Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

قومی اسمبلی نے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کا بل کثرت رائے سے منظور کرلیا

الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال اور اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے حق سے متعلق سابقہ حکومت کی ترامیم ختم کردی گئی ہیں۔
اپ ڈیٹ 26 مئ 2022 06:17pm

اسلام آباد: قومی اسمبلی نے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کا بل کثرت رائے سے منظور کرلیا، الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال اور اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے حق سے متعلق سابقہ حکومت کی ترامیم ختم کردی گئی ہیں۔

قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ہوا، وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی کی جانب سے الیکشن ایکٹ میں ترامیم کا بل ایوان میں پیش کیا گیا جبکہ بل کی شق وار منظوری لی گئی۔

ایوان نے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کا بل کثرت رائے سے منظور کرلیا اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور اوورسیز ووٹنگ کے حوالے سے سابق حکومت کی ترامیم ختم کردی گئیں۔

بل کے مطابق ا نتخابات ایکٹ 2017 کے سیکشن 94 اور سیکشن 103 میں ترامیم کی گئی ہے۔

ترمیم میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن ضمنی انتخابات میں اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹنگ کیلئے پائلٹ پراجیکٹ کرے، الیکٹرانک اور بائیو میٹرک ووٹنگ مشینوں کا بھی ضمنی انتخابات میں پائلٹ پراجیکٹ کیا جائے ۔

بل کی منظوری سے قبل اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومت ٹیکنالوجی کیخلاف نہیں ہے لیکن الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے نقائص دور کرنا ضروری ہیں، اوورسیز کی ووٹنگ کیلئے کمیٹی بنادی جو ترامیم تیار کرے گی۔

وزیر قانون کا کہنا تھا کہ عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ اور اوورسیز ووٹنگ کیلئے وسائل دستیاب نہیں تھے اور اپوزیشن کی مزاحمت کے باوجود بِل پاس کے گئے تھے۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے یہ ترامما گزشتہ سال منظور کرائی تھیں اور اپوزیشن نے مخالفت کی تھی۔

دوسری جانب وفاقی وزیر قانون نے قومی احتساب آرڈیننس 1999 میں مزید ترمیم کا بل بھی پیش کردیا ۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومت نے آئین کے تابع قانون سازی کا حلف اٹھایا ہے، آئین میں دیئے گئے حقوق کا تحفظ کریں گے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں عام انتخامات کیلئے اخراجات کی تفصیلات پیش

دوسری جانب قومی اسمبلی کے اجلاس میں عام انتخامات کیلئے اخراجات کی تفصیلات پیش کردی گئی ہیں، جس کے مطابق آئندہ انتخابات کیلئے 47 ارب 41 کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا ہے۔

عام انتخابات میں اخراجات 74 ارب سے زائد آئیں گے، قومی اسمبلی کو تفصلایت سے آگاہ کردیا گا ۔

تحریری جواب کے مطابق انتخابات میں آرمی سمیت سیکیورٹی کیلئے 15 ارب روپے کا تخمینہ لگایا ہے، بیلٹ پیپرز کی اشاعت کیلئے 4 ارب 83 کروڑ، انتخابی عملے کی تربیت کیلئے ایک ارب 79 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔

پنجاب میں انتخابات کیلئے 9 ارب 65 کروڑ، سندھ میں انتخابات کیلئے 3 ارب 65 کروڑ، خیبرپختونخوا میں انتخابات کیلئے 3 ارب 95 کروڑ اور بلوچستان مں انتخابات کیلئے ایک ارب 11 کروڑ کے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

اسلام آباد

National Assembly

NA session

law minister