Subscribing is the best way to get our best stories immediately.
ترکیہ اور آذربائیجان کی جانب سے ”آپریشن سندور“ کے بعد پاکستان کے ساتھ کھلی حمایت کا اظہار کئے جانے کے بعد نئی دہلی کے سیاسی اور عوامی حلقوں میں کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا ہے، جس کے نتیجے میں ترکیہ اور آذربائیجان کے خلاف ملک گیر بائیکاٹ مہم شروع ہو چکی ہے۔
بھارتی عوام نے ان دونوں ممالک کی سیاحت، تجارت اور اشیاء کا بائیکاٹ شروع کر دیا ہے۔
گووا سمیت کئی بھارتی ریاستوں میں ترک شہریوں کو رہائشی سہولتیں دینے سے انکار کیا جا رہا ہے۔ عوامی دباؤ پر کئی ہوٹل مالکان نے ترک سیاحوں کے لیے دروازے بند کر دیے ہیں جبکہ بھارت کی مشہور سفری ایپ ”ایزی مائی ٹرپ“ نے بھی ترکیہ اور آذربائیجان کے سفر سے گریز کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش نے بھارت کو مشکل میں ڈال دیا
بھارتی قوم پرست گروپ ترکیہ اور آذربائیجان کی ائرلائنز کے ساتھ معاہدے ختم کرنے کے مطالبات کر رہے ہیں۔ حالانکہ گزشتہ سال پانچ کروڑ بھارتی سیاح ترکیہ اور آذربائیجان کا سفر کر چکے ہیں، لیکن حالیہ بائیکاٹ نے دونوں ممالک کے ساتھ بھارت کے تجارتی و سیاحتی تعلقات پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
دوسری جانب ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کیا ہے۔ کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی پر خوشی ہے کیونکہ تناؤ ایک خطرناک حد تک جا پہنچا تھا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ترکیہ نے حالات کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل کوششیں کیں۔
صدر اردوان نے انکشاف کیا کہ اُنہوں نے وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور موجودہ صورت حال پر اہم بات چیت کی۔ ترک صدر نے پاکستانی قوم کے دانشمندانہ موقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ ترکیہ ہمیشہ پاکستان کے ساتھ اچھے اور برے وقت میں کھڑا رہے گا۔ اُنہوں نے پاکستان کو مشورہ دیا کہ بھارتی اشتعال انگیزی میں نہ آئے اور صبر و حکمت کا دامن نہ چھوڑے۔
سعودی کابینہ کا اجلاس، پاک بھارت جنگ بندی اور فلسطینیوں کی حمایت کا اعادہ
ترکیہ اور آذربائیجان کی اس جراتمندانہ حمایت نے جہاں پاکستانی عوام کے دل جیت لیے ہیں، وہیں بھارت کے سیاسی و سفارتی حلقے سخت اضطراب کا شکار نظر آتے ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق نئی دہلی کی طرف سے بائیکاٹ کا یہ ردعمل دراصل خطے میں پاکستان کی بڑھتی ہوئی سفارتی حمایت سے خوف کی علامت ہے۔
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے برادر پاکستانی قوم کے ساتھ اپنی حمایت کا ایک بار پھر واضح اعلان اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت میں جنگ بندی پر خوشی ہے، تناؤ کو کم کرنے کے لیے انتھک کوششیں کیں۔
ترکیہ کی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کے دوران رجب طیب اردوان نے پاکستانی قوم کے ساتھ اپنی حمایت کا ایک بار پھر واضح اعلان کیا۔
صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ہم نے کشمیر میں وحشیانہ دہشت گرد حملے اور پاکستان پر میزائل حملوں پر واضح مؤقف کا اظہار کیا، دونوں ممالک کے درمیان انتہائی خطرناک سطح تک پہنچ جانے والے تناؤ کو کم کرنے کے لیے انتھک کوششیں کیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپنے بھائی وزیراعظم شہباز شریف کو ٹیلی فون کیا اور ان سے انتہائی اہم معاملات پر گفتگو ہوئی، پاکستانی بھائیوں کو ان کے صبر و تحمل اور دانشمندانہ موقف پر ایک بار پھر مبارک پیش کرتا ہوں۔
ترکیہ کے صدر نے مشورہ دیا کہ دونوں ممالک اشتعال انگیزی میں نہ پھنسیں اور خواہاں ہیں کہ جنگ بندی سے قائم ہونے والا پرسکون ماحول تمام مسائل، بالخصوص پانی کے مسئلے، کے حل کو آسان بنائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی پر ہمیں خوشی ہے، ترکیہ انشاء اللہ برادر پاکستانی قوم کے ساتھ اچھے اور برے وقت میں کھڑا رہے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز، وزیراعظم ہاؤس میں ترکیہ کے سفیر عرفان نذیر اوعلو سے ملاقات کے دوران شہباز شریف نے پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی پر صدر رجب طیب اردوان کا شکریہ ادا کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حالیہ کشیدگی میں ترکی کے کردار کو سراہتے ہیں، ترکی نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات کی ایک تاریخ ہے۔
کردستان ورکرز پارٹی (PKK) نے ترک ریاست کے خلاف چار دہائیوں سے جاری خونی مسلح جدوجہد کو ختم کرنے اور تنظیم کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یہ خبر ”پی کے کے“ سے قریبی تعلق رکھنے والی خبر رساں ایجنسی ”فرات“ نے پیر کے روز دی ہے۔
فرات نیوز ایجنسی کے مطابق، ”پی کے کے“ کی شمالی عراق میں منعقدہ 12ویں کانگریس میں اس فیصلے کا اعلان کیا گیا جہاں تنظیم کا مرکزی ڈھانچہ قائم ہے۔ کانگریس کے اختتامی اعلامیے میں کہا گیا کہ ’پی کے کے کی تنظیمی ساخت تحلیل کر دی جائے گی اور مسلح جدوجہد کو ختم کر دیا جائے گا۔‘
پی کے کے کا یہ فیصلہ نیٹو کے رکن ملک ترکی کے سیاسی و معاشی استحکام میں بہتری لا سکتا ہے اور ہمسایہ ممالک عراق و شام میں کشیدگی کم کرنے کی کوششوں کو بھی فروغ دے سکتا ہے، جہاں کرد فورسز امریکی حمایت یافتہ ہیں۔
بھارتی فوجی افسران نے ڈھکے چھپے الفاظ میں رافیل کی تباہی کا اعتراف کرلیا
پی کے کے نے 1984 میں ترک ریاست کے خلاف بغاوت کا آغاز کیا تھا، جس کے نتیجے میں اب تک 40 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، معیشت پر بھاری بوجھ پڑا ہے اور سماجی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ ترکی، امریکہ اور یورپی یونین پی کے کے کو دہشت گرد تنظیم قرار دے چکے ہیں۔
تنظیم کا یہ فیصلہ اس کے قید رہنما عبداللہ اوجالان کی جانب سے فروری میں کی گئی اپیل کے جواب میں کیا گیا ہے۔ اوجالان 1999 سے استنبول کے جنوب میں واقع ایک جزیرے پر قید ہیں۔ پیر کے روز پی کے کے نے کہا کہ وہ اس عمل کی نگرانی خود کریں گے، تاہم یہ واضح نہیں کہ انقرہ ان کے کردار کو تسلیم کرے گا یا نہیں۔
وزیراعظم کا ترک عسکریت پسند تنظیم کردستان ورکرز پارٹی کی تحلیل کا خیرمقدم
