الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا
اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا ۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت کی۔
درخواست گزار اکبر ایس بابر اور فنانشل ایکسپرٹ جبکہ پی ٹی آئی کی طرف سے شاہ خاور ایڈووکیٹ الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
الیکشن کمیشن میں درخواست گزار اکبر ایس بابر کے فنانشل ایکسپرٹ ارسلان وردک نے جواب الجواب دیتے ہوئے کہا کہ یوکے سے پیسے آئے، کینیڈا سے رقم بھیجنے والے کا پتہ نہیں، یو اے ای کمپنی سے 49 ہزارڈالرملے، ان فنڈز کا پی ٹی آئی نے انکار نہیں کیا، ناروے، فن لینڈ، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے ڈونرز کی تفصیلات نہیں بتائیں۔
چیف الیکشن کمشنر نے تصیح کی کہ پی ٹی آئی نے ان ممالک کی تفصیلات جمع کرا دیں جس پر ارسلان وردک نے کہا کہ چھپائے گئے 57 ملین روپے کے 11 بینک اکاوئنٹس کی پی ٹی آئی نے تصدیق کی۔
اکبرایس بابرخود روسٹم پر آئے اور کہا کہ کیس میں کوئی ذاتی عناد نہیں تھا، الیکشن کمیشن دلچسپی نہ لیتا تواسکروٹنی مزید 4 سال جاری رہتی۔
چیف الیکشن کمشنرنے کہاکہ ووٹرز کا اعتماد بحال کرنا ضروری ہے، ملک کیلئے جمہوریت سب سے اہم اور ضروری ہے جسے مضبوط بنانا ہے، قومی مفاد کا معاملہ ہے بہت جلد دیگر جماعتوں کے کیس بھی فائنل ہوں گے، یقینی بنائیں گےکہ کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہ ہو۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جبکہ چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے کیس کے فیصلے کیلئے کوئی حتمی وقت نہیں دیا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.