Subscribing is the best way to get our best stories immediately.
وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ آئندہ الیکشن اکتوبر اور نومبر میں ہوں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ 9 مئی کو ملک میں جو کچھ ہوا اس کے ماسٹر مائنڈ عمران خان تھے، شاہ محمود قریشی بھی فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی میں شامل ہیں، ان لوگوں نے احتجاج نہیں بلکہ ریاست کے خلاف بغاوت کی، اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے، یاسمین راشد لوگوں کو جناح ہاؤس لے جانے میں ملوث ہیں، حماد اظہر کا بھی مجرمانہ کردار ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف 2 یا 3 حصوں میں بٹ سکتی ہے، ایک حصہ پیپلز پارٹی میں جائے گا، دوسرا حصہ جہانگير ترین گروپ میں اور تیسرا پی ٹی آئی میں ہی رہے گا، چیئرمین پی ٹی آئی نااہل ہوئے تو شاہ محمود قریشی پارٹی چلائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ الیکشن اکتوبر اور نومبر میں ہوں گے، نواز شریف کو حفاظتی ضمانت ملنی چاہیئے، پارٹی نے نواز شریف کو درخواست کی تھی کہ الیکشن مہم کی قیادت کریں، نواز شریف نے پارٹی کی درخواست پر وعدہ کیا ہے کہ انتخابی مہم میں پارٹی کو لیڈ کریں گے۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کے معاملے پر ن لیگ کو ٹھنڈا رہنا چاہیئے، ہمارا ووٹ بینک کہیں نہیں جا رہا، پہلے پنجاب میں مقابلہ پی ٹی آئی اور ن لیگ کا تھا لیکن 9 مئی واقعات کے بعد حالات بدل گئے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ مہنگائی میں لوگوں کو بجٹ میں ریلیف دیں گے، وزیراعظم اور وزیر خزانہ سے مطالبہ ہے کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہیں 20 سے 25 فیصد بڑھائیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ عمران خان 9 مئی کی سازش میں ملوث ہیں تو ان پر اے ٹی اے کے تحت بھی کیس ہوسکتا ہے۔
آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 9 مئی کا واقعہ اپنی نوعیت کا واحد واقعہ ہے، اگر سزا نہ ملی تو لوگوں کو اور شہ ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان اگر 9 مئی کی سازش میں ملوث ہیں تو ان پر اے ٹی اے کے تحت بھی کیس ہوسکتا ہے، تمام اسٹیک ہولڈرز ایک میز پر بیٹھیں اور ایسا ایجنڈے طے کریں جس پر پاکستان چلے۔
شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ سیاستدانوں کو بھی پنپنے نہیں دیا گیا، مجھے سیاسی جماعت بنانے کا کوئی شوق نہیں، آج اگر یہ بیٹھ جائیں تو ہم انتشار سے بچ جائیں گے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ پورے نظام کی ناکامی ہے، عوام کی مہربانی ہے کہ 50 فیصد مہنگائی پر بھی سڑکوں پر نہیں آئے۔
اس موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ مذاکرات کی کوشش کی جارہی ہے، مستقبل کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے، لگتا ہے کہ ووٹر نے اپنی پوزیشن تبدیل نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ معیشت کے حالات نااہلی کی وجہ سے پیدا ہوئے، مفتاح کو کام کرنے دیا جاتا تو آج حالات ایسے نہ ہوتے۔
مصطفی نواز کھوکھر کا مزید کہنا تھا کہ پولیس کی نااہلی کو نظام انصاف پر سوال اٹھانے کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا، شہریار آفریدی کی حراست کو غیرقانونی ایم پی او کے تحت قرار دیا گیا ہوگا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہریار آفریدی اور اہلیہ کی تھانہ مارگلہ پولیس کی طرف سے کی گئی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دے دیا۔عدالت نے شہر یار آفریدی کو اسلام آباد کی حدود میں درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے پی ٹی آئی رہنما شہر یار آفریدی اور ان کے بھائی جمال آفریدی کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی رہنماء شہریار آفریدی اسلام آباد سے گرفتار، نامعلوم مقام پر منتقل
عدالت نے کریمنل کیسز میں شہریار آفریدی کو متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ 7 جون تک شہر یار آفریدی کو پیش نہ کیا گیا تو فریقین کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی دوبارہ شروع کردی جائے گی، جیل کلاس میں تبدیلی کے حوالے سے الگ متفرق درخواست دائر کی جاسکتی ہے۔
