Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

مشرف دور میں 3 ہزار ارب روپے قرض اب بڑھ کر 50 ہزار ارب ہو چکا، مفتاح اسماعیل

پاکستان دنیا کا دوسرا خراب ملک ہے جہاں 40 نومولود بچے پیدائش کے پہلے ماہ انتقال کرجاتے ہیں، لیگی رہنما
شائع 21 جنوری 2023 07:35pm
سابق وزیر خزانہ اور رہنما مسلم لیگ (ن) مفتاح اسماعیل۔ فوٹو — فائل
سابق وزیر خزانہ اور رہنما مسلم لیگ (ن) مفتاح اسماعیل۔ فوٹو — فائل

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف دور میں 3 ہزار ارب روپے کا قرض اب بڑھ کر 50 ہزار ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔

کوئٹہ میں بلوچستان پیس فورم سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان ایک بہترین ملک ہے لیکن پاکستانیوں کے لئے مفید نہیں رہا، ہم نے ہی ملک کو اچھا بنانا ہے، باہر سے کوئی نہیں آئے گا۔

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں کافی معاشی دشواریاں ہیں، مشرف دور میں ہمارے اوپر 3 ہزار ارب روپے قرض تھا جو آج 50 ہزار ارب روپے ہوگیا ہے، ہم ایک ملک سے پیسے لے کر دوسرے کو دیتے ہیں۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ملک میں 8 کروڑ لوگ غربت میں رہتے ہیں، پاکستان میں ہر تیسرا شخص غربت کا شکار ہے، اگر 75 سال بعد بھی ایک عوام غربت کا شکار ہے اس کا مطلب پاکستان صحیح نہیں چل رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ 60 فیصد پاکستانیوں کی تنخواہ 35 ہزار سے کم ہے، آج کل 17 ہزار تو بجلی کا بل آتا ہے، ہمیں ہر پاکستانی کی آمدن کو بڑھانا ہوگا، آمدن میں اضافے سے اس شخص کے گھر میں اجالا ہوجائے گا۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر پاکستان کو اپنے پیر پر کھڑا کرنا ہے تو ہر پاکستانی کو پیروں پر کھڑا کرناہوگا، نئے پاکستان کے تصور کے لئے ہر بچے کا اسکول میں ہونا ضروری ہے لیکن بچے تب اسکول میں ہوں گے جب ان کے والدین کے ساتھ روزگار ہوگا۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس سال بلوچستان کو وفاق سے 400 ارب ملنے کا امکان ہے، بلوچستان میں تعلیم کیلئے دیگر صوبوں سے زیادہ خرچ کیا جا رہا ہے لیکن یہاں اسکول بند ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان ایک ہزار ارب روپے بچوں کے اسکول پر خرچ کرتے ہیں جب کہ ملک میں 86 فیصد بچوں کو مناسب خوارک سے محروم ہیں، پاکستان دنیا کا دوسرا خراب ملک ہے جہاں 40 نومولود بچے پیدائش کے پہلے ماہ میں انتقال کر جاتے ہیں۔

پاکستان

بلوچستان

economic crisis

quetta

Miftah Ismail