دفعہ 144 کی خلاف ورزی: عمران خان اور دیگر کی ضمانت میں توسیع
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے دفعہ 144کی خلاف ورزی کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور دیگر ملزمان کی ضمانت میں 27ستمبر تک توسیع کردی۔
ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے 20 اگست کو پی ٹی آئی کے عوامی اجتماع پر اسلام آباد پولیس کی جانب سے دائرکردہ درخواست کی سماعت کی۔
ملزم فیصل واوڈا کے وکیل نے حاضری سے معافی کی درخواست دائرکی اور کہا کہ فیصل واوڈا عمرے کی ادائیگی پرگئے ہیں، آج حاضری سےمعافی کی درخواست منظور کی جائے۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصرکی بھی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست عدالت میں دائر کی گئی۔
جج نے استفسار کیا کہ شہریارآفریدی، راجہ خرم، علی نواز اورفیصل جاوید کدھر ہیں، جس پر بابر اعوان کے وکیل نے کہا کہ فیصل جاوید کا دوسری عدالت میں کیس ہے، وہ آرہے ہیں راستے میں ہیں، مقدمہ ایک ہی ہے اوردلائل بھی ایک جیسے ہی ہوں گے۔
مزید پڑھیں: عدالت نے عمران خان کی عبوری ضمانت میں12 ستمبر تک توسیع کردی
ایڈیشنل سیشن جج نے پولیس سے استفسار کیا کہ تفتیشی کون ہے، کیا تفتیش مکمل ہے؟، جس پر تفتیشی آفیسر نے بتایا کہ ریکارڈ بھی موجود ہے اورتفتیش بھی مکمل ہے۔
وکیل بابراعوان نے عدالت کو بتایا کہ اسد عمر راستے میں ہیں جب مقدمہ ہوا وہ لاہور میں تھے، اسدعمرکی ویڈیو ریکارڈنگ بھی موجود تھی۔
بابر اعوان کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ عمران خان 9 حلقوں سے الیکشن لڑ رہے ہیں، عمران خان آج پیش نہیں ہوں گے، حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورکی جائے۔
جج ظفر اقبال نے بابر اعوان سے استفسار کیا کہ الیکشن کب ہو رہے ہیں؟ جس پر وکیل بابراعوان نے جواب دیا کہ الیکشن 25 ستمبرکو ہورہے ہیں، تھانہ آبپارہ میں درج مقدمے میں دفعات قابل ضمانت ہیں، عمران خان کیخلاف یہ 21 واں مقدمہ ہے جس میں ضمانت لے رہے ہیں۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت کے جج نے ریمارکس دیئے کہ دفعہ 506 ٹو میں 3 سال سزا اور ناقابل ضمانت ہے۔
وکیل بابراعوان نے کہا کہ سینیٹرسیف اللہ نیازی بھی مقدے کے وقت اسلام آباد میں نہیں تھے، سیف اللہ نیازی اس وقت اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔
ایڈیشنل سیشن جج نے تفتیشی افسر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ یہ سب سن رہے ہیں؟ دیکھ لیں اگر کوئی شامل نہیں تھا اس کو مقدمے سے فارغ کریں۔
بعدازاں عدالت نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر تمام ملزمان کی ضمانتوں میں 27 ستمبرتک توسیع کردی۔
اس سے قبل یکم ستمبر کواسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے خاتون جج اور پولیس افسران کو دھمکیاں دینے کے کیس میں عمران خان کی عبوری ضمانت میں 12 ستمبر تک توسیع کی تھی۔
Comments are closed on this story.