عدالت نے کہا کہ بظاہر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور انچارج تھانہ مارگلہ کی طرف سے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی عطا اللّٰہ تارڑ نے کہا ہے کہ عجلت میں فیصلے دیے جارہے ہیں، عدلیہ کا ایک گروپ 9 مئی کے ملزمان کے کیسز پر غیر سنجیدہ ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران ن لیگی رہنما عطاء تارڑ نے اعلیٰ عدلیہ پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ 9 مئی کے ملزمان کے کیسز مینج کررہی ہے، سیشن کورٹس بغیرثبوت دیکھےعجلت میں فیصلے دے رہی ہیں، شفقت کا رویہ ہے کہ آپ ثبوتوں کو نہیں دیکھتے، پہلی پیشی پر ضمانت نہیں ملتی اور یہاں بری کردیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرویزالہٰی کو بھی اعلیٰ عدلیہ کے ججز کی پشت پناہی حاصل رہی ہے، پرویز الہٰی کا منی لانڈرنگ کا اربوں کا کیس پہلی پیشی پر کس طرح اڑایا جاسکتا ہے، یہ اس وقت تک نہیں ہوسکتا جب تک اعلیٰ عدلیہ اسے مینیج نہ کررہی ہو، کیا یہ سمجھ لیا جائے کہ جو لوگ تحفظ دے رہے ہیں وہ شریک جرم ہیں، وہ9مئی کے ملزمان کو تحفظ دے کر قومی سلامتی پر آنچ آنے دینا چاہتے ہیں، سپریم کورٹ میں بیٹھے کچھ ججز کرپشن کو تحفظ فراہم کررہے ہیں۔
عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ یاسمین راشد کیس کا فیصلہ عجلب میں کیا گیا، ایسی کیا عجلت تھی کہ رپورٹ کا انتظار کیے بغیر یاسمین راشد کو بری کردیا گیا، رپورٹ میں یاسمین راشد کی کور کمانڈر ہاؤس پر حملے کے وقت موجودگی ثابت ہوگئی ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے مزید کہا کہ یہ کہنا غلط تھا کہ یاسمین راشد کا نام ایف آئی آر میں نہیں تھا، پنجاب فارنزک لیب سے رپورٹ مثبت آئی، جس میں یاسمین راشد کی موجودگی ثابت ہوئی ہے، لیڈروں کی ہدایت پر شرپسندوں نے آگ لگائی، 9 مئی کو تمام کارروائیاں منصوبہ بندی کے تحت کی گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو تاریخ میں سیاہ ترین کے دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا، شر پسند عناصر نے ملک میں جلاؤ گھیراؤ کیا، فوجی تنصیبات کو آگ لگائی اور شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی کی۔
ن لیگی رہنماء نے مزید کہا کہ 9 مئی کو منصوبہ بندی کے تحت قومی املاک کو نقصان پہنچایا گیا، فیصلےمیں اتنی جلدی کیا تھی کہ فارنزک رپورٹ کا بھی انتظار نہیں کیا گیا ، انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے، 9مئی کے واقعات میں ملوث افراد کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
عطاء تارڑ نے کہا کہ ایک شخص کےخلاف اربوں روپے کی کرپشن کے ثبوت موجود ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہٰی کے صاحبزادے راسخ الہٰی نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی رپورٹ پر ردعمل دے دیا۔
لاہور سے جاری بیان میں راسخ الہٰی نے ایف آئی اے کی رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے پرانے الزامات کو دہرا رہی ہے، یہ کیس ہائیکورٹ میں پہلے ہی منسوخ ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سارا کیس جھوٹا ہے اور سیاسی انتقام کے طور پر دوبارہ بنایا گیا ہے، اس کیس میں حقائق کو توڑ مروڑ کر بیان کیا گیا ہے۔
پرویز الہٰی کے صاحبزادے نے مزید کہا کہ اس معاملے پر سارے جواب شواہد کے ساتھ پہلے ہی جمع کروا دیے گئے تھے۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی عبوری ضمانت میں 10 جون تک توسیع کردی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد طاہرعباس سِپرا نے اسد قیصر کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کیس کی سماعت کی۔ اسد قیصر اپنے وکیل شیرافضل مروت کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے۔
مزید پڑھیں: پاکستان تحریک انصاف کے 2 رہنماؤں کو حراست میں لے لیا گیا
سماعت کے دوران ملزم کے وکیل شیر افضل نے کہا کہ اسد قیصر نے گزشتہ کئی دنوں سے خود کو چھپایا ہوا ہے، اُن کا ضلعی کچہری آنا کسی خطرے سے کم نہیں، میرے مؤکل کے خلاف مردان پر بھی دہشت گردی کا مقدمہ درج ہوگیا ہے۔
دوران سماعت وکیل شیر افضل کی جانب سے اسدقیصرکی ضمانت میں توسیع کی لمبی تاریخ دینےکی استدعا بھی کی گئی۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ نے مقدمات کا ریکارڈ جمع کرانے پر اسد قیصر کی درخواست نمٹادی
دلائل سننے کے بعد جج نے ریمارکس دیے کہ آپ سب کے کیسز میں زاہد آصف کو اسپیشل پراسیکوٹر تعینات کیا گیا ہے لیکن ان کی والدہ کا انتقال ہوگیا ہے، شریک ملزمان کی استدعا تھی کہ 10 جون کی تاریخ دے دی جائے، اسد قیصر کی ضمانت میں ڈھائی ہفتے کی توسیع دی تو دیگر ملزمان کے لیے بھی روایت قائم کرنی پڑے گی۔
بعد ازاں عدالت نے تھانہ سنگجانی میں درج مقدمے میں اسد قیصر کی ضمانت میں 10 جون تک توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔
اینٹی کرپشن عدالت نے پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیوں کے مقدمے میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی درخواست ضمانت پر پنجاب حکومت سے جواب طلب کرلیا۔
اینٹی کرپشن عدالت کے جج خالد محمود بھٹی نے پرویزالہٰی کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔
مزید پڑھیں: پرویز الہٰی کا جج سے مکالمہ، عدالت میں فون پر گفتگو کرتے رہے
عدالت کو بتایا گیا کہ پرویز الہی جعلی بھرتیوں کے مقدمے میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں، گزشتہ روز جوڈیشل مجسٹریٹ نے اینٹی کرپشن کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی تھی، سیاسی بنیادوں پر مقدمات قائم ہے جا رہے ہیں، پنجاب اسمبلی میں بھرتیاں میرٹ پر کی گئیں، نوکریوں کے ذریعے رشوت کا الزام غلط ہے، عدالت ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے۔
مزید پڑھیں: ”10 نہیں 100 مقدمات بھی بنالیں تو بھی کوئی فرق نہیں پڑے گا“
عدالت نے پرویز الہٰی کی درخواست ضمانت پر پنجاب حکومت اور محکمہ اینٹی کرپشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کارروائی 7 جون تک ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ 2 روز قبل گوجرانوالہ کی عدالت سے کرپشن کے 2 مقدمات میں رہائی ملنے کے فوراً بعد اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کو دوبارہ گرفتار کرلیا تھا۔
مزید پڑھیں: پرویز الٰہی کے میڈیا کوارڈینیٹر چوہدری اقبال اور خواجہ وقار کو رہا کردیا گیا
ترجمان اینٹی کرپشن کا کہنا تھا کہ پرویز الہٰی کو پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیوں کے کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے کلمہ چوک پر کنٹینر جلانے کے مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما محمود الرشید کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ ہر جیل بھج دیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کی جج عبہر گل خان نے کلمہ چوک پر کنٹینر جلانے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
مزید پڑھیں: پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما میاں محمود الرشید گرفتار
پولیس کی درخواست پر محمود رشید کو تھانہ نصیر آباد کے مقدمے میں جیل سے طلب کیا گیا۔
پولیس نے مؤقف اختیار کیا کہ میاں محمود الرشید سے تفتیش کرنی ہے، محمود الرشید نے جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے لیے کارکنان کو اکسایا، ملزم کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما محمود الرشید 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
محمود الرشید نے عدالت کو بتایا کہ مجھے ایک کے بعد دوسرے مقدمے میں گرفتار کیا جا رہا ہے، تمام مقدمات میں بدنیتی کی بنیاد پر ملوث کیا گیا ہے۔
دلائل سننے کے بعد عدالت نے پولیس کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے محمود الرشید کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔
مزید پڑھیں: یاسمین راشد اور محمود الرشید ڈٹ گئے، ہم پارٹی نہیں چھوڑ رہے
دوسری جانب لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے جناح ہاؤس پر حملے اور جلاؤ گھیراؤ سے متعلق کیس میں پی ٹی آئی کے گرفتار 46 کارکنان کی درخواست ضمانت پر حتمی دلائل طلب کرلیے۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے جج اعجاز احمد بٹر نے سماعت کی۔ ملزمان کے وکلا نے ضمانت کی درخواستوں پر دلائل دیے۔
عدالت نے ریماکس دیے کہ چند ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر دلائل باقی ہیں، آئندہ سماعت پر وکلاء اپنے دلائل مکمل کریں، تمام درخواستوں پر ایک ساتھ فیصلہ سنایا جائے گا۔
سرکاری وکیل نے بتایا کہ پراسیکیوشن نے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھجوانے کے فیصلہ کو چیلنج کر رکھا ہے۔ ملزمان کے خلاف تھانہ سرور روڑ کینٹ میں مقدمہ درج ہے، ملزمان پر جناح ہاؤس پر حملے اور جلاؤ گھیراؤ کا الزام ہے، پراسکیوشن ان ملزمان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنا چاہتی ہے۔
عدالت نے ملزمان کی درخواست ضمانت پر سماعت 12 جون تک ملتوی کر دی۔
عدالت نے گرفتار ملزمان کو 11 مئی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوایا تھا۔