یہ بھی واضح نہیں ہو سکا کہ ”پی کے کے“ کے غیر مسلح ہونے اور تنظیمی تحلیل کا عمل عملاً کیسے انجام پائے گا۔ مزید یہ بھی معلوم نہیں کہ شام میں موجود کرد وائی پی جی ملیشیا پر اس فیصلے کا کوئی اثر ہو گا یا نہیں، جسے ترکی ”پی کے کے“ کی شاخ قرار دیتا ہے، جبکہ وائی پی جی نے پہلے ہی کہا تھا کہ اوجالان کی اپیل ان پر لاگو نہیں ہوتی۔
”پی کے کے“ کے بیان میں کہا گیا، ’پی کے کے نے اپنے تاریخی مشن کو مکمل کر لیا ہے۔ ہماری جدوجہد نے ہمارے لوگوں کی نفی اور ان کے خاتمے کی پالیسی کو توڑا ہے اور کرد مسئلے کو جمہوری سیاست کے ذریعے حل کرنے کے مرحلے تک پہنچا دیا ہے۔‘
یوکرینی صدر نے پیوٹن کو آمنے سامنے امن مذاکرات کیلئے چیلنج کر دیا
ترکی کے صدر طیب اردوان کے لیے یہ فیصلہ جنوب مشرقی ترکی، جو کرد اکثریتی علاقہ ہے، میں ترقیاتی منصوبوں کو تیز کرنے کا موقع بن سکتا ہے، جہاں مسلح جدوجہد نے دہائیوں سے معیشت کو متاثر کیا ہے۔
ترکی کی پارلیمنٹ میں تیسری بڑی جماعت، pro-Kurdish DEM پارٹی کے نائب رہنما طیب تیمل نے رائٹرز سے گفتگو میں کہا کہ یہ فیصلہ نہ صرف کرد عوام بلکہ پورے مشرق وسطیٰ کے لیے اہم ہے۔ ان کے مطابق: ’یہ ترک ریاست کی سرکاری سوچ میں بھی بڑی تبدیلی کا تقاضا کرے گا۔‘
وزیر اعظم شہباز شریف اور ترک صدر رجب طیب اردوان کے درمیان اہم ٹیلی فونک رابطہ ہوا، جس میں بھارتی جارحیت کے بعد پاکستان سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف سے آج ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے ٹیلی فون کیا اور بھارت کے حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارت کی بلااشتعال جارحیت کے بعد ترکیے کی پاکستان کے ساتھ یکجہتی اور حمایت کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر بھارت کے بزدلانہ حملے نے جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو شدید خطرے میں ڈال دیا ہے اور یہ ناقابل قبول ہے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے پاکستانی شہریوں کی قیمتی جانوں کے ضیاع پر دلی تعزیت کا اظہار کیا اور انہوں نے جنوبی ایشیا میں امن کے لیے پاکستان کے عزم کو سراہتے ہوئے پاکستانی عوام کے ساتھ ترکیہ کی یک جہتی کا اعادہ کیا۔
خطے میں امن کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے پوری قوت اور طاقت کے ساتھ اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان، بھارت کی بغیر کوئی ثبوت فراہم کیے پہلگام واقعے میں پاکستان کو جھوٹ کی بنیاد پر ملوث کرنے کی کوششوں کو واضح طور پر مسترد کرتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت نے اس واقعے کی غیر جانبدار اور شفاف بین الاقوامی تحقیقات کی پیش کش کا جواب نہیں دیا اور اس کے بجائے جارحیت اور غیر ذمہ دارانہ ریاستی رویے کا خطرناک راستہ اختیار کیا۔
صدر رجب طیب رردوان نے بتایا کہ ترک وزیر خارجہ نے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے آج بات کی ہے اور دونوں نے موجودہ حالات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ کشیدگی کم کرنے کی حمایت کرتا ہے اور پاکستان کے دیرینہ دوست کے طور پر اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے اور ترک قوم پاکستان کے سفارتی اقدامات کی کامیابی کے لیے دعاگو ہے
ترک بحری جہاز خیرسگالی دورے پرکراچی پہنچ گیا، کراچی بندرگاہ پر بیوک ادا کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ترک بحری جہاز خیرسگالی دورے پر کراچی پہنچ گیا، کراچی بندرگاہ آمد پر ترکیہ اور پاک بحریہ کے حکام نے جہاز کا پرتپاک استقبال کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دورے کے دوران پاک ترک بحری تعاون اور پیشہ ورانہ امور پر تبادلہ خیال ہوگا، ترک بحری جہاز کی آمد پاک ترک لازوال دوستی اور بھائی چارے کی علامت ہے۔
ترک بحری جہاز کا یہ خیر سگالی دورہ پاکستان اور ترکیہ کے مابین مضبوط ہوتے ہوئے بحری تعلقات کا مظہر ہے، جو دونوں برادر ممالک کے درمیان صدیوں پر محیط تاریخی، ثقافتی اور تزویراتی روابط اور باہمی اعتماد پر استوار ہیں۔
جنوبی ایشیا اس وقت کھلے تصادم کے دہانے پر کھڑا ہے، اور ایسے میں ترکی کا جدید جنگی بحری جہاز ”ٹی سی جی بیوک آدا“ (TCG Büyükada) 4 مئی سے 7 مئی تک کراچی کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہونے جا رہا ہے۔ یہ پیش رفت نہ صرف پاکستان اور ترکی کے بڑھتے ہوئے دفاعی تعلقات کی علامت ہے بلکہ بھارت کے لیے ایک نئی سفارتی اور عسکری پریشانی کا اشارہ بھی ہے۔
پہلگام حملے کے بعد جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے، بھارت نے پاکستان کے خلاف اشتعال انگیز بیانات اور اقدامات کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ لیکن اب ترکی کا پاکستان کے ساتھ کھل کر دفاعی یکجہتی کا اظہار بھارت کے لیے ناقابل برداشت بنتا جا رہا ہے۔
بھارت نیا عالمی تنازعہ کھڑا نہ کرے، امریکی نائب صدر کا انتباہ
ترکی کا یہ جدید اسٹیلتھ جنگی جہاز — جو کہ آبدوز شکن اور ساحلی گشت کے مشن کے لیے تیار کیا گیا ہے — پاکستان اور ترکی کے اس عسکری اتحاد کی واضح علامت ہے جو ہر گزرتے دن کے ساتھ مضبوط ہو رہا ہے۔ بھارتی دفاعی حلقوں میں اس آمد کو پاکستان کے ساتھ ممکنہ عسکری تعاون کے اشارے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، خاص طور پر لائن آف کنٹرول پر کسی بھی ممکنہ جھڑپ کی صورت میں۔
ترکی کے وزارتِ دفاع کے ایڈوائزر ایڈمرل زکی آکتُرک نے تصدیق کی ہے کہ یہ جہاز دراصل لنگکاوی انٹرنیشنل میری ٹائم اینڈ ایرو اسپیس ایگزیبیشن (LIMA 2025) میں شرکت کے لیے روانہ ہے، تاہم اس کی بندرگاہی قیام کی منازل میں اومان اور پاکستان شامل ہیں۔
مزید برآں، چند دن قبل ترکی کا ایک C-130E ملٹری ٹرانسپورٹ طیارہ کراچی اترا، جس پر بھارتی میڈیا نے الزام عائد کیا کہ یہ مبینہ طور پر خفیہ اسلحہ لے کر آیا تھا۔ بھارتی سوشل میڈیا اور دفاعی حلقے اس واقعے کو لے کر شور مچاتے رہے، جبکہ ترکی نے واضح کیا کہ طیارے کی آمد صرف فیولنگ کے لیے تھی اور باقی خبریں سراسر قیاس آرائیاں ہیں۔
