وزیراعظم کی سیلاب سے جاں بحق افراد کے ورثا کو 24 گھنٹے میں معاوضہ دینے کی ہدایت
قلعہ سیف اللہ: وزیراعظم شہباز شریف نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کو بلوچستان میں سیلاب سے جاں بحق ہونے والوں کے ورثا کو معاوضے کی رقم 24 گھنٹے میں ادا کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم شہبازشریف چمن پہنچ گئے جہاں انہیں سیلاب کی صورتحال پربریفنگ دی گئی جبکہ وزیراعظم نے سیلاب متاثرین میں چیک تقسیم کیے۔
اس موقع پر وزیراعظم نے سیلاب متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں سیلاب سےبہت زیادہ تباہ کاری ہوئی ہے،صوبے کےبےشمارعلاقے بارش اورسیلاب سےمتاثرہوئے،بلوچستان میں 142 افرادمختلف حادثات میں جاں بحق ہوئے،سینکڑوں افرادزخمی اورکئی مکانات کو نقصان پہنچا،سیلاب سےتیار فصلیں بھی تباہ ہوگئیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ جھل مگسی،قلعہ سیف اللہ اوردیگرعلاقوں کا دورہ کیا،عبدالقدوس بزنجواوراین ڈی ایم اے دن رات کام کررہے ہیں،افواج پاکستان شب وروزامدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں،مصیبت کےوقت میں وفاق اورصوبائی ادارےحاضرخدمت ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین کے لیے میڈیکل کیمپس لگائے اور راشن تقسیم کیا جارہا ہے،وبائی امراض کی روک تھام کے لیے اقدامات کئے گئےہیں، سب اچھا ہے کہنا درست نہیں ہوگا،خامیاں دورکرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ قلعہ سیف اللہ کےکیمپس میں خوراک اورپانی نہیں تھا،عبدالقدوس بزنجونےفوری ایکشن لےکرافسران کومعطل کیا،غفلت میں مرتکب افسران کےخلاف انکوائری ہوگی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نےسیلاب متاثرین کو 10،10 لاکھ کے امدادی چیک دیئے ہیں، متاثرین میں چیکس کی تقسیم میں تاخیرنہیں ہونی چاہیئے۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا درست تخمینہ لگایا جائے گا، سروے کرکے حقدار کو اس کا حق پہنچائیں گے، آرمی چیف سے سروے میں تعاون کی درخواست کروں گا۔
سیلاب متاثرین کو کھانا پانی نہ ملنے پر دکھ ہوا، وزیراعظم
اس سے قبل وزیراعظم شہبازشریف نے بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، انہوں نے قلعہ سیف اللہ میں نقصانات اور امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔
اس موقع پر وزیراعظم نے میڈیا سےگفتگو کرتےہوئے کہا کہ سیلاب کے باعث اموات پر افسوس ہے، سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں بھرپور انداز میں جاری ہیں، امدادی کارروائیوں میں کچھ کوتاہیاں نظرآئی ہیں، امید ہے وزیراعلیٰ امدادی کارروائیوں کو بہتر بنائیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ انتظامیہ کو امدادی کارروائیاں بہتر کرنے کا کہا ہے، امید ہے وزیراعلیٰ بلوچستان کوتاہی میں ملوث انتظامیہ کے خلاف بھرپور ایکشن لیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیلاب سے متاثرہ افراد سے ملاقات کی، متاثرین نے بتایا کہ ان کوکھانا نہیں مل رہا، متاثرین کو کھانا پانی نہ ملنے پر دکھ ہوا، انہیں بروقت کھانا فراہم کیاجانا چاہیئے، متاثرین کو ہر طرح کی سہولتیں فراہم کریں گے۔
کیمپ میں کھانا نہ پہنچانے پر وزیراعظم نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کو ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی ہے، متاثرین کو 3 وقت کا کھانا دینا ہماری ذمہ داری ہے۔
سیلاب سے جاں بحق افراد کے ورثا کو 24 گھنٹے میں معاوضہ دینے کی ہدایت
علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف بلوچستان میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے نقصانات اور امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کوئٹہ پہنچے، وفاقی وزراء بھی ان کے ہمراہ تھے۔
کوئٹہ پہنچنے پر چیف سیکرٹری بلوچستان اور چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز نے وزیراعظم کو تفصیلی بریفنگ دی۔
وزیراعظم کو دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہ بلوچستان میں تقریباً 500 فیصد زیادہ بارش ہوئی۔
وزیراعظم نے این ڈی ایم اے کو بلوچستان میں بارش اور سیلاب سے جاں بحق ہونے والوں کے ورثا کو معاوضے کی رقم 24 گھنٹے میں ادا کرنے کی ہدایت کردی۔
متاثرہ علاقوں کے دورے کے دوران وزیراعظم نے ہدایت کی کہ جزوی یا مکمل تباہ ہونے والے مکانات کے معاوضے کو بھی5لاکھ روپے کیا جائے۔
اس موقع پروزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ ہمارا قومی المیہ ہے کہ ماضی میں ڈیموں کی تعمیر پر توجہ نہیں دی گئی، سیلاب متاثرہ علاقوں میں میڈیکل کیمپس کا جال پھیلایا جائے ۔
شہباز شریف نے مزیدکہا کہ غیر معمولی بارشوں سے وسیع پیمانے پر نقصان ہوئے ، قیمتی انسانی جانوں کے نقصان کےساتھ انفراسٹکرکچر تباہ ہوا ، وفاق اور بلوچستان حکومت قومی جذبے سے بحالی اور آبادکاری کے لیے پرعزم ہیں،جب تک آخری گھرآباد نہیں ہوتا حکومت چین سے نہیں بیٹھے گی۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے مقامی اور بین الاقوامی تنطیموں سے بھی سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے حکومت کی معاونت کی اپیل کی۔
وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو کا بلوچستان میں امدادی کاموں میں کوتاہی پر ایکشن
ادھر وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے بلوچستان میں امدادی کاموں میں کوتاہی پر ایکشن لیتے ہوئے ڈی سی قلعہ سیف اللہ سمیت دیگر کو معطل کرنے کا حکم دے دیا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ امدادی سرگرمیوں میں غیرذمہ داری برداشت نہیں ہوگی، جہاں امداد نہیں پہنچی وہاں کی انتظامیہ معطل ہوگی، چیف سیکرٹری ذمہ دار افراد کے خلاف فوری ایکشن لیں۔
Comments are closed on this story.