Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  
Live
Azadi March Nov18 2022

راولپنڈی پولیس نے پی ٹی آئی مارچ کیلئے سکیورٹی پلان کو حتمی شکل دیدی

مارچ کی سکیورٹی کیلئے 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کوتعینات کیا جائے گا، پولیس
شائع 18 نومبر 2022 09:23pm
مارچ کیلئے سکیورٹی پلان تیار۔ فوٹو — اسکرین گریب/ راولپنڈی  پولیس
مارچ کیلئے سکیورٹی پلان تیار۔ فوٹو — اسکرین گریب/ راولپنڈی پولیس

راولپنڈی پولیس نے پی ٹی آئی کی حقیقی آزادی مارچ کے لئے سکیورٹی پلان کو حتمی شکل دے دی۔

پولیس کے سکیورٹی پلان کے مطابق آزادی مارچ کی سکیورٹی کے لیے 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کوتعینات کیا جائے گا، پیٹرولنگ پولیس اور کمانڈوز کو بھی تعینات کیا جائے گا۔

پلان کے مطابق ایلیٹ فورس اہلکار اور خواتین اہلکار بھی مارچ کی سکیورٹی کے لئے تعینات ہوں گی۔

سکیورٹی پلان کے مطابق حقیقی آزادی مارچ کی مانیٹرنگ کے لیے کلوزسر کٹ کیمرے بھی لگائے جائیں گے۔

مارچ کی سکیورٹی کی براہ راست نگرانی ایس ایس پی آپریشنز کریں گے جب کہ ٹریفک کی روانی بر قرار رکھنے کے لئے ٹریفک پولیس بھی فرائض انجام دے گی۔

عمران کا لانگ مارچ ورک فرام ہوم، انہیں کوئی گولی نہیں لگی: مریم اورنگزیب

گھڑی کی فروخت سے ملنے والی رقم چارٹر جہاز کے ذریعے پاکستان لائی گئی، وفاقی وزیر
شائع 18 نومبر 2022 06:12pm
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب۔ فوٹو — فائل
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب۔ فوٹو — فائل

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے دعویٰ کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو قاتلانہ حملے میں کوئی گولی نہیں لگی۔

عمران خان کے خطاب کے رد عمل میں اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اونرگزیب نے کہا کہ عمران کا لانگ مارچ ورک فرام ہوم ہے، یہ عوام کو بھیڑ بکریاں سمجھتے ہیں، یقین ہے انہیں کوئی گولی نہیں لگی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر سے نے آئین شکنی کروائی، اس کے باوجود بھی ملکی تاریخ میں پہلی بار تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ توشہ خانہ کی گھڑیوں کا غلط تخمینہ لگایا گیا، عمران گھڑیوں کو بیچنے کی رسیدیں دے دیں، یہ اس حوالے سے دبئی اور برطانیہ کی عدالتوں میں کیوں جارہے ہیں۔

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ شہزاد اکبر اور فرح گوگی گھڑی دبئی لے گئے، جس کے بعد گھڑی کی فروخت سے ملنے والی رقم چارٹر جہاز کے ذریعے پاکستان لائی گئی، عمران خان نے گھڑی کی رقم غیر قانونی طریقے سے پاکستان لا کر منی لانڈرنگ کی۔

کل بتاؤں گا راولپنڈی کب پہنچنا ہے، عمران خان

افغان حکومت پاکستان کے خلاف نہیں، پی ٹی آئی چیئرمین
شائع 18 نومبر 2022 05:42pm
یہ لوگ اپنی ذات کیلئے ملک کو داؤ پر لگا رہے ہیں۔ فوٹو — اسکرین گریب
یہ لوگ اپنی ذات کیلئے ملک کو داؤ پر لگا رہے ہیں۔ فوٹو — اسکرین گریب

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان حقیقی آزادی مارچ سے شرکاء سے کہا کہ کل بتاؤں گا آئندہ ہفتے کب راولپنڈی کب پہنچنا ہے۔

گوجر خان میں حقیقی آزادی مارچ کے شرکاء سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ حقیقی آزادی میں بیرون طاقت فیصلے نہیں کرتی، روس سے سستا تیل ملتا ہے لینا چاہئے، بھارت روس سے سستا تیل لے سکتا ہے تو ہم کیوں نہیں، ہمیں کسی کے ناراض ہونے کا خوف نہیں ہونا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مارچ کو عبادت اور جہاد سمجھتے ہیں، جیلوں میں غریب لوگ بھرے ہوئے ہیں، مغرب میں ہر شہری کو قانون تحفظ فراہم کرتا ہے، امیر لوگ کرپشن کرکے بیرون ملک بھاگ جاتے ہیں اور کرپٹ لوگ باہر جا کر بھی ملک کے فیصلے کرتے ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ملکی مسائل کا حل شفاف الیکشن ہیں، ریاست ملکی مفاد میں فیصلے کرتی ہے لیکن یہ لوگ اپنی ذات کیلئے ملک کو داؤ پر لگا رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ سب سے پہلے یہ مجھے میدان سے ہٹائیں گے، پھر یہ اپنی مرضی کے الیکشن کرائیں گے، البتہ کل بتاؤں گا کب راولپنڈی پہنچنا ہے، تاریخ اگلے ہفتے کی ہوگی۔

سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ دہشتگردی میں کل 6جوان شہید ہوئے ہیں، افغان حکومت پاکستان کے خلاف نہیں ہے بلکہ اس حکومت کے آنے سے دہشتگردی میں اضافہ ہوا ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ سے قبائلی علاقوں میں تباہی آئی، جلد انتخابات ہوں تو ہم دہشتگردی کو کنٹرول کرسکیں گے۔

جو ہم پر انگلیاں اٹھاتے تھے وہ اپنے گریبان میں جھانکیں، شاہ محمود قریشی

گوجر خان میں مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ماہرین کے مطابق پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ 80 فیصد کو چھو رہا ہے، لہٰذا جو ہم پر انگلیاں اٹھاتے تھے وہ اپنے گریبان میں جھانکیں۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی پر واویلا کرنے والی پی ڈی ایم کو آج سانپ سونگھ گیا ہے، اس حکومت نے عوام کا جینا محال کر رکھا ہے، بے روزگاری میں پناہ اضافہ ہوا ہے، ماہرین کے مطابق 6 کے دوران ایک کروڑ 20 لاکھ لوگ بے روزگار ہوئے ہیں۔

عدالت توہین عدالت کے اختیار کے استعمال میں محتاط ہے، چیف جسٹس

سپریم کورٹ میں عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت
اپ ڈیٹ 18 نومبر 2022 04:11pm
تصویر: سوشل میڈیا
تصویر: سوشل میڈیا

سپریم کورٹ نے لانگ مارچ کے دوران عمران خان کوقانون پرعمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت توہین عدالت کے اختیارکے استعمال میں محتاط ہے۔

سپریم کورٹ میں عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجربینچ نے کی۔

وکیل سلمان بٹ نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کے جواب میں وزارت داخلہ نے جواب داخل کیا جبکہ متفرق جواب کے ساتھ یوایس بی بھی جمع کروائی ہے اور جواب کی کاپی عمران خان کے وکیل کوبھی فراہم کی ہے۔

ایڈووکیٹ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ مجھے یو ایس بی نہیں ملی ہے، یوایس بی سے ثابت ہوتا ہے لانگ مارچ کا ہدف ڈی چوک جانا تھا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ مقدمہ کے کچھ حقائق ہیں، عمران خان اوردیگرنے جواب جمع کروایا ہے،عدالت توہین عدالت کے اختیارکے استعمال میں محتاط ہے، مجھے یاد ہے ہم نے آئی جی کوطلب کیا لیکن آئی جی نے کہا سیکیورٹی کی یقین دہانی نہیں کرواسکتے۔

وکیل نے کہا کہ میرے پاس اس معاملہ پرموکل کی ہدایت نہیں ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کیا آپ امید کرتےہیں کہ آپ کاموکل قانون کی خلاف ورزی کرے گا، جس پرعمران خان کے وکیل نے کہا کہ نہیں بالکل ایسا نہیں ہے۔

سپریم کورٹ نے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی ۔

عمران خان پرحملے کا خدشہ: حکومت معاملے کو مد نظررکھے، عدالت

اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی جلسہ این اوسی اور تاجروں کی درخواستوں پر سماعت
اپ ڈیٹ 18 نومبر 2022 11:40am
تصویر: عمران خان فیس بُک آفیشل
تصویر: عمران خان فیس بُک آفیشل

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے راولپنڈی جلسے کے دوران پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پرحملے کے خدشے کے پیش نظرحکومت اور ریاست کو معاملہ مدنظر رکھنے کی ہدایت کردی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کو راولپنڈی میں جلسے کیلئے این اوسی اور تاجروں کی درخواستوں پر چیف جسٹس ہائیکورٹ عامر فاروق سماعت کر رہے ہیں۔

وکیل نے کہا کہ درخواست گزارشہرسے باہر ہیں، جس پرچیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پاکستان تحریک انصاف شہرسے باہرہے؟ وکیل نے بتایا کہ علی نوازاعوان اس کیس میں پٹیشنر ہیں اورآج دستیاب نہیں ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ صرف یہی کہنا ہے کہ جوکچھ کرنا ہے قانون کے مطابق کریں۔

