Aaj News

پیر, نومبر 18, 2024  
15 Jumada Al-Awwal 1446  

وزیراعلیٰ کسی وقت بھی اسمبلی توڑ سکتے ہیں، بیرسٹر علی ظفر

آئینی طور پر اسمبلی توڑنے میں قدغن تحریک عدم اعتماد کا عمل ہوتا ہے
شائع 12 جنوری 2023 02:30pm
فوٹو۔۔۔۔۔ فائل
فوٹو۔۔۔۔۔ فائل

وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویزالہٰی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ کا جمہوری حق ہے کہ وہ کسی وقت بھی اسمبلی توڑ سکتے ہیں، آئینی طور پر اسمبلی توڑنے میں قدغن تحریک عدم اعتماد کا عمل ہوتا ہے، اعتماد کا ووٹ لے لیا،معاملہ ختم ہو گیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ آج آئین اور قانون کی فتح ہوئی ہے، قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، گورنر کے وکیل نے بتایا کہ گورنر نے آرڈر واپس لے لیا، اس کا مطلب ہے کہ گورنر نے مان لیا کہ ان کا آرڈر غیر قانونی اور غیر آئینی تھا، عدالت نے چیف سیکریٹری کے وزیرِاعلیٰ اور کابینہ کو ہٹانے کا نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے دیا۔

بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ عدالت نے پہلے دن ہی وزیرِ اعلیٰ اور کابینہ کو بحال کر دیا تھا، گورنر صاحب کا آرڈر غیر آئینی تھا، پرویز الہٰی اور ان کی کابینہ اسی طرح آگئی ہے جیسے پہلے تھی۔

چوہدری پرویز الہٰی کے وکیل نے یہ بھی کہا کہ اسمبلی توڑنا ایک سیاسی فیصلہ ہے، میں اس پر کمنٹ نہیں کر سکتا، اسمبلی نہ توڑنے کی انڈر ٹیکنگ اس کیس کی حد تک ہے، اسمبلی توڑنا وزیرِ اعلیٰ کا آئینی استحقاق ہے۔

واضح رہے کہ گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے پرویز الہٰی کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے ہٹانےکا نوٹیفکیشن واپس لے لیا ، جس کے بعد لاہورہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ کے اعتماد کےووٹ سے متعلق درخواست نمٹادی۔

cm punjab

Chaudhry Pervaiz Elahi

governor punjab

Lahore High Court

no confidence motion

baligh ur rehman

barrister ali zafar