Subscribing is the best way to get our best stories immediately.
مسلم لیگ (ن) پنجاب کے تنظیمی اجلاس میں شرکاء کو پارٹی قائد نواز شریف کی وطن واپسی پر بھرپور استقبال کی تیاریاں کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ اور صوبائی صدر مسلم لیگ (ن) رانا ثناء اللہ کی زیر صدارت پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں تنظیمی اجلاس ہوا جس میں برطانوی اخبار ڈیلی میل کی طرف سے وزیراعظم شہباز شریف پر لگائے گئے الزامات پر معافی مانگنے پر اظہار تشکر کیا گیا۔
اجلاس میں یونین کونسل کی سطح تک تنظیم سازی مکمل ہونے پر رانا ثناء اللہ کو رپورٹ پیش کی گئی جب کہ صوبے کے تین تین ڈویژنز پر مشتمل کمیٹیاں قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا، یہ کمیٹیاں آئندہ الیکشن کے لئے صوبے کے تمام ڈویژنز سے موزوں اور مضبوط امیدواروں کے نام صوبائی صدر کو دیں گی۔
اس کے علاوہ اجلاس میں پنجاب اسمبلی کی ممکنہ تحلیل، انتخابات کی تیاری سمیت تنظیمی معاملات پر مشاورت کی گئی جب کہ رانا ثناء اللہ نے پارٹی قائد نواز شریف کی وطن واپسی پر ان کے بھرپور استقبال کے لئے تیاریاں شروع کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں۔
لاہور: وزیرآباد میں کنٹینر حملے کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی نے سکیورٹی عملے سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کو طلب کرلیا۔
وزیرآباد میں عمران خان پر حملے کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے تحریک انصاف کے رہنماؤں اور سیکیورٹی پر معمور عملے کو تفتیش میں پیش ہونے کے لئے نوٹس جاری کر دیا ہے۔
جے آئی ٹی نے یاسمین راشد، عمران اسماعیل سمیت مشیر داخلہ پنجاب عمر سرفراز چیمہ، حماد اظہر، فیصل جاوید اور زبیر نیازی کو طلب کیا ہے جب کہ سابق پارٹی رہنما فیصل واوڈا کو بھی پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔
تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے تمام 35 افراد کو کل صبح 11 بجے سی سی پی او لاہور آفس پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کے 10 معاونین خصوصی کو وزیر مملکت کا درجہ دے دیا۔
کابینہ میں شامل ہونے والے معاونین خصوصی کو نئے وزرائے مملکت کا درجہ دینے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
وزیر مملکت کا درجہ نوابزادہ افتخار احمد خان بابر، مہر ارشاد احمد خان، رضا ربانی کھر، مہیش کمار ملانی، فیصل کریم کنڈی اور سردار سلیم حیدر کو دیا ہے۔
اس کے علاوہ تسنیم احمد قریشی، محمد علی شاہ باچہ، سردار شاہجہان یوسف اور ملک نعمان احمد لنگڑیال کو وزیر مملکت کا درجہ سونپا گیا ہے۔
ڈیلی میل کی جھوٹے الزامات پر شہباز شریف سے معافی مانگنے پر برطانوی صحافی ڈیوڈ روز کا بھی مؤقف سامنے آگیا ہے۔
برطانوی صحافی نے اپنی ٹویٹس میں کہا کہ پاکستانی میڈیا میں کل ڈیلی میل کے خلاف شہباز شریف اور علی عمران یوسف کی جانب سے ہتک عزت کے اختتام سے متعلق کچھ ابہام پایا گیا ہے۔
ڈیوڈ روز نے کہا کہ جاری کردہ معافی نامہ صرف ایک نکتے پر محیط ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے شہباز شریف پر ڈی ایف آئی ڈی کی امداد کی بڑی رقم چوری کرنے کا الزام اس وقت نہیں لگایا جب وہ پنجاب کے وزیر اعلی تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ اخبار نے مضمون میں مبینہ منی لانڈرنگ کا احاطہ کرنے سمیت دیگر الزامات کے لیے معذرت نہیں کی ہے۔