تاہم زمینی حقیقت یہ ہے کہ پاکستان اور ترکی کا دفاعی تعاون اب محض باتوں تک محدود نہیں رہا۔ ترکی نے پاکستان کو جدید ”Bayraktar TB2“ ڈرون فراہم کیے ہیں جو پہلے ہی پاک فضائیہ کے اڈوں پر متحرک ہو چکے ہیں۔ ان ڈرونز کو پاکستان کے مقامی BARQ لیزر گائیڈڈ میزائلز اور ترکی کے MAM-L اسمارٹ ہتھیاروں سے لیس کیا گیا ہے، جو بھارت کے لیے کسی بھی محاذ پر ایک واضح پیغام ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ پاکستان ترکی سے 1.5 ارب ڈالر کے معاہدے کے تحت ملجیم کلاس جدید کورویٹ جنگی جہاز حاصل کر رہا ہے، جن میں سے دو ترکی اور دو کراچی شپ یارڈ میں تیار ہو رہے ہیں۔ اس سے نہ صرف پاکستان کی بحری صلاحیتوں میں اضافہ ہو گا بلکہ مقامی صنعت کو بھی تقویت ملے گی۔
مزید یہ کہ دونوں ممالک مل کر پانچویں نسل کے اسٹیلتھ فائٹر طیارے ”TAI TF Kaan“ پر بھی کام کر رہے ہیں، جس میں ترکی نے پاکستان میں مقامی پروڈکشن لائن قائم کرنے کی پیش کش کی ہے۔
ترکی کے ان اقدامات سے بھارت سخت پریشان ہے، خصوصاً اس وقت جب ترکی نے اقوام متحدہ اور او آئی سی جیسے فورمز پر مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے مؤقف کی کھل کر حمایت کی ہے۔ اب جب کہ ترک جنگی جہاز پاکستانی ساحلوں پر لنگر انداز ہونے جا رہا ہے، بھارت کی خود ساختہ ”علاقائی بالادستی“ کا دعویٰ زمین بوس ہوتا نظر آ رہا ہے۔
بھارتی جنگی خواب، پاکستانی دفاعی حقیقتوں میں دفن — دہلی کی ہر جارحیت کا انجام رسوائی
تجزیہ کاروں کے مطابق ترکی اور پاکستان کا یہ بڑھتا ہوا فوجی اتحاد بھارت کے لیے ایک نیا سٹریٹجک چیلنج ہے، خاص طور پر جب چین بھی اس اتحاد کی غیرعلانیہ حمایت کر رہا ہے۔ جنوبی ایشیا اب نہ صرف علاقائی طاقتوں بلکہ نیٹو، چین اور اسلامی دنیا کے نئے اسٹریٹجک محور کا میدان بنتا جا رہا ہے اور پاکستان اس میں ایک مرکزی کردار ادا کر رہا ہے۔
مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حالیہ دہشت گرد حملے کو دنیا بھر میں شکوک و شبہات کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے، جہاں بھارتی حکومت نے روایتی طور پر پاکستان پر الزامات عائد کیے، وہیں ترکیہ کی سیاسی قیادت نے واضح انداز میں پاکستان کی حمایت کرتے ہوئے بھارت کے بیانیے کو چیلنج کر دیا ہے۔
ترکیہ کی معروف سیاسی جماعت گریٹ یونین پارٹی کے چئیرمین مصطفیٰ دستجی نے پہلگام واقعے کو بھارتی ریاستی پراپیگنڈے کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترکیہ کو ہر حال میں اپنے برادر ملک پاکستان کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف ایک جذباتی یا اخلاقی ذمہ داری نہیں بلکہ حقیقی سیاست کا بھی تقاضا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ جب بھی ترکیہ آزمائش میں ہوتا ہے، پاکستان ہمیشہ ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ اب وقت ہے کہ ہم بھی اسی اخوت، دوستی اور وفاداری کے جذبے سے پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوں۔ مصطفیٰ دستجی نے بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ترکیہ کو یہ یقینی بنانے کے لیے سفارتی اقدامات کرنا ہوں گے کہ صورتحال کسی جنگ کی طرف نہ جائے۔
پاکستان سے اظہارِ یکجہتی کو بین الاقوامی سطح پر سراہا جا رہا ہے، سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ترکیہ کی یہ حمایت پاکستان کی خارجہ پالیسی کی بڑی کامیابی ہے اور یہ پیغام دیتی ہے کہ اسلامی دنیا بھارت کی کشمیر پالیسی اور مسلمانوں پر مظالم سے خوش نہیں۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ پہلگام حملہ ایک مرتبہ پھر فالس فلیگ آپریشن کے شبے میں آ گیا ہے، جس کا مقصد دنیا کی توجہ بھارت کے اندرونی مظالم سے ہٹا کر پاکستان کو بدنام کرنا ہے۔ ترکیہ کی واضح اور دو ٹوک حمایت نے بھارت کے عالمی پراپیگنڈے کو شدید دھچکہ پہنچایا ہے۔
ترکیہ کے شہر استنبول میں آنے والے 6.2 شدت کے زلزلے کے دوران ایک شخص نے اپنے گھر کی بالکونی سے چھلانگ لگا دی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
گزشتہ روز ترکیہ میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، جن کی شدت 6.2 ریکارڈ کی گئی تھی۔
اس دوران لوگ خوف کے مارے اپنے گھروں اور عمارتوں سے باہر نکل آئے تھے اور ہر طرف چیخ و پکارتھی۔
مقامی حکام کے مطابق زلزلے کے جھٹکوں کے دوران 151 افراد زخمی ہوئے، جن میں ایسا شخص بھی شامل ہے جس نے بالکونی سے چھلانگ لگائی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ترک شہری بالکونی سے چھلانگ لگانے کے بعد نیچے کھڑی گاڑی پر گرا جس سے اسے فریکچر اور زخم آئے ہیں۔
دوسری جانب ترکیہ میں آنے والے زلزلے کے جھٹکوں کے دوران ترک نیوز اینکر کے لائیو ٹی وی شو کے دوران خوفزدہ ہونے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ترکیہ میں زلزلہ آنے پر استنبول کے اسٹوڈیو میں جاری لائیو ٹی وی شو کی اینکر پرسن میلتم بوزبیوگلو بہت زیادہ خوفزد نظر آئیں یہاں تک کہ اُنہوں نے لائیو شو کے دوران اپنے پروڈیوسر سے اپنی والدہ کو کال کرنے کی درخواست بھی کی۔
خوفناک زلزلہ، سیٹلائٹس نے بھی زمین ہلتی دیکھی
خاتون نیوز اینکر نے گھبراہٹ میں لائیو شو کے دوران کہا کہ میں 32 سال کی ہوں اور میں نے پہلی بار شدت کا زلزلہ محسوس کیا ہے۔
میلتم بوزبیوگلو نے تھوڑی دیر سنبھلنے کے بعد ناظرین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ میں ڈر گئی تھی، میری وجہ سے آپ کو پریشانی ہوئی تو میں معذرت کرتی ہوں۔
ترکی کے شمال مغربی علاقے میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ مقامی وقت کے مطابق دوپہر 12 بج کر 49 منٹ پر آنے والے اس زلزلے کی شدت 6.2 ریکارڈ کی گئی۔
یورومیڈیٹرین سسمولوجیکل سینٹر (EMSC) کے مطابق زلزلہ مرمرہ کے اندرونی سمندر میں، استنبول کے نواحی علاقے سیلیوری کے قریب آیا۔
زلزلے کے جھٹکے استنبول سمیت قریبی صوبوں میں بھی شدت سے محسوس کیے گئے، جس سے عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ کئی افراد گھبرا کر گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔
ترک وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ زلزلے سے ممکنہ نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے تمام متعلقہ سرکاری اداروں نے فیلڈ سروے شروع کر دیا ہے۔
انہوں نے زلزلے سے متاثرہ شہریوں کی خیریت اور جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔ حکام کی جانب سے اب تک کسی جانی یا مالی نقصان کی تصدیق نہیں کی گئی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا ایکس سروس پر پیغام
