فوج اور امریکا سے میرا کوئی اختلاف نہیں: عمران خان
سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا کہ مجھے ٹیکنیکل ناک آؤٹ کرنےکی ناکام کوششیں کی جارہی ہیں۔
ایک بیان میں عمران خان نے کہا کہ انتخابات اسی سال ہوں گے، میری مقبولیت 2018 کے الیکشن سے بھی زیادہ ہے جو 9 فیصد سے 80 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ میری حکومت کو کام نہیں کرنے دیا گیا، حکومت گراگر پی ڈی ایم الیکشن کی طرف جانا چاہتی تھی لیکن انہوں نے اپنی گرتی ہوئی مقبولیت دیکھ کر ارادہ بدل لیا۔
ڈالر کا کنکشن مجھے کابل واقعے سے لگتا ہے
ان کا کہنا تھا کہ یہ سمجھتے ہیں مجھے نا اہل کروا لیں گے، مگر ایسا نہیں ہوگا، اتحادی مجھے سنگل آؤٹ بھی کرنا چاہتے ہیں جب کہ میں ہر میدان میں مقابلہ کروں گا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ڈالر کا کنکشن مجھے کابل واقعے سےلگتا ہے جب کہ واضح کردوں میرا فوج اور امریکا سے نہ کوئی اختلاف تھا اور نہ ہے۔
دو ممالک نے ہمیں 2012 اور 2013 میں مالی فنڈنگ کی آفر دی
انہوں نے کہا کہ دو ملکوں نے ہمیں 2012 اور 2013 میں مالی فنڈنگ کی آفر دی جسے ہم نے مسترد کیا، وہ مملک ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو سپورٹ کرتے تھے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے سرٹیفکیٹ پر نا اہلی نہیں بنتی، سرٹیفیکیٹ غلط ہو تو نااہلی نہیں بنتی بلکہ فنڈنگ ضبط ہوتی ہے۔
Comments are closed on this story.