ایٹمی اثاثے: پاکستانیوں نے امریکی صدر کا بیان یک آواز مسترد کردیا
پاکستانیوں نے امریکی صدر کا بیان یک آواز مسترد کردیا۔
امریکی صدر کے بیان کے ردعمل میں وفاقی وزیر خرم دستگیر نے کہا کہ جو بائیڈن کے پاکستان کے متعلق شکوک و شبہات غلط ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم بالکل محفوظ ہے، امریکی صدرکے بیان کی کوئی بنیاد نہیں۔
مزید پڑھیں: سابق وزیراعظم نواز شریف کا امریکی صدر کے بیان پر ردعمل آگیا
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ اس پر میرے پاس دو سوال ہیں: 1. آپ کے پاس کیا معلومات ہے؟
میں جانتا ہوں کہ ہمارے پاس سب سے محفوظ جوہری کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم ہے؟ 2. امریکہ کے برعکس جو جنگوں میں ملوث رہا ہے۔
سابق سفیر علی سرور نقوی کا کہنا ہے کہ اس طرح کی تقریروں میں ریمارکس آتے رہتے ہیں۔
آج نیوز سے بات کرتے ہوئے سابق سفیر نے کہا کہ انہوں نے مزید کہا کہ امریکا کے دو اہداف ہیں کہ روس کو آگے بڑھنے نہ دے اور چین سے مقابلہ کریں، امریکا کا اصل فوکس چین اور روس ہے، کہ روس اور چین کو آئسولیٹ کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا کو پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں بہت عرصے سے اعتراض ہے، میں نہیں سمجھتا کہ کوئی ایسی پریشانی کی بات ہے۔
پاکستان تحریک انصاف رہنما شیریں مزاری نے کہا کہ امریکی صدر کو ایسا بیان دینے پر پاکستانی قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔
اپنے ٹوئٹر بیان میں انہوں نے کہا کہ آپ کے ریمارکس کیلئے صرف آپ کی حکومت کی تبدیلی کی سازش ناکام ہو رہی ہے- ایٹمی امریکا دنیا کیلئے خطرہ ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ بائیڈن پاکستان کے بارے میں غیر ذمہ دارانہ بیانات واپس لیں، غیر ذمہ دارانہ بیان یوں لگتا ہے صدر بائیڈن امریکی عوام میں گرتی ہوئی ساکھ سے توجہ ہٹانا چاہتےہیں۔
انہوں نے ٹویٹ میں لکھا کہ ہماری موجودہ لیڈرشپ کمزور ہوسکتی ہے لیکن عوام کمزورنہیں۔
دوسری جانب ذرائع نے آج نیوز کو بتایا کہ دفتر خارجہ جلد امریکی صدر کے تبصرے پر بیان جاری کرے گا۔
اس سے قبل، امریکی صدرجوبائیڈن نے اپنی تقریرمیں چین اور روس کے ساتھ پاکستان کو بھی لپیٹ میں لیتے ہوئے خطرناک قراردے دیا۔
Comments are closed on this story.