Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  
Live
Azadi March Nov3 2022

اسلام آباد پولیس کا پنجاب سے مسلح افراد کو روکنے کا مطالبہ

فیض آباد سے مسلح افراد کی اسلام آباد میں داخلے کی اطلاعات ہیں، اسلام آباد پولیس
شائع 04 نومبر 2022 12:21am
اسلام آباد پولیس۔ فوٹو — فائل
اسلام آباد پولیس۔ فوٹو — فائل

اسلام آباد پولیس نے پنجاب سے دارالحکومت کی جانب بڑھتے مسلح افراد کو روکنے کا مطالبہ کردیا۔

ٹوئٹر پر جاری پیغام میں اسلام آباد پولیس نے کہا کہ مجمع خلاف قانون کو اسلام آباد میں داخلے کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی۔

وفاقی پولیس نے مطالبہ کیا کہ روالپنڈی پولیس اور انتظامیہ سے گذارش ہے ایسے مظاہرین کی اسلام آباد کی طرف پیش قدمی کو روکے۔

اسلام آباد پولیس کا مزید کہنا ہے کہ فیض آباد سے مسلح افراد کی اسلام آباد میں داخلے کی اطلاعات ہیں، قیام امن عامہ اولین ترجیح ہے۔

دوسری جانب سوشل میڈیا پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے نام سے ایک نوٹیفکیشن گردش کر رہا ہے جس کے مطابق پنجاب سے اسلام آباد کی طرف آنے والی سڑکوں کو سیل کردیا گیا ہے تاہم اس نوٹیفکیشن کی تاحال تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

عمران خان پر قاتلانہ حملہ، فیصل واوڈا کا بیان بھی سامنے آگیا

اللّٰہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ انہوں نے عمران خان صاحب کو نئی زندگی دی، فیصل واوڈا
شائع 03 نومبر 2022 11:29pm
فیصل واوڈا۔ فوٹو — اسکرین گریب
فیصل واوڈا۔ فوٹو — اسکرین گریب

سابق رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) فیصل واوڈا کا بھی عمران خان پر قاتلانہ حملے کے بعد بیان سامنے آگیا ہے۔

اپنے ٹوئٹر پیغام میں فیصل واوڈا نے لکھا کہ اللّٰہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ انہوں نے عمران خان صاحب کو نئی زندگی دی، سازشیوں کا منہ کالا ہوگیا۔

فیصل واوڈا نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے مزید کہا کہ میں اپنی بات پر آج بھی کھڑا ہوں۔

واضح رہے کہ گوجراونوالہ میں لانگ مارچ کے دوران پی ٹی آئی کے کنٹینر پر فائرنگ ہوئی جس کے نتیجے میں عمران خان سمیت 14 افراد زخمی جب کہ ایک شخص جاں بحق ہوا۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں فیصل واوڈا کا اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انہیں پی ٹی آئی کی لانگ مارچ میں خون ہی خون، لاشیں ہی لشیں نظر آ رہی ہیں۔

فیصل واوڈا کو ایسا بیان دینے پر پی ٹی آئی نے عمران خان کی ایماء پر ان کی پارٹی رکنیت معطل کردی تھی۔

’سینئر لیڈرشپ لاہور پہنچ رہی ہے، عمران خان کا پیغام پہنچا دیا‘

عوام حکمرانوں کی بات سننے کو تیار نہیں، شاہ محمود قریشی
شائع 03 نومبر 2022 09:58pm
سابق وفاقی وزیر۔ فوٹو —فائل
سابق وفاقی وزیر۔ فوٹو —فائل

رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی سینئر لیڈر شپ لاہور پہنچ رہی ہے، سینئر رہنماؤں کا اجلاس کل ہوگا، عمران خان کی ہدایت پر ان کا پیغام جاری کردیا ہے۔

لاہور میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کارکنان اپنے غصے کا اظہار کررہے ہیں، ہر شہر میں احتجاج جاری ہے جب کہ عوام عمران خان سے اظہارِ یکجہتی کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لبرٹی سے روانہ ہو کر وزیر آباد تک پہنچے، ہمارا حقیقی آزادی مارچ پرامن رہا، ہر شہر میں عوام نے عمران خان کا استقبال کیا۔

شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں مشتعل کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن ہم نے پُرامن انداز میں اپنا احتجاج ریکارڈ کرانا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ملک بھر میں اپنا پیغام پہنچایا، ان کا بیانیہ لوگوں کے ذہن میں بیٹھ گیا ہے، عوام اب حکمرانوں کی بات سننے کو تیار نہیں ہیں۔

پی ٹی آئی کارکنان کا رانا ثناء اللہ کے ڈیرے پر دھاوا

کارکنان نے ڈیرے کے باہر نصب شیر کا مجسمے بھی توڑ دیا
شائع 03 نومبر 2022 09:40pm

فیصل آباد میں تحریک انصاف کے کارکنان نے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے ڈیرے پر دھاوا بول دیا۔

جیسے ہی عمران خان پر فائرنگ کی خبر آئی کارکنان نے شہر کے مختلف علاقوں میں احتجاج شروع کردیا۔

ایسے میں کارکنان کی ایک بڑی تعداد سمندر روڈ پر واقع رانا ثناءاللہ کے ڈیرے پر پہنچی اور وہاں احتجاج کیا۔

پی ٹی آئی کارکنان نے ڈیرے پر پتھراؤ کیا، نعرے لگائے، ڈیرے کے باہر لگے بینرز اور بورڈز کو نقصان پہنچایا، ساتھ ہی وہاں نصب شیر کے مجسمے کو بھی توڑ دیا۔

اطلاع ملنے کے بعد پولیس کی بھاری نفری ڈیرے پر پہنچی اور مشتعل کارکنان کو منتشر کیا۔

تاہم، شہر کے مختلف علاقوں میں احتجاج اب بھی جاری ہے۔

وفاق کا پنجاب سے فائرنگ واقعے کی انکوائری پر جے آئی ٹی تشکیل دینے کا مطالبہ

پی ٹی آئی کے کارکن جس نے حملہ آوار کو پکڑا اس کی ستائش کرتا ہوں، رانا ثناء اللہ
شائع 03 نومبر 2022 09:35pm
فوٹو — فائل/ پی آئی ڈی
فوٹو — فائل/ پی آئی ڈی

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ وفاق نے عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کے واقعے کی انکوائری کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہم وزیر آباد فائرنگ کے واقعے کی پُر زور مذمت کرتے ہیں، گذشتہ 4 یا 5 سال سے سیاست میں نا شائستگی آگئی ہے، اس واقعے کی نہ صرف وزیراعظم شہباز شریف بلکہ قائد مسلم لیگ (ن) نواز شریف اور پوری پارٹی نے مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکن جس نے حملہ آوار کو پکڑا اس کی ستائش کرتا ہوں، وزیر اعظم نے فوری طور پر حکومت پنجاب سے رپورٹ طلب کرنے کا حکم فرمایا ہے۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ وزیراعذظم کی ہدایت پر وزارت داخلہ نے حکومت کو پنجاب کو اس معاملے کی انکوائری و تفتیش میں ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔

وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ وفاق نے پنجاب حکومت سے تفتیش کیلئے سینئر افسران پر مشتمل جے آئی ٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ابتدائی مراحل سے ہی تفتیش کا عمل صاف ہو اور اصل صورتحال عام کے سامنے لایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2017 اور 2018 مسلم لیگ ن مذہبی تشدد کا شکار رہی ہے، ہمارے اوپر فتوے جاری ہوئے ہیں، ہمارے بعض رہنما بشمول نواز شریف پر بھی حملے ہوئے لیکن ہم نے بار در گزر اور معافی سے کام لیا ہے۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی سوچ کی شدید مذمت کرتا ہوں جنہوں نے اپنے کارکن کے قتل کو سیاسی مقصد کے لئے استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملزم کی ویڈیو ریکارڈ ہو کر میڈیا پر نہیں آنی چاہیے تھی، وڈیو کس نے لیک کروائی ہے، اس پر وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی اور پنجاب حکومت کو مستعفی ہونی چاہئے۔

’عمران خان پر حملہ کرنے والا ایک مشتبہ شخص ہلاک ہوچکا‘

گرفتار ملزم کا کہنا ہے کہ وہ اکیلا تھا۔
شائع 03 نومبر 2022 09:24pm
اسکرین گریب
اسکرین گریب

پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا جس کے نتیجے میں وہ نو افراد سمیت زخمی ہوئے۔

پولیس نے جائے وقوعہ سے ایک حملہ آور کو فوری گرفتار کیا، جس کا اعترافی ویڈیو بیان بھی سامنے آچکا ہے، بیان میں اس کا کہنا تھا کہ وہ اکیلا تھا اور اس کا کوئی ساتھی نہیں۔

تاہم، بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی نے عمران خان کے قریبی ساتھی کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا اور ایک مشتبہ شخص کو موقع پر ہی گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان پر فائرنگ کی فوٹیج سامنے آگئی

رؤف حسن نے اے ایف پی کو بتایا کہ، ”ایک شخص کو پولیس نے تحویل میں لے لیا ہے۔“

انہوں نے مزید کہا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ پہلے حملہ آور کو کس نے گولی ماری۔ پولیس نے جس حملہ آور کو گرفتار کیا وہ کنٹینر کی دائیں جانب موجود تھا اور وہیں سے اس نے برسٹ مارا، جس کے فوراً بعد عمران خان اور کنٹینر پر موجود دیگر افراد نیچے بیٹھ گئے۔

اسی واقعے کی ایک اور ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر شیئر ہو رہی ہے جس کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کنٹینر سے بھی ایک گارڈ نے ایک فائر کیا۔

ویڈیو میں سنا جاسکتا ہے کہ برسٹ کی آواز کے فوراً بعد دو مزید فائر کی آوازیں آئیں۔

یاد رہے کہ اس واقعے میں اب تک ایک شخص کے مارے جانے کی اطلاعات آئی ہیں جس کی شناخت معظم گوندل کے طور پر ہوئی ہے۔

ایک عینی شاہد نے دعویٰ کیا ہے کہ معظم کو سیکورٹی اہلکاروں کی گولیاں لگیں۔

جاں بحق ہونیوالا معظم کو اہلکاروں کی گولیاں لگیں، عینی شاہد

معظم گوندل عمران خان سے جنون کی حد تک محبت کرتا تھا، اہلخانہ

اہلخانہ کے مطابق معظم پی ٹی آئی کا حامی تھا۔

گارڈ گرفتار، عالمگیر خان کی وضاحت

اتنی پولیس کے باوجود حملہ آور کامیاب کیسے ہوا؟
اپ ڈیٹ 03 نومبر 2022 11:08pm

پی ٹی آئی کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان کا کہنا ہے کہ ان کے سکیورٹی گارڈ کو شک کی بنا پر غلطی سے گرفتار کیا گیا۔

آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے عالمگیر خان نے کہا کہ “ آج جیسے ہی ہم وزیر آباد پہنچے اور لانگ مارچ کو جوائن ہی کر رہے تھے کہ چار پانچ منٹ پہلے یہ واقعہ ہوچکا تھا۔“

انہوں نے بتایا کہ ”وہاں پر بھگدڑ مچی ہوئی تھی لوگ ہماری طرف بھاگتے ہوئے آرہے تھے، ہم نے پوچھا تو بتایا کہ وہاں فائرنگ ہوئی ہے، ہم آگے بڑھے راستہ کلئیر کرنے کیلئے ایسے میں خان صاحب کو گاڑی میں موو کیا گیا۔ میرے ساتھ پرائیویٹ سیکیورٹی کمپنی کا گارڈ ہیں، جب وہاں سچویشن کرئیٹ ہوئی تو وہ سیکیورٹی کیلئے میرے ساتھ آگے آگئے۔“

عالمگیر خان نے کہا کہ ”میں آگے تھا روڈ کلئیر کر رہا تھا تو وہ کچھ پیچھے رہ گئے، بھگڈر کے دوران پولیس شک و شبہات کی بنا پر گرفتار کر رہی تھی، تو یہ سب ایک غلط فہمی کے باعث ہوا، ابھی تک گارڈ کو نہیں چھوڑا گیا۔“

اس سے قبل ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ مجھے خبر ملی کہ اس (گارڈ) کا نام بھی اس واقعہ میں ذمہ دار ہے جو کہ غلط ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ رانا ثنااللہ یا کوئی بھی اس طرح کے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے کہ کسی بھی نہتے یا عام لوگوں پر اس کا نام ڈال رہا ہے تو یہ غلط ہے۔

’نشانہ عمران خان کو ہی بنایا گیا تھا‘

آج نیوز اسلام آباد کے بیورو چیف سلیم شیخ کا کہنا ہے کہ نشانہ عمران خان کو ہی بنایا گیا تھا۔

سلیم شیخ نے کہا کہ فائرنگ برسٹ کی شکل میں ہوئی جسے پنجابی میں ”چھٹہ“ مارنا کہتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہم ڈی ایس این جی کی چھت پر تھے کہ اچانک فائرنگ ہوئی اور ہم سب نیچے بیٹھ گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ فائرنگ کرنے والے نے عمران خان کو نشانہ بنایا تھا۔

سیکیورٹی کے سوال پر سلیم شیخ نے کہا کہ لاہور سے چلے ہیں تو ایس او پی یہی رہی ہے کہ عمران خان کے کنٹینر کے آگے کارکنان اور ان کے اپنے سیکیورٹی گارڈ ہوتے ہیں، پھر پیدل پولیس ہوتی ہے اور ان کے آگے ڈالے میں پولیس اہلکار چلتے ہیں، پولیس کی بڑی تعداد عمارتوں پر موجود ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لاہور سے جب قافلہ چلا تو عمران خان رات میں بھی خطاب کرتے تھے، لیکن پھر سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر عمران خان سورج غروب ہونے پر کنٹینر سے نیچے آجاتے تھے۔

قافلے میں اسلحہ بردار کی موجودگی کے سوال پر سلیم شیخ نے کہا کہ عمران خان اور بلاول کے مارچ میں فرق تھا، بلاول کا قافلہ گاڑیوں کی صورت میں چلتا تھا جبکہ عمران خان کے قافلے کا استقبال مقامی لوگ کرتے ہیں جو قافلے کے دونوں جانب موجود ہوتے ہیں تو ایسے میں پولیس کیلئے معاملات سنبھالنا مشکل ہوجاتا ہے۔

