سندھ ہائیکورٹ بلدیاتی انتخابات سے قبل افسران کے تبادلے، تقرریوں کیخلاف حکومت پربرہم
سندھ ہائیکورٹ نے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے سے قبل صوبے میں افسران کے تبادلے اور تقرریوں پر سندھ حکومت پر برہم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کہاں ہیں سیکرٹری لوکل گورنمنٹ؟
عدالت میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے سے قبل سندھ میں افسران کے تبادلے اور تقرریوں سے متعلق سماعت ہوئی، بڑے پیمانے پر تبادلے کرنے پرعدالت نے سندھ حکومت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسارکیا کہ کہاں ہیں سیکرٹری لوکل گورنمنٹ؟
درخواست گزارکے وکیل کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے دیگر افسران کے ساتھ ساتھ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کا بھی تبادلہ کردیا۔
سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کے تبادلے پراظہارحیرت کرتے ہوئےعدالت نے چیف سیکرٹری سندھ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا، جبکہ عدالت کا کہنا تھا کہ ہم آپ کو تین دن کا وقت سے رہے ہیں، تحریری جواب جمع کرائیں ورنہ سخت حکم نامہ جاری کریں گے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ حکومت سندھ نے بلدیاتی انتخابات کے شیڈول اعلان کے بعد بھی تبادلے تقرریاں کیں اور الیکشن کمیشن نے صورت حال کا نوٹس لیتے ہوئے سندھ حکومت کو بہت سے مراسلے بھیجے، حکومت سندھ نے کچھ تبادلوں کے احکامات واپس لیے ییں لیکن کئی افسران کے تبادلوں کا نوٹیفکیشن اب تک واپس نہیں لیا گیا۔
درخواست گزارکا کہنا تھا کہ 15جنوری کو بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلے میں انتخابات ہونے ہیں، حکومت سندھ مسلسل انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کررہی ہے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ اس صورتحال میں وضاحت کے لیے سیکرٹری بلدیات کو طلب کرلیتے ہیں جبکہ سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ ہم جائزہ لے رہے ہیں افسران کا کیوں تبادلہ کیا گیا، تحریری جواب جمع کرانے کے لیے مہلت دی جائے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ کیا اس دوران مزید تقرریاں اور تبادلے کرنے ہیں؟
درخواست گزار کے و کیل نے کہا کہ صوبے میں ہونے والے افسران کے تبادلوں اور تقرریوں کو کالعدم قرار دیا جائے۔
جس کے جواب میں عدالت کا کہنا تھا کہ توقع ہے سندھ حکومت اس دوران مزید تبادلے نہیں کرے گی، عدالت نے مزید سماعت 4 جنوری تک ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.