Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

کوئی بھی پارٹی بغیر پیسے کے نہیں چل سکتی: عمران خان

ان لوگوں نے ہمیشہ سے اداروں کو استعمال کیا، الیکشن کمیشن کے ذریعےحکومت کنٹرول ہوسکتی ہے، اسی لئے یہ لوگ اس کے ذریعے قوم کو غلام بنانا چاہتے ہیں
شائع 04 اگست 2022 09:24pm
پاکستانی کا پیسہ دینے کو فارن فنڈنگ قرار دے رہا ہے۔ فوٹو — اسکرین گریب/ آج نیوز
پاکستانی کا پیسہ دینے کو فارن فنڈنگ قرار دے رہا ہے۔ فوٹو — اسکرین گریب/ آج نیوز
Mulk mein wo quwatain mujood hain jo mulk ko control karna chahti hain: Chairman PTI Imran Khan

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ اوورسیز پاکستانی پیسہ نہ بھیجیں توملک بینکرپٹ ہوجائے۔

اسلام آباد میں الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) کے باہر مظاہرین بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ دارالحکومت بندکرکے لوگوں کی زندگی عذاب کردی ہے، ایسا لگا شہر پر کوئی حملہ ہونے والا ہے، آخر حکومت کو کس بات کا خوف ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین ہمیں پُر امن احتجاج کرنےکاحق دیتا ہے، ہم نے ہمیشہ آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے احتجاج کیا، کوشش کی کہ آئین کی خلاف ورزی نہ ہو۔

الیکشن کمیشن کے ذریعے حکومت کنٹرول ہوسکتی ہے

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ان لوگوں نے ہمیشہ سے اداروں کو استعمال کیا، ہماری پارٹی توڑنے کے لئے پیسہ چلایا، الیکشن کمیشن کے ذریعےحکومت کنٹرول ہوسکتی ہے، اسی لئے یہ لوگ اس کے ذریعے قوم کو غلام بنانا چاہتے ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ انتخابات میں دھاندلی روکنے کے لئے الیکٹرانک ووٹنگ مشیبن (ای وی ایم) لانا چاہتا تھا، جس کے آنے سے دھانلی کے 130 طریقے ختم ہوجاتے، اسی لئے سیاسی مخالفین نے ای وی ایم کی مخالفت کی۔

اوورسیز پاکستانی پیسا نہ بھیجیں تو ملک دیوالیہ ہو جائے گا

عمران خان نے کہا کہ حقیقی جمہوریت کا مطلب حقیقی آزادی ہے، کوئی بھی جماعت بغیر پیسے کے نہیں چل سکتی، اوورسیز پاکستانی پیسا نہ بھیجیں تو ملک دیوالیہ ہو جائے گا مگر الیکشن کمیشن بیرون ملک مقیم پاکستانی کا پیسہ دینے کو فارن فنڈنگ قرار دے رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی پیسہ نہ بھیجیں تو ملک بینک کرپٹ ہو جائے جب کہ واضح کردوں فارن فنڈنگ دوسرےملک سے پیسہ لینا ہوتا ہے۔

بیانِ حلفی اور سرٹیفکیٹ دو مختلف چیزیں ہیں

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بیان حلفی اور سرٹیفکیٹ دو مختلف چیزیں ہیں، شہباز شریف نے بیان حلفی جمع کرایا تھا کہ نواز شریف واپس ملک آئیں گے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کےپاس ڈونرز ہی نہیں ہیں، ان کے پاس پیسا جمع کس طرح ہوتا ہے جان کر حیران رہ جائیں گے، الیکشن کمیشن سے پوچھتا ہوں کیا انہیں پتا ہے سیاسی فنڈ ریزنگ کیسے ہوتی ہے۔

عمران خان نے فنڈ ریزنگ پر امریکا کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ امریکا میں لمیٹڈ لائبلیٹی کمپنی (ایل ایل سی) بنتی ہے جو قانون کے مطابق بنانی پڑتی ہے، قانون کے مطابق امریکا فنڈ ریزنگ کے لئے ایل ایل سی سے پیسا جمع کیا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شوکت خانم میں انٹرنیشنل اینٹی کرپشن اکیڈمی (آئی اے سی اے) رجسٹرڈ چیریٹی کے ذریعے پیسا جمع کیا جاتا ہے، شوکت خانم کا سالانہ بجٹ 16 ارب روپےہے، میں اس کا چیئرمین بورڈ ہوں، اس کے اکاؤنٹنٹس سارا ریکارڈ دیکھنے کے بعد مجھے سرٹیفکیٹ دستخط کے لئے دیتے ہیں۔

سرٹیفکیٹ پر دستخط کرنے پر ن لیگ، شیطان کے چیلے بڑے خوش ہوئے

ان کا کہنا تھا کہ سرٹیفیکٹ میں بھی یہ لکھا ہوتا ہےجو چیزیں میرے سامنے ہیں وہ ٹھیک ہیں مگر سرٹیفکیٹ پر دستخط کرنے پر ن لیگ والے، شیطان کے چیلے بڑے خوش ہوئے ہیں۔

ECP

overseas Pakistanis

imran khan

USA

Prohibited Funding Case