افغان مہاجرين کا مسئلہ ايمرجنسی بنيادوں پر حل کرنے کی قرارداد منظور
قومى اسمبلى کى قائمہ کميٹى نے انسانى حقوق کو مدنظر رکھتے ہوئے افغان مہاجرين کا مسئلہ ايمرجنسى بنيادوں پر حل کرنے کى قرارداد منظور کرلى، چيئر پرسن نے وزارت داخلہ سے افغان مہاجرين کى تفصيلات طلب کر ليں، جبکہ کشور زہرہ نے لاپتہ افراد اور لاشیں ملنے کا معاملہ کمیٹی میں اٹھا دیا۔
قومى اسمبلى کى قائمہ کميٹى برائے انسانى حقوق کا اجلاس چیئر پرسن مہرین رزاق بھٹو کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا، جس میں افغان مہاجرین کے معاملے پر حکام وزارت سيفران نے بتایا کہ اب جو لوگ آرہے ہیں وہ مہاجرین نہیں شہرى ہیں، يہ لوگ کيمپس میں نہیں باہر رہ رہے ہیں، جس سے بہت سے مسائل کا سامنا ہے۔
کميٹى رکن فرحت اللہ بابر نے کہا کہ چاليس سال سے مہاجرین يہاں موجود ليکن ہم سے کوئى قانون سازی نہ ہوسکى۔ جس پر چیئر پرسن کميٹى نے اسپیکر قومى اسمبلى کو خط لکھنے کے بارے میں کہا۔
مہرين رزاق نے قائمہ کميٹى میں افغان مہاجرين کا مسئلہ ايمرجنسى بنيادوں پر حل کرنے کى قرارداد منظور کرلى، جس میں کہا گيا کہ نيشنل ايکشن پلان 2014 کے آرٹيکل 19 کے تحت مہاجرین کے مسئلے پر عمل کيا جائے۔
کراچى میں سیاسی کارکنان کی گمشدگی کے بعد لاشوں کے معاملہ پر کشور زہرہ نے کہا ہمارے مجموعی طور پر 105 افراد لاپتہ ہیں جن میں سے تین کى لاشیں ملنے کے بعد 102 لوگ کے خاندانوں میں انتہائی خوف پایا جارہا ہے۔
کشور زہرہ نے کہا کہ اگر انہوں نے جرم کیا ہے تو پھانسی دیں لیکن عدالت کے سامنے لائیں، یہ پاکستان کی بد نامی اور ہیومن رائٹس کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔
محسن داوڑ نے کہا پورے ملک میں جبری گمشدگی کا معاملہ سنگین ہیں اور اس کا کوئی اختتام ہی نہیں ہو رہا۔
Comments are closed on this story.