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ ان (درخواست گزار )کا توپتہ ہی نہیں ہے کہ انہوں نے کب آنا ہے؟ جس کے بعد ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ درخواست 3 نومبرکی تھی جو غیر مؤثر ہوچکی۔

پی ٹی آئی کوجلسےکی تاریخ سےآگاہ کرکےانتظامیہ سےاجازت لینےکی ہدایت

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اس حوالے سے فیصلہ انتظامیہ نے ہی کرنا ہے، جس پرمعاون وکیل نے کہا کہ ہم انتظامیہ کو آج ہی درخواست دے دیتے ہیں۔

چیف جسٹس ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ آپ نے انتظامیہ کو نئی درخواست دینی ہے اور اگرمسئلہ حل نہ ہوتونئی پٹیشن بھی دائرکرسکتے ہیں، عدالت کوئی مقام تجویزنہیں کرسکتی قواعد وضوابط اورشرائط انتظامیہ کے ساتھ ہی طے ہونا ہیں۔

انہوں نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ سپریم کورٹ سے بھی اس متعلق آرڈر آچکا ہے۔

راستوں کی بندش کیخلاف تاجروں کی پٹیشن پرچیف جسٹس ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ تاجروں کی درخواست پرکیا کریں؟ ابھی راستے بند تونہیں؟ اگرکوئی صوبہ وفاق کی ڈائریکشن نہیں مانتا توپھرکیا ہوگا؟ اگرانہوں نے کہہ دیا کہ راستے بند نہیں ہوںگے توٹھیک ہے۔

عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق جلسے کے دوران عمران خان پرحملے کے خدشے کے تناظرمیں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق عمران خان پر حملے کےخدشات ہیں، تو حکومت اور ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس چیزکومدنظر رکھے۔

انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنا سیاسی اورغیرسیاسی جماعتوں کا حق ہے لیکن عام شہریوں اورتاجروں کے بھی حقوق ہیں جومتاثر نہیں ہونے چاہئیں۔

چیف جسٹس عامرفاروق نے کہا کہ ہائی کورٹ ڈپٹی کمشنرکی ذمہ داریاں نہیں سنبھال سکتی اگرآپ ڈپٹی کمشنرکے کسی آرڈرسےمتاثرہوئے توعدالت آئیں گے۔

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے کہا کہ مارچ نہیں روک سکتے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے جی ٹی روڈ، موٹروے اوردیگر شاہراہیں بلاک کیں۔

چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ آپ کو بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے جس پر وکیل پٹیشنر نے کہا کہ اسلام آباد کے راستوں میں اب بھی کنٹینرزکھڑے ہیں۔

مارچ راولپنڈی کب پہنچے گا؟

یہ بات قابل ذکرہے کہ حقیقی آزادی مارچ کا آغاز 16 اکتوبرکو لاہورسے ہوا تھا اور راولپنڈی میں 3 نومبرکو جلسے کے لیے این او سی مانگا گیا تھا، اس دوران پارٹی قیادت کے اپنے فیصلے اور پھروزیرآباد میں عمران خان کے کنٹینر پرفائرنگ کے بعد مارچ تاخیرکاشکار ہوا اور آج یہ شاہ محمود کی قیادت میں راولپنڈی کی تحصیل گوجر خان پہنچ رہا ہے۔

راولپنڈی سے گوجرخان بمشکل ایک گھنٹے کی مسافت پرہے، اس لحاظ سے کل یاپرسوں ہرصورت میں حقیقی آزادی مارچ کو راولپنڈی پہنچ جانا چاہیے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے جلسے کی اجازت کیلئے دائردرخواست اور تاجروں کی جانب سے راستوں کی بندش سے متعلق درخواست کو یکجا کر کے سُنا جارہا ہے اور اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے فیصلہ آنے کے بعد ہی تعین ہوسکے گا کہ ممکنہ طور پرکل راولپنڈی پہنچنے والی پی ٹی آئی یہ جلسہ کب کرے گی۔

حقیقی آزادی مارچ آج گوجر خان پہنچے گا

عمران خان نے مارچ کیلئے عطیات دینے کی اپیل کردی
شائع 18 نومبر 2022 09:07am
تصویر: شاہ محمود قریشی/ فیس بُک آفیشل پیج
تصویر: شاہ محمود قریشی/ فیس بُک آفیشل پیج

پاکستان تحریک انصاف کا حقیقی آزادی مارچ گزشتہ روز دینہ میں اختتام پزیر ہونے کے بعد آج نویں روزگوجرخان پہنچ رہا ہے۔

