والد کو خط واپس لینے پر مجبور کیا گیا، آج نیوز کی خبر پر اعظم سواتی کی صاحبزادی کا ردعمل
پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کی ضمانت سے متعلق آج نیوز کی خبر پر ان کی صاحبزادی فرح سواتی نے سوشل میڈیا پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔
آج نیوز نے پیر کے روز ہونے والی سماعت کے حوالے سے بتایا تھا کہ اعظم سواتی کی جانب سے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ پر اعتراض سے متعلق خط واپس لے لیا گیا ہے۔ اس پیشرفت کے کچھ دیر بعد عدالت عالیہ نے اعظم سواتی کی ضمانت منظور کرلی۔
فرح سواتی نے ٹوئٹر پر آج نیوز کی خبر پر جواب دیتے ہوئے لکھا کہ آج نیوز کو کچھ وقار کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور حقائق بتانا چاہیں۔ فرح سواتی نے اپنے تصدیق شدہ ٹوئٹر اکاؤنٹ سے لکھا کہ میرے والد کو جسٹس عامر فاروق نے خط واپس لینے پر مجبور کیا۔
فرح خان سواتی کے اس دعوے کے جواب میں کئی ٹوئٹر صارفین نے ان کی توجہ اس جانب دلائی کہ یہ خط اعظم سواتی کی رضامندی سے واپس لیا گیا اور ان کے صاحبزادے بیرسٹر عثمان عدالت میں موجود تھے۔
ان ٹوئٹر صارفین کو جواب دیتے ہوئے فرح سواتی نے کہاکہ آپ کا بیان کورٹ رپورٹنگ کی جگالی کے سوا کچھ نہیں اور اس سے خط واپس لینے سے متعلق حقائق بیان نہیں ہوتے۔
اعظم سواتی کے خط پر جسٹس عامر فاروق کی جانب سے لارجر بنچ بنانے کے ریمارکس سے متعلق فرح سواتی نے کہاکہ لارجر بینچ کا مطلب یہ ہوتا کہ اعظم سواتی مزید وقت زیر حراست رہتے۔مکمل حقائق کے ساتھ بات کریں کیونکہ ہم انصاف مانگ رہے ہیں۔ اکتوبر میں ہونے والا پورا عمل ایف آئی اے کے معیاری ضابطہ کار (ایس او پیز) کے مطابق نہیں تھا۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ اغوا ہونا ہی نہیں چاہیے تھا۔
یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے پیر کے روز دو لاکھ روپے کے مچلکوں پر اعظم سواتی کی ضمانت منظور کی تھی تاہم منگل کی صبح تک ان کی رہائی ممکن نہیں ہوئی تھی۔ ذرائع کے مطابق منگل کی صبح سواتی کو سی آئی اے سینٹر سے رہا کیے جانے کا امکان تھا۔
Comments are closed on this story.