اسرائیلی شہر میں فائرنگ سے 2 اسرائیلی ہلاک، داعش نے ذمہ داری قبول کرلی
اسرائیل کے شمالی شہر حدیرہ کے علاقے میں مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 2 پولیس اہل کاروں کو ہلاک کردیا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق حدیرہ میں فائرنگ سے 2 اسرائیلی پولیس اہلکار کسرہ سامیہ سے تعلق رکھنے والے 19 سالہ یزان فلاہ اور نیتنیہ سے تعلق رکھنے والے 19 سالہ شیرل ابوکریت ہلاک ہوگئے جبکہ 12 افراد زخمی ہوئے۔
تاہم ٹیلیگرام اکاؤنٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان کے مطابق داعش نے اسرائیل میں حملے کی ذمہ داری قبول کی، جس میں اس نے کہا کہ دو فوجی ہلاک اور دس زخمی ہوئے۔
قبل ازیں عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی سیکیورٹی حکام نے کہا تھا کہ دو عرب بندوق برداروں نے اتوار کے روز تل ابیب سے 50 کلومیٹر شمال میں واقع شہر حدیرہ میں 2 افراد کو گولی مارنے سے پہلے ہلاک کر دیا تھا۔
مزید براں حملے میں 20 سال کی عمر کے دو اسرائیلی مرد شدید زخمی ہوئے جبکہ ایک 45 سالہ مرد اور 20 سال کی ایک اسرائیلی خاتون زخمی ہوئیں، تاہم انہیں مزید علاج کے لیے شہر کے ہلیل یاف میڈیکل سینٹر منتقل کردیا۔
فائرنگ کے مقام پر پیرامیڈیکس کے ذریعہ دو اضافی شہریوں کا علاج کیا گیا۔ پوسٹ ٹرومیٹک اسٹریس سنڈروم (PTSD) کی علامات ظاہر ہونے پر پانچ راہگیروں کو بھی ہلیل یافے میڈیکل سنٹر منتقل کیا گیا۔
نیگیو سربراہی اجلاس
حملہ ایسے وقت ہوا ہے جب اسرائیل نیگیو میں امریکہ، بحرین، مراکش، مصر اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ایک اہم سربراہی اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے۔
بارک راویڈ کے مطابق وزارت خارجہ کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ حملے کے باوجود سربراہی اجلاس جاری رہے گا۔
اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لاپڈ نے کہا کہ نیگیو سمٹ میں شامل تمام ممالک کے وزرائے خارجہ نے حملے کی مذمت کی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ٹویٹر پر اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے تشدد اور قتل کا ایک بے ہودہ فعل قرار دیا۔
Comments are closed on this story.