برطانوی صحافی ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ شہباز شریف اور یوسف نے ہمارے دفاع کے جوابات جاری نہیں کیے جو انگلینڈ کے قانون کے تقاضوں کے مطابق ہوں، لہذا وہ دفاع اور عوامی دستاویزات اب بھی موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اخبار نے شہباز شریف اور علی عمران یوسف کو ہرجانے یا اخراجات کی ادائیگی کی اور نہ اس نے گزشتہ ماہ جسٹس نکلن کی طرف سے ان کے خلاف اخراجات کے احکامات کو معاف کیا ہے۔
ڈیوڈ روز کا کہنا تھا کہ تاہم شہباز شریف اور یوسف نے اپنے دعوے طے کر لیے ہیں اس لیے کیس ختم ہو گیا ہے۔ اخبار نے مضمون کو انٹرنیٹ سے بھی ہٹا دیا ہے، لہٰذا میں ان کارروائیوں کے اختتام پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈیلی میل نے اپنے نمائندے ڈیوڈ روز کے کالم اپنی ویب سائٹ سے ہٹا دیئے اور شہباز شریف پر لگائے گئے الزامات پر برطانوی عدالت میں بھی معافی نامہ جمع کرادیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی راجہ ریاض کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد حسین چٹھہ نے شہری منیر احمد کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ راجہ ریاض کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے ،اپوزیشن لیڈر نہیں بن سکتے،پی ٹی آئی نے کسی بھی ممبر قومی اسمبلی کو بطور اپوزیشن نامزد نہیں کیا، راجہ ریاض کی تعیناتی آئین کی خلاف ورزی ہے، ان کی کی اپوزیشن لیڈر کے عہدے پر تعیناتی کالعدم قرار دی جائے۔
عدالت نے وفاقی حکومت، اسپیکر قومی اسمبلی اور راجہ ریاض کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان انفارمیشن کمیشن (پی آئی سی) میں اہم عہدوں کی تعیناتی کی درخواست پر سیکرٹری وزارت اطلاعات و نشریات کو نوٹس کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
پاکستان انفارمیشن کمیشن میں اہم عہدوں کی تعیناتی کے لئے درخواست پر سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے کی۔
درخواست گزار کی جانب سے وکلا نے مؤقف اپنایا کہ چیف انفارمیشن کمشنر اور 2انفارمیشن کمشنرز کے عہدے خالی ہیں، 3اہم عہدوں کے خالی ہونے سے انفارمیشن کمیشن غیر فعال ہے۔
عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو آفس سے ہدایات لینے کی ہدایت کی جبکہ سیکرٹری وزارت اطلاعات و نشریات کو نوٹس کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 2ہفتوں تک کے لئے ملتوی کردی۔
وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن نے پنجاب اسمبلی کے انتخابات بھرپور طریقے سے لڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے، عمران خان کو کہنا چاہتا ہوں کہ اگر مگر چھوڑیں اسمبلیاں توڑیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پنجاب میں عمران خان کو بھرپور طریقے سے شکست دینگے،عام انتخابات اکتوبر میں ہی ہوں گے، صوبائی اسمبلیاں ٹوٹی تو 90 دن میں انتخابات ہوجائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ شریف فیملی کی بے گناہی کے ثبوت پوری دنیا سے آ رہے ہیں، عمران خان نے ڈیلی میل کے ذریعے بلیک میل کرنے کی کوشش کی، عمران خان نے خود کہا برطانوی ادارے میرٹ پر کام کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نےشہبازشریف پر جھوٹے الزامات لگائے تھے، ڈیلی میل 5مرتبہ شہبازشریف کیخلاف ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا، الزامات لگانے والے شہزاد اکبرنے قومی خزانے کو ٹیکا لگایا ہے۔ عمران خان اورشہزاداکبرقوم سے معافی مانگیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان نے مایوسی میں اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کیا اور اب اس پر عمل کریں، ہم تیار ہیں، پنجاب پاکستان کا 65 فیصد ہے، آپ کو سمجھ آجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ میں آرہا ہوں، میں آپ کو کہتا ہوں کہ آپ کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔
واضح رہے کہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے پہلے پریس کانفرنس کی اور پھر ٹوئیٹ میں ایک بار پھر چیلنج دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے رمضان شوگر ملز کو این او سی جاری کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق پنوں نے رمضان شوگر ملز کی درخواست پر سماعت کی جس میں این او سی جاری نہ کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ محکمہ ایکسائز کی جانب سے این او سی جاری نہیں کیا جا رہا،اس بارے میں متعلقہ حکام سے رابطہ کیا گیا لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔
درخواست میں بتایا کہ کرشنگ سیزن شروع ہو چکا ہے لیکن ابھی تک این او سی جاری نہیں کیا گیا،اس سے ملز کو نقصان ہو رہا ہے، این او سی نہ ملنے سے سینکڑوں افراد کا روزگار خطرے میں پڑ گیا ہے۔
سرکاری وکیل نے بتایا کہ قانون کے مطابق کریکٹر سرٹیفکیٹ ہونا ضروری ہے،جو کہ موجود نہیں ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ کمپنی میں متعدد ڈائیریکٹر ہیں کمپنی کے لئے سرٹیفکیٹ جاری نہیں ہوتا،تمام اعتراضات دور کر دئیے ہیں۔
عدالت نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے این او سی جاری نہ کرنے کے خلاف درخواست منظور کرلی۔
سپریم کورٹ نے ریکوڈک صدارتی ریفرنس پراپنی رائے جاری کردی اور نئے ریکوڈک معاہدے کو قانونی قرار دے دیا، عدالت نے محفوظ رائے سناتے ہوئے کہا کہ ریکوڈک معاہدہ فرد واحد کے لئے نہیں پاکستان کے لئے ہے، معاہدہ سپریم کورٹ کے 2013 کے فیصلے کے خلاف نہیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال نے ریکوڈک سے متعلق صدارتی ریفرنس پر 13 صفحات پر مشتمل مختصر رائے سنا دی۔
جس میں کہا گیا ہے کہ ریکوڈک ریفرنس میں 2سوالات پوچھے گئے، آئین عوامی اثاثوں کو باضابطہ طریقہ کار کے تحت ہی ڈسپوزآف کرنے کو یقینی بناتا ہے، آئین خلاف قانون قومی اثاثوں کے معاہدے کی اجازت نہیں دیتا۔
سپریم کورٹ نے اپنی رائے میں کہا ہے کہ معدنی وسائل کی ترقی کے لئے سندھ اور خیبرپختونخوا حکومت نے قانون سازی کی ہے، قانون میں تبدیلی صوبائی حکومتوں کا حق ہے، تمام ججز کا متفقہ فیصلہ ہے جبکہ بین الاقوامی ماہرین نے عدالت کی معاونت کی۔
عدالت عظمیٰ نے مزید کہا کہ نئے ریکوڈک معاہدے میں کوئی غیر قانونی بات نہیں اور یہ معاہدہ سپریم کورٹ کے 2013 کے فیصلے کے خلاف بھی نہیں، ماہرین کی رائے لے کر ہی وفاقی و صوبائی حکومت نے معاہدہ کیا جبکہ معاہدے سے پہلے بلوچستان اسمبلی کو بھی اعتماد میں لیا گیا اور اسمبلی کو بھی معاہدے سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ریکوڈک معاہدہ ماحولیاتی حوالے سے بھی درست ہے، بیرک کمپنی نے بھی یقین دلایا ہے کہ تنخواہوں کے قانون پر مکمل عمل ہوگا اور مزدوروں کے حقوق کا مکمل خیال رکھا جائے گا اور معاہدے کے مطابق زیادہ تر لیبر پاکستان کی ہوگی، ریکوڈک معاہدہ فرد واحد کے لئے نہیں پاکستان کے لئے ہے، ریکوڈک منصوبے سے سوشل منصوبوں پر سرمایہ کاری کی جائے گی۔
ریفرنس پر سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5رکنی لارجر بینچ نے کی تھی اور 29 نومبر کو رائے محفوظ کی تھی۔