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر وزیر اعظم شہباز شریف نے ترکیہ میں زلزلہ پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ ترک بھائیوں اور بہنوں کی سلامتی کیلئے دعا گو ہیں، پاکستان قدرتی آفت پر ہر طرح کی مدد کیلئے حاضر ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف ترک صدر رجب طیب اردوان کی دعوت پر 2 روزہ دورے پر ترکیہ پہنچ گئے۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِاعظم شہباز شریف 2 روزہ دورے پر ترکیہ کے شہر انقرہ پہنچ گئے، انقرہ ایئرپورٹ پر ترک وزیر دفاع نے شہبازشریف کا استقبال کیا جبکہ ڈپٹی گورنر، صدر پاک ترک کلچرل ایسوسی ایشن اور اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔
وزیراعظم کے ہمراہ ترکیہ کا دورہ کرنے والے وفد میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی شامل ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف دورے کے دوران ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے دوطرفہ تعلقات پر تفصیلی تبادلہ خیال کریں گے اور خطے اور اس سے باہر کی حالیہ پیش رفت پر تبادلہ خیال کریں گے۔
دیرینہ اتحادیوں اور اسٹریٹجک شراکت داروں کی حیثیت سے پاکستان اور ترکیہ باقاعدگی سے اعلیٰ سطح کے تبادلوں کی روایت کو برقرار رکھتے ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان بھائی چارے کے غیر معمولی رشتوں کی عکاسی کرتا ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تعاون اور کوآرڈینیشن کے لیے اعلی سطح کی اسٹریٹجک تعاون کونسل (ایچ ایل ایس سی سی) کی شکل میں قیادت کی سطح کا ادارہ جاتی میکانزم بھی موجود ہے۔
ایچ ایل ایس سی سی کا ساتواں اجلاس 12 اور 13 فروری 2025 کو اسلام آباد میں منعقد ہوا جس کی صدارت صدر اردوان اور وزیر اعظم شہباز شریف نے کی تھی۔
آئندہ اجلاس اس مضبوط مکالمے کے تسلسل کی نمائندگی کرتا ہے اور پاکستان اور ترکیہ کے درمیان کثیر الجہتی شراکت داری کو مزید فروغ دینے کے مشترکہ عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف آج دو روزہ سرکاری دورے پر ترکیہ روانہ ہوں گے جہاں وہ ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کریں گے۔ ملاقات میں خطے کی مجموعی صورتحال، خاص طور پر ایران کے معاملے پر تفصیلی غور کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے اس اہم دورے کے باعث آج وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔
ترک قیادت کے ساتھ بات چیت کے دوران باہمی تعلقات کے فروغ، تجارتی تعاون اور علاقائی چیلنجز پر تبادلہ خیال متوقع ہے۔
وزیراعظم کا یہ دورہ موجودہ علاقائی حالات کے تناظر میں اہم قرار دیا جا رہا ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ افریدی سے ترکی اور ایران کے سفرا نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کی ہیں۔
سپریم کورٹ کے شعبہ تعلقات عامہ کے جاری اعلامیہ کے مطابق ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر عرفان نذیر اوغلواور ایران کے سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم نے پیر کو سپریم کورٹ بلڈنگ اسلام آباد میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی سے الگ الگ ملاقات کی۔
چیف جسٹس نے دونوں سفیروں کا خیرمقدم کیا اور تینوں ممالک کے عوام کے درمیان مشترکہ ثقافتی ورثے اور باہمی احترام کو اجاگر کرتے ہوئے ترکیہ اور ایران کے ساتھ پاکستان کے دیرینہ، برادرانہ تعلقات کو سراہا۔
نو منتخب چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے فل کورٹ اجلاس طلب کرلیا، سپریم جوڈیشل کونسل کی بھی تشکیل نو
ترک سفیر سے ملاقات میں چیف جسٹس نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان مضبوط عدالتی تعلقات کا اعتراف کیا اور شریعہ اکیڈمی کے ساتھ تر کیہ کے جوڈیشل ایکسچینج پروگرامز کے ذریعے جاری تعاون کو سراہا۔
ملاقات میں ترکی کے عدالتی تجربات، AI ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل نظام سے سیکھنے کی ضرورت پر زور دیا گیا جبکہ ترکی کی شریعت اکیڈمی کے ساتھ تعاون کو سراہا گیا۔
چیف جسٹس سے سپریم کورٹ بار کے وفد کی ملاقات، عدالتی اصلاحات پر بات چیت
انہوں نے اس طرح کے اقدامات کو ضلعی عدلیہ تک بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا جس سے عدالتی افسران کو عدالتی انتظام، ڈیجیٹائزیشن اور اے آئی ٹیکنالوجی کے استعمال میں ترکیہ کے طریقوں سے استفادہ کا موقع میسر ہوا۔
ترکیہ کے سفیر نذیر اوغلو نے ترکیہ کی آئینی عدالت کے چیئرمین کی نیک خواہشات کا اظہار کیا اور عدالتی تعاون کو مزید بڑھانے میں اپنے ملک کی دلچسپی کا اعادہ کیا۔
ایرانی سفیر سے ملاقات میں دونوں شخصیات نے پاکستان اور ایران کے درمیان عدالتی تعاون کی اہمیت کا اعادہ کیا۔
فیکٹ چیک: چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا جسٹس منصور کو آئینی بینچ سربراہ بنانے کا ارادہ
ایرانی سفیر نے چیف جسٹس آف ایران کی جانب سے جسٹس یحییٰ آفریدی کی تقرری پر مبارکباد پیش کی اور ایران کے سرکاری دورے کی دعوت دی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایران کے چیف جسٹس مستقبل قریب میں پاکستان کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
چیف جسٹس یحییٰ آ فریدی نے دونوں ممکنہ دوروں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اعلیٰ سطحی تبادلے سیکھنے اور ادارہ جاتی روابط کو مضبوط بنانے کے لئے اہم مواقع فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے ضلعی عدلیہ کو شامل کرنے کے لئے عدالتی تعاون کو وسیع کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
اس موقع پر خیر سگالی کے طور پر چیف جسٹس یحییٰ آ فریدی نے دونوں سفیروں کو سووینیئرز پیش کئے۔
یونانی کوسٹ گارڈز کو ایک چھوٹے اور ویران جزیرے پر دو خواتین کی لاشیں اور 39 پناہ گزین زندہ حالت میں ملے ہیں جن کی تاحال شناخت نہ ہوسکی۔
پناہ گزین ترکیہ سے یونان جارہے تھے اور ممکنہ طور پر کشتی حادثے کے بعد جزیرے پر پہنچے۔
یونانی حکام کا کہنا ہے کہ ان کی کشتی بھی نہ مل سکی۔ جب کہ واقعے سے متعلق تحقیقات جاری ہیں.
