ٹھٹھہ کے قریب کشتی الٹنے سے 8ماہی گیر لاپتہ
کراچی: رپورٹ(رفت سعید) ٹھٹھہ کے علاقے کیٹی بندر کے قریب جمعہ کی آدھی رات کو 38 افراد کو لے جانے والی دو کشتیاں الٹنے کے بعد کم از کم آٹھ ماہی گیر تاحال لاپتہ ہیں۔
الصدیق اور البحریہ دونوں کشتیاں 16 جنوری 2022 کو کراچی فشریز کے ساحل سے روانہ ہوئیں۔
تاہم ٹھٹھہ میں کیٹی بندر کے قریب ہجامرو کریک کے علاقے میں تیز ہواؤں کے باعث ان کی کشتیاں الٹ گئیں۔
ایک کشتی سے کم از کم 22 ماہی گیر قریبی جزیرے پر پہنچ گئے اور ان کے محفوظ رہنے کی اطلاعات ہیں کہ وہ کیٹی بندر جا رہے ہیں اور (ہفتہ) شام 5 بجے کے قریب پہنچیں گے۔
تاہم الصدیق پر سوار 16 میں سے آٹھ ماہی گیروں کو ابھی تک بچانا باقی ہے جبکہ دیگر ماہی گیروں کو پاکستان میرین اور پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے ساتھ ساتھ پاکستان کوسٹ گارڈز کی مدد سے بچا لیا گیا۔
باقی ماہی گیروں کے لیے ریسکیو آپریشن ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ کی زیر نگرانی جاری ہے۔
جن ماہی گیروں کو آج صبح بچایا گیا تھا ان کی حالت بہتر ہے اور انہیں ضروری طبی امداد فراہم کی گئی ہے۔
جمعہ کو کراچی میں تیز ہوائیں چلنے کے بعد مختلف واقعات میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔
جبکہ شہر میں جمعہ کی صبح سے ہوا چلنا شروع ہوگئیں، جس سے کئی علاقوں میں عمارتوں کی چھتیں اور دیواریں گر گئیں تھیں۔
تیز ہواؤں کے باعث دیوار گرنے سے 50 سالہ شخص جان کی بازی ہار گیا جبکہ اس دوران ایک پانچ سالہ بچہ بھی زخمی ہوا۔
پاکستان میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (پی ایم ڈی) نے کہا ہے کہ دباؤ میں اضافے کی وجہ سے مغرب سے تیز ہوائیں 25-30kts کی اوسط رفتار سے چلنا شروع ہو گئی ہیں اور یہ ہفتے تک برقرار رہنے کا امکان ہے۔
Comments are closed on this story.