18 اکتوبر کو صدر مملکت نے وزیراعظم کی ایڈوائس پر سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کیا تھا ۔سپریم کورٹ نے ریکوڈک صدارتی ریفرنس پر 17 سماعتیں کیں۔
وزیراعلی بلوچستان عبدلقدوس بزنجو نے ریکوڈک منصوبے کے معاہدے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ملک اور صوبے کے لئے خوش آئند ہے، ریکوڈک منصوبے کے معاہدے کی شفافیت پر سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمارے عزم اور کاوشوں کا اعتراف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ منصوبے کے حوالے سے نیت صاف تھی اللہ نے ساتھ دیا، معاہدے سے قبل پوری اسمبلی کو اعتماد میں لیا کوئی چیز نہیں چھپائی ۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ ماضی میں صوبے کے وسائل کے حوالے سے فیصلے بند کمروں میں عوام سے چھپ کر ہوا کرتے تھے، ہم نے ماضی کی روایات سے ہٹ کر تمام فیصلوں میں منتخب نمائندوں اور سیاسی قیادت کو اعتماد میں لیا۔
عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ ریکوڈک منصوبے کا معاہدہ عوام اور صوبے کے مفادات کو مدنظر رکھ کر کیا، اس منصوبے میں بلوچستان کو 25 فیصد شیئر بغیر انوسمینٹ کے حاصل ہوں گے، ریکوڈک منصوبہ ملک اور بلخصوص بلوچستان کے معاشی حالات کو بدل کر رکھ دے گا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کے پارٹی فنڈز کی جلد تحقیقات کے لئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کی درخواست منظور کرلی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نےپیپلز پارٹی اور ن لیگ کے پارٹی فنڈز کی جلد تحقیقات سے متعلق پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کی درخواست پر سماعت کی۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ سماعت کےلئے چھٹیوں کے بعد کی تاریخ رکھ لیتے ہیں۔
وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ ہماری استدعا ہے پہلے رکھ دیں بہت دیر ہوجائے گی، چھوٹا سا مسئلہ ہے ۔
جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ چھوٹا مسئلہ تو ہے لیکن اگلے ہفتے آپ کے باقی بڑے بڑے مسئلے بھی سماعت کے لئے مقرر ہیں،ایسا کرتے ہیں پھر چھٹیوں سے پہلے سماعت کے لئے رکھ لیتے ہیں۔
عدالت نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے پارٹی فنڈز کی تحقیقات کی جلد سماعت کی درخواست منظور کرتے ہوئے رجسٹرار آفس کو فرخ حبیب کی درخواست 22 دسمبر کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کر دی۔
پی ٹی آئی نے درخواست میں الیکشن کمیشن کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ عدالت الیکشن کمیشن کو دونوں سیاسی جماعتوں کے پارٹی فنڈز کی سکروٹنی دو ہفتوں میں مکمل کرنے کا حکم دے۔
وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ عمران خان جھوٹی خبریں شہبازشریف کے خلاف شائع کراتا رہا اور خود گھڑیاں چوری کرتا رہا۔
رانا ثناءاللہ نے اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان نے“ ڈیلی میل “ کے ذریعے شہبازشریف کو“ بلیک میل“ کرنے کی کوشش کی، جو کہتا تھا کہ ہم کیس دیکھتے ہیں، فیس نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈیلی میل کی معافی کے بعد وہ کسی کو اپنا ”فیس“ دکھانے کے قابل نہیں رہے اور ثابت ہوچکا ہے کہ عمران خان جھوٹا ہے، ایک جھوٹا، چور اور بے ایمان لیڈرنہیں ہوسکتا۔