ترجمان وزیراعلیٰ و پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے ٹویٹ میں بتایا کہ حقیقی آزادی مارچ کا قافلہ آج گوجر خان پہنچ رہا ہے، جہاں کی عوام سہہ پہر3 بجے نائب چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کا بھرپور استقبال کرے گی۔

مسرت جمشید نے لکھا کہ شاہ محمود قریشی 4 بجکر 15 منٹ پر اورچیئرمین پی ٹی آئی عمران خان شام 4 بجکر30 منٹ پرعوامی اجتماع سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کریں گے۔

ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق راولپنڈی کے مقام سے پہلے ہی عوام کا سمندر حقیقی آزادی مارچ کا حصہ بن رہا ہے، جعلی اور امپورٹڈ حکومت کے بیانیے سے ہوا نکلنا شروع ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا بیانیہ عوام کے دلوں میں گھر کر چکا ہے اور مریم کے چچا اور پاپا کی بیماریوں کا موسم پھر سے شروع ہوچکا ہے۔

گزشتہ روزدینہ میں کارکنوں سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب میں عمران خان نے مارچ کیلئے عطیات کی اپیل کی تھی۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ کوئی بھی تحریک عطیات اور پیسے کے بغیر کامیاب نہیں ہوتی، حقیقی آزادی مارچ کو آپ کے ڈونیشنز کی ضرورت ہے، اسی لئے زیادہ سے زیادہ ڈونیشنز دے کر ہماری تحریک کو کامیاب کریں۔

یہ سمجھنا ضروری ہے کہ ملک کی آزادی کو کس سے خطرہ ہے، اسد عمر

اسد عمر حقیقی آزادی مارچ قافلے کی قیادت کرینگے۔
اپ ڈیٹ 18 نومبر 2022 02:29pm
اسد عمر( فوٹو: پی ٹی آئی فیسبک)
اسد عمر( فوٹو: پی ٹی آئی فیسبک)

پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر کا کہنا ہے کہ یہ سمجھنا ضروری ہے کہ ملک کی آزادی کو کس سے خطرہ ہے۔

چکوال میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہو نے کہا کہ پچھلے7ماہ میں جوکچھ ہواوہ ملک کو کمزور کرنے کیلئے تھا، جوقوم متحدنہ ہو وہ دشمن کامقابلہ کیسے کرےگی؟۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نےپوری قوم کومتحدکیاہے، قوم کے مسائل صرف اور صرف عمران خان ہی سمجھتے ہیں۔

اس سے قبل، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا حقیقی آزادی مارچ دوسرے مرحلے کے 9ویں روز آج چکوال پہنچا۔

شیڈول کے مطابق مرکزی سیکرٹری جنرل تحریک انصاف اسد عمر حقیقی آزادی مارچ قافلے کی قیادت کر رہے ہیں، مارچ قافلے کا چکوال شہر میں 6 مقامات پر استقبال کیا جائے گا۔

اسد عمر کی قیادت میں قافلے کا صبح 11 بجے کلر کہار انٹرچینج پہنچنے پر رہنما تحریک انصاف پیر وقار استقبال کریں گے، دن 12بجے بلکسر پہنچنے پر حقیقی آزادی مارچ قافلے کا خیر مقدم ایم پی اے سردار آفتاب اکبر کریں گے۔

حقیقی آزادی مارچ قافلے کا دن 2 بجے دلہہ پہنچنے پر سابق ایم این اے سردار ذوالفقار دلہہ استقبال کریں گے، حقیقی آزادی مارچ قافلہ دن 2:30 بجے لطیفال پہنچے گا،تحریک انصاف کے رہنما سردار نجف استقبالیہ دیں گے۔

اسد عمر کی زیر قیادت قافلہ دن 3 بجےڈھڈیال پہنچے گا، ضلعی چئیرمین خورشید بیگ استقبال کریں گے، حقیقی آزادی مارچ قافلہ 3:30 بجے ہرل چوک پہنچے گا، تحریک انصاف رہنما راجہ طارق استقبالیہ دیں گے۔

چکوال میں حقیقی آزادی مارچ کے حوالے سے عوامی اجتماع کا انعقاد کیا جائے گا، مرکزی سیکرٹری جنرل اسد عمر چکوال میں 4 بجے مارچ کے شرکاء سے مخاطب ہونگے۔

تحریک انصاف چیئرمین عمران خان خطاب چکوال میں براہ راست بڑی سکرین پر دکھانے کا اہتمام کیا جائے گا، چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان شام 4:30 بجے بذریعہ وڈیو لنک مارچ کے شرکاء سے خطاب کریں گے۔

