Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

ارشد شریف قتل: دیکھنا ہوگا کون فائدہ اٹھا رہا ہے، ترجمان پاک فوج

مکمل تحقیقات ہونی چاہئے کہ ارشد شریف باہر بھی کیوں گئے، آئی ایس پی آر
اپ ڈیٹ 25 اکتوبر 2022 11:44pm
اسکرین گریب
اسکرین گریب

ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار جا کہنا ہے کہ ارشد شریف ایک پروفیشنل صحافی تھے، ان کی ناگہانی وفات پر افسوس ہے۔

ایک بیان میں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ ارشد شریف کو کس نے جانے پر مجبور کیا، وہ کیسے اور کیوں گئے اسکی تحقیقات ہونی چاہئے۔

لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے کہا کہ اس معاملے پر الزام تراشیاں اور قیاس آرائیاں افسوسناک ہے، ہم سب کو ارشد شریف کی ناگہانی وفات پر افسوس ہے، وہ ایک پروفیشنل صحافی تھے، پاک فوج کے آپریشنز کے دوران انہوں نے فیلڈ میں جا کر رپورٹنگ کی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) کی جانب سے حکومتِ پاکستان سے درخواست کی گئی ہے کہ اس افسوسناک واقعے کی مکمل تحقیقات کروائی جائیں تاکہ تمام چیزوں کو منطقی انجام تک لے جایا جا سکے جب کہ کل وزیراعظم نے بھی کینیائی حکومت سے بات کی جن سے تفصیلات بھی مل رہی ہیں تاہم کینیا پولیس نے بیان دیا کہ غلطی ان کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ بار بار کوئی نہ کوئی بہانہ بنا کر ادارے پر الزام تراشی کی جاتی ہے، اسی لئے معاملے کی مکمل تحقیقات کرانا ضوری ہے تاکہ دیکھا جا سکے کہ اس واقعے کو بنیاد بنا کر کون فائدہ اٹھا رہا ہے۔

پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ یہ تحقیقات ہونی چاہئے کہ ارشد شریف کو پاکستان سے جانا کیوں پڑا، کس نے انھیں یہاں سے جانے پر مجبور کیا، وہ کیسے اور کہاں پر گئے جب کہ اس واقعے کے پس منظر میں کیا حالات تھے۔ ان تمام مراحل پر بدقسمتی سے بار بار ادارے کی جانب الزامات تراشی کی جاتی ہیں جن کا خاتمہ ہونا چاہیے۔

لیفٹیننٹ جنرل نے کہا کہ جو لوگ یہ الزام تراشیاں کر رہے ہیں، بغیر کسی ثبوت کے، ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

فوج کا حکومت کوخط

ارشد شریف کے قتل کے معاملے پرپاک فوج نے وفاقی حکومت کوخط لکھ دیا۔

پاک فوج نے خط میں کہا ہے کہ ارشد شریف کی موت کی تفصیلی تحقیقات کی جائیں۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ الزامات لگانے والوں کیخلاف آئین و قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔

پاک فوج نے خط میں ارشد شریف قتل کی انکوائری کمیشن بنانے کی درخواست بھی کردی ہے۔

اس سے قبل، وزیراعظم شہباز شریف نے سینئر صحافی ارشد شریف کے معاملے کی تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں ہائیکورٹ کے جج کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن بنایا جائے گا۔

وزیرِ اطلاعات مریم اورنگزیب نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ہائی کورٹ کے جج کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالتی کمیشن کے سربراہ حقائق کے تعین کے لئے سول سوسائٹی اور میڈیا سے بھی رکن لے سکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے یہ فیصلہ مرحوم ارشد شریف کے جاں بحق ہونے کے اصل حقائق کے تعین کے لئے کیا ہے۔

پاکستان

Pak army

Case

arshad sharif