Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

اگلے جمعے کو دونوں اسمبلیاں توڑ دیں گے، عمران خان

ہماری حکومت کو بیرونی سازش کا حصہ بن کر جنرل (ر) باجوہ نے اقتدار سے ہٹوانے کا فیصلہ کیا، عمران
اپ ڈیٹ 18 دسمبر 2022 02:35pm
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان۔ فوٹو — اسکرین گریب
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان۔ فوٹو — اسکرین گریب
Imran Khan announces to dissolve Punjab, KP assemblies on Dec 23 | Aaj News

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے اگلے جمعے (23 دسمبر) کو پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کردیا۔

لاہور کے لبرٹی چوک میں جلسے کے شرکاء سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اگلے جمعے کو پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیاں تحلیل کرکے الیکشن کی تیاری کریں گے، اس کے بعد ہم قومی اسمبلی میں جاکر بقیہ 123 نشستوں کے استعفوں منظور کرنے کا مطالبہ کریں گے۔

جنرل (ر) باجوہ نے بیرونی سازش کا حصہ بن کر ہماری حکومت کو اقتدار سے ہٹایا

عمران خان نے الزام عائد کیا کہ ہماری چلتی ہوئی حکومت کو بیرونی سازش کا حصہ بن کر جنرل (ر) باجوہ نے اقتدار سے ہٹوانے کا فیصلہ کیا۔

نیب کا کنٹرول جنرل (ر) باجوہ کے پاس تھا

سابق وزیراعظم نے کہا کہ نیب کا کنٹرول سابق آرمی چیف کے پاس تھا، جنرل (ر) باجوہ نے موجودہ حکومت کو این آر ٹو دلوایا، انہوں نے مجھے کہا کہ آپ ملک کی معیشت پر توجہ دیں حزب اختلاف سے احتساب کرنا چھوڑیں، جب کہ ملک کو اصل نقصان بڑے چور پہنچاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے ایک جگہ جنرل باجوہ نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے لوگوں کی کرپشن پر ویڈیوز اور فائلز بنی ہوئی ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ایجنسی کا کام تو ملک کی سکیورٹی کو دیکھنا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ جب میں وزیراعظم تھا تو میرے ذاتی نمبر کو ٹیپ کرکے ان لوگوں نے کالز کو لیک کیا، یہ سیکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ہے، اب پوری قوم کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ این آر ون جنرل مشرف اور این آر ٹو جنرل باجوہ نے دیا۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی 50 سالہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے، آج ملک کا جو حال ہے اس پر خوف آ رہا ہے، 7 ماہ میں ملک میں کوئی چیز بہتر نہیں ہوئی، اس دوران لاکھوں پاکستانی ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ مجھے ملک کے ڈیفالٹ کی طرف جانے کا خوف ہے، موجودہ حکومت صرف الیکشن میں تاخیر چاہتی ہے، الیکشن کمشنر بھی ان کے ساتھ ملا ہوا ہے۔

جنرل باجوہ نے شہباز شریف کو کرپٹ کہا تھا

ان کا کہنا تھا کہ ایک سروے کے مطابق 70 فیصد پاکستانی الیکشن چاہتے ہیں، ہم نے آئین کے تحت مارچ کے ذریعے حکومت پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی، سوال ہے ہمارے اوپر سختی کرنے اور ہماری حکومت کو ہٹانے کا قصور کس کا ہے، جنرل باجوہ نے شہباز شریف کو کرپٹ کہا تھا۔

ٹانگ ٹھیک ہوتے ہی دوبارہ سڑکوں پر نکلوں گا

سابق وزیراعظم نے کہا کہ جب میں مارچ کے لئے جا رہا تھا تو مجھے معلوم تھا میرے خلاف واردات ہوسکتی ہے، کوئی اقتدار یا پیسے کے لئے اپنی زندگی خطرے میں نہیں ڈالتا، یہ ایک جہاد ہے اسی لئے میں مارچ میں نکلا، اور ٹانگ ٹھیک ہوتے ہی ایک بار پھر باہر نکلوں گا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ہمارے سامنے دو راستے ہیں کہ ان چوروں کے ٹولے کو مان لیا جائے یا ان کے خلاف جہاد کیا جائے، ہم مارچ ختم کرنے کے بجائے اسلام آباد کے اوپر بھی جا سکتے ہیں لیکن اس سے خون خرابہ ہوتا اسی لئے میں نے دونوں اسمبلیاں قربان کرنے کا فیصلہ کیا۔

اب مجھے حکومت چلانے کی سمجھ آگئی ہے

ان کا کہنا تھا کہ ملٹری ڈکٹیٹر کو امریکی ڈالرز ملے لیکن ہمیں تو کچھ نہیں ملا، اب مجھے حکومت چلانے کی سمجھ آگئی ہے، تجربہ نہ ہونے کے باوجود ہماری حکومت سب سے بہترین تھی، ملک اس وقت بڑھے گا جب مشکل فیصلے ہوں گے۔

imran khan

lahore

Liberty Chowk

Punjab Assembly dissolve

KP Assembly dissolve

chairman pti

Politics Dec17 2022