اسمبلیاں تحلیل ہوں گی نہ حکومت ختم ہوگی، اتحادی جماعتوں کا فیصلہ
پنجاب کے ضمنی انتخابات میں شکست کے باوجود اتحادی جماعتوں نے عمران خان کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرلیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت لاہور میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں اتحادیوں جماعتوں کے سربراہان نے شرکت کی۔
اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ اسمبلیاں ٹوٹیں گی نہ حکومت ختم ہوگی البتہ ضمنی انتخابات میں شکست کے باوجود حمزہ شہباز کی وزارت اعلیٰ بچانے کی بھی بھرپور کوشش کی جائے گی۔
وفاقی حکومت اپنی مدت پوری کرے گی: خواجہ سعد رفیق
لاہور میں پی ڈی ایم رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ وفاقی حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، ملک کی بہتری کے لئے تمام اقدامات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ابہام پھیلانے اور شوشے چھوڑنے سے گریز کیا جائے، پنجاب کے ضمنی الیکشن کسی جماعت کی مقبولیت یا عدم مقبولیت کا پیمانہ نہیں، ان 20 نشستوں پر پہلے بھی ن لیگ نہیں جیتی تھی لیکن اب 5 نشستیں ن لیگ اور اتحادیوں نے جیت لی ہیں جب کہ ہمارے ووٹوں میں 39 فیصد اضافہ ہوا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں عمران خان کے خلاف فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ کیا جائے، عمران خان کروڑوں روپے سوشل میڈیا پر خرچ کر رہے ہیں، سراغ لگایا جائے کہ یہ پیسہ کن ذرائع سے آرہا ہے۔
سعد رفیق کا مزید کہنا ہے کہ قانون سازی ہمارا اختیار اور حق ہے، یہ نہیں ہوسکتا کہ پارلیمنٹ کوئی کام کرے اور اسے الٹ دیا جائے، 63 اے کی تشریح پر عدالتی فیصلے پر تحفظات ہیں کیونکہ یہ فیصلہ آئین کی روح سے متصادم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری درخواست ہے اس نظرثانی کی درخواست کو فُل کورٹ سنے، قانون سازی پارلیمان کا حق ہے لہٰذا اس میں مداخلت نہیں ہونی چاہئے۔
لیگی رہنما نے کہا کہ اس فتنے کا مقابلہ کیا جائے گا، حکیم سعید اور ڈاکٹر اسرار پہلے ہی بتا چکے ہیں، یہ وہ شخص ہے جس پر شیاطین اترتے ہیں، گمراہوں کا یہ گروہ ہر جگہ موجود ہے، یہ بچہ جمہورا بن کر اقتدار میں آیا تھا جس کی وجہ سے پاکستان معاشی دیوالیہ پن پر آگیا۔
سعد رفیق نے کہا کہ ہم نے حکومت کے کانٹوں کا ہار اپنے گلے میں ڈال لیا، ہمیں معلوم تھا آگے خطرات ہیں بارودی سرنگیں ہیں، لیکن ہم کیا کرتے، اپنے ملک کو چھوڑ کر بھاگ جاتے، اس وقت نظام عدل اور عدالتیں سوئی ہوئی تھیں اور جب جب ریٹائرڈ ہوجاتے ہیں تو پھر یہ معزرتیں کرتے ہیں۔
Comments are closed on this story.