’’پنجاب میں حکومت ان کی ہے، الزام ہم پر لگا رہے ہیں

وفاقی وزیر خرم دستگیر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اصل حقیقت ہے کہ پنجاب میں پولیس اور انتظامیہ عمران خان کی ہے، پنجاب کے وزیر داخلہ بھی پی ٹی آئی سے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پنجاب حکومت کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے، تاہم وزیراعلیٰ پنجاب نے کوئی تحقیقات یا تفتیش کی کمیٹی نہیں بنائی۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں حکومت ان کی ہے، الزام ہم پر لگا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیاست میں تشدد نہیں ہونا چاہیے، پی ٹی آئی نے بغیر تحقیق کے وزیراعظم، وزیرداخلہ پر الزامات لگانے شروع کردیے۔

حملے کے باوجود حقیقی آزادی مارچ جاری رکھنے کا اعلان

پارٹی کی سینئر قیادت کا اجلاس ہفتہ کو طلب
اپ ڈیٹ 03 نومبر 2022 09:21pm
پی ٹی آئی آزادی مارچ کا ایک منظر
پی ٹی آئی آزادی مارچ کا ایک منظر

پاکستان تحریک انصاف نے وزیرآباد میں عمران خان کے کنٹینر پر قاتلانہ حملے کے باوجود حقیقی آزادی مارچ جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

یہ اعلان پی ٹی آئی کے فواد چوہدری نے ایک ٹوئیٹ میں کیا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ”عمران خان اس وقت آپریشن تھیٹر میں ہیں اللہ ان کی حفاظت کرے، کل سینئر لیڈرشپ کا اجلاس لاہور میں طلب کیا گیا ہے، #حقیقی_آزادی_مارچ جاری رہے گا اور جب تک عام انتخابات کا اعلان نہیں کیا جاتا عوام کے حقوق کی یہ تحریک جاری رہے گی۔“

تاہم فواد چوہدری نے یہ نہیں بتایا کہ آزادی مارچ کب دوبارہ شروع ہوگا اور کیا یہ ہفتہ کی صبح اپنا سفر دوبارہ شروع کر دے گا۔

فی الحال کنٹینر پر پولیس اور دیگر ادارے تفتیش کر رہے ہیں۔ جب کہ عمران خان کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں کی جانب سے ڈاکٹر فیصل سلطان نے بتایا ہے کہ عمران خان کی صحت یابی اور ان کے اسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بارے میں ہفتہ تک ہی کچھ بتایا جا سکے گا۔

عمران خان کو سیدھی ٹانگ پر گولی کے ٹکڑے لگے ہیں، ڈاکٹر فیصل سلطان

ڈاکٹر فیصل سلطان کے مطابق عمران کان کو سیدھی ٹانگ پر گولی کے ٹکڑے لگے ہیں۔

کینیڈین وزیراعظم کی عمران خان پر حملے کی مذمت

کسی جمہوریت میں ایسے واقعات کی کوئی جگہ نہیں، جسٹن ٹروڈو
اپ ڈیٹ 03 نومبر 2022 10:30pm
کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو۔ فوٹو — فائل
کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو۔ فوٹو — فائل

کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی سابق وزیراعظم عمران خان پر حملے کی مذمت کی ہے۔

ایک ٹویٹ میں جسٹن ٹروڈو نے لکھا کہ عمران خان اور ان کے ساتھیوں پر حملہ ناقابلِ قبول ہے، زخمی افراد کی جلد صحتیابی کے لئے دعا کرتا ہوں۔

کینیڈین وزیراعظم نے مزید کہا کہ کسی جمہوریت، معاشرے اور سیاست میں ایسے واقعات کی کوئی جگہ نہیں ہوتی۔

سعودی وزارت خارجہ کی بھی عمران خان پر حملے کی مذمت

ایک بیان میں سعودی وزارت خارجہ نے عمران خان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور جاں بحق کارکن کے ورثا سے اظہار ہمدردی کیا۔

اس کے علاوہ عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کے واقعے پر صدر مملکت، وزیراعظم سمیت دیگر ملکی سیاسی و سماجی شخصیات کی جانب سے بھی مذمت کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ عمران خان لاہور کے وکت خانم اسپتال میں زیرِ علاج ہیں جب کہ ان پر فائرنگ کے خلاف پارٹی کارکنان ملک کے بیشتر حصوں میں سراپا احتجاج ہیں۔

ملزم کی ویڈیو لیک ہونے پر وزیراعلیٰ پنجاب کا نوٹس، تھانے کا عملہ معطل

تھانے کے تمام عملے کے موبائل فون قبضے میں لے لئے گئے.
شائع 03 نومبر 2022 08:13pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

وزیرِ اعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالہیٰ نے فائرنگ کرنے والے ملزم کا ویڈیو بیان لیک کرنے کے واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او سمیت تمام عملے کو معطل کر دیا۔

چودھری پرویزالہٰی کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا، اجلاس میں فائرنگ کے واقعہ کا جائزہ لیا گیا۔

آئی جی پنجاب فیصل شاہکار نے وزیراعلیٰ کو عمران خان پر حملے کے حوالے سے بریفنگ دی۔

وزیر اعلی چودھری پرویزالہٰی نے انسپکٹر جنرل پولیس کو غیر ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی ہدایت کردی ہے۔

چودھری پرویزالہٰی کا کہنا ہے کہ تھانے کے تمام عملے کے موبائل فون قبضے میں لے لئے گئے ہیں، موبائل فونز کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے بیان لیک ہونے کے واقعہ کی انکوائری کا حکم دیتے ہوئے آئی جی پنجاب کو ہدایت کی کہ تحقیقات کرکے محرکات سامنے لائے جائیں۔

اجلاس میں انسپکٹر جنرل پولیس، اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان، شفقت محمود، ایم پی اے حافظ عمار یاسر، اختر ملک، میاں محمودالرشید، پرنسپل سیکرٹری وزیر اعلیٰ محمد خان بھٹی، کمشنر لاہور ڈویژن، سی سی پی او لاہور اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

عمران خان پر فائرنگ کی فوٹیج سامنے آگئی

حملہ آور کی پستول سے برسٹ فائر ہوا
اپ ڈیٹ 03 نومبر 2022 08:32pm

**پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پر فائرنگ کی ویڈیو آج نیوز نے خصوصی طور پر حاصل کرلی ہے۔ **

آج نیوز کو موصول ہونے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ حملہ آور ہجوم میں ٹریلر کے بائیں طرف موجود تھا، حملہ آور نے فائرنگ کی، پستول سے شعلہ نکلا۔ جو ویڈیو میں دکھائی دیتا ہے۔

جس کے بعد عمران خان سمیت دیگر افراد فوری نیچے بیٹھ گئے۔

ویڈیو پر موجود آواز سے معلوم ہوتا ہے کہ حملہ آور کی پستول سے ایک فائر ہوا، پھراس کے فوراً بعد ایک برسٹ چلا اور کنٹینر کی چھت پر موجود لوگ بیٹھ گئے۔

