر بڑھ گئی، یہ نا یہاں کے رہے نا وہاں کے، جو ملازمین مستقل رکھ رہے ہیں وہ کیا آسمان سے پریاں لےکر آئیں گے۔

عدالت نے کہا سب کے لیے یکساں پالیسی رکھیں اور ڈائریکٹر کوہدایت کی سیکریٹری کے پاس جاکر بیٹھیں اورمسئلہ حل کریں، معاملہ حل نہیں کر رہے تو ہم حکم نامہ جاری کریں گے، پھر سب کے کئے مسلہ ہوجائے گا۔

عدالت نے درخواست کی سماعت دوہفتوں کے لیے ملتوی کردی ہے۔

Sindh government

Sindh High Court