Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

سیلابی ریلوں سے ملاکنڈ، مردان، نوشہرہ اور چارسدہ کے علاقے متاثر ہونے کا خطرہ

ملاکنڈ میں سیلابی ریلا داخل ہوتے ہی ضلعی انتظامیہ نے ایمرجنسی نافذ کردی
شائع 26 اگست 2022 06:49pm
بے گھر افراد کو عرضی طور پر یہاں ٹھرایا جائے گا۔  فوٹو — اسکرین گریب/ فائل
بے گھر افراد کو عرضی طور پر یہاں ٹھرایا جائے گا۔ فوٹو — اسکرین گریب/ فائل

نوشہرہ: دریائے سوات آنے والے سیلابی ریلوں سے ملاکنڈ، مردان، نوشہرہ اور چارسدہ کے علاقے متاثر ہونے کا خطرہ لاحق ہوگیا۔

دریائے سوات میں پانی کے بہاو میں اضافے کے بعد سیلابی ریلے ملاکنڈ میں داخل ہوگئے جس کے پیشِ نظر نوشہرہ کے مقام پر ایک لاکھ 80 ہزار سے زائد دریائے کابل کے کنارے آس پاس آبادی کو خالی کرایا جا رہا ہے۔

ملاکنڈ میں سیلابی ریلا داخل ہوتے ہی ضلعی انتظامیہ نے ایمرجنسی نافذ کردی۔

اس کے علاوہ بٹ خیلہ طوطہ کان اور قلنگی میں دریائے کے کنارے آباد شہریوں کو محفوظ مقامات میں منتقل کردیا گیا ہے۔

چارسدہ میں دریائے سوات پر خیالی پل اور دریائے کابل پر سردریاب کے مقام مکینوں کو گھر خالی کرنے کے لئے اعلان کیا تو سردریاب اور خیالی کے مقام سے خواتین اور بچے گھروں سے نکل کر محفوظ مقام منتقل ہونے لگے۔

صوابی میں ضلع انتظامیہ کی طرف سے عارضی ریلیف کیمپ جہانگیرہ و آلہ ڈھیر کی 21 سکولوں میں قائم کئے گئے ہیں جہاں ممکنہ سیلاب کی صورت میں بے گھر افراد کو عرضی طور پر یہاں ٹھرایا جائے گا۔

پاکستان

Rain

floods

kpk flood