فارماکونیسی جزیرہ ترکیہ کے ساحل سے تقربیا 8 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
یونان میں تارکین وطن کی ایک اور کشتی ڈوب گئی، 7 افراد ہلاک
کوسٹ گارڈ حکام نے بتایا کہ یونانی حکام کو مطلع کیا گیا تھا کہ تارکین وطن ترکی کے ساحل سے صرف 9.7 کلومیٹر دور جزیرے پر آج کے اوائل میں پہنچ چکے ہیں۔
کوسٹ گارڈ حکام نے کہا کہ وہ ابھی بھی ممکنہ جہاز کے ملبے سے بچ جانے والے دیگر افراد کی تلاش کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بچائے گئے افراد کو قریبی جزیرے لیروس منتقل کر دیا گیا۔
یونان مشرق وسطیٰ، افریقہ اور ایشیا سے آنے والے تارکین وطن اور پناہ گزینوں کے لیے ایک مشترکہ داخلی مقام ہے جہاں سے وہ یورپ جانے کی کوشش کرتے ہیں۔
اس وقت سوشل میڈیا اور کچھ ویب سائٹس پر خبریں لگیں ہیں کہ ترکیہ میں کے ایف سی کی بندش کی وجہ فلسطین-اسرائیل تنازع ہے اور ترکیہ میں کے ایف سی محض عوامی بائیکاٹ کی وجہ سے بند ہوا۔ کے ایف سی کی بندش میں غزہ بائیکاٹ کا کسی حد کردار تو تھا لیکن اصل معاملہ کمپنی کے مالیاتی امور میں غیر ذمہ داری کا تھا۔ کمپنی نے نئی برانچیں کھولنے کیلئے قرضے لیے، ملازمین کو ادائیگی بند کردی اور سب سے بڑھ کر یم برانڈ کے ساتھ اس کا معاہدہ ختم ہوگیا۔
8 جنوری 2025کو یم برانڈ نے اپنی ویب سائٹ پر لکھا کہ اس نے فرنچائز ’اس گیڈا‘ کے ساتھ اپنے فرنچائز معاہدے ختم کر دیے ہیں۔ ’اس گیڈا‘ ترکیہ میں تمام کے ایف سی اور پیزا ہٹ ریستورانوں کا فرنچائز آپریٹر تھا، اور کے ایف سی اور پیزا ہٹ کے پیچھے کمپنی یم برینڈز انکارپوریشن تھی۔
”منصف ڈیلی“ ویب سائٹ کی خبر کے مطابق اس گیڈا نے 7 فروری 2025 کو دیوالیہ ہونے کا اعلان کیا اور اس وقت کمپنی کے قرضے 214 ملین ڈالرز سے زیادہ تھے اور بینکس نے فیکٹریوں سمیت کمپنی کے اثاثے ضبط کر لیے۔ جس کے نتیجے میں ملک بھر میں 537 ریستوران بند ہو گئے ہیں اور 7,000 ملازمین بے روزگار ہو گئے۔
یم برانڈ کی ویب سائٹ کے مطابق یم برانڈ نے ’اس گیڈا‘ کو کئی مہینوں تک مدد فراہم کرنے اور اہم مسائل کو حل کرنے کے لیے کی مدد فراہم کرنے کا بھی لکھا۔ کمپنی کے مطابق ’اس گیڈا‘ ہمارے معیارات کی تعمیل برقرار رکھنے اور ہمارے فرنچائز معاہدوں کی بنیادی دفعات پر عمل کرنے میں ناکام رہا۔
یہ خبر اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ یم نے معاہدہ کمپنی معیار گرنے کی وجہ سے ختم کیا تھا اور یہ جنوری میں ہوا۔
8 جنوری 2025 کی یم ویب سائٹ کی خبر کے مطابق یم کے چیف فنانشل اینڈ فرنچائزنگ آفیسر کرس ٹرنر نے کہا کہ معاہدے کے ختم ہونے سے 283 کے ایف سی اور 254 پیزاہٹ متاثر ہوں گے اور ریستوراں عارضی طور پر بند ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یم برانڈ اپنے ترک صارفین کی وفاداری کو سراہتا ہے اور مستقبل میں زیادہ سے زیادہ ریستوران دوبارہ کھولنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
یم کے مطابق کمپنی ختم شدہ فرنچائز معاہدوں کے مطابق الگ سے قانونی کارروائی کر رہی ہے۔
اب نظر ڈالتے ہیں ’منصف ڈیلی‘ ویب سائٹ کی رپورٹ پر جس میں معاہدہ ختم ہونے کی اصل وجوہات بتائی گئی ہیں۔
اس گیڈا کمپنی 2020 میں 138 کے ایف سی اور 58 پیزا ہٹ شاخوں سے 2024 تک 537 شاخوں تک کی تیز رفتار توسیع کی، جو کہ بینکوں کے قرض پر منحصر تھیں۔ بڑھتے ہوئے سود کی شرحوں اور نقدی کی کمی نے اس کی مالی مشکلات میں مزید اضافہ کیا۔
کمپنی نے 7 فروری 2025 کو دیوالیہ ہونے کا اعلان کیا، اس وقت کمپنی کے قرضے 214 ملین ڈالرز سے زیادہ تھے اور بینکس نے فیکٹریوں سمیت کمپنی کے اثاثے ضبط کر لیے۔
یہاں یہ بات بھی قابلِ غور ہے کہ یہ تمام معاملہ فروری کا ہے لیکن پاکستان میں سوشل میڈیا پر اب خبریں پھیلی ہیں۔
ملازمین نے جنوری کی تنخواہیں نہ ملنے پر احتجاج کیا، جسے کمپنی نے فروری کے آخر تک ادا کرنے کا وعدہ کیا۔
ملازمین نے اس گیڈا پر الزام عائد کیا کہ کمپنی نے مالی بحران کے دوران فنڈز کو ذیلی اداروں جیسے کرسپی کریم اور جرمنی میں ایک رِم فیکٹری میں منتقل کیا۔
ملازمین کے مطابق کمپنی کے اعلیٰ عہدیداروں نے 50 ملین ڈالر کی ایک حویلی خریدنے کے لیے ان کے واجب الادا پیمنٹس کا استعمال کیا۔
مرغی فراہم کرنے والوں نے کمپنی کے لیے آرڈرز میں کمی کی رپورٹ دی تھی، جو کہ دیوالیہ پن کے قریب آتے ہوئے کئی ماہ پہلے شروع ہوئی تھی۔
اب نظر ڈالتے ہیں بائیکاٹ کے اثر پر۔۔۔۔
ویب سائٹ رپورٹ کے مطابق، ترکی میں کے ایف سی کی فروخت میں 40 فیصد کمی آئی، جو کہ غزہ تنازعے کے دوران اسرائیل کے ساتھ تعلقات رکھنے والے مغربی برانڈز کے بائیکاٹ سے منسلک ہے۔ صارفین کا اعتماد متاثر ہونا۔