اسی واقعے کی ایک اور ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر شیئر ہو رہی ہے جس کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کنٹینر سے بھی ایک گارڈ نے ایک گولی فائر کی۔

مذکورہ ویڈیو میں پہلے برسٹ کے کچھ دیر کے بعد وقفے وقفے سے دو شاٹ فائر ہونے کی آواز سنائی دیتی ہے۔

’میں نے کل رات بتایا تھا وزیر آباد میں خان پر قاتلانہ حملہ ہوگا‘

مقامی ڈی پی او کو احمد چٹھہ نے آگاہ کیا لیکن کوئی انتظام نہیں کیا گیا، اعجاز چوہدری
شائع 03 نومبر 2022 07:41pm
اسکرین گریب
اسکرین گریب

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر اعجاز چوہدری کا کہنا ہے کہ میں نے کل رات احمد چٹھہ کو فون پر بتایا تھا کہ وزیر آباد میں خان پر قاتلانہ حملہ ہوگا سو قاتلانہ حملہ ہوگیا۔

توئٹر پر جاری اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ “ایک کارکن شہید ہوگیا اور ہمارے چار لیڈر زخمی ہوئے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ ”تمہی نے چھیڑ دیا موت و زندگی کا سوال اب اس سوال کے زندہ جواب اُبھریں گے۔“

انہوں نے کہا کہ “ میں نے کل رات کو احمد چٹھہ کو لاہور سے ٹیلی فون کرکے اس سازش کا انکشاف کیا تھا، اور میں نے بتایا تھا کہ احمد یاد رکھنا کہ وزیر آبآد چوک کے اوپر خان کے اوپر قاتلانہ حملہ ہوگا، اس کی منصوبہ بندی ہوچکی ہے۔“

انہوں نے کہا کہ “ یہاں کے ڈی پی او کو احمد چٹھہ نے اس سازش کے بارے میں اس منصوبہ بندی کے بارے میں بتا دیا تھا، لیکن کوئی انتظام نہیں کیا گیا۔“

سینیٹر اعجاز چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ وزیرآباد میں ن لیگ کی مٹینگ بھی ہوئی تھی، وہاں کچھ خدشات کا اظہار بھی کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ملزم کوئی بلاوجہ فائرنگ نہیں کرسکتا، فائرنگ کرنے کا کوئی پس منظر ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کی عمران خان کی عیادت کیلئے اسپتال آمد

اللہ کا شکر ہے میں خیریت سے ہوں، عمران خان
شائع 03 نومبر 2022 07:25pm
پرویز الٰہی کا لاہور میں عمران خان کی عیادت کیلئے شوکت خانم اسپتال کا دورہ۔ فوٹو — اسکرین گریب
پرویز الٰہی کا لاہور میں عمران خان کی عیادت کیلئے شوکت خانم اسپتال کا دورہ۔ فوٹو — اسکرین گریب

وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے لاہور میں شوکت ختم اسپتال کا دورہ کیا، ایم پی اے حافظ عمار یاسر اور راسخ الٰہی بھی ان کے ہمراہ تھے۔

پرویز الٰہی نے اسپتال میں عمران خان کی عیادت کی جس دوران پی ٹی آئی چیئرمین نے اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں خیریت سے ہوں۔

اسپتال میں پرویز الٰہی کا سابق وزیراعظم سے کہنا تھا کہ شکر ہے دشمن کے مذموم عزائم نا کام ہوئے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پوری قوم آپ کے ساتھ ہے اور آپ کے لئے دعا گو ہے، واقعہ میں ملوث ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔

عمران خان کو سیدھی ٹانگ پر گولی کے ٹکڑے لگے ہیں، ڈاکٹر فیصل سلطان

'ایم آر آئی اور سی ٹی سکین مکمل ، علاج شروع کردیا گیا'
شائع 03 نومبر 2022 07:24pm
اسکرین گریب
اسکرین گریب

عمران خان کے علاج پر معمور چار رکنی میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ عمران خان خیریت سے ہیں۔

میڈیا گفتگو میں ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ عمران خان کو سیدھی ٹانگ پر بلٹ کے ٹکڑے لگے ہیں جس سے ان کی ٹانگ کی ہڈی متاثر ہوئی ہے، انہیں آپریشن تھیٹر میں شفٹ کر دیا گیا ہے۔

میڈیکل بورڈ کے سربراہ نے بتایا کہ ایم آر آئی اور سی ٹی سکین ہوگیا ہے، جس کی رپورٹ کی روشنی میں علاجِ شروع کر دیا گیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کے زخموں کا جائزہ لے رہے ہیں، ان کا علاج ماہر ڈاکٹرز کی ٹیم کر رہی ہے، عمران خان کےعلاوہ بھی ایک دومریض زیرعلاج ہیں۔

انہوں نے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی تفصیلی رپورٹ جلد فراہم کی جائے گی۔

پنجاب پولیس فارنزک کے لیے کنٹینر کو حصار میں لے، مریم اورنگزیب

' پنجاب پولیس کو چاہیے کہ جائے وقوعہ پر کرائم سین کو سیل کردیں'
شائع 03 نومبر 2022 06:58pm
تصویر بزریعہ اے پی پی
تصویر بزریعہ اے پی پی

وفاقی وزیر برائے اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے ہر قسم کی معاونت کی پیش کش کی ہے، پنجاب کی پولیس، انتظامیہ وزیراعظم کو رپورٹ پیش کریں گے۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ حملہ آور گرفتار ہوچکا ہے، اس کا بیان ریکارڈ کیا جارہا، پنجاب پولیس کو چاہیے کہ جائے وقوعہ پر کرائم سین کو سیل کردیں اور فارنزک کے لیے کنٹینر کو حصار میں لے لیں۔

انہوں نے کہا کہ اس واقعے پر سیاست مت کریں، الفاظ کا چناؤ ذمہ داری سے کیا جائے، جب تک حقائق سامنے نہیں آجاتے غیر ذمہ دارانہ بیان بازی سے پرہیز کیا جائے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان و دیگر زخمیوں کی صحتیابی کے لیے دعاگو ہوں، پاکستان کا سیاسی میدان خونی میدان نہیں ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت تمام حقائق عوام تک پہنچائیں، وزیر اعظم نے یقینی دہانی کرائی ہے کہ پنجاب حکومت سے پورا تعاون کیا جائے گا۔

عمران خان پر حملہ ناکام بنانے والے ابتسام نے کیا بتایا

شرمندہ ہوں کہ پہلے فائر پر اسے پکڑ نہ سکا، ابتسام
اپ ڈیٹ 03 نومبر 2022 08:09pm
اسکرین گریب
اسکرین گریب

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر حملہ ناکام بنانے والے ابتسام کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والا شخص بائی پاس سے کنٹینر کے دوڑتا ہوا پیدل آرہا تھا۔

ابتسام نے بتایا کہ ایک فائر اس نے کیا لیکن مجھے نہیں لگتا کہ وہ کسی کو لگا ہوگا، وہ تیاری میں نہیں تھا، اس نے نکالتے ساتھ ہی فائر کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس کی پسٹل آٹو میٹک تھی، جب میں نے اس کو پکڑا تو وہ فائر کرتی ہوئی نیچے آئی اور ایک بندے کو گولی بھی لگی۔

