Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
15 Jumada Al-Awwal 1446  

جن ججز نے ناانصافیاں کیں انہیں جوابدہ ٹھہرانا پڑے گا، نواز شریف

تمام تکالیف کے باوجود پاکستان جانے کا فیصلہ کیا، نواز شریف
اپ ڈیٹ 09 اکتوبر 2022 07:10pm
اسکرین گریب
اسکرین گریب

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ میری اہلیہ اور مریم کی والدہ بستر مرگ پر تھیں تو ہمارے ساتھ ظلم کیا گیا، میں نے درخواست کی تھی کہ میری اہلیہ بیمار ہے ایک ہفتے کے لیے فیصلہ ملتوی کیا جائے، ایک ہفتے بعد پاکستان آ جاؤں گا مگر نیب کے جج نے میری درخواست قبول نہیں کی۔

لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ لوگ میری اہلیہ کی بیماری کا مذاق اڑا رہے تھے، کیا ان لوگوں کے سینے میں دل نہیں ہے؟

نواز شریف کا کہنا تھا کہ جب میں اور مریم اڈیالہ جیل میں تھے تو خبر ملی کہ کلثوم نواز کی طبیعت پھر خراب ہوگئی، مجھے بتایا گیا کہ کلثوم نواز بے ہوش ہیں اور آئی سی یو میں ہیں، میں نے جیل سپرنٹنڈنٹ سےکہا کہ میری لندن میں بات کرادیں، جیل سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ بات نہیں کراسکتا ہمیں اجازت نہیں، میں نے کہا یہ انسانیت کا معاملہ ہے، اس پر اجازت لینے کی کیا ضرورت ہے، میں نے منتیں کیں مگر میری بات نہیں کرائی گئی، تین گھنٹے بعد آکر بتایا گیا کہ میری بیگم فوت ہوگئی ہیں۔

نواز شریف نے کہا ”آپ اندازہ کرسکتے ہیں کہ میرے دل پر کیا گزری ہوگی، انہوں نے کہا ہم جا کر مریم کو اطلاع کرتے ہیں،میں نے کہا ہرگز نہیں، میں خود اطلاع دوں گا، مجھے سمجھ نہیں آرہی تھی کہ مریم کو کس طرح بتاوں، جب مریم کو بتایا تو زار و قطار رونے لگیں، کسی کو توفیق نہیں ہوئی کہ ہمیں کلثوم نواز کا آخری دیدار کرنے دے، کلثوم نواز فوت ہوگئیں اور ہمیں جیل میں خبریں ملتی رہیں، یہ وہ واقعات ہیں جنہیں زندگی میں کبھی بھلایا نہیں جاسکتا۔“

نواز شریف کہتے ہیں کہ تمام تکالیف کے باوجود پاکستان جانے کا فیصلہ کیا، مریم سے کہا کہ ہم حق پر ہیں گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بعض قومی امور ایسے ہیں جن کا تاریخ میں ہم کبھی حساب نہیں دے سکیں گے، ان سب کا کسی کو تو حساب دینا پڑے گا۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جھوٹے مقدمات میں وزارت عظمیٰ سے نکالنا، ساری زندگی نااہل کرنا، پارٹی صدارت سے ہٹانا، کوئی عدالتی فیصلہ نہیں انتقام ہے، جن ججز نے ناانصافیاں کیں ان سے حساب لینا چاہیے، پاکستان کو آگے چلانا ہے تو ان لوگوں کو جوابدہ ٹھہرانا پڑے گا۔

نواز شریف نے کہا کہ جج ارشد ملک کی باتوں سے سب کے سر شرم سے جھک جانے چاہئیں، جھوٹے مقدمات بنائے گئے، جن کا کوئی ثبوت تک موجود نہیں، میری تاحیات نااہلی سپریم کورٹ سے ہوئی، آج کہا جارہا ہے کہ یہ کالا قانون ہے، یہ تمام حقائق قوم تک پہنچنے چاہئیں۔

نواز شریف نے مزید کہا کہ مریم نواز نے ثابت کیا مقدمہ جھوٹا اور سزا غلط تھی، ایک پاکستانی ہونے کے ناطے میرا حق ہے کہ میں یہ سوال پوچھوں جھوٹے مقدمات میں ہمیں کیوں جیل جانا پڑا؟

