سپریم کورٹ نے ججز کو سیلاب متاثرین کیلئے قائم شہری کمیٹیوں کی سربراہی سے ہٹادیا
سپریم کورٹ نے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لئے نگراں کمیٹیوں کے خلاف سندھ حکومت کی درخواستیں جزوی طورپرمنظورکرلیں ۔
چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے درخواستوں پر فیصلہ جاری کیا۔
عدالت نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سندھ حکومت کی درخواستیں جزوی منظورکرلیں ۔
سپریم کورٹ نے سیلاب متاثرین کی بحالی پر ججوں کوشہری کمیٹیوں کی سربراہی سے ہٹادیا ۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لئے شہری کمیٹیاں اپناکام قانون کے مطابق جاری رکھیں گی۔
عدالت نے بحالی اور نگرانی کے لئے شہری کمیٹیوں میں خواتین کو بھی شامل کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت عظمیٰ نے حکم دیا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں خواتین کی دیکھ بھال کے لئے طبی سہولیات بھی فراہم کی جائیں۔
سپریم کورٹ نے شہری کمیٹیوں کو ریلیف آپریشنز میں ہدایات دینے اور کنٹرول کرنے سے بھی روک دیا۔
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ شہری کمیٹیاں سیلاب متاثرین کی بحالی کے لئے اداروں کے ساتھ مل کرکام کریں۔
جسٹس منصورعلی شاہ نے موسمیاتی تبدیلی سے ہونے والی تباہی پراضافی نوٹ تحریرکرتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ پاکستان کوسب سے زیادہ خطرہ موسمیاتی تبدیلی سے ہے، سیلاب کے بعد کی منصوبہ بندی قومی حکمت عملی کا اہم جزو ہونا چاہیئے، سیلاب کی تباہی سے بچنے کے لیے جامع پلان بنانا وزات موسمیاتی تبدیلی اور این ڈی ایم اے کی ذمہ داری ہے ۔
Comments are closed on this story.