سوشل میڈیا پر ایسی مہمات نے زور پکڑا جس میں مقامی برانڈز کو مغربی، ”اسرائیلی“ فرنچائزز کے مقابلے میں سپورٹ کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔
ترکیہ میں کے ایف سی برانچیں بند ہونے میں صرف غزہ بائیکاٹ کے کردار کا تاثر درست نہیں۔ اگرچہ بائیکاٹ کی کال نے کمپنی کو نقصان ضرور پہنچایا۔ پر کے ایف سی بند ہونے کی اصل وجہ اس گیڈا کی جانب سے مالیاتی امور میں غیر ذمہ داری تھی۔
ترک صدر پاکستان پہنچ گئے، رجب طیب اردوان وزیراعظم کی دعوت پر دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچے ہیں، ترکیہ صدر رجب طیب اردوان کی ایڈوانس ٹیم پاکستان پہنچ گئی۔
وزیراعظم اور ترکیہ صدر پاک ترک اعلیٰ سطح اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل کے اجلاس کی صدارت کریں گے، سیشن کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا
اس دوران متعدد اہم معاہدوں، ایم او یوز پر دستخط متوقع ہیں جبکہ دونوں رہنما مشترکہ پریس اسٹیک آؤٹ سے بھی خطاب کریں گے۔
ترک صدر دو روزہ دورے پر آج پاکستان پہنچیں گے، متعدد معاہدوں پر دستخط متوقع
ترکیہ صدر وزیراعظم شہبازشریف اور صدر آصف زرداری سے دو طرفہ ملاقاتیں کریں گے جبکہ وزیراعظم کے ساتھ وہ پاکستان ترکیہ بزنس اینڈ انویسٹمنٹ فورم سے خطاب کریں گے۔
دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ دونوں اطراف کے سرکردہ سرمایہ کاروں، کمپنیوں اور کاروباری افراد کو اکٹھا کیا جائے گا، اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل فیصلہ سازی کا اعلیٰ ترین فورم ہے۔
وزیراعظم کی کویتی ہم منصب، یو اے ای اور سری لنکن صدور سے الگ الگ ملاقاتیں
ترجمان نے کہا کہ فورم دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کیلئےاسٹریٹجک سمت فراہم کرتا ہے، ہائی لیول اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل کے تحت متعدد مشترکہ قائمہ کمیٹیاں ہیں۔
ترک حکام کے مطابق صدر رجب طیب اردوان پاکستان سمیت متعدد مسلمان ممالک کا دورہ کریں گے۔
ترک حکام نے بتایا ہے کہ صدر رجب طیب اردوان رواں ہفتے پاکستان سمیت متعدد مسلمان ممالک کا دورہ کریں گے جہاں وہ دو طرفہ تعاون کے حوالے سے تبادلہ خیال کریں گے۔
صدر رجب طیب اردگان 12 فروری کو دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے ، ترک صدر، صدر زرداری وزیر اعظم اور عسکری قیادت سے بھی ملاقاتیں کریں گے
ترکیے کے کمیونیکیشنز کے ڈائریکٹر فریہتین آلتن نے بتایا کہ صدر رجب طیب اردوان رواں ہفتے ملائیشیا، انڈونیشیا اور پاکستان کا دورہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ طیب اردوان تینوں ممالک کے سربراہان کی دعوت پر 10 سے 13 فروری کے دوران مذکورہ تینوں ممالک کا دورہ کریں گے۔
فریہتین آلتن نے کہا کہ ترک صدر دورے کے موقع پر دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوں پر تبادلہ خیال کریں گے اور اہم منصوبوں کے ذریعے تعاون کے فروغ کے لیے مشترکہ اقدامات کے مواقع تلاش کیے جائیں گے۔
ترک عہدیدار نے بتایا کہ اردوان ملائیشیا کے بعد انڈونیشیا اور پاکستان میں اعلی سطح کی اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل کے اجلاس کی مشترکہ سربراہی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس دوران دو طرفہ تعلقات کے قانونی فریم ورک کو مضبوط بنانے کے لیے معاہدوں پر دستخط بھی متوقع ہیں اور صدر اردوان میزبان ممالک کے کاروباری رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گے۔
شمال مغربی ترکیہ کے اسکی ریزورٹ ہوٹل میں پیر منگل کی درمیانی شب خوفناک آگ لگنے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 76 ہوگئی جبکہ 50 سے زائد زخمی ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آگ ترکیہ کے علاقے کارتالکیا میں واقع 12 منزلہ گرینڈ کارٹل ہوٹل کے ریسٹورنٹ میں مقامی وقت کے مطابق رات 3 بج کر 27 منٹ پر لگی۔
حکام کے مطابق آگ ہوٹل کے ریسٹورنٹ سے شروع ہوئی اور دیگر منزلوں تک پھیل گئی۔
رپورٹ کے مطابق آگ سے بچنے کے لیے 2 افراد نے گھبرا کر عمارت سے چھلانگ لگا دی جو موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔ دیگر افراد نے چادروں اور کمبلوں کا استعمال کرتے ہوئے عمارت کے کھڑکیوں سے نیچے اترنے کی کوشش کی۔
لاس اینجلس میں آتشزدگی، آسکر ایوارڈز کی تقریب منسوخ ہونے کا امکان
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسکول کی چھٹیوں کی وجہ سے ہوٹل 90 فیصد افراد سے بھرا ہوا تھا جس میں تقریبا 238 مہمان موجود تھے۔
ترک وزارت داخلہ کے مطابق کئی گھنٹوں کی کوشش کے بعد آگ بجھا دی گئی ہے اور کولنگ کا عمل جاری ہے۔
کیا لاس اینجلس میں آگ پرندے نے لگائی، سوشل میڈیا دعوؤں کی حقیقت!
