Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا

ووٹر کا اعتماد بحال کرنا ہے، ملک کو جمہوری طور پر مضبوط کرنا ہے،چاہتے ہیں دوسری سیاسی جماعتوں کے کیسز کا بھی اختتام ہو ، چیف الیکشن کمشنر
اپ ڈیٹ 21 جون 2022 01:49pm
ہمارا مقصد ووٹر کا اعتماد بحال اور ملک کو جمہوری طور پر مضبوط کرنا ہے۔

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا ۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت کی۔

درخواست گزار اکبر ایس بابر اور فنانشل ایکسپرٹ جبکہ پی ٹی آئی کی طرف سے شاہ خاور ایڈووکیٹ الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔

الیکشن کمیشن میں درخواست گزار اکبر ایس بابر کے فنانشل ایکسپرٹ ارسلان وردک نے جواب الجواب دیتے ہوئے کہا کہ یوکے سے پیسے آئے، کینیڈا سے رقم بھیجنے والے کا پتہ نہیں، یو اے ای کمپنی سے 49 ہزارڈالرملے، ان فنڈز کا پی ٹی آئی نے انکار نہیں کیا، ناروے، فن لینڈ، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے ڈونرز کی تفصیلات نہیں بتائیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے تصیح کی کہ پی ٹی آئی نے ان ممالک کی تفصیلات جمع کرا دیں جس پر ارسلان وردک نے کہا کہ چھپائے گئے 57 ملین روپے کے 11 بینک اکاوئنٹس کی پی ٹی آئی نے تصدیق کی۔

اکبرایس بابرخود روسٹم پر آئے اور کہا کہ کیس میں کوئی ذاتی عناد نہیں تھا، الیکشن کمیشن دلچسپی نہ لیتا تواسکروٹنی مزید 4 سال جاری رہتی۔

چیف الیکشن کمشنرنے کہاکہ ووٹرز کا اعتماد بحال کرنا ضروری ہے، ملک کیلئے جمہوریت سب سے اہم اور ضروری ہے جسے مضبوط بنانا ہے، قومی مفاد کا معاملہ ہے بہت جلد دیگر جماعتوں کے کیس بھی فائنل ہوں گے، یقینی بنائیں گےکہ کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہ ہو۔

بعد ازاں الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جبکہ چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے کیس کے فیصلے کیلئے کوئی حتمی وقت نہیں دیا گیا ہے۔

ECP

اسلام آباد

Sikandar Sultan Raja

pti foreign funding case

cheif election commisioner