ابتسام نے بتایا کہ میں نے پسٹل دیکھی تو اس کے اوپر کرتے ہی اسے پکڑ لیا۔ ”“

ان کا کہنا تھا کہ ”یہ کھڑا ہوا تھا پانچ سات فٹ دور، جیسے ہی اس نے پسٹل نکالا میں نے دوڑ کر اسے پکڑ لیا۔“

”میں نے اس کا ہاتھ نیچے کیا تو اس کا نشانہ غلط ہوگیا اور پسٹل نیچے گر گیا، وہ بھاگا تو میں اس کے پیچھے بھاگا اور اسے پکڑ لیا اور پھر اسے پولیس لے گئی۔“

یہ بھی پڑھیں: عمران خان پر قاتلانہ حملہ کرنے والے ملزم کا بیان سامنے آگیا

ابتسام کا کہنا تھا کہ اس بات پر شرمندہ ہوں کہ پہلے فائر پر اسے پکڑ نہ سکا، وہ تو پولیس پکڑ کر لے گئی ورنہ میں نے اسے مار دینا تھا۔

ابتسام نے بتایا کہ ایک فائر اس نے کیا لیکن مجھے نہیں لگتا کہ وہ کسی کو لگا ہوگا، وہ تیاری میں نہیں تھا، اس نے نکالتے ساتھ ہی فائر کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس کی پسٹل آٹو میٹک تھی، جب میں نے اس کو پکڑا تو وہ فائر کرتی ہوئی نیچے آئی اور ایک بندے کو گولی بھی لگی۔

ابتسام نے بتایا کہ میں نے پسٹل دیکھی تو اس کے اوپر کرتے ہی اسے پکڑ لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ”یہ کھڑا ہوا تھا پانچ سات فٹ دور، جیسے ہی اس نے پسٹل نکالا میں نے دوڑ کر اسے پکڑ لیا۔“

”میں نے اس کا ہاتھ نیچے کیا تو اس کا نشانہ غلط ہوگیا اور پسٹل نیچے گر گیا، وہ بھاگا تو میں اس کے پیچھے بھاگا اور اسے پکڑ لیا اور پھر اسے پولیس لے گئی۔“

ابتسام کا کہنا تھا کہ اس بات پر شرمندہ ہوں کہ پہلے فائر پر اسے پکڑ نہ سکا، وہ تو پولیس پکڑ کر لے گئی ورنہ میں نے اسے مار دینا تھا۔

عمران خان پر قاتلانہ حملہ کرنے والے ملزم کا بیان سامنے آگیا

میں نے صرف عمران خان مارنے کی کوشش کی، ملزم
اپ ڈیٹ 03 نومبر 2022 06:39pm

عمران خان پر حملہ کرنے والے ملزم کا بیان سامنے آگیا۔

ملزم کا کہنا ہے کہ عمران خان لوگوں کو گمراہ کر رہا تھا، میں نے صرف عمران خان مارنے کی کوشش کی تھی۔

ملزم نے کہا کہ ”یہ عمران خان لوگوں کو گمراہ کر رہا تھا، مجھ سے یہ چیز دیکھی نہیں گئی، اور میں نے اس کو مار دیا، مارنے کی کوشش کی، پوری مارنے کی کوشش کی کہ میں اس کو ماروں، صرف اور صرف عمران خان کو اور کسی کونہیں۔“

ملزم نے پولیس کو دئے بیان میں کہا کہ ”یہ میں نے سوچا ادھر اذان ہورہی ہے ، اُدھر ڈیک لگا کر شور کر رہے ہیں۔ اس چیز کو سوچ کر میرے ضمیر نے اسے اچھا نہیں مانا۔“

پولیس اہلکار کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے ملزم کا کہنا تھا کہ ”اچانک فیصلہ کیا، دن سے صبح سے، جس دن یہ لاہور سے چلا ہے اس دن سے یہ سازش سوچی ہوئی ہے کہ میں نے اس کو چھوڑنا نہیں ہے۔“

ملزم کا کہنا تھا کہ میرے پیچھے کوئی نہیں، میں الحمدُ اللہ اکیلا ہوں، میرے ساتھ کوئی نہیں تھا، میں اپنی بائیک پر آیا ہوں، بائیک میں نے ماموں کی دکان پر کھڑی کردی تھی۔ ماموں کا ماٹر سائیکل کا شو روم ہے۔

وفاقی حکومت اور سیاسی رہنماؤں کی عمران خان پر حملے کی مذمت

وزیراعظم کی ہدایت پر چیف سیکرٹری، آئی جی پنجاب اور سکیورٹی ایجنسیز سے رپورٹس طلب
اپ ڈیٹ 03 نومبر 2022 07:30pm
ملکی سیاست میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہونی چاہئے۔ فوٹو — فائل
ملکی سیاست میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہونی چاہئے۔ فوٹو — فائل

وزیراعظم شہباز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے وزیر آباد کی اللہ والا چوک پر پی ٹی آئی کنٹینر پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت کی ہے۔

ایک بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان کی ریلی میں فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، وزیر داخلہ سے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کی ہے جب کہ عمران اور دیگر زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا گو ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سکیورٹی اور واقعے کی تحقیقات میں وفاق پنجاب حکومت سے تمام ممکنہ تعاون کرے گا، ملکی سیاست میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہونی چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں: مارچ پر فائرنگ سے عمران خان، سینئر پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت 9 افراد زخمی، ایک جاں بحق

مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ ”میں عمران خان اور ان کے ساتھیوں پر فائرنگ کی مذمت کرتا ہوں اور زخمیوں کی صحتیابی کے لئیے دعا گو ہوں۔“

مریم نواز کی جانب سے بھی عمران خان پر حملے کی مذمت کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: لانگ مارچ میں فائرنگ کا واقعہ قابل مذمت ہے: آئی ایس پی آر

پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے بھی عمران خان کے جلوس پرفائرنگ کی مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات مکمل کی جائیں، عمران خان اوردیگرکی جلدصحتیابی کیلئے دعا بھی کی۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی عمران خان پر حملے کی مذمت کی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کی جلد صحت یابی کیلئے دعاگو ہوں۔

آصفہ بھٹو زرداری نے بھی عمران خان پر حملے کی مذمت کی ہے۔

اپنے ٹوئٹر بیان میں انہوں نے کہا کہ ذمہ داران کو قرار واقعی سزا ملنا چاہیے۔

ایم کیوایم پاکستان کی جانب سے عمران خان پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی گئی۔

ترجمان ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ واقعہ انتظامیہ کے سیکیورٹی انتظامات پر سوالیہ نشان ہے، فائرنگ کے واقعے کی مکمل انکوائری کی جائے۔

ترجمان ایم کیو ایم نے کہا کہ صوبائی حکومت مارچ کی سیکیورٹی میں ناکام ہوچکی ہے۔

دوسری جانب وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے اللہ والا چوک پر فائرنگ کے واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر چیف سیکرٹری، آئی جی پنجاب اور سکیورٹی ایجنسیز سے رپورٹس طلب کرلی ہیں۔