سپریم کورٹ نے ملک بھر میں انتخابات ایک دن کرانے کے کیس میں آخری سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ توقع ہے سیاسی جماعتیں ایک تاریخ پر ملک بھر میں انتخابات پر متفق ہوجائیں گی۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جماعتوں کی سیاسی ایشو کو مذاکرات سے حل کرنے کی کوشش قابل ستائش ہے، سیاسی ایشوز مذاکرات اور اتفاق رائے سے ہی بہتر انداز میں حل ہوسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: پنجاب انتخابات نظر ثانی کیس : حکومت کا مسئلہ تو نئے قانون سے حل ہوگیا، چیف جسٹس
عدالت نے اپنے حکم نامے میں مزید کہا کہ توقع ہے سیاسی جماعتیں ایک تاریخ پر ملک بھر میں انتخابات پر متفق ہوجائیں گی، پی ٹی آئی اور حکومتی کمیٹیاں مذاکرات پر اپنی اپنی رپورٹس جمع کرائیں، سعد رفیق نے بتایا کہ ایک ساتھ انتخابات پر اتفاق رائے ہوگیا ہے۔
تحریری حکم نامے کے مطابق سعد رفیق نے کہا مذاکرات جاری رہے تو تاریخ پر بھی اتفاق ہوجائے گا، شاہ محمود نے مذاکرات میں پیشرفت پر مایوسی کا اظہار کیا، مقدمہ کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کا گورنر اسٹیٹ بینک کو براہ راست الیکشن کمیشن کو فنڈز جاری کرنے کا حکم
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 4 اپریل کو اپنے حکم میں پنجاب میں انتخابات کے لئے 14 مئی کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور اداروں کو الیکشن کمیشن کی مالی و دیگر لحاظ سے معاونت کی ہدایت کی تھی۔
سپریم کورٹ نے تمام اداروں کو 10 اپریل تک اپنی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا تھا تاہم الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 11 اپریل کو اپنا جواب جمع کرایا، جس میں بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے فنڈزفراہم کئے گئے اور نہ ہی سیکیورٹی سے متعلق معاملات طے پاسکے ہیں ۔
مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن نے صدر کو ایک دن انتخابات کی ایڈوائس کیوں نہیں دی، چیف جسٹس
3 مئی کو الیکشن کمیشن نے عدالتی فیصلے پر نظر ثانی درخواست دائرکی تھی، الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے انتخابات میں تاریخ دینے پر اعتراض اٹھایا تھا اور مؤقف پیش کیا تھا کہ الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار سپریم کورٹ کے پاس نہیں ہے۔
مُسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا کہ کہتا تھا نوازشریف کو رولاؤں گا، آج وہ خود صبح شام رو رہا ہے، اس شخص کے پاس کارکردگی بتانے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔
باغ آزاد کشمیر میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ کشمیر کی بیٹی مریم نواز کشمیر کے اندر ہے، میری رگوں میں کشمیر کا خون ہے، کشمیر کی ہر وادی میں شہداء موجود ہیں، باغ آج شہداء کو سلام پیش کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہداء کی یاد گاروں کو جلانے والوں کا احترام نہیں کریں گے، جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کی سیاست سے کون یاد آتا ہے؟ نوازشریف کی سیاست کو ختم کرنے کا پلان بنانے والے کی سیاست ختم ہوگئی، وہ جماعت جہاں سے آئی تھی واپس وہی چلی گئی۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ ٹرمپ کے ساتھ بیٹھ کر کشمیر کا سودا کرنے والوں کو قوم معاف نہیں کرے گی، اس شخص کے پاس کارکردگی بتانے کے لیے کچھ بھی نہیں، نواز شریف جب بھی اقتدار میں آتا ہے پوراملک ترقی کرتا ہے۔
مسلم لیگ نواز کی سینئر نائب صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے 75 سال میں سے نواز شریف کے 9 سال نکال دیں تو کچھ نظرنہیں آتا، بجٹ کا ایک ایک پیسہ عوام کی ترقی پر خرچ کیا جاتا ہے، نوازشریف نے تکالیف برداشت کیں پاکستان پرآنچ نہیں آنے دی۔
انہوں نے کہا کہ سڑکیں، اسکول اور یونیورسٹی نوازشریف نے بنائی، ووٹ بھی نوازشریف کا ہوگا وہ جماعت کہاں ہے جیسے دھاندلی سے کشمیر کا الیکشن جتوایا گیا تھا کہتا تھا نوازشریف کو رولاؤں گا، آج وہ خود صبح شام رو رہا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کراچی کے میئر کے لیے بیرسٹر مرتضی وہاب اور حیدرآباد کے میئر کے لیے کاشف شورو کے ناموں کا اعلان کردیا۔
پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں سندھ بھر میں بلدیاتی چیئرمین اور وائس چیئرمین کے ناموں کا اعلان کردیا۔
نثارکھوڑو نے امیدواروں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میئر کراچی کے لیے بیرسٹر مرتضی وہاب، ڈپٹی میئر کے لیے سلمان عبداللہ مراد، میئر حیدرآباد کے لیے کاشف شورو، ڈپٹی میئر کے لیے صغیر قریشی، سکھر کارپوریشن کے لیے ارسلان شیخ، نائب ڈاکٹر ارشد مغل، بے نظیرآباد کے میئر کے لیے قاضی رشید اور نائب میئر کے لیے مبشر آرائیں امیدوار ہوں گے ۔