وفاقی وزیرداخلہ نے مشورہ دیا کہ پی ٹی آئی کے لوگ چور، جھوٹے کو لیڈرشپ کے عہدے سے ہٹائیں اور کسی نیک ایمان دار کو چئیرمین بنائیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کا پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کے کیس میں لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی حق دفاع ختم کرنے کے خلاف درخواست خارج کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس چوہدری محمد اقبال نے عمران خان کی درخواست خارج کرنے کا فیصلہ سنایا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ سیشن کورٹ میں دائر کیا تھا، عمران خان نے شہباز شریف پر پانامہ میں رشوت کی پیشکش کا الزام لگایا تھا۔
سیشن کورٹ نے عمران خان کی جانب سے جواب نہ دینے پر حق دفاع کا دعویٰ خارج کیا تھا، عمران خان نے سیشن کورٹ کا فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنچ کیا جس میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ سیشن کورٹ نے غیر قانونی فیصلہ جاری کیا۔
سیشن عدالت نے جواب جمع نہ کروانے کے حوالے سے مؤقف سنے بغیر حکم دیا، لاہور ہائیکورٹ سیشن عدالت کا حکم کالعدم قرار دے۔
عدالت نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے حق دفاع ختم کرنے کے خلاف عمران خان کی درخواست خارج کردی اورٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقراررکھا ۔
وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزے سلیمان شہباز نے کہا ہے کہ شہزاد اکبر اور اس کے ساتھیوں نے پاکستان کے ساتھ کھلواڑ کیا۔
سلیمان شہباز نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ 4 سال بعد وطن واپس آرہا ہوں، شہزاد اکبر اور اس کے ساتھیوں نے عمران خان کی سربراہی میں پاکستان کے ساتھ کھلواڑ کیا۔
انہوں نے مزید کہا عمران حکومت نے برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی میں ہمارے خلاف درخواست دی ، این سی اے نے ہمیں الزامات سے بری کیا۔
گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کی بیرون ملک سے پاکستان واپسی کی تفصیلات سامنے آئیں تھیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کرپشن کسی بھی ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کرکے اس کی معاشی و انتظامی تباہی کا باعث بنتی ہے، گزشتہ دور میں جس طریقے سے کرپشن کے جھوٹے الزامات پر سیاسی حریفوں کو جیلوں میں بند کیا گیا، اس کی مثال نہیں ملتی، کرپشن کو ذاتی انتقام کی بھینٹ چڑھانے کےلئے آلے کے طور پر استعمال کیا گیا۔
انسدادِ کرپشن کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ کرپشن ایک بہت بڑا قومی مسئلہ ہے، ہم اسے سیاسی نعرے بازی اور پوائنٹ اسکورنگ کے لئے استعمال کی بجائے سد باب کے اقدامات پر مل کر کام کریں،ہم سب پاکستانی مل کر کرپشن سے جنگ میں سرخرو ہوں۔
شہباز شریف نے ملک سے کرپشن کے ناسور کے خاتمے کے عزم کی تجدید کرتے ہوئے زور دیا کہ کسی بھی ملک کی ترقی و خوشحالی کی راہ میں کرپشن ایک بڑی رکاوٹ ہے، معاشرتی اقدار کی کا زوال کسی بھی معاشرے میں کرپشن کی شرح بڑھاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کرپشن سے ملک و قوم کا قیمتی پیسہ شرپسند عناصر کے ہاتھوں میں جانے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جس سے ملک کا امن تباہ ،ادارے کمزور اور لوگوں کا گورننس سے اعتبار اٹھ جاتا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے دورِ حکومت میں کرپشن کی شرح نیچے آئی، کوئی بھی ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہ کر سکا، ملکی سیاست میں کرپشن کو انتقام کا ذریعہ بنانے کے رواج کو ختم کرنا ہوگا،اداروں کو محض کرپشن کے نام پر استعمال کرنے کی بجائے صحیح معنوں میں کرپشن کے خاتمے کے لئے اداروں کو مضبوط کیا جا سکتا ہے۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اسلام کے سنہری اصولوں پر عمل پیرا ہوتے ہوئے ملک سے کرپشن کی کمی کے لئے اداروں کو مضبوط کرنا ہوگا۔