واضح رہے کہ وزیرآباد سے گزرتے ہوئے اللہ ہو چوک کے مقام پر کنٹینر پر فائرنگ کے نتیجے میں عمران خان اور پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت نو افراد زخمی ہوگئے ہیں، جبکہ معظم نامی ایک شخص جاں بحق ہوگیا ہے۔

زخمی عمران مسکراتے ہوئے کنٹینر سے باہر آئے

عمران خان کو ابتدائی طبی امداد کنٹینر پر ہی دی گئی
شائع 03 نومبر 2022 05:41pm
اسکرین گریب
اسکرین گریب

قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے کے باوجود عمران خان نے کنٹینر سے باہر آتے ہوئے ہاتھ ہلاکر کر اور مسکراہٹ کے ساتھ شرکاء کا حوصلہ بلند رکھنے کی کوشش کی۔

حالانکہ عمران خان کی ٹانگ میں گولی لگی ، اس کے باوجود وہ باہمت طرز عمل اپناتے ہوئے کنٹینر سے باہر آئے ۔

عمران خان کو ابتدائی طبی امداد کنٹینر پر ہی دی گئی اس کے بعد انہیں ایک گاڑی میں لاہور کے شوکت خانم اسپتال منتقل کیا گیا۔

نائن ایم ایم نہیں، خودکار ہتھیار سے فائرنگ ہوئی، فواد چوہدری

پی ٹی آئی رہنما کا حملے کا بدلہ لینے کا اعلان
اپ ڈیٹ 03 نومبر 2022 07:40pm
اسکرین گریب
اسکرین گریب

پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان کے قتل کے لیے باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ کوشش ہوئی اور قاتل عمران خان اور پی ٹی آئی کی قیادت کو مارنا چاہتا تھا۔

حملے کے دو گھنٹے بعد ایک ٹوئیٹ میں فواد چوہدری نے کہاکہ یہ نائن ایم ایم (کا ہتھیار) نہیں تھا بلکہ خود کار ہتھیار سے برسٹ مارا گیا۔ اس بات پر دورائے نہیں کہ پی ٹی آئی رہنما بال بال بچے۔

اس سے قبل کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ”عمران خان کے اوپر حملہ پاکستان پر حملہ ہے اور اس کا بدلہ لیا جائے گا۔“

انہوں نے شرکاء سے سوال کیا کہ ”ہمارے بچوں کا خون یہاں بہا ہے، ہمارے لیڈر کا خون یہاں بہا ہے ، بدلہ لوگے؟“

جس پر شرکاء کی جانب سے ”ہاں“ میں نعرہ لگایا گیا۔

فواد چوہدری نے کہا ”پاکستان تحریک انصاف کے لوگوں کو میں کہتا ہوں وعدہ کرو بدلہ لوگے۔“

ان کا مزید کہنا تھا کہ ”ہم امن کی پارٹی ہیں ہم بندوقوں کی پارٹی نہیں ہیں، ہمارے لیڈر کے اوپر بندوقوں سے حملہ کیا گیا۔ بزدل لوگ جو اس کے پیچھے ہیں وہ کان کھول کر سن لیں ہم اس کا بدلہ لیں گے، انشاء اللہ۔“

پی ٹی آئی کا ملک بھر میں احتجاج، بڑے شہروں میں سڑکیں بند

مشتعل کارکنوں کی حکومت، وزیر داخلہ، آصف زرداری کے خلاف شدید نعرے بازی
اپ ڈیٹ 03 نومبر 2022 08:59pm
فوٹو — فائل
فوٹو — فائل

عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف پی ٹی آئی کارکنان نے ملک بھر میں مظاہرے شروع کردیئے ہیں۔ حملے کے کچھ ہی دیر بعد لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی سمیت پنجاب، خیبرپختونخوا کے دیگر شہروں اور کراچی میں کارکنان سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

گجرات

عمران خان پر مبینہ قاتلانہ حملے کے خلاف گجرات میں بھی کارکنان سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

گجرات میں احتجاج کے باعث جی ٹی روڈ پر ٹریفک بلاک ہوگیا جب کہ مشتعل کارکنوں کی جانب سے حکومت، وزیر داخلہ، آصف زرداری کے خلاف شدید نعرے بازی کی جا رہی ہے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے کراچی کے مختلف علاقوں میں دھرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

کراچی

کراچی کے مختلف علاقوں میں عمران خان پر حملے کے خلاف کارکنوں کا احتجاج جاری ہے۔

شہرِ قائد کے درج ذیل علاقوں میں احتجاج کے باعث ٹریفک متاثر

  • شاہراہ فیصل
  • لانڈھی
  • نارتھ کراچی
  • فائیو اسٹار چورنگی
  • ماڑی پور روڈ
  • قائد آباد
  • مواچھ گوٹھ
  • نیشنل ہائی وے

کراچی کے پُل بند

  • ملینئم مال
  • عائشہ منزل
  • نرسری
  • تین تلوار
  • جناح برج

لاہور

لاہور کے شاہدرہ چوک پر تحریک انصاف کے کارکنان نے ٹائروں کو آگ لگا کر شاہراہ بند کر دی، لبرٹی چوک میں پی ٹی آئی کارکنوں نے احتجاج اور نعرے بازی کی۔

اس کے علاوہ شادمان، فیروز پور روڈ اور شوکت خانم اسپتال کے سامنے بھی احتجاج کیا گیا۔

پی ٹی آئی کارکنان کا جاتی امراء روڈ پر ٹائر جلا کر مظاہرہ جاری ہے جس کے باعث شریف خاندان کی رہائشگاہ جاتی امراء روڈ، لاہور روڈ اور رائیونڈ روڈ پر گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔

لاہور میں ٹریفک کہاں متاثر ہے؟

  • شاہدرہ چوک
  • شوکت خانم چوک
  • گورنر ہاؤس چوک
  • لبرٹی چوک
  • لکشمی چوک
  • بابو صابو چوک
  • دبئی ٹاؤن چوک
  • فیروز پور روڈ
  • جاتی امراء روڈ
  • رائیونڈ روڈ
  • لاہور روڈ

خیال رہے کہ عمران خان شوکت خانم میں ہی زیر علاج ہیں۔

اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ دارلحکومت میں میں حالات مکمل پرامن ہیں اور اسلام آباد میں تمام راستےکھلے ہیں۔

فیصل آباد

فیصل آباد کے گھنٹہ گھر اور اطراف کے بازار بند کروا دیے گئے ہیں، کارکنوں نے گھنٹہ گھر چوک پر ٹائر جلا کر احتجاج کیا۔

راولپنڈی

راولپنڈی میں پی ٹی آئی کارکنان نے ٹائرجلا کر مری روڈ پر دھرنا دے دیا ہے۔

سیالکوٹ

سیالکوٹ کے علاقے رنگپورہ سمیت شہر کے متعدد روڈز بلاک کردئیے گئے۔

کامونکی

کامونکی میں پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے گوجرانوالا روڈ اور جی ٹی روڈ بلاک کرکے احتجاج کیا جا رہا ہے۔

