Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

قرآن پاک کی بے حرمتی پر سویڈش وزیراعظم کا اظہار افسوس

اظہار رائے کی آزادی کو ذمہ دارانہ طریقے سے استعمال کیا جانا چاہیے، سویڈش وزیراعظم
اپ ڈیٹ 23 جنوری 2023 12:47am
تصویر بزریعہ اے ایف پی
تصویر بزریعہ اے ایف پی

سویڈن کے وزیر اعظم نے سٹاک ہوم میں قرآن پاک نذر آتش کئے جانے کے واقعے کی انتہائی مذمت کی ہے۔

انتہائی دائیں بازو کے سیاست دان راسموس پالوڈن نے ہفتے کے روز سویڈن کے دارالحکومت میں ترک سفارت خانے کے سامنے مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن کریم کی ایک کاپی کو ںذر آتش کیا تھا۔

سویڈش پولیس کی طرف سے پالوڈن کو احتجاج کرنے کی اجازت دینے پر ناراض انقرہ نے سویڈن کے وزیر دفاع کا دورہ منسوخ کر دیا اور سٹاک ہوم کے سفیر کو طلب کیا۔

ہفتہ کو دیر گئے وزیر اعظم الف کرسٹرسن نے ٹوئٹر پ جاری پیغام میں کہا کہ ”اظہار رائے کی آزادی جمہوریت کا بنیادی حصہ ہے۔ لیکن جو قانونی ہے وہ ضروری نہیں کہ مناسب ہو۔ کتابوں کو جلانا جو بہت سے لوگوں کے لیے مقدس ہیں، ایک انتہائی توہین آمیز فعل ہے۔“

انہوں نے لکھا، ”میں ان تمام مسلمانوں کے لیے اپنی ہمدردی کا اظہار کرنا چاہتا ہوں جو آج اسٹاک ہوم میں ہونے والے واقعے سے ناراض ہیں۔“

پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمان قرآن پاک کو نذر آتش کئے جانے پر غصے کا شکار ہیں اور ممالک کی جانب سے مذمت کی جارہی ہے۔

مراکش حکومت کا کہنا تھا کہ وہ ”حیران“ ہیں حکام نے ”سویڈش افواج کے سامنے“ یہ سب ہونے کی اجازت دی۔

پاکستان سمیت خلیج تعاون کونسل اور اسلامی تعاون تنظیم کی طرح انڈونیشیا، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے بھی اس کی مذمت کی۔

جکارتہ نے جاری بیان میں کہا کہ، ”مقدس کتاب کے خلاف توہین آمیز عمل نے مذہبی رواداری کو مجروح اور داغدار کیا ہے۔“

حکام نے مزید کہا کہ ”اظہار رائے کی آزادی کو ذمہ دارانہ طریقے سے استعمال کیا جانا چاہیے۔“

ہفتے کے روز دیر گئے درجنوں مظاہرین استنبول میں سویڈش قونصل خانے کے سامنے جمع ہوئے، جہاں انہوں نے سویڈش کا جھنڈا نذر آتش کیا اور ترکی سے سٹاک ہوم کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کیا۔

پہلے ہی نسل پرستانہ بدسلوکی کے الزام میں سزا یافتہ سویڈش-ڈینش کارکن پالوڈن نے گزشتہ سال بھی سویڈن میں اس وقت فسادات کو ہوا دی تھی جب انہوں نے قرآن پاک کے نسخوں کو سرعام جلایا تھا۔

پاکستان

Sweden

Quran Burning