اسلام آباد کی انسداد دہشت گری عدالت نے کار سرکار میں مداخلت کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی عبوری ضمانت میں 19 دسمبر تک توسیع کر دی۔
الیکشن کمیشن فیصلے کے بعد احتجاجی مظاہرے اور کار سرکار میں مداخلت کے کیس کی سماعت جج راجہ جواد عباس حسن نے کی،عمران خان کے وکیل بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل بابر اعوان نے سابق وزیراعظم عمران خان کی آج کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کرتے ہوئے بتایا کہ عمران خان لاہور ہیں ،پیش نہیں ہو سکیں گے۔
عدالت نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے عمران خان کی عبوری ضمانت میں 19 دسمبر تک توسیع کر دی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ انتقام لینے کے لئے کیسز بنائے گئے، موجودہ حکومت کا ایک ہی مقصد ہے کہ عمران خان کو کسی طرح نااہل کر دیا جائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ توشہ خانہ کے بچے پیدا کیے جا رہے ہیں، انہیں صرف اور صرف عمران خان سے ڈر ہے، اسحاق ڈار کو شاہی پروٹوکول میں لایا گیا اب وزیراعظم کے بیٹے کو بھی شاہی پروٹوکول میں لایا جائے گا۔
وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ ڈیلی میل کی معافی سے صرف شہباز شریف نہیں بلکہ پاکستان کے عوام سرخرو ہوئے ہیں، معافی ڈیلی میل کو نہیں عمران خان اور شہزاد اکبر کو مانگنی چاہیئے۔
مریم اورنگزیب نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ڈیلی میل کی معذرت مخالفین کے منہ پر طمانچہ ہے ، اللہ تعالیٰ نے شہباز شریف کو سرخرو کیا ہے، شہباز شریف پر کسی قسم کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی، عمران خان اور شہزاد اکبر نے شریف خاندان پر بے بنیاد اور جھوٹے الزامات عائد کئے ۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 2018ء میں اقتدار میں آنے کے بعد سیاسی عدم استحکام پیدا کیا، انہوں نے نیب کا ریفرنس ڈیلی میل والوں کے حوالے کیا تھا ، عمران خان نے ڈیوڈ روز کو بلا کر اپنے پہلو میں بٹھا کر شہباز شریف کے خلاف سازش کی،چیئرمین پی ٹی آئی نے ڈیوڈ روز سے ٹاک شوز کروائے، یہ کہتے تھے شہباز شریف زلزلہ زدگان کے پیسے کھا گئے۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ عمران خان نے اس شخص پر الزامات لگائے جس نے 10سال اپنے خون پسینے سے پنجاب کو ترقی دی، عمران خان اور شہزاد اکبر نے لوگوں کی پگڑیاں اچھالیں، ان پر الزامات عائد کیے، ڈیلی میل نے جو الزامات لگائے اس پر یہ عدالت میں ثبوت پیش نہیں کر سکے ۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کے خلاف پورا کیس ٹرائل سے گزرا جس کے بعد ڈیلی میل نے شہباز شریف سے غیر مشروط معافی مانگی، معافی ڈیلی میل کو نہیں عمران خان اور شہزاد اکبر کو مانگنی چاہیئے۔
آزادکشمیر میں بلدیاتی انتخابات کا تیسرا مرحلہ مکمل ہوگیا، الیکشن کمیشن نے میرپور ڈویژن کی ایک ہزار 83 میں سے ایک ہزار 50 نشستوں کے نتائج جاری کردیے۔
میرپور ڈویژن کے 3 اضلاع میرپور، بھمبر اور کوٹلی میں پولنگ بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہی، میونسپل کارپوریشن کے وارڈز، میونسپل کمیٹی، ٹاؤن کمیٹی، ضلع کونسل اور یونین کونسل کی نشستوں پر انتخابات ہوئے۔
پاکستان تحریک انصاف 361 نشستیں لے کر سب سے آگے ہے جبکہ آزاد امیدوار 293 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
