وفاقی شرعی عدالت نے نادرا سے ”ٹرانس جینڈر“ کی تعریف طلب کرلی
وفاقی شرعی عدالت نے نادرا سے ٹرانس جینڈر کی تعریف پر شناختی کارڈ کے اجراء کے طریقہ کار پر رپورٹ طلب کرتے ہوئے 15 دن تک جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
وفاقی شرعی عدالت میں ٹرانس جینڈر ایکٹ کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کے دوران وفاقی شرعی عدالت نے استفسار کیا کہ نادرا ٹرانس جینڈرز مرد اور ٹرانس جینڈر عورت کا تعین کیسے کرتا ہے؟
وکیل نادرا نے کہا ٹرانس جینڈر ایکٹ کے اجراء کے بعد شناختی کارڈ پر ٹرانس جینڈر کے لیے ”ایکس“ لکھا جاتا ہے۔
چیف جسٹس شرعی عدالت نے نادرا سے ٹرانس جینڈر خاتون اور ٹرانس جینڈر مرد کی تعریف سے متعلق پوچھا تو وکیل نادرا نے تیاری کا وقت مانگ لیا۔
چیف جسٹس سید محمد انور بولے اتنے دنوں بعد کیس کی سماعت پر بھی آپ نے بنیادی نکتے پر تیاری نہیں کی۔
جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق نے کہا کہ درخواست ہے جب تک ٹرانس جینڈر ایکٹ کا معاملہ طے نہیں ہوتا اس سے متعلق تمام معاملات روک دیے جائیں، نادرا بتائے کہ کوئی مرد جب ٹرانسجینڈر کا شناختی کارڈ بنوانے آئے تو اس کا میڈیکل ٹیسٹ ہوتا ہے یا نہیں۔
چیف جسٹس شرعی عدالت نے کہا اب تک ٹرانس جینڈر ایکٹ سے فائدہ پہنچنے والوں کی تعداد صفر بتائی گئی ہے۔
نمائندہ وزارت انسانی حقوق نے عدالت میں کہا کہ وزارت ہیومن رائٹس میں ٹرانس جینڈر تحفظ سینٹر قائم کیا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.