انہوں نے بتایا کہ چیئرمین لیاری ٹاؤن پر ناصر کریم بلوچ، ملیر ٹاؤن پر جان محمد بلوچ، کورنگی ٹاؤن پر ایم نعیم شیخ، صفورا ٹاؤن پر کلیم اللہ، چنیسر ٹاؤن پر فرحان غنی، سہراب گوٹھ ٹاؤن پر لالہ عبدالرحیم، ماڑی پور ٹاؤن پر ہمایوں خان، منگھو پیر ٹاؤن پر حاجی نواز بروہی، بلدیہ ٹاؤن پرعبدالکریم آسکانی، اورنگی ٹاؤن پر جمیل ضیاء اور گڈاپ ٹاؤن پر چیئرمین کے لیے طارق عزیز بلوچ پیپلزپارٹی کے امیدوار ہوں گے۔
اس موقع نثارکھوڑو نے سندھ کے دیگر ٹاؤنز میں پارٹی کے چیئرمین اور وائس چیئرمینز کے ناموں کا بھی اعلان کیا۔ چییرمین بلاول بھٹوزرداری نے بھی ٹوئٹرپر میئر کراچی کے لیے مرتضی وہاب کو پارٹی کا امیدوار نامزد
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹویٹ میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ مرتضی وہاب کراچی میں میئر کے امیدوار ہوں گے، کاشف شورو حیدرآباد میں میئر کے امیدوار ہوں گے، مرتضی وہاب، کاشف شورو کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے دیگر پارٹی کے میئرز، ڈپٹی میئرز، چیئرمین اور وائس چیئرمین ٹاونز کے امیدواروں کو نامزدگی پرمبارک دی۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ عوام نے پیپلزپارٹی پر اعتماد کا اظہار کیا، کراچی اور حیدرآباد کےعوام کو خصوصی طور پر مشکور ہوں، مرتضیٰ وہاب اور کاشف شورو پر مکمل اعتماد ہے۔
جماعت اسلامی کی جانب سے میئر کراچی کے لیے حافظ نعیم الرحمان میئر کراچی کے امیدوار ہیں اور پاکستان تحریک انصاف نے بھی میئر کراچی کے لیے جماعت اسلامی کے امیدوار کی حمایت کا اعلان کر رکھا ہے۔
دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرداری پنجاب میں سیاسی محاذ پر متحرک ہوگئے، انہوں نے پیپلز پارٹی کی شعبہ خواتین کا اجلاس آج شام 6 بجے بلاول ہاؤس میں طلب کرلیا۔
پارٹی ذرائع کے مطابق اجلاس میں خواتین ونگ پنجاب کی عہداراں شرکت کریں گی، خواتین ونگ کو متحرک کرنے کے حوالے سے مشاورت بھی کی جائے گی۔
خواتین ونگ پنجاب کی صدر ثمنہ گھرکی آصف علی زرداری کو پنجاب کی ضلعی سطح کی کارکردگی سے آگاہ کریں گی۔
سابق صدر آصف زرداری جلسے کے حوالے سے عہداراں کو ذمہ داریاں تفویض کریں گے۔
وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ کی طبیعت ناساز ہونے پر انہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق رانا ثناء اللہ کی طبیعت میں خرابی کے باعث انہیں اے ایف آئی سی منتقل کردیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ کو گزشتہ رات ہائی بلڈ پریشر کے باعث اسپتال منتقل کیا گیا۔
رانا ثناء اللہ کے ہارٹ اٹیک جانچنے کے لیے کیا گیا ڈراپ آئی ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔
وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کا بلڈ پریشر 160/120 تھا، بخار کے ساتھ دل کا درد بھی تھا۔
طبیعت بہتر ہونے پر رانا ثناء اللہ کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا جبکہ ڈاکٹرز نے انہیں آرام کا مشورہ دیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں جعلی بنک اکاؤنٹ نیب کیس میں آصف علی زرداری کے قریبی دوست یونس قدوائی نے سرنڈر کردیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹ کیس کی سماعت ہوئی اس دوران آصف زرداری کے دوست یونس قدوائی نے سرنڈر کردیا جس کے بعد عدالت نے ان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست نمٹا دی۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے فیصلہ جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ یونس قدوائی نے کینیڈا سے وطن واپس آکر ٹرائل کورٹ میں سرنڈر کردیا ہے۔
واضح رہے کہ یونس قدوائی کے خلاف 6 ریفرنس زیر سماعت تھے۔
سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس گلزار احمد 2021 میں ایک سماعت کے دوران یونس میمن قدوائی کو سندھ کا اصل حکمران قرار دے چکے ہیں۔
آصف زرداری کے قریبی دوست کو کچھ لوگ یونس میمن کے نام سے جانتے ہیں، کچھ یونس سیٹھ کہتے ہیں جب کہ بعض کے مطابق یہ یونس قدوائی ہیں، لیکن یہ تمام نام ایک ہی شخص کے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کی وفاداریاں تبدیل کرنے کا سلسلہ جاری۔ رکن سندھ اسمبلی ملک شہزاد اعوان اور ٹکٹ ہولڈر شازیہ عباس نے پارٹی اور سابق ایم پی اے سبین گل نے سیاست چھوڑ دی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی کے رہنما ملک شہزاد اعوان نے پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کیا۔ انھوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتا ہوں شہدا کی بے حرمتی کسی صورت قابل قبول نہیں، ہمیشہ پاک فوج کی حمایت کی۔