قائد ن لیگ نے کہا کہ میری اہلیہ کی بیماری پر سیاست کی گئی، میری اہلیہ کے انتقال پر جملے کسنے والے جواب دیں، یہ وہ واقعات ہیں جو زندگی میں کبھی بھولے نہیں جاتے۔

انہوں نے کہا کہ سیاست اپنی جگہ، پر کسی بندے پر اتنا ظلم نہیں کرنا چاہیے ، جس نے ظلم کیا اس کی حرکتیں سامنے آرہی ہیں، سب کچھ قوم سے سامنے آرہا ہے۔

قائد مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ ان کی حرکتیں قوم کے سامنے آرہی ہیں، ایک ایک شےعیاں ہورہی ہے، ہرچیز پر یوٹرن لیا جاتارہا، انسان چال چلتا ہے مگر اللہ کی اپنی حکمت ہوتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ثاقب نثار کی آڈیو لیک سے ثابت ہوچکا کہ یہ لوگ ہمیں ہر صورت سزا دینا چاہتے تھے، شوکت صدیقی کی باتوں سے تمام چیزیں واضح ہوچکی ہیں، کوشش کی گئی کہ ہم الیکشن سے پہلے باہر نہ آسکیں، جج نے ہمیں سزا دی نہیں بلکہ دلوائی گئی ہے، کہا گیا کہ سزا نہ دی گئی توہماری دو سال کی محنت ضائع ہوجائے گی۔

نواز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانے سے پہلے خودکشی کی باتیں کرنے والے نے خودکشی تو نہیں کی، انسان چال چلتا ہے لیکن ہوتا وہی ہے جو اللہ تعالیٰ چاہتا ہے۔

سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ترقی کرتے پاکستان کو آگے بڑھنے سے روک دیا گیا، ہمارے دور میں اشیائے ضروریہ کی قیمتیں عوام کی دسترس میں تھیں، ہمارے دور میں بننے والی موٹر ویز اور خوش حالی پر بھی اعتراض کیا گیا، ہمارے دور میں خوشحالی آئی اور عوام کو روزگار ملا، انسداد دہشت گردی کے لیے ہماری کاوشوں کو عالمی سطح پر سراہا گیا، ہمارے دور میں پاکستان معاشی طور پر مستحکم ہوا، ہماری خدمات زندگی کے ہر شعبہ میں ہیں، ہم نے ملک کو ایٹمی طاقت بنا کر اس کا دفاع ناقابل تسخیر بنایا۔

نوازش شریف نے پوچھا کہ عمران خان نے کیا ہی کیا ہے جس پر ایبسلوٹلی ناٹ کہتا ہے، ہم نے دنیا کو باور کرایا کہ پاکستانی قوم اپنی غیرت پر کوئی سودے بازی نہیں کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ملک کو معاشی طور پر مستحکم کرکے آئی ایم ایف کو خیر باد کہہ دیا، ہم نے ملک کی وہ خدمت کی جو کوئی نہیں کرسکتا، عمران خان نے پاکستان کو معاشی طور پر تباہ اور عالمی طور پر تنہا کیا، عمران خان نے ہمسایوں اور دیگر ممالک سے تعلقات کو خراب کیا، عمران خان کے دور میں اشیائے ضروریہ کی قیمت عوام کی پہنچ سے باہر چلیں گئیں، عمران خان کی حکومت میں ڈالر کی قیمت جان بوجھ کر بڑھائی گئی۔

مریم نواز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے میان نواز شریف نے کہا کہ مریم نواز نے بڑی بہادری کے ساتھ حالات کا مقابلہ کیا ہے، مریم نواز پر مجھے فخر ہے، انہوں نے جھوٹے کیسز کا مقابلہ کیا، ہماری پارٹی کیلئے مریم نے قابل تعریف کام کیے ہیں اور وہ آج سرخرو ہو کر آئی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ آڈیو لیکس مکافات عمل کی بات ہے اور اس سے ہر چیز عیاں ہو رہی ہیں۔

london

Nawaz Sharif

press conference