Aaj News

پیر, نومبر 25, 2024  
22 Jumada Al-Awwal 1446  

اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہوئی لیکن بعض لوگ نیوٹرل ہونے کو تیار نہیں: سعد رفیق

قاسم سوری اور اسپیکر قومی اسمبلی نے جب آئین پامال کیا اورجب عارف علوی صدر کے پر خنچےاڑا رہے تھے اس وقت ڈپٹی اسپیکر کو عدالت میں کیوں نہیں بلایا گیا
شائع 23 جولائ 2022 10:57pm
ملک چلانا ہے تو پارلیمنٹ سپریم ہے۔ فوٹو — فائل
ملک چلانا ہے تو پارلیمنٹ سپریم ہے۔ فوٹو — فائل
Lahore kay liberty chowk main PMLN ki youm-e-yakjehti taqreeb | Aaj News Updates

وفاقی وزیر ریلوے اور ہوا بازی خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ ہماری چار ماہ کی حکومت کو کام نہیں کرنے دیا گیا۔

لاہور میں لبرٹی چوک پر یومِ یکجہتی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ چار سال میں ملک کو دلدل میں دھکیلنے والا کہتا ہے سازش ہوئی، اس پروجیکٹ کے سہولتکار آج بھی اداروں میں موجود ہیں، اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہوگئی لیکن بعض لوگ نیوٹرل ہونے کو تیار نہیں ہیں اسی لئے ایسے فیصلے آئے جو آئین سے متصادم ہے۔

لیگی رہنما نے کہا کہ آئین لکھنے اور بنانے کا حق پارلیمنٹ کو ہے، یہ انوکھا لاڈلا اور بچہ گالیاں بھی نکالتا ہے اور کام بھی نکلواتا ہے لیکن ہمارا یہ قصور ہے ہم بدتمیزی نہیں کرتے، کیا یہ پیغام دیا جارہا ہے کہ جس کی زبان لمبی ہوگی اس ہی کی بات مانی جائے گی۔

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کو مرضی کا چیف جسٹس، آرمی چیف اور مرضی کے ججز چاہئے جو کہ ممکن نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے کہا کہ عمران کے سہولتکار پیچھے نہیں ہٹیں گے تو بتادیں ملک کون چلائے گا، آپ نے اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنانی ہے یا ملک چلانا ہے، اگر ملک چلانا ہے تو پارلیمنٹ سپریم ہے۔

سعد رفیق نے کہا کہ قاسم سوری اور اسپیکر قومی اسمبلی نے جب آئین پامال کیا اورجب عارف علوی صدر کے پر خنچےاڑا رہے تھے اس وقت ڈپٹی اسپیکر کو عدالت میں کیوں نہیں بلایا گیا۔

وفاقی نے کہا کہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر عدالتوں میں نہیں بلائے جاتے، اب بات کرنا ہمارا حق ہے اسی لئے ادب سے کہتے ہیں ایسا نہ کیا جائے۔

PMLN

Supreme Court

imran khan

Khuwaja Saad Rafique