فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کی اسرائیل کو مشترکہ للکار
فلسطین کی مشترکہ جہادی تنظیموں کے ترجمان نے نے میزائل داغنے کی مشقوں کے بعد میڈیا کو اپنا بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اپنے لوگوں پر دشمنوں کا تسلط کبھی قبول نہیں کریں گے، ہمارے ہتھیار تیار ہیں، ہم کسی بھی ایسی جارحانہ کارروائی کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہیں جو کبھی بھی اور کہیں بھی ہم پر یا ہمارے لوگوں پر کی گئی۔
ابھی دو دن گزرے ہیں جب اسرائیل نے بیٹھے بٹھائے غزہ پر چڑھائی کی اور رات کے اندھیرے میں وہاں بم برسا دیے جہاں تباہی کے حوالے سے حماس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بچوں کا اسپتال تباہ ہو گیا ہے۔ اس کے ردعمل کے طور پر فلسطین میں موجود جہادی تنظیموں نے متحد ہوتے ہوئے اسرائیل کو واضح جواب دیا ہے کہ وہ جنگ کے لیے تیار ہیں۔
فلسطین کی تاریخ میں پہلی بار تمام مزاحمتی تنظیموں نے غزہ میں مشترکہ جنگی مشقیں کیں۔ عسکری گروپس نے سمندر میں میزائل داغے۔ زمینی دستے بھی اِن ایکشن نظر آئے۔ فلسطین کی عسکری تنظیموں نے مشترکہ بیان میں اسرائیل کو منہ توڑ جواب دینے کا عہد کیا۔
خیال رہے کہ دو روز قبل اسرائیل نے غزہ پر بمباری بھی کی تھی جس کے ردعمل کے طور پر مزاحمتی تحریکوں نے سمندر میں میزائل داغ کر اسرائیل کو پیغام دیا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کی یلغار کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
اسرائیلی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے غزہ میں پہلی بار تمام مزاحمتی تنظیموں نے مشترکہ جنگی مشقیں کیں۔ مشقوں کا انعقاد مزاحمتی تنظیم جہاد ِاسلامی نے کیا تھا جس میں حماس سمیت متعدد گروپوں نے شرکت کی۔
فلسطینیوں کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف تمام تنظیمیں متحد ہیں۔ جنگی مشقوں کا آغاز ایسے وقت میں کیا گیا، جب دو روز قبل اسرائیل نے غزہ میں مختلف مقامات پر بمباری کی تھی۔
حالیہ مشقوں اور سمندر میں جہادی تنظیموں کی طرف سے میزائل داغ کر اسرائیل کو للکارنے پر ابھی تک اسرائیل یا پھر کسی اور ملک کی طرف سے کوئی بیان نہیں آیا۔ حالات یہی بتاتے ہیں کہ خطے میں کشیدگی بڑھ جائے گی مگر اس متوقع جنگ کا طبل کون سا ملک بجائے گا اس کے حوالے سے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔مگر یہ طے ہے کہ مزاحمتی گروپوں سمیت ایران، اسرائیل، روس اور امریکہ ممکنہ جنگ کے لیے اپنی اپنی ذہن سازی کر چکے ہیں۔
Comments are closed on this story.