بلوچستان میں مون سون بارشیں، ہلاکتوں کی تعداد 105 ہوگئی
بلوچستان میں مون سون کی بارشوں سے مزید 3 بچوں کے جاں بحق ہونے کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 105 ہوگئی۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے بارشوں سے ہونے والے اب تک کے نقصانات سے متعلق رپورٹ جاری کر دی۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز (پیر) کو بلوچستان میں موسلادھار بارشوں سے 3 بچوں کی اموات موسیٰ خیل اور ڈیرہ بگٹی اور قلعہ سیف اللہ میں ہوئی ہیں ۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں جاں بحق ہونے والے 105 افراد میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے، جن میں 40 مرد، 30 خواتین اور 35 بچے شامل ہیں۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں سے بولان، کوئٹہ، ژوب، دکی، خضدار، کوہلو، کیچ، مستونگ، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ اور سبی میں اموات ہوئیں جبکہ مون سون بارشوں کے دوران حادثات کا شکار ہوکر 61 افراد زخمی ہوچکے ہیں ۔
رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر صوبے بھر میں 6068 مکانات منہدم ہوئے ہیں ،بارشوں میں565 کلو میٹر پر مشتمل مختلف 4 قومی شاہرائیں متاثر ہوچکی ہیں جبکہ 712 مال مویشی مارے گئے ہیں ۔
اس کے علاوہ بارشوں سے مجموعی طور پر 1 لاکھ 97 ہزار 930 ایکڑ پر کھڑی فصلیں، سولر پلیٹس، ٹیوب ویلز اور بورنگ کو بھی نقصان پہنچا ہے ۔
ادھر حب ندی پل کا 149فٹ حصہ سیلابی ریلے میں بہہ جانے سے کوئٹہ کراچی شاہراہ پرٹریفک دوسرے روز بھی معطل ہے جبکہ حب ڈیم کے اسپل ویزکھلنے سے پانی کا غیر معمولی اخراج جاری ہے۔
پنجگور سی پیک روڈ سیلابی ریلوں کی وجہ سے بند ہے جبکہ کوئٹہ ژوب سے سے ڈی آئی خان جانے والی سڑک کو کھول دیا گیا ۔
سر گوارگو کے مقام پر سی پیک روڑ کا پل سیلابی ریلے سے ٹوٹ گیا ہے جبکہ گوادر ،پنجگور ،کیچ کا زمینی رابطہ بھی منقطع ہے ۔
قلعہ سیف اللہ بختیار اڈا کے علاقے میں پانی میں بہہ جانے والے 12سالہ بچے کی لاش نکال لی گئی ہے، بارشوں کے باعث پنجگور کو بجلی کی فراہمی جزوی طور پر معطل ہے ۔
Comments are closed on this story.