ادھر ملتان سے تعلق رکھنے والی تحریک انصاف کی ٹکٹ ہولڈر شازیہ عباس کھاکھی نے بھی پارٹی سے راہیں جدا کرلیں۔ ان کا کہنا ہے کہ نو مئی کو عمرے کی ادائیگی کے لئے ملک سے باہر تھی، میں ملک دشمن کارروائیوں کی وجہ سے تحریک انصاف سے علحیدگی کا اعلان کرتی ہوں۔
انھوں نے کہا کہ دفاعی تنصیبات پر حملوں کو دیکھ کر بہت دکھ ہوا، واقعات کی بھرپور مذمت کرتی ہوں، ووٹرز سے مشاورت کے بعد سیاسی لائحہ عمل کااعلان کروں گی۔
دوسری طرف پی ٹی آئی کی سابق ایم پی اے سبین گل نے سیاست چھوڑنے کا اعلان کردیا، ویڈیو پیغام میں انھوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ پرامن سیاست کی ، کبھی جلاؤ گھیراؤ کا حصہ نہیں رہی، نو مئی کو ہونے والے جلاؤ گھیراؤ کی مذمت کرتی ہوں۔ طبیعت ناساز ہے اس لئے سیاست کو جاری نہیں رکھ سکتی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان انسانی حقوق سے متعلق تمام ذمہ داریوں کا احترام اور اس کی پابندی کرتا ہے۔
ایک ٹویٹ میں شہباز شریف نے لکھا کہ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کو انٹرویوز میں ایک سیاسی جماعت کے سربراہ کھلے عام جان بوجھ کر مقامی اور غیر ملکی سامعین کو جھوٹی باتوں اور غلط بیانی سے گمراہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کا9 مئی کے بعد کے واقعات کو انسانی حقوق کی پامالی اور سیاسی احتجاج کو دبانے کے زاویے سے پیش کرنے کا مقصد بیرونی تجزیہ نگاروں کو غلط بیانیے سے دھوکا دینا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ریکارڈ کی درستگی کیلئے میں بتاتا چلوں 9 مئی کو جو ان کی جماعت کا ریاست پر حملہ آور ہونے کا قابلِ مذمت اقدام بد نیتی اور ناپاک عزائم پر مبنی تھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ دنیا کا کوئی بھی ملک اپنی سالمیت کو تباہ کرنے کی ایسی کوشش برداشت نہیں کرے گا، لہٰذا میں یقین دلاتا ہوں مجرموں سے قانون کے تحت نمٹا جائے گا۔
اپنی ٹویٹ میں ان کا مزید کہنا تھا کہ میں اس بات کو یقینی بناؤں گا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہ ہو اور ہر معاملے کو قانون کے مطابق مناسب طریقے سے نمٹایا جائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان انسانی حقوق سے متعلق اپنی تمام آئینی اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کا مکمل احترام اور پابندی کرتا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی بعد از گرفتاری درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پراسیکیوشن کے دلائل کیلئے کیس انتظار میں رکھ لیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے درخواست کی سماعت کی، اور ڈاکٹر یاسمین راشد کی جانب سے میاں تبسم اور رانا مدثر ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد تھانہ شادمان نذر آتش کیس میں نامزد ہیں، اور ان کے وکیل میاں تبسم دلائل مکمل کر چکے ہیں۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے بعد از گرفتاری کی درخواست ضمانت دائر کر رکھی ہے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد تھانہ شادمان کے مقدمہ نمبر 768/23 میں نامزد ملزم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یاسمین راشد کی جناح ہاؤس پر حملہ کے وقت موجودگی ثابت ہوگئی
ان کے وکیل میاں تبسم نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کینسر کی مریضہ ہیں اور بزرگ عورت ہیں، انہیں جوڑوں کا درد بھی ہے اور چلنے پھرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کو ضمانت پر رہائی دی جائے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد پر تھانہ شادمان کو نذر آتش کرنے کیلئے کارکنان کو اکسانے کا الزام ہے۔
لاہور: سربراہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ اگرعدالت پابندی کا فیصلہ کرتی ہے تو خس کم جہاں پاک۔
لاہور میں میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عدلیہ نے جانبداری کا مظاہرہ کیا، اس کی جانبداری پر تشویش ہے، ہم مستحکم عدالتی نظام کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں احتجاج کرتی ہیں، املاک پر حملے نہیں، پی ٹی آئی نے حساس تنصیبات پر حملہ کیا ہے، اسی لئے اگر حساس تنصیبات پر حملہ کریں گے تو آرمی ایکٹ لگے گا۔
ملک میں الیکشن کے حوالے سے پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ انتخابات کا فیصلہ تمام اتحادی جماعتیں مل کر کریں گی، جو ملک کے لئے اچھا ہوگا وہ فیصلہ کریں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ گزشتہ حکومت کی وجہ سے ہمیں مشکلات ہیں تاہم آج معیشت کی بہتری کی امید پیدا ہوگئی ہے۔
