Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
15 Jumada Al-Awwal 1446  

اسرائیل کا شام میں جنگجوؤں کی فوجی تنصیب پرحملہ

اسرائیلی فوج کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا
شائع 29 اگست 2022 10:52am
تصویر بشکریہ الجزیرہ
تصویر بشکریہ الجزیرہ

اسرائیلی فضائی نے شام میں جنگجوؤں کے میزائیل سے بھرے ایک بڑے ڈپو پر فضائی حملہ کرکے تباہ کردیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سیٹلائٹ سے لی گئی تصویروں میں مغربی شام میں ایک بڑی فوجی تنصیب پر حملے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے جسے اسرائیل کے حالیہ فضائی حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔

شامی اپوزیشن کے جنگی نگرانی کے سربراہ کے مطابق بمباری نے گزشتہ ہفتے ملک میں ایران کے حمایت یافتہ جنگجوؤں کے لیے سیکڑوں میزائلوں سے بھرے ڈپو کو اڑا دیا۔

برطانیہ میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کی قیادت کرنے والے رامی عبدالرحمن کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے کئی ٹھکانوں پر حملہ کیا لیکن اصل نشانہ ایک بڑا ہتھیاروں کا ڈپو تھا، جس میں تقریباً 1,000 خطرناک میزائل تھے۔

انہوں نے کہا کہ حملے کے بعد تنصیب پر دھماکے پانچ گھنٹے سے زیادہ تک جاری رہے، جبکہ فضائی حملے میں شامی فوج کا ایک کیپٹن ہلاک اور 14 دیگر شامی زخمی ہوئے ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران کے عسکری ونگ پاسداران انقلاب اسلامی کے زیر نگرانی علاقے میں میزائل تیار کیے جاتے تھے، مگرحملے میں اس تنصیب کو نقصان نہیں پہنچا، جس کی وجہ اس کا پہاڑوں میں غار میں واقع ہونا ہے۔

تاحال شام پرکیے جانے فضائی حملے سے متعلق اسرائیلی فوج کی جانب سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا۔

دوسری جانب مشرق وسطیٰ میں امریکی فضائیہ کے اعلیٰ افسر لیفٹیننٹ جنرل الیکسس گرینکیوِچ نے کہا کہ وہ ان رپورٹس سے “یقینی طور پر آگاہ” ہیں کہ اسرائیل نے شام میں اسلحے کے ڈپو کو نشانہ بنایا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مذکورہ حملے اور امریکی فضائی حملوں کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے جیسا کہ گذشتہ ہفتے امریکا نے ایک حملہ کیا تھا۔

Israel

Syria

Iran

مشرق وسطیٰ