Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

اراکینِ سینیٹ کا گستخانہ بیانات پر بھارتی سفارتخانے کے باہر احتجاج کا فیصلہ

قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ ملک میں بھارتی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ جب کہ اسلامو فوبیا کے خلاف عملی اقدامات اٹھائے جائیں
شائع 06 جون 2022 11:57pm
اسلامو فوبیا کے خلاف عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔  فوٹو — فائل
اسلامو فوبیا کے خلاف عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔ فوٹو — فائل

سینیٹ اراکین نے بھاارت کی حکمران جماعت بی جے پی کی ترجمان کی جانب سے نبی کریمﷺ کی شان میں گستخانہ بیان دینے پر بھارتی سفارتخانے کے باہر احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔

سینیٹ نے بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کی ممبر کی جانب سے توہین رسالت کے خلاف متفقہ طور پر مذمتی قرارداد منظور کرلی جبکہ چئیرمین سینیٹ نے رولنگ دی کہ 10 جون کو اراکین سینیٹ پارلیمنٹ ہاؤس سے بھارتی سفارتخانے تک ریلی کی شکل میں جائیں گے اور اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔

چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت سینیٹ اجلاس ہوا جس میں بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کی رکن کی جانب سے ناموس رسالت کے خلاف ایوان بالا میں سینیٹر سلیم مانڈوئی والا نے قرار داد پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ حکومت کی جانب سے بھارت کے خلاف اقوام متحدہ میں احتجاج ، معاملے پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کیا جائے، ملک میں بھارتی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ جب کہ اسلامو فوبیا کے خلاف عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔

اس سے قبل سینیٹر عطاالرحمان نے تجویز دی کہ توہین رسالت پر ایوان بالا کے ممبران پارلیمنٹ ہاؤس سے بھارتی سفارتخانے تک ریلی نکالیں جس پر چئیرمین سینیٹ نے رولنگ دی کہ 10 جون بروز جمعہ بعد نماز جمعہ ایوان بالا کے ممبران پارلیمنٹ ہاؤس سے بھارتی سفارتخانے تک جائیں گے اور اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔

صادق سنجرانی کا مزید کہا کہ ناموس رسالت پر میرے دستخط کے ساتھ منظور کردہ مذمتی قرارداد کی کاپی اقوام متحدہ کے دفتر جمع کروائی جائے گی جہاں ایوان بالا کا تین رکنی وفد اقوام متحدہ کے دفتر جاکر اپنا احتجاج ریکارڈ کرائے گا۔

پاکستان

senate

Resolution