کوئٹہ

کوئٹہ میں پی ٹی آئی کارکنان عمران خان کے کنٹینر پر فائنگ کے خلاف احتجاج کے لئے سیکرٹریٹ پہنچنا شروع ہوگئے۔

ملتان

وزیر آباد میں حقیقی آزادی مارچ پر فائرنگ کے خلاف ملتان میں بھی پی ٹی آئی کارکنان سڑکوں پر نکل آئے ہیں جہاں حکومت مخالف نعرے بازی کی جا رہی ہے۔

سرگودھا

سابق وزیراعظم اور تحریک اںصاف رہنماؤں کے ساتھ فائرنگ کا واقعہ پیش آتے ہی سرگودھا میں پارٹی کارکنان سڑکوں پر نکل آئے جس کے باعث شہر مکمل طور پر بند ہوچکا ہے۔

سرائے عالمگیر

عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کے خلاف سرائے عالمگیر میں میں پی ٹی آئی کارکنان سراپا احتجاج ہیں جہاں حکومت مخالف نعرے بازی کی جا رہی ہے۔

چشتیاں

چشتیاں میں بھی عمران خان کے ساتھ وزیر آباد میں ناخوشگوار واقعے کے بعد تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے ختم نبوت چوک میں احتجاجی مظاہرہ جاری ہے۔

اس کے علاوہ بہاولپور، رائے ونڈ، ، لکی مروت، جہلم، میانوالی، ساہیوال، ٹنڈوالہ یار، بھکر، صادق آباد، ہنگو، نواب شاہ اور سوات میں بھی احتجاج شروع ہوچکا ہے۔

جاں بحق ہونیوالے معظم کو اہلکاروں کی گولیاں لگیں، عینی شاہد

معظم کویت سے چھٹیاں گزارنے آیا تھا۔
اپ ڈیٹ 04 نومبر 2022 06:55pm
عینی شاہد افضال احمد

واقعے کے عینی شاہد افضال احمد نے کہا ہے کہ لانگ مارچ میں باہر کا آدمی آیا پتہ نہیں شاید وہ کون تھا، اس نے اوپر آکر عمران خان پر فائر کیا۔

سانحے کے بعد ایک عینی شاہد افضال احمد نے آج نیوز سے گفتگو کی۔

عمران خان کے کنٹینر پر حملے کے دوران فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے شخص معظم گوندل کے بارے میں عینی شاہد نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے سیکورٹی اہلکاروں کی گولیاں لگیں۔

عینی شاہد نے دعویٰ کیا کہ جب سیکورٹی اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کی تو اس کے نتیجے میں پراپرٹی کی دکان کے باہر بیٹھا شخص معظم جاں بحق ہو گیا تاہم اس دعوے کی تصدیق نہیں ہو سکی۔

 معظم گوندل کی ایک تصویر
معظم گوندل کی ایک تصویر

فائرنگ سے جاں بحق ہونے والا معظم گوندل کویت سے چھٹیاں گزارنے آیا تھا۔

عینی شاہدین کے مطابق حملے کے بعد معظم کے تین بچے اس کی لاش کے قریب بیٹھے پائے گئے۔ اس وقت زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا۔

ایک اور عینی شاہد نے کہا کہ وہ لوگ عمران خان کو کنٹینر پر گزرتے دیکھ کر ہاتھ ہلا رہے تھے، ابھی پانچ منٹ ہی گزرتے تھے کہ فائرنگ کی آواز آئی اور ہل چل مچ گئی۔ ”پولیس پہنچ گئی یا فائرنگ ہونے لگی۔ ہم تو یہاں پر گرے ہوئے تھے، پھر دیکھا کہ ہمارا دوست شہید ہوگیا، اس کے ماتھے پر برسٹ لگا۔“

لانگ مارچ پر فائرنگ، عمران خان سمیت سینئر پی ٹی آئی رہنما زخمی

عمران خان پر قائم قاتلانہ حملہ ہوا ہے، فواد چوہدری
اپ ڈیٹ 03 نومبر 2022 07:47pm
فوٹو — فائل
فوٹو — فائل

وزیرآباد سے گزرتے ہوئے اللہ ہو چوک کے مقام پر پی ٹی آئی کنٹینر پر فائرنگ کے نتیجے میں عمران خان اور پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت چار افراد زخمی ہوئے ہیں، جب کہ ایک شخص جاں بحق ہوگیا ہے۔

اس ضمن میں سابق وفاقی وزیر اور رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عمران خان ٹانگ پر گولی لگنے سے زخمی ہوئے ہیں جنہیں کنٹینر سے گاڑی میں منتقل کرکے اسپتال روانہ کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مارچ پر فائرنگ سے عمران خان، سینئر پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت 4 افراد زخمی

فواد چوہدری نے کہا کہ کنٹینر پر فائرنگ سے سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل، سینیٹر فیصل جاوید اور احمد چٹھہ بھی زخمی ہوئے ہیں، پی ٹی آئی رہنماؤں کو ٹارگٹ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف کے رہنما عمر سرفراز اور اعجاز چوہدری نے بھی عمران خان کو گولی لگنے کی تصدیق کی ہے۔

عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ، 3 ملزمان گرفتار

ایک شخص نے پیچھے سے بندوق پکڑنے کی کوشش کی.
اپ ڈیٹ 03 نومبر 2022 06:14pm
اسکرین گریب
اسکرین گریب

گوجرانوالہ: آزادی مارچ پر فائرنگ کرنے کے الزام میں تین ملزمان کو گرفتار کرکے نا معلوم مقام منتقل کردیا گیا ہے۔

گرفتار ملزمان میں فیصل بٹ، محمد نوید اور جہانگیر بٹ شامل ہیں جن کے پاس سے 9 ایم ایم پستول اور آٹو میٹک گن بر آمد ہوئی ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق فائرنگ کنٹینر کے سامنے اوردائیں جانب بیک وقت کی گئی جب کہ کنٹینر کے اوپر سے بھی جوابی فائرنگ ہوئی۔

ملزم محمد نوید ولد بشیر نامی حملہ آور نے فائرنگ کی جس کا تعلق وزیر آباد سے ہے، حملہ آور سے نائن ایم ایم پستول اور دوخالی میگزین بر آمد ہوئیں۔

محمد نوید نامی شخص نے عمران خان کے کنٹینر پر آٹومیٹک ہتھیار سے گولیوں کو برسٹ مارا جس کے نتیجے میں عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے سینئیر ترین رہنما زخمی ہوگئے۔

گرفتار ملزم نے جب فائرنگ کی تو ایک شخص نے پیچھے سے اس کی بندوق پکڑنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہا، فائرنگ کے فوراً بعد بھگدڑ مچ گئی۔

آزادی مارچ پر فائرنگ سے عمران خان سمیت 14 افراد زخمی ہوئے، ایک جاں بحق

عمران شوکت خانم اسپتال لاہور میں زیر علاج۔ مشتبہ حملہ آور پکڑا گیا
اپ ڈیٹ 03 نومبر 2022 09:40pm
حملے کے بعد عمران خان کنٹینر سے باہر آتے ہوئے ہاتھ ہلا رہے ہیں۔ فوٹو آج نیوز
حملے کے بعد عمران خان کنٹینر سے باہر آتے ہوئے ہاتھ ہلا رہے ہیں۔ فوٹو آج نیوز