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ترکی کے وزیر انصاف یلماز تنک نے ریزورٹ میں آگ لگنے کی تحقیقات کے لیے چھ پراسیکیوٹرز کو تفویض کیا ہے۔ آگ لگنے کی وجہ ابھی تک معلوم نہ ہوسکی جس کی تحقیقات جاری ہیں۔
بچے کو اگر معمولی چوٹ لگ جائے تو ماں کا پورا دن اسی فکر میں گزر جاتا ہے اور جب تک وہ مکمل طور پر صحتیاب نہیں ہوتا، ماں کی فکر بھی ختم نہیں ہوتی۔
ماں کی ممتا کے جذبات جتنا انسانوں میں پائے جاتے ہیں اتنا ہی جانوروں میں بھی اس جذبے کی مؤثر مثالیں ملتی ہیں۔
ترکیہ سے ایک ایسی ویڈیو سامنے آئی ہے جس نے سوشل میڈیا صارفین کی خاص توجہ حاصل کرلی ہے۔
وائرل ویڈیو میں دیکھا گیا کہ ایک کتیا اپنے زخمی بچے کے علاج کے لیے اسے منہ میں اٹھائے ہسپتال لے آتی ہے۔ عام طور پر جانوروں کو ان چیزوں کا سینس نہیں ہوتا مگر کتیا کی ذہانت نے لاکھوں لوگوں کو حیران کردیا۔
انسانوں کے بعد زمین پر اگلی حکومت کس جانور کی ہوگی؟ سائنسدانوں کا انکشاف
ویڈیو میں دیکھا گیا کہ جب ڈاکٹر نے یہ منظر دیکھا تو فوراً کتے کے پلے کا علاج کرنے اسے اندر اسپتال میں لے گیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق کلینک میں خصوصی نگہداشت کا شعبہ موجود ہے اور جب تک پلّا وہاں موجود رہا، اس کی ماں بھی وہیں اس کے پاس موجود رہی۔
برہنہ احتجاج کیلئے مشہور فحش ماڈل پالتو کتے سے ناک پر کٹوا بیٹھیں
ترک ذرائع کے مطابق جانوروں کی ڈاکٹر باتور الب اوغان نے بتایا کہ کتیا نے حال ہی میں بچوں کو جنم دیا تھا لیکن اس کے بچے مر گئے تھے۔
ڈاکٹر کے مطابق اس پلّے کی حالت اب بہتر ہو رہی ہے۔ ادھر سوشل میڈیا پر وڈیو وائرل ہونے کے بعد لوگوں میں اس کتیا اور پلے کے لیے ہمدردی کی لہر کو جنم دیا۔
ترکیہ نے خیبرپختونخوا کے جنوبی وزیرستان میں دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی اور فوجیوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سیکیورٹی فورسز نے جنوبی وزیرستان کے علاقے مکین میں چیک پوسٹ پر حملے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 8 خارجی دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا تھا، تاہم فائرنگ کے تبادلے میں 16 جوان شہید ہو گئے تھے۔
واقعہ کے بعد آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ قوم کی حمایت سے پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردی خاتمے کے لئے پر عزم ہیں۔
وزارت خارجہ ترکیہ کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ ہم شہدا کے مٖغفرت کیلئے دعاگو ہیں، اور انسداد دہشتگردی کیلئے پاکستان کی کاوشوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
ترکیہ نے پاکستان کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار بھی کیا۔
جنوب مغربی ترکی میں مریضوں کو لے جانے والا ایک ہیلی کاپٹر ہسپتال کی عمارت سے ٹکرا گیا جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہو گئے۔
وزارت صحت کے مطاب ہیلی کاپٹر میں دو پائلٹ، ایک ڈاکٹر اور طبی عملے کا ایک اور رکن سوار تھا جب اس نے موگلا کے ہسپتال سے اڑان بھری۔
رپورٹ کے مطابق موگلا کے علاقائی گورنر ادریس اکبیک نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر شدید دھند میں زمین پر گرنے سے قبل ہسپتال کی چوتھی منزل سے ٹکرا گیا۔ خوش قسمتی سے ہسپتال کے اندر یا زمین پر کوئی بھی زخمی نہیں ہوا۔ حکام اب اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ حادثے کی وجہ کیا ہے۔
یونان کشتی حادثہ: ایئر پورٹ پر کلیئرنس کروانے والا ملزم گرفتار، ریکٹ کا سرغنہ فرار
مقامی حکام کے مطابق یہ ہیلی کاپٹر گزشتہ روز خراب موسم کے باعث پرواز نہیں کرسکا تھا۔
نائجیریا میں آفت ٹوٹ پڑی، 13 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی
22 دسمبر کی صبح اس نے انطالیہ جانے کی کوشش کی مگر شدید دھند کے باعث حادثے کا شکار ہوگیا۔
حادثے کے فوری بعد امدادی ٹیمیں وہاں پہنچ گئی تھیں۔
پاکستان اور ترکیہ کے درمیان ارطغرل غازی جیسے ترکش ڈرامے پاکستان میں دکھانے پر اتفاق ہوگیا۔
ملکی خبررساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے ترکیہ کے سرکاری دورہ پر صدارتی ہیڈ آف کمیونیکیشنز پروفیسر فحرتین التون سے ملاقات کی۔
ملاقات میں میڈیا کے شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانے، عوامی سفارت کاری کو فروغ دینے، اسلاموفوبیا اور مس انفارمیشن کے خاتمے، میڈیا وفود کے تبادلوں اور مشترکہ پروڈکشنز کی تیاری سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال ہوا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تاریخی اور برادرانہ تعلقات ہیں، دونوں ممالک کے درمیان میڈیا کے شعبے میں تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں، میڈیا تعاون سے عوامی سطح پر روابط مزید مستحکم ہوں گے۔
ملاقات میں تفریح اور سیاحت کے شعبے میں تعاون اور مشترکہ منصوبوں پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان مشترکہ پروڈکشنز کی تیاری سے دونوں ممالک کی ثقافتوں کا آپس میں تبادلہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں نوجوان نسل کو پاکستان اور ترکیہ کے مابین تاریخی تعلقات سے آگاہی فراہم کرنا ہوگی۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے پروفیسر فحرتین التون کو پاکستان کے دورہ کی دعوت بھی دی۔ پروفیسر فحرتین التون نے پاکستان میں میڈیا کی ترقی میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور کہا کہ ترک ڈرامہ ارطغرل غازی نے پاکستان میں بہت مقبولیت حاصل کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی فنکاروں اور موسیقاروں کو ترکیہ میں بہت پسند کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں میں میڈیا تعاون سے اسلامو فوبیا اور مس انفارمیشن کے خلاف جنگ میں مدد ملے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے ترک میڈیا پر کشمیر کے حوالے سے کوریج پر پروفیسر فحرتین التون کا شکریہ ادا کیا۔
ترکیہ نے طویل عرصے بعد دمشق کے سفارت خانے میں اپنا سفیر نامزد کردیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق برہان کروگلو کو ترک سفارت خانے کا عبوری چارج ڈی افیئر مقرر کیا گیا ہے۔
دمشق میں ترک سفارتخانے نے 2012 میں خانہ جنگی کے دوران کام بند کردیا تھا۔
