عمران خان نے شفاف انتخابات کے لیے نئے الیکشن کمیشن کا مطالبہ کردیا
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے مطالبہ کیا ہے کہ شفاف انتخابات کے لیے نیا الیکشن کمیشن بنایا جائے۔
سابق وزیراعظم نے واضح کیا کہ انہیں چیف الیکشن کمشنرپراعتماد نہیں، یہ حکومت جتنی دیررہے گی مشکلات اتنی ہی بڑھیں گی۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے گزشتہ رات عوام سے آن لائن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پوری قوم کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں، بیرونی سازش کے تحت ہماری حکومت کوختم کیا گیا، ان لوگوں کو اقتدار میں لایا گیا جو ضمانتوں پر ہیں، انہوں نے سمجھا قوم سب بھیڑ بکریوں کی طرح قبول کرلے گی۔
‘میرے سامنے خواتین اور بچوں پر شیلنگ کی گئی’
عمران خان نے کہا کہ ہمارے اوپر کرپٹ ترین لوگوں کو مسلط کیا گیا تھا، ہم نے 25 مئی کواس بیرونی سازش کے خلاف پُرامن احتجاج کی کال دی، اس پُرامن احتجاج میں خواتین، بچوں اور فیملیز پر تشدد کیا گیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہماری توڑ پھوڑ اورانتشار کی تاریخ ہی نہیں ہے، میرے سامنے خواتین اور بچوں پر شیلنگ کی گئی، انہوں نے سمجھا ہم چپ کرکے گھر بیٹھ جائیں گے، لوگ خوفزدہ ہونے کے بجائے ایک قوم بننا شروع ہو گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ضمنی انتخابات میں لوگ نکلے اور جس طرح ضمنی الیکشن میں لوگ نکلے، 2018 کے الیکشن میں بھی اتنے لوگوں کو نکلتے نہیں دیکھا، ہمیں شکست دینے کا ہرحربہ استعمال کیا گیا۔
‘ہمیں شکست دینے کے لیے حمزہ شہباز نے کوئی کسر نہیں چھوڑی’
عمران خان کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز کو سپریم کورٹ نے سرکاری مشینری استعمال کرنے سے منع کیا تھا، ہمیں شکست دینے کے لیے حمزہ شہباز نے کوئی کسر نہیں چھوڑی، دوسرا شرمناک کردار الیکشن کمیشن کا تھا، مسائل کے باوجود جیسے الیکشن لڑا گیا سب کو سلام پیش کرتا ہوں۔
‘2 سالوں میں آئی ٹی کی برآمدات میں 75 فیصد اضافہ ہوا’
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارے دور میں ملک ترقی کی راہ پر گامزن تھا، ہماری دولت کے اندر 6 فیصد اضافہ ہورہا تھا، 17 سال کے بعد پاکستان نے 2 سالوں میں ریکارڈ ترقی کی، 2 سالوں میں آئی ٹی کی برآمدات میں 75 فیصد اضافہ ہوا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم پہلی بارملک کو فلاحی ریاست کی طرف لے کر جارہے تھے، جب ایک ملک ٹھیک چل رہا تھا تو کیوں سازش کی اجازت دی گئی، ہم نے اپنے لوگوں کو 10 لاکھ روپے تک کی ہیلتھ انشورنس فراہم کی۔
‘جب اسمبلی توڑی تب الیکشن کروا دیتے تو بحران کا سامنانہ ہوتا’
عمران خان نے کہا کہ جب میں نے اسمبلی توڑی تھی تب الیکشن کروا دیتے تو اس بحران کا سامنانہ ہوتا، میں آج بھی صاف اور شفاف الیکشن کا مطالبہ کرتا ہوں، ملک کی سب سے بڑی پارٹی کو الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم 8 بار الیکشن کمیشن کے پاس گئے اور ہر بار ہماری درخواست مسترد ہوئی، الیکشن کمیشن نے ہمارے خلاف غلط اور جانبدار فیصلے کئے، ہمیں موجودہ الیکشن کمیشن پر کوئی اعتماد نہیں ہے۔
‘الیکشن کمیشن نے سازش کر کے ای وی ایم کے عمل کو سبوتاژ کیا’
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے مزید کہا کہ ہم نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کی بات کی تو الیکشن کمیشن نے مخالفت کی، ایران اور ہندوستان میں بھی ای وی ایم ہے، سب سے پہلے ہمیں بااعتماد الیکشن کمیشن چاہیئے، الیکشن کمیشن نے سازش کر کے ای وی ایم کے عمل کو سبوتاژ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ان حالات سے نکلنے کے لیے ہمیں ایک قوم بننا پڑے گا، اگر ہمیں حکومت ملی تو سب سے پہلے بیرون ملک پاکستانیوں کو موبلائز کروں گا۔
’ دوسرے ممالک سے پیسہ مانگتا ہوں تو شرم آتی ہے’
عمران خان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک پاکستانیوں سے ڈالرز منگوا کر گیپ پورا کریں گے، پاکستانیوں سے پیسے اکھٹے کرتا ہوں تو مجھے شرم نہیں آتی لیکن باہر ممالک سے پیسہ مانگتا ہوں تو شرم آتی ہے، بیرون ملک پاکستانیوں کے پاس اتنا پیسہ ہے کہ ہمیں آئی ایم ایف کے پاس نہیں جانا پڑے گا۔
Comments are closed on this story.