وزیرآباد سے گزرتے ہوئے اللہ ہو چوک کے مقام پر پی ٹی آئی حقیقی آزادی مارچ کے کنٹینر پر فائرنگ کے نتیجے میں عمران خان اور پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت 14 افراد زخمی ہوگئے جبکہ معظم نامی ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔ جس کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ سڑک کنارے موجود تھا اور مارچ کو دیکھ رہا تھا۔

تحریک انصاف کے رہنماؤں فواد چودہدری عمر سرفراز چیمہ نے بتایا کہ عمران خان کی ٹانگ پر گولی لگی ہے، اعجاز چوہدری نے بھی عمران خان کو گولی لگنے کی تصدیق کی۔ حملے کے بعد عمران خان کی ایک ویڈیو سامنے آئی جس میں وہ کنٹینر سے باہر آتے ہوئے ہاتھ ہلا رہے ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے۔

واقعے کے بعد موقع پر موجود افراد نے مبینہ حملہ آور کو پکڑ لیا۔ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ایک نوجوان نے حملہ آور کا پستول والا ہاتھ اوپر اٹھا دیا تھا جس کے سبب فائرنگ اوپر کی جانب ہوئی۔

حملے کے ردعمل میں پی ٹی آئی کارکن ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کر رہے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے حملے کی مذمت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

عمران خان پر قاتلانہ حملہ، پی ٹی آئی کا ملک بھر میں احتجاج شروع

عمران خان پر قاتلانہ حملہ،ملزم کا بیان سامنے آگیا

فواد چوہدری کا عمران خان پر حملے کا بدلہ لینے کا اعلان

عمران خان لاہور کے شوکت خانم اسپتال پہنچ چکے ہیں اور زیر علاج ہیں، جہاں چار ڈاکٹرز پر مشتمل بورڈ تشکیل دے دیا گیا ہے۔

ایک عینی شاہد نے بتایا کہ حملہ آور کی جانب سے فائرنگ کے بعد سیکورٹی اہکاروں نے گولیاں چلائی جس کے نتیجے میں سڑک کے کنارے بیٹھا معظم نامی شخص جاں بحق ہوگیا۔ معظم کویت سے چھٹی گزارنے پاکستان آیا تھا۔

فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں میں پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید، عمران اسماعیل اور احمد چٹھہ شامل ہیں۔

جاں بحق ہونیوالے معظم کو اہلکاروں کی گولیاں لگیں، عینی شاہد

سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ احمد چٹھہ کے پیٹ میں گولی لگی ہے۔

حمزہ، زاہد، محمدعمران، محمد فاروق، لیاقت اور راشد محمود بھی زخمیوں میں شامل ہیں۔

بعد میں زخمیوں کی ایک فہرست سامنے آئی جس کے مطابق فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور عمران خان سمیت 14 زخمی ہوئے۔ زخمیوں کی تفصیل یہ ہے

  • عمران خان عمر 70 برس، ٹانگ میں گولی
  • احمد ناصر چٹھہ، عمر 33 برس ٹانگ میں گولی
  • فیصل جاوید، عمر 41 برس
  • علی زیدی، عمر 50 برس
  • عمران اسماعیل، 50 برس
  • ایس اے حمید، عمر 65 برس
  • یوسف خان، عمر 55 برس
  • زاہد خان، عمر 32 برس، سیدھے بازو اور باہنی ٹانگ میں گولیاں
  • محمد لیاقت، 33 برس، پیٹ میں گولی
  • عمر ڈار، 40 برس
  • اریب، عمر 13 برس، پیٹ میں گولی
  • عمران یوسف، عمر 45 برس
  • حمزہ عمر 24 برس
  • فاروق، عمر 49 برس

فائرنگ کے بعد کنٹینر کے اوپر اور اطراف میں افراتفری پھیل گئی جو بعد میں سامنے آنے والی ویڈیوز میں واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

عمران خان پر فائرنگ کی فوٹیج سامنے آگئی

پی ٹی آئی کا رانا ثنااللہ کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا اعلان

عمران خان کے زخمی سیکیورٹی اہلکار مناظر کو گوجرانوالہ سول اسپتال شفٹ کر دیا گیا جبکہ زخمی نوجوان اریب کو بھی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

حملے کے بعد پی ٹی آئی کے فیصل جاوید زخمی بیٹھے ہیں۔ دوسری جانب عمران خان کو کنٹینر سے گاڑی میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
حملے کے بعد پی ٹی آئی کے فیصل جاوید زخمی بیٹھے ہیں۔ دوسری جانب عمران خان کو کنٹینر سے گاڑی میں منتقل کیا جا رہا ہے۔

عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ سوا چار بجے کے قریب ہوئی۔ ابتدائی اطلاعات میں کہا گیا کہ تحریک انصاف کا قافلہ ظفر علی خان چوک کے قریب تھا کہ اچانک کسی نے خود کار ہتھیار سے کنٹینر پر برسٹ مارا جس کے بعد افراتفری مچ گئی۔

موقع پر موجود لوگوں نے ایک شخص کو گرفتار کرلیا جس کی شناخت محمد نوید ولد بشیر بتائی گئی۔

اگرچہ شروع میں ایک ہی حملہ آور کی گرفتاری کی خبر آئی جب کہ اپنے بیان میں حملہ آور کا کہنا تھا کہ وہ تنہا تھا۔ لیکن بعد میں تین دیگر افراد کو بھی گرفتار کیا گیا جن کے قبضے سے ہتھیار برآمد ہوئے ہیں۔

عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ، 3 ملزمان گرفتار

فائرنگ کے وقت عمران خان کنٹینر پر موجود تھے۔ کنٹینر سے ان کے محفوظ ہونے کا اعلان کیا گیا، جس کے بعد وہ کنٹینر سے اترکر روانہ ہوگئے۔ ایک فوٹیج میں وہ لنگڑا کر کنٹینر سے نکلتے دکھائی دیتے ہیں۔ پی ٹی آئی رہنماؤں نے بتایا کہ ان کی ٹانگ میں گولی لگی۔

پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید کی ایک تصویر بھی سامنے آئی جس میں ان کے کپڑوں پر خون لگا ہے اور چہرے پر پٹی ہے۔

عمران خان کو کنٹینر سے لینے والی گاڑی تیزی سے لاہور کی جانب روانہ ہوگئی اور شوکت خانم اسپتال جا کر رکی۔

عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کرنے والا شخص گرفتار

آئی جی پنجاب فیصل شاہکار نے وزیر آباد میں عمران خان کے کنٹینر کے قریب فائرنگ کی خبر ملتے ہی ڈی پی او گجرات کو فوری موقع پر بھیج دیا۔ جب کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے بھی واقعے کا نوٹس لے لیا۔

عمران خان کے قافلے کے ساتھ پولیس کی نفری بھی تعینات تھی۔

پی ٹی آئی کے سربراہ لاہور سے اسلام آباد تک حقیقی آزادی مارچ کی قیادت کر رہے تھے۔ ان کا مارچ پچھلے جمعہ 28 اکتوبر کو لبرٹی چوک لاہور سے روانہ ہوا تھا۔