بلدیاتی انتخابات شیڈول کے مطابق ہوں گے، ترجمان الیکشن کمیشن سندھ
ترجمان الیکشن کمیشن سندھ علی اصغر سیال کا کہنا ہے کہ فوج اور رینجرز کی خدمات حساس پولنگ اسٹیشنز کے لئے ہوں گی، کراچی اور حیدرآباد ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں۔
ایک بیان میں ترجمان الیکشن کمیشن سندھ نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد دڈویژن میں بلدیاتی الیکشن کی تیاریاں مکمل اور عملےکی تربیت ہوچکی ہیں،پولنگ کا سامان ڈی آر او کی نگرانی میں رکھاگیاہے۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی میں 4 ہزار 990 اور حیدرآباد ڈویژن میں 3 ہزار 864 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، پولیس نے سیکیورٹی پلان فائنل کردیا ہے، حساس پولنگ اسٹیشنز میں فوج،رینجرزکی خدمات حاصل ہوں گی، بلدیاتی انتخابات الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق ہوں گے۔
بلدیاتی الیکشن:عدالت کا چیف سیکریٹری سندھ کو بیان حلفی سمیت پیش ہونے کا حکم
سندھ ہائیکورٹ نے بلدیاتی الیکشن کے شیڈول کے بعد تقرریوں اورتبادلوں کے مقدمے میں چیف سیکریٹری سندھ کو 11جنوری کو بیان حلفی سمیت پیش ہونے کا حکم دے دیا ۔
سندھ ہائیکورٹ میں بلدیاتی انتخابات سے قبل سندھ میں افسران کی تقرریاں اور تبادلوں اور سیاسی ایڈمنسٹریٹرز کی تعیناتی کے خلاف سماعت ہوئی۔
پی ٹی آئی کے وکلا نے عدالت سے استدعا کی کے الیکشن شیڈول جاری ہونے کے بعد تقرریوں غیر قانونی ہیں،ابھی تک کراچی کے ایڈمنسٹریٹر کو نہیں ہٹایا گیا ۔
جس پر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے استفسارکیا کہ اے جی صاحب عدالت کو بتایا گیا تھا تبادلے واپس لے لیے گئے ہیں، کیا ناظر کو مقرر کردیں ؟ اب ناظر کراچی کے ایڈمنسٹریٹر کی تقرری چیک کرے گا ؟ ۔
ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے عدالت کو بتایا کے خلاف ضابطہ تقرریوں اور تبادلوں کے احکامات واپس لے کیے گئے ہیں۔
عدالت نے حکم دیا کہ چیف سیکریٹری بیان حلفی جمع کرائیں بتائیں الیکش شیڈول کے بعد کتنے تقرر و تبادلے ہوئے ؟
سندھ ہائیکورٹ نے تبادلے اور تقرری پر رپورٹ بیان حلفی کے ساتھ 11جنوری کو پیش ہوکرجمع کرانے کا حکم دے دیا۔
الیکشن کمیشن کے نامکمل کورم اور اقدامات کی قانونی حیثیت سے متعلق ایم کیو ایم کی درخواست کی سماعت جسٹس جنید غفار نے درخواست کی سماعت سے انکار کردیا ۔
سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس جنید غفار کاایم کیو ایم کی درخواست پر سماعت سے انکار
دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کے نامکمل کورم اور اقدامات کی قانونی حیثیت سے متعلق ایم کیو ایم کی درخواست جسٹس جنید غفار نے درخواست پرسماعت سے انکار کردیا ۔
درخواست دوسرے بینچ کو بھیجنے کے لئے معاملہ چیف جسٹس سندھ ھائیکورٹ کو ارسال کردیا ۔
طارق منصور ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کے فوری سماعت سے متعلق دوبارہ درخواست آج ہی دائر کریں گے۔
درخواست گزار کنور نوید جمیل کا کہنا تھا کے الیکشن کمیشن نامکمل ہونے باعث ان کے فیصلے قانونی حیثیت نہیں رکھتے حلقہ بندیوں کے متعلق بھی الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن غیر قانونی ہے جب نوٹیفکیشن جاری کیا گیا اس وقت کمیشن میں پنجاب اور خیبر پختونخوا کے نمائندے نہیں تھے ۔
Comments are closed on this story.