اہم تقرری پر ہماری پالیسی ہے ”دیکھو اور انتظارکرو“، عمران خان

مجھ پر اسنائپر سے فائرنگ کی، چئیرمین پی ٹی آئی
اپ ڈیٹ 18 نومبر 2022 09:42am
فوٹو — اسکرین گریب
فوٹو — اسکرین گریب

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے اختلافات احتساب اور عثمان بزدار کو نہ ہٹانے پرہوئے، ان کے کہنے پرعثمان بزدار کو ہٹاتے تو ہماری پنجاب حکومت گر جاتی۔

زمان پارک میں سینئرصحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ سو فیصد یقین ہے کہ مجھ پر اسنائپر نے فائرنگ کی، ایف آئی آر کے درج نہ ہونے پر پرویز الہٰی ذمہ دار نہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اہم تقرری پر حکومتی حلقوں میں گھبراہٹ ہے اور یہ آپس میں دست و گریبان ہیں، لیکن اس معاملے پر ہماری پالیسی ”دیکھو اور انتظارکرو“ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور ہماری حکومت خارجہ پالیسی پر ایک پیج پر تھے، دورہ روس سے واپسی پر اختلافات پیدا ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ مصدقہ یقین ہے فائرنگ کرنے والے ایک سے زیادہ تھے، جے آئی ٹی نے کام شروع کردیا۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کے خطرات بڑھ رہے ہیں، سیاسی استحکام تک معیشت ٹھیک نہیں ہوسکتی، معیشت کی بحالی کا انحصار صرف اورسیز پاکستانیوں پر ہے۔

ان لوگوں نے چند کروڑ روپے کی بات کو اتنا بڑھاوا دے دیا

پشاور، جہلم اور دینہ میں حقیقی آزادی مارچ کے شرکاء سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان ڈیفالٹ رسک 80 فیصد تک پہنچ گئی ہے جو کل تک 75.5 فیصد تھی، ڈیفالٹ رسک بڑھنے سے پاکستان کو کوئی قرضہ نہیں دے گا۔

انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک میں مقیم پاکستانیوں کی رقوم اور برآمدات کم ہو رہی ہیں، باہر کے بینک اگر ڈالر نہیں دیں گے تو پاکستان ڈیفالٹ ہوجائے گا جس کی وجہ سے روپے کی قدر مزید کم ہوگی۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ یہ ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ روپیہ گرنے سے مہنگائی اور بڑھ جائے گی، پاکستان میں ابھی 5 کروڑ افراد غربت کی لکیر سے نیچے ہیں اور مہنگائی کی وجہ سے مزید پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے آجائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ حکومت نے اسمبلی میں بیٹھ کر قانون پاس کیا ہے جس سے ان کے بڑے کیسز ختم ہوں گے، قانون بنا کر انہوں نے خود کو این آر او دے دیا، قوم کو 1100 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔

گھڑی کے معاملے پر امریکا، دبئی، برطانیہ میں کیس کروں گا

توشہ خانہ کی گھڑی کے معاملے پر سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ایک چینل کے ساتھ پروپیگنڈا کر رہے ہیں، میں انہوں کے خلاف امریکا، دبئی، برطانیہ میں کیس کروں گا، ان لوگوں نے مجھے بیرون ممالک میں ایکسپوز کرنے کا موقع دے دیا ہے، چند کروڑ روپے کی بات کو اتتا بڑھاوا دے دیا جب کہ ان لوگوں نے 1100 ارب روپے کی کرپشن کی ہوئی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ انہوں نےمعیشت برباد کرکے بیرون ملک بھاگ جانا ہے، ان کے مفادات اور پاکستان کے مفادات میں تضاد ہے اور اگر یہ لوگ رہ گئے تو ملک کو نقصان پہنچے گا، آج ملک کے ساتھ غداری ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں انہیں بد ترین شکست ہوئی، ان تمام جماعتوں نے مل کر الیکشن لڑا جس میں اسٹیبلشمنٹ بھی ان کے ساتھ تھی لیکن اس کے باوجود انہیں شکست ہوئی۔

ہفتے کو اعلان کروں گا راولپنڈی کب پہنچنا ہے

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ان لوگوں نے مجھے قتل کرانے کی کوشش کی، میں نے تین افرا د کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا مطالبہ کیا جن میں شہباز شریف، رانا ثناء اللہ شامل ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہفتےکو اعلان کروں گا کب راولپنڈی پہنچنا ہے، مجھے امید ہے قوم کا سمندر راولپنڈی پہنچے گا۔