Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

آیت اللہ علی خامنہ ای کی حفاظت پر مامور یونٹ کے کمانڈر کو ہٹادیا گیا

حالیہ کچھ دنوں میں ایران نے اپنی اعلیٰ قیادت میں بڑی تبدیلیاں کی ہیں، کیا ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی جان کو خطرہ ہے
اپ ڈیٹ 26 جون 2022 03:25pm
کیا ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی جان کو خطرہ ہے؟ تصویر: روئٹرز
کیا ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی جان کو خطرہ ہے؟ تصویر: روئٹرز

تہران: ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی حفاظت پر مامور یونٹ کے کمانڈر کو ہٹا کر ان کی جگہ نئے کمانڈر کا تقررکردیا گیا۔

عرب میڈیا نے ایرانی خبررساں ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ سپریم لیڈرآیت اللہ علی خامنہ ای کی حفاظت پر مامور یونٹ کی تبدیلی ایسے موقع پر کی گئی جس سے 2 روز قبل ہی ایرانی خفیہ ایجنسی کے سربراہ کی تبدیلی کی گئی تھی۔

ایرانی خبر رساں ادارے تسنیم نے ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب (آئی آر جی سی) کے ترجمان رمضان شریف کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ (آئی آر جی سی) کے چیف کمانڈر حسین سلامی نے حسن مشروعی کو(آئی آر جی سی) کی “ولی امر” یونٹ کا نیا کمانڈر مقرر کیا ہے۔

“ولی امر” یونٹ کی کیا ذمہ داری ہے؟

“ولی امر” ایران کی سب اہم شخصیت سپریم لیڈرآیت اللہ علی خامنہ ای کے تحفظ کا ذمہ دار ہے۔

اس یونٹ کے نئے کمانڈرحسن مشروعی فرکے بارے میں بہت کم معلومات دستیاب ہیں۔

واضح رہے کہ انہوں نے ابراہیم جباری کی جگہ لی ہے، جوسنہ 2010 سے اس یونٹ کے سربراہ تھے۔

تاہم سپاہِ پاسداران انقلاب کے ترجمان رمضان شریف نے یہ واضح نہیں کیا کہ جباری کو کوئی نیا کردارسونپا گیا ہے یا نہیں۔

ایرانی خفیہ ایجنسی کے سربراہ کی برطرفی

اس قبل پاسداران انقلاب نے اپنے شعبہ سراغرسانی کے سربراہ حسین طائب کو بھی ہٹا دیا تھا۔

حسین طائب ایران کے طاقتور عالم دین ہونے کے ساتھ ہی سنہ 2009 سے پاسداران انقلاب کی انٹیلی جنس تنظیم کے سربراہ تھے۔

Iran

مشرق وسطیٰ

USA

Ayatollah Ali Khamenei