تحریک انصاف پر پابندی سے متعلق پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ عدالت نے کرنا ہے اور اگر عدالت پابندی کا فیصلہ کرتی ہے تو خس کم جہاں پاک۔
اس سے قبل پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ملاقات کیلئے وزیراعظم شہباز شریف کی رہائش گاہ ماڈل ٹاؤن پہنچے، ملاقات میں مجموعی سیاسی، امن و امان سمیت معاشی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم نے بجٹ تفصیلات سے متعلق مولانا فضل الرحمان سے مشاورت کی جب کہ سربراہ پی ڈی ایم نے شہباز شریف کو عوامی ریلیف کے اقدامات بارے میں اپنی تجاویز سے آگاہ کیا۔
جے یو آئی سیکرٹری اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اور پی ڈی ایم سربراہ کی ملاقات کے بعد اتحادی جماعتوں کا سربراہی اجلاس بلایا جائے گا۔
وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد سربراہ پی ڈی ایم سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے گھر پہنچے اور ان کے بڑے بھائی سردار محمود صادق کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا۔
مولانا فضل الرحمان نے سردار محمود صادق کی مغفرت اور درجات کی بلندی کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے کہا ہے کہ کوئی فوج کےخلاف بری سوچ نہیں رکھتا، نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد کو سزا دی جائے۔
شیخ رشید نے ویڈیو بیان میں کہا کہ گزشتہ رات گالف سٹی پر پولیس نے دوبارہ چھاپا مارا، اہلکار دروازے توڑ کر اندر داخل ہوئے اور ملازمین پر تشدد کرکے ان سے فرمائشی بیانات لئے گئے، پولیس اہلکار گاڑیاں، گھڑیاں اور نقدی تک لے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ پورا ملک 9 مئی کے واقعات پر لعنت بھیج رہا ہے، میں بھی مذمت کرتا ہوں، ملوث افراد کو سزا دی جائے لیکن بے گناہوں کو رہا کیا جائے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے حکومت کی برائی کی اور فوج کی حمایت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری فوج ہے، کوئی فوج کےخلاف بری سوچ نہیں رکھتا، پی ڈی ایم کو کسی نے ووٹ نہیں دینے۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال نے کے الیکٹرک نجکاری کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ معاشی معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کے الیکٹرک نجکاری کے خلاف کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ معاشی معاملات میں ہمیں مہارت نہیں، لہٰذا اس میں مداخلت نہیں کریں گے، اسی لئے آپ چاہیں تو متعلقہ ہائی کورٹ سے رجوع کرسکتے ہیں۔
چیف جسٹس نے وکیل درخواست گزار رشید رضوی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ویسے بھی پارلیمنٹ نے آرٹیکل 184 کی شق تین سے متعلق دو قوانین بنائے ہیں پرانے مقدمات اس لیے سماعت کے لئے مقرر کر رہے ہیں تاکہ دیکھ سکیں لائیو ایشو ہے؟
ایڈووکیٹ صلاح الدین نے بتایا کہ کے ای ایس سی لیبر یونین کے خلاف درخواست بھی آئی ہے جس پر جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیئے کہ وہ کیس اس وقت ہمارے سامنے نہیں ہے۔
وکیل درخوست گزار نے کسی آئندہ ہفتے سماعت کیلئے مقرر کرنے کی استدعا کی تو چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آئندہ ہفتے چھٹیاں شروع ہو رہی ہیں، ججز دستیاب نہیں ہوں گے۔
جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ آئندہ ہفتے ججز متعلقہ رجسٹریوں میں ہوں گے، ہدایات لے لیں، اب کیس کی سماعت منگل کو ہوگی۔
لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف درج تمام مقدمات کی تفصیلات کل تک طلب کرلیں۔
شاہ محمود قریشی کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات کی فراہمی کیلئے درخواست کی سماعت جسٹس علی باقر نے کی۔ عدالت نے کہا کہ بتایا جائے کہ شاہ محمود قریشی کیخلاف کتنے مقدمات درج ہیں، درخواست گزار کا پتہ اسلام آباد کا درج ہے اور شاہ محمود قریشی کا تعلق ملتان سے ہے۔
عدالت نے مزید کہا کہ نظربندی کا معاملہ راولپنڈی انتظامیہ نے جاری کیا تو درخواست لاہور میں کیوں دائر کی گئی۔ وکیل کا مؤقف سننے کے بعد عدالت عالیہ نے شاہ محمود قریشی کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات منگل تک طلب کرلیں۔