مسلم لیگ (ن) نے 225 اور پیپلزپارٹی نے 138نشستیں حاصل کیں، بھمبر اور کوٹلی سے ابھی نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
اس کے علاوہ مسلم کانفرنس اورتحریک لبیک 8،8 نشستوں پر کامیاب رہی جبکہ جماعت اسلامی کو بھی ایک نشست مل گئی۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل کی معافی پر وزیراعظم شہباز شریف کا بیان سامنے آیا ہے۔
ایک ٹویٹ میں شہباز شریف نے لکھا کہ اپنے مؤقف کی تصدیق پر اللہ کے سامنے سر بسجود کرتا ہوں، 3 سال تک عمران خان نے کردار کشی کی ہر حد پار کی، انہیں خیال نہیں آیا اس سے ملکی تشخص پر اثر پڑے گا اور دوست ممالک سے تعلقات متاثر ہوں گے۔
وزیراعظم نے لکھا کہ بے بنیاد الزامات سے میرا اور میرےخاندان کا مذاق اُڑایا، غلط اور جعلی خبروں کی عمر مختصر ہوتی ہے، لہٰذا جیت سچائی کی ہوتی ہے اور صرف اللہ ہی ان کے جھوٹ بے نقاب کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ شہباز شریف پر زلزلہ متاثرین فنڈ میں خرد برد کا غلط الزام لگانے پر برطانوی اخبار ڈیلی میل نے وزیراعظم اور ان کے داماد سے معافی مانگ لی ہے۔
ڈیلی میل نے اپنے نمائندے ڈیوڈ روز کے کالم اپنی ویب سائٹ سے ہٹا دیئے اور شہباز شریف پر لگائے گئے الزامات پر برطانوی عدالت میں بھی معافی نامہ جمع کرادیا ہے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ڈیلی میل کی اس خبر پر برطانیہ میں ہتک عزت کا دعویٰ کیا تھا۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل کی جانب سے معافی مانگے جانے پر مسلم لیگ (ن) میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور لیگی رہنما اس کا اظہار بھی کر رہے ہیں۔
ن لیگی رہنما عطاءاللہ تارڑ نے توئٹر پر جاری اپنے پیغام میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: برطانوی اخبار ڈیلی میل نے شہباز شریف سے معافی مانگ لی
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ لکھتے ہیں کہ ”الحمدُاللہ ایک اور بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈہ بے نقاب ہوا۔“
اس حوالے سے لیگی سینیٹر افنان اللہ کا کہنا تھا کہ ”ڈیلی میل نے مان لیا ہے شہباز شریف نے کوئی کرپشن نہیں کی۔“
دوسری جانب سابق وفاقی وزیر برائے احتساب اور پی ٹی آئی کے رہنما مرزا شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ ”یہ مقدمہ کی سیٹلمنٹ لگتی ہے جب نیب ہی لیٹ گئی این آر او ٹو ہو گیا تو ایک ڈیلی میل کیا کرتی؟“
انہوں نے لکھا ،“ خبر یہ ہے کہ شہباز شریف نے پچھلے ہفتے عدالت کی طرف سے عائد کردہ جرمانہ بھی ادا کر دیا ہے۔“
پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیاں 20 دسمبر تک تحلیل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ کا کہنا ہے کہ ہم نے 15 سے 20 دسمبر کے درمیان اسمبلیوں سے نکلنے کا فیصلہ کیا ہے، اسمبلیاں 20 تاریخ تک تحلیل کردی جائیں گی۔
مسرت چیمہ کا کہنا تھا کہ خیال احمد کاسترو ایک ہفتے کے لئے وزیر بنے ہیں، پرویز الٰہی نے خیال کاستروکو وزارت نہیں بلکہ محکمہ دینے کی بات کی تھی، البتہ وزارت کا حلف نہ ہوتا تو زیادہ بہتر ہوتا۔
واضح رہے کہ عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو الیکشن کراؤ ملک بچاؤ عوامی رابطہ مہم تیز کرنے کی ہدایت کی اور قبل از وقت انتخابات کے نعرے کو گلی کُوچوں میں لے جانے کا فیصلہ کیا۔
ذرائع کے مطابق ”الیکشن کراؤ ملک بچاؤ تحریک“ کو پنجاب کے مختلف شہروں میں پھیلایا جائے گا، ساتھ ہی ملک کے مختلف شہروں میں بھی ریلیوں کا انعقاد ہوگا۔