بی جے پی لیڈر پر خود کش حملے کی سازش ناکام، روس میں دہشتگرد گرفتار
روسی فیڈرل سیکیورٹی سروس (ایف ایس بی) نے ایک مبینہ خودکش حملہ آور کو حراست میں لیا ہے، جس کا تعلق عالمی دہشت گرد تنظیم داعش سے ہے۔
روسی خبر رساں ادارے “اسپٹنک” کے مطابق مبینہ گرفتار دہشت گرد بھارتی حکمراں جماعت بی جے پی کے ایک اعلیٰ رکن کے خلاف دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔
“روسی حکام نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ،” ایف ایس بی نے روس میں کالعدم بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ (داعش) کے ایک رکن کی نشاندہی کی اور اسے حراست میں لیا، جو وسطی ایشیائی خطے کے ایک ملک کا باشندہ ہے، مذکورہ مبینہ دہشت گرد نے بھارتی حکمران حلقوں کے ایک نمائندے خود کش حملے کا نشانہ بنانے کا منصوبہ بنایا تھا۔“
بیان میں مزید کہا گیا کہ زیر حراست شخص کو داعش کے ایک رہنما نے ترکی میں خودکش بمبار کے طور پر بھرتی کیا تھا۔
ایف ایس بی نے ایک تفتیشی ویڈیو بھی پوسٹ کی جس میں مشتبہ شخص کو یہ اعتراف کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ اس نے پیغمبر اسلام ﷺ کے خلاف توہین کے جرم میں دہشت گردی کا ارتکاب کرنا تھا۔
مبینہ دہشت گرد نے اپنے اعترافی بیان میں کہا کہ “میں 2022 میں روس گیا، اور وہاں سے مجھے بھارت روانہ ہونا تھا۔ بھارت میں مجھے اسلامک اسٹیٹ (داعش) کے کہنے پر پیغمبر اسلام ﷺکی توہین کرنے پر دہشت گردی کا ارتکاب کرنے کے لیے تمام ضروری چیزیں دی جانی تھیں۔”
ایف ایس بی نے ایک بیان میں کہا کہ ترکی میں، اپریل سے جون تک کئی مہینوں کے دوران ٹیلی گرام پر اور استنبول میں ذاتی ملاقاتوں کے دوران تربیت دی گئی تھی۔
Comments are closed on this story.