وزارت داخلہ کےوزارت خارجہ کو دو خطوط، نواز شریف کےعلاج کی تفصیلات طلب
وزارت داخلہ کی طرف سے وزارت خارجہ کو دو الگ الگ خطوط لکھے گئے ہیں۔سیکریٹری خارجہ کے نام ایک خط میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف کی پاسپورٹ کی تجدید نہ کی جائے۔وہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے مطابق مجرم ہیں اور مفرور ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ جب تک نوازشریف عدالت میں پیش نہیں ہوتے مزیدریلیف نہیں دیاجاسکتا۔ہائیکورٹ کے مطابق نوازشریف کو 8ہفتے کی ضمانت ملی تھی جس کےبعد ضمانت میں توسیع نہیں کی گئی تھی۔نوازشریف کو سزا کی بقیہ مدت کوٹ لکھپت جیل میں گزرنی ہے۔نوازشریف سزا سے بچنے کےلئےملک سے فرار ہوئے۔ نوازشریف کےخلاف اسلام آبادہائیکورٹ میں3کیس،نیب میں ایک ریفرنس ہے۔نوازشریف مطمئن نہیں کرسکے کہ ان کے پاسپورٹ کی تجدید کیوں کی جائے البتہ اگر نوازشریف واپس آنا چاہیں تو ایمرجنسی سفری دستاویزات کےلئے درخواست دےسکتے ہیں۔پاکستانی ہائی کمیشن نوازشریف کو تحریری جواب دیں کہ پاسپورٹ کی تجدید نہیں ہوسکتی۔
وزارت داخلہ کی طرف سےایک اورخط بھی وزارت خارجہ کولکھاگیا ہے جس میں نوازشریف کی صحت ،علاج کے حوالےسے معلومات طلب کی گئی ہیں۔ہائی کمیشن لندن سےکہا گیا ہے کہ نواز شریف سے رضامندی فارم پر دستخط کروائے جائیں جس کے تحت لندن میں متعلقہ حکام سے ان کا میڈیکل ریکارڈ حاصل کیا جاسکے۔اب تک جوعلاج ہوا اس کی اور جاری علاج کی تفصیلات لی جائیں۔بتایاجائے نواز شریف کتنی بار علاج کےلئے ڈاکٹر کے پاس گئے، کیا علاج ہوا، کیا ٹیسٹ ہوئے اور اس وقت کیا علاج ہورہا ہے،علاج کے لئے کتنی ادائیگیاں کی گئی ہیں۔
نواز شریف کی طرف سے لاہور ہائیکورٹ میں دئے گئے حلف نامہ میں علاج سے آگاہی شامل ہے۔
Comments are closed on this story.