اسلام آباد ہائیکورٹ کا لاپتہ شہری کو کل تک بازیاب کر کے پیش کرنے کا حکم
اسلام آباد ہائیکورٹ نےآئی جی پولیس کوحکم دیاہےکہ وفاقی دارالحکومت سےلاپتہ ہونےوالےشہری کوکل تک بازیاب کر کے عدالت میں پیش کریں۔
اسلام آبادہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے لاپتہ شہری حسیب حمزہ کی بازیابی کے لیے ان کے والد کی درخواست پر سماعت کی ۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ 22 اور 23 اگست کی درمیانی شب پٹیشنر کے بیٹے کو گھر سے اٹھایا گیا، جس پر پولیس نے کہا کہ ہمارے پاس نہیں ایجنسیوں کے پاس ہے۔
عدالتی حکم پر آئی جی اسلام آباد عدالت پیش ہوئے اور بتایا کہ حسیب حمزہ کی گُمشدگی پر ایف آئی آر درج کی جا چکی ہے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ یہ ناقابل برداشت ہے، لاپتہ افراد سے متعلق پہلے ایک فیصلہ موجود ہے جس میں قرار دیا تھا کہ شہری کے لاپتہ ہونے پر آئی جی اور متعلقہ افسران ذمہ دار ہوں گے، یہ عدالت اب اس فیصلے کے مطابق ہی جائے گی، 23 اگست سے بندہ غائب ہے ،دنیا کی بہترین ایجنسیوں کیلئے کوئی مسئلہ نہیں کہ اسے پیش نہ کر سکیں۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے مزید کہا کہ یہ عدالت آپ پر اعتماد کر رہی ہے کہ کل ساڑھے 11بجے تک لاپتہ شہری کو پیش کریں ، وزیراعظم اس عدالت میں لاپتہ افراد کیسز میں پیش ہو چکے ہیں،اس عدالت کی حدود میں یہ سب برداشت نہیں کیا جائے گا ۔
جسٹس اطہرمن اللہ نے مزید ریمارکس دیے کہ ایم آئی، آئی ایس آئی ،اسپیشل برانچ اور انٹیلی جنس بیورو کے سیکٹرکمانڈرز سمیت چیف کمشنربھی پیش ہوں اورریاست کی ناکامی کی وضاحت کریں۔
Comments are closed on this story.