اس سے قبل شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی گوہر بانو کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ شاہ محمود قریشی سمیت سینکڑوں عہدید اروں اور کارکنوں کو نظربند رکھا گیا، عدالت عالیہ شاہ محمود قریشی کی عبوری ضمانت منظور کرچکی ہے، عبوری ضمانت کے باوجود دوسری بار نظر بند کر دیا گیا۔
وکیل نے مزید کہا کہ شاہ محمود قریشی کو نامعلوم مقدمے میں گرفتاری کا خدشہ ہے، عدالت ان کیخلاف درج تمام مقدمات کی تفصیلات کی فراہمی کا حکم دے، عدالت سے استدعا ہے کہ شاہ محمود قریشی کو ہراساں کرنے سے روکنے کے احکامات بھی صادر کرے۔
رہنما پیپلز پارٹی منظور وسان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی میں ایسے لوگ بھی ہوں گے جو سپورٹر عمران خان کے لیکن آدمی کسی اور کے ہوں گے۔
ایک بیان میں منظور وسان نے کہا کہ ملک میں مارشل لاء کا کوئی امکان نہیں، جب کہ مجھے عام انتخابات وقت پر نظر نہیں آ رہے، الیکشن 6 ماہ سے ایک سال تک ملتوی ہو سکتے ہیں کیونکہ پہلے احتساب کے لئے وقت مانگا جائے گا پھر الیکشن ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کچھ رہنما جیل جائیں گے اور کچھ چھپ کر بیٹھے رہیں گے، اس میں ایسے لوگ بھی ہوں گے جو سپورٹر عمران خان کے لیکن آدمی کسی اور کے ہوں گے۔
پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ عمران خان کے ساتھ 5 سے 10 فیصد لوگ بھی نہیں رہیں گے، انہیں جس طرح رات کے اندھیرے میں بنایا گیا تھا اسی طرح لے جایا جا رہا ہے۔
منظور وسان نے کہا کہ عمران خان پہلے احتساب پھر الیکشن کے حامی تھے، لہٰذا اب ایسا ہی ہوگا، یہ بند گلی میں پھنس چکے اور ان کے خاتمے کے دن قریب آچکے ہیں۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی گرفتاری پر ان کا کہنا تھا کہ پرویز الٰہی پر کیسز بناکر انہیں خوامخواہ اہمیت دی جا رہی ہے، البتہ ہوسکتا ہے کہ پرویز الٰہی کو پی ٹی آئی کا سربراہ بنایا جائے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پی ٹی آئی کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کے بیٹے اور دو بہوؤں کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرا دی۔
پی ٹی آئی کے مرکزی صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے بیٹے اور دو بہوؤں کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے چپڑاسی قیصر بھٹی نے کرپشن سے پیسہ کمایا اور قیصر بھٹی تانے بانے راسخ الہٰی، زارا اور تحریم الہٰی سے ملتے ہیں، قیصر بھٹی کے اکاوئنٹس سے 325 ملین کی رقم چوہدری خاندان کو ٹرانسفر ہوئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اینٹی کرپشن حکام نے تحریری آگاہ کیا کہ پنجاب اسمبلی کے چپڑاسی قیصر اقبال بھٹی کے اثاثے ان کی آمدن سے زائد ہیں اور وہ منی لانڈرنگ میں بھی ملوث ہے، جبکہ اس نے راسخ الہٰی، تحریم الہٰی اور زارا الہٰی کے ساتھ ناقابل وضاحت بینکنگ ٹرانزیکشنز کیں۔
رپورٹ کے مطابق قیصر اقبال نے 11 افراد اور تین کمپنیز کے ساتھ ایسی ٹرانزیکشنز کیں جس کی کوئی وضاحت موجود نہیں ہے جبکہ مونس الہٰی کی اہلیہ تحریم الہٰی کے ساتھ 27 ملین کی ناقابل وضاحت ٹرانزیکشنز ہوئیں۔
رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ راسخ الہٰی اور ان کی اہلیہ زارا الہٰی کے ساتھ 83 ملین اور 5 ملین کی ٹرانزیکشنز ہوئیں جب کہ چپڑاسی قیصر بھٹی نے تین کمپنیز کے ساتھ مجموعی طور پر 129.8 ملین کی ٹرانزیکشنز کیں۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اینٹی کرپشن رپورٹ کی روشنی میں راسخ الہٰی، تحریم الہٰی اور زارا الہٰی کے خلاف مقدمہ درج ہوا جب کہ فنانشل مانیٹرنگ یونٹ رپورٹ کی روشنی میں چپڑاسی کے خلاف تحقیقات شروع کی گئیں۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق قیصر اقبال 175 ملین کی مشکوک ٹرانزیکشنز میں ملوث پایا گیا ہے۔
بینک ریکارڈ کے مطابق چپڑاسی کے اکاؤنٹس کا ٹرن اوور 811 ملین پاکستانی روپے اور چار ہزار یورو ہے، قیصر بھٹی کے اکاؤنٹس سے 325 ملین کی رقم چوہدری خاندان کو ٹرانسفر ہوئی، چپڑاسی کے ساتھ ٹرانزیکشنز کی بنیاد پر راسخ الہٰی، ان کی اہلیہ اور مونس الہیٰ کی اہلیہ کو طلب کیا گیا۔
ایف آئی اے نے لاہور ہائیکورٹ میں رپورٹ جمع کرانے کے ساتھ راسخ الہٰی، زارا الہٰی اور تحریم الہٰی کی درخواست خارج کرنے کی استدعا کر دی ہے۔
واضح رہے کہ چوہدری پرویز الہٰی کے بیٹے راسخ الہٰی اور بہوؤں زارا الہٰی اور تحریم الہٰی نے منی لانڈرنگ مقدمے کے اخراج کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔
سپریم کورٹ پرو سیجر اینڈ پریکٹس قانون کیس کی گزشتہ سماعت کا حکم نامہ جاری۔
حکم نامہ میں کہا گیا کہ عدالتی کارروائی کے آغاز میں اٹارنی جنرل نے نئے قانون کا ذکرکیا، اٹارنی جنرل