Aaj News

جمعرات, دسمبر 19, 2024  
16 Jumada Al-Akhirah 1446  

صوبائی حکومتیں بلدیاتی الیکشن کے لئے بالکل تیارنہیں، چیف الیکشن کمشنر

ڈیجیٹل حلقہ بندیوں کے لئے 6 سے7 ماہ درکار ہوتے ہیں، سکندرسلطان راجا
شائع 07 دسمبر 2022 02:26pm
تصویر: ریڈیو پاکستان
تصویر: ریڈیو پاکستان

چیف الیکشن کمشنر سکندرسلطان راجا کا کہنا ہے کہ تنقید کرنے والوں کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ کہیں بھی دکھادیں کہ الیکشن کمیشن نے ای وی ایم یا اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کی مخالفت کی ہو۔

اسلام آباد میں قومی ووٹرز ڈے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سکندرسلطان راجا نے کہا کہ الیکشن کمیشن انتخابات میں شفافیت کے لئے اقدامات کررہا ہے، ضابطہ اخلاق خلاف ورزی پر پارٹی سربراہ سمیت کارکنوں کے خلاف کارروائی کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے لئے سب سے زیادہ اہم بلدیاتی الیکشن ہیں اور صوبائی حکومتیں بلدیاتی الیکشن کے لئے بالکل تیارنہیں تھیں۔

چیف الیکشن کمشنرکا کہنا تھا کہ پنجاب میں لوکل گورنمنٹ قوانین کی مسلسل تبدیلیوں سے بلدیاتی انتخابات تاخیر کا شکار ہوئے، اپریل کے آخری ہفتے میں پنجاب کے بلدیاتی انتخابات کرادیں گے۔

ان کا کہنا تھا پنجاب حکومت کو بتادیا گیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کا قانون دوبارہ تبدیل کیا، تو آئینی اختیارکے تحت پرانے قانون پر الیکشن کرائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے پراجیکٹ منیجمنٹ یونٹ قائم کیا ہے تاکہ انتخابی عمل میں ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دیا جاسکے، ای وی ایم اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے حوالے سے بہت تنقید ہوتی ہے۔

چیف الیکشن کمشنرنے کہا کہس تنقید کرنے والوں کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ کہیں بھی دکھادیں کہ الیکشن کمیشن نے مخالفت کی ہے، یہ نہیں ہونا چاہیے کہ جلد بازی میں سارا انتخابی عمل مشکوک ہوجائے۔

انہوں نے کہا تمام ضمنی انتخابات کے دوران ضابطہ اخلاق کو یقینی بنانے کے لئے انتخابی عمل کی سخت مانیٹرنگ کی گئی، وفاقی حکومت ڈیجیٹل حلقہ بندیوں کی بات کررہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بار ہا حکومت کو کہا ہے کہ ہمیں حلقہ بندیوں کے لئے 6 سے7 ماہ درکار ہوتے ہیں۔

پاکستان

ECP

election commision