Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

احمد شہزاد پی سی بی پر پھٹ پڑے، وقاریونس کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا مطالبہ

ماضی کی ٹیم انتظامیہ کی جانب سے پاکستان کرکٹ بورڈ کو میرے بارے میں جو رپورٹ پیش کی گئی اور جس کی بنیاد پر ٹیم سے دور رکھ کر مجھے نقصان پہنچایا گیا ہے اسے پبلک کیا جائے، قومی کرکٹر
شائع 27 جون 2022 01:38pm
احمد شہزاد نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے بڑا مطالبہ کر دیا۔
فوٹو۔۔۔۔  اے ایف پی
احمد شہزاد نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے بڑا مطالبہ کر دیا۔ فوٹو۔۔۔۔ اے ایف پی

لاہور: قومی ٹیسٹ کرکٹر احمد شہزاد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پر پھٹ پڑے، انہوں نے سابق ہیڈ کوچ وقاریونس کی رپورٹ منظرعام پرلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ نے ان کے کیرئیر کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احمد شہزاد کا کہنا تھا کہ ماضی کی ٹیم انتظامیہ کی جانب سے پاکستان کرکٹ بورڈ کو میرے بارے میں جو رپورٹ پیش کی گئی اور جس کی بنیاد پر ٹیم سے دور رکھ کر مجھے نقصان پہنچایا گیا ہے اسے پبلک کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو بتایا جائے کہ احمد شہزاد نے یہ غلطیاں کی ہیں اور پھر میری وضاحت بھی لی جائے اور حکام اس کے بعد کوئی فیصلہ کریں۔

قومی کرکٹر کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں چند سال قبل میرے بارے میں جو خبریں آئی تھیں ،اس کا میرے کیریئر پر منفی اثر پڑا، میری ساکھ کو نقصان پہنچا، میرے مداحوں کو غلط طریقے سے بتایا گیا، رپورٹ میں جو کہا گیا اس کی وضاحت ہونی چاہیئے کیونکہ میں نے اس میں بہت کچھ کھو دیا، مجھے یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ رپورٹ کیا ہے اور میں نے کیا غلط کیا، ایک ہی سیریز میں ایک ہی کوچ ہونے کی وجہ سے میں نے ایسا کیا غلط کردیا کہ رپورٹ کا ایک پلندہ تیار کرلیا۔

انہوں نے کہا کہ میں صرف یہ چاہتا ہوں کہ اس رپورٹ کو عام کیا جائے جس کی بنیاد پر مجھے ٹیم سے باہر کیا گیا ہے، میں نے کبھی کوئی غلط کام نہیں کیا، اگر میں نے کچھ غلط کیا ہے تو میرے پاس اپنا دفاع کرنے کیلئے بہت کچھ ہےتو مجھے بتائیں۔

احمد شہزاد کا مزید کہنا تھا کہ میں خود نہیں جانتا کہ مجھے کنڈیشننگ کیمپ میں کیوں نہیں بلایا گیا، اگرچہ کیمپ میں 60 لڑکوں کو مدعو کیا گیا تھا لیکن صرف وہی لوگ صحیح جواب دے سکتے ہیں جنہوں نے کھلاڑیوں کا انتخاب کیا۔

قومی کرکٹر نے کہا کہ مجھے سری لنکا کیخلاف پچھلی سیریز میں پورا موقع نہیں دیا گیا اور مجھے باہر بھیج دیا گیا، ایک میچ میں اوپنر کھلایا، دوسرے میں ون ڈاؤن اور پھر دباؤ میں آکر باہر کردیا۔

احمد شہزاد نے پی ایس ایل کے ساتویں ایڈیشن میں نہ کھیلنے کے حوالے سے کہا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میرا گھر ہے، کوئٹہ کی ٹیم نے ہمیشہ اچھی کرکٹ کھیلی ہے، چیمپئن بننے کا اعزاز بھی حاصل کیا لیکن اس میں اتار چڑھاؤ آتے ہیں، امید ہے کہ اب ایک بار پھر کوئٹہ کی ٹیم مثالی کرکٹ کھیلنے کیلئے میدان میں اترے گی ،مجھے بہت دکھ ہے کہ میں پی ایس ایل نہیں کھیل سکا لیکن میں اسے اسی طرح کیوں نہیں کھیل سکا،میں نہیں جانتا کہ مجھے کیمپس میں کیوں نہیں بلایا جاتا۔

تینوں فارمیٹس میں سنچریاں بنانے کا اعزاز رکھنے والے احمد شہزاد نے کہا کہ میں ہر کام طرز عمل کے تحت کر رہا ہوں، میں نہیں چاہتا کہ کچھ غلط رویہ اختیارکروں، میں اچھے انداز سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ میں نے ایسا کیا غلط کیا ہے جو مجھے کارنر کرنے کی کوشش کی گئی، میں نے رپورٹ کے بارے میں جاننے کی بہت کوشش کی لیکن مجھے کچھ نہیں ملا۔

یاد رہے کہ احمد شہزاد کو آخری بار 2019 میں سری لنکا کیخلاف ہوم ٹی 20سیریز میں شامل کیا گیا تھا، ان کے بارے میں سابق ہیڈ کوچ وقار یونس کے دور میں 2015-16 میں ایک رپورٹ پیش کی گئی تھی۔

رپورٹ میں پاکستان کرکٹ کی بہتری کیلئے احمد شہزاد کو ٹیم سے دور رکھنے کیلئے احمد شہزاد کے رویے کے بارے میں تفصیل دی گئی تھی۔

PCB

Waqar Younis

lahore

pakistan test crickter

Ahmed Shehzad