غاصب اسرائیل کے شدید حملوں میں شام کی اہم دفاعی تنصیبات تباہ
خبرایجنسی کے مطابق شام کے لیے ترک ناظم الامور اپنا عہدہ کب سنھبالیں گے، یہ واضح نہیں ہوسکا۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدن نے کہا کہ انقرہ شام کے صدر بشار الاسد کی برطرفی کے بعد دمشق میں اپنا سفارت خانہ اس وقت دوبارہ کھولے گا جب حالات اس کی اجازت دیں گے۔
روس پر امریکی میزائلوں سے حملہ پاگل پن ہے، ٹرمپ
واضح رہے شام میں2011 میں شروع ہونے والی خانہ جنگی کے ایک سال بعد دمشق میں ترکیہ کا سفارتخانہ بند کر دیا گیا تھا۔
دمشق میں سکیورٹی کی خراب ہوتی ہوئی صورتحال اور ترک حکومت کی جانب سے بشار الاسد سے مستعفی ہونے کے مطالبے کے پیش نظر ترکیہ کا سفارت خانہ 26 مارچ 2012 کو بند کیا گیا تھا۔
ترکیہ، ایران اور روس کے وزرائے خارجہ کی دوحہ میں ملاقات ہوئی جس دوران شام میں باغیوں کی پیش قدمی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دوحہ فورم کے مشترکہ اعلامیہ میں کہنا ہے کہ شام کی موجودہ صورتحال علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کے لیے خطرناک ہے۔
خبرایجنسی کے مطابق تینوں رہنماوں نے 13 سال پرانے شامی تنازعے کا سیاسی حل تلاش کرنے کی کوشش کی۔ تینوں رہنماوں نے شام میں لڑائی کے فوری خاتمے پر اتفاق کیا۔
روسی وزیرخارجہ سرگئی لاوروف نے کہا روس کسی دہشت گرد گروہ کو شام کا کنٹرول نہیں سنبھالنے دے گا، روس باغی گروہ کی پیش قدمی کو روکنے کی ہرممکن اقدام کے ذریعے مخالفت کرے گا۔
ایران کے وزیرخارجہ عباس عراقچی نے لاوروف کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اور اسرائیل شام میں صورتحال خراب کرنے کے ذمہ دار ہیں۔ ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے کہا ترکیہ کا باغیوں کی کارروائی میں کوئی دخل نہیں ہے اور نہ ہی انہیں کوئی مدد فراہم کی۔ بشارالاسد کو سیاسی حل کے لیے شامی عوام کے ساتھ بات چیت کرنے کی ضرورت ہے۔ انقرہ شام سے عوام کا انخلا نہیں دیکھنا چاہتا۔
ترکیہ اور ایران کا اتفاق ہوا ہے کہ شام کو دہشت گردی کا گڑھ نہیں بننے دیں گے۔
رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کی انقرہ میں ترک ہم منصب ہاکان فیدان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس جس میں انہوں نے کہا کہ شام کی خطرناک صورتحال خطے کے تمام ممالک کو متاثر کرے گی۔ ہم شامی حکومت اور اس کی فوج کی مکمل حمایت کریں گے۔
ترکیہ کے وزير خارجہ ہاکان فیدان نے اس حوالے سے کہا کہ شام میں دہشت گرد گروہوں کے خاتمے کے لیے ایرانی موقف کی حمایت کرتے ہیں۔ ہم نہیں چاہتے کہ خانہ جنگی شدت اختیار کرے، ہم ثالثِی کے لیے تیار ہیں۔ خطے میں تباہی روکنے کے لیے ایران کے ساتھ مکمل ہم آہنگی ہے۔
وہیں شام کے باغیوں نے حلب کے ارد گرد کے قصبوں پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔
خبرایجنسی کے مطابق لوگ برسوں کے بعد اپنے گھروں کو لوٹنے لگے ہیں۔ اپنے گھروں کو لوٹنے والوں میں سے بہت سے افراد کو بارودی سرنگیں ملیں۔
ادھر امریکا، برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے بھی شام میں جاری کشیدگی روکنے کا مطالبہ کرتے کردیا ہے۔
شام میں باغیوں اور شامی فوجیوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تصادم پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے۔
دوسری جانب شام کے صدر بشارالاسد کا ایرانی ہم منصب مسعود پیزشکیان سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں شام کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
شامی صدر نے کہا امریکا اور اسرائیل شام کو تقسیم کرنے کی سازش کر رہے ہیں ۔۔ امریکا اور مغربی ممالک شام کا نیا نقشہ جاری کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ شام کی صورتحال سے خطے کے دیگر ممالک بھی محفوظ نہیں رہیں گے۔ شمالی شام میں باغیوں کے حملے خطے میں نئی جنگ کا آغاز ہیں۔
ٹیلیفونک رابطے میں ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ بحران پر قابو پانے کے لیے شام کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں گے، خطے میں دہشت گردی پھیلانے کی اسرائیلی سازشوں کو ناکام بنا دیں گے۔ ایک انٹرویو میں پیزشکیان نے کہا ہم جنگ اور بدامنی کے خواہاں نہیں ہیں، تمام ممالک کی علاقائی سالمیت کا احترام کیا جانا چاہیے۔ ہمیں کسی بھی بہانے کسی بھی ملک کی علاقائی سالمیت کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔ ہم دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔
ترکیہ کے شہر استنبول میں مشہور ہالی وڈ اداکار ڈینیئل کریگ کی فلم ”کوئیر“ کی نمائش پر پابندی لگنے پر تین روزہ ترکی کا فلم فیسٹیول منسوخ کر دیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ”کوئیر“ ولیم ایس بروز کے ناول پر مبنی ایک فلم ہے جس میں ڈینیئل کریگ نے ولیم لی کا کردار ادا کیا ہے، جو 1940 کی دہائی کا میکسیکو سٹی میں مقیم ایک ہم جنس پرست امریکی تارکین وطن تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مذکورہ فلم کا پریمیئر 81 ویں وینس انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں ہوا اور یہ 27 نومبر 2024 کو امریکا میں ریلیز کی جائے گی۔
تاہم اسٹریمنگ پلیٹ فارم ’موبی‘ MUBI کی جانب سے انسٹاگرام پر ایک طویل پوسٹ اپ لوڈ کی گئی۔ جس میں 56 سالہ ہالی وڈ اسٹار ڈینئیل کریگ کی ہم جنس پرستی کے گرد گھومتی فلم کوئیر کی نمائش پر مقامی اتھارٹی کی جانب سے عائد پابندی کے خلاف احتجاجاً فلم فیسٹیول منسوخ کرنے کا اعلان کیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسٹریمنگ پلیٹ فارم موبی ترکیہ نے پوسٹ میں لکھا کہ ہم استنبول حکام کی جانب سے کوئیر کی نمائش پر پابندی کے باعث موبی فیسٹ استنبول 2024 کو منسوخ کرنے پر سخت مایوس ہیں۔ ہم نے اس کی تیاری میں کئی ماہ گزارے، اس کے لیے ہفتوں قبل اعلانات کیے گئے اور ہزاروں ٹکٹس بھی فروخت ہوئے۔
داداگیری 2 کے فاتح نتن چوہان چل بسے
موبی کی انسٹا پوسٹ میں مزید لکھا تھا کہ ہم اظہار رائے کی آزادی اور فنکارانہ آزادی کی اپنی اقدار کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم اپنے فنکاروں، سامعین اور شراکت داروں کی حمایت اور سمجھ بوجھ کی تعریف اور ان کے ساتھ ہر طرح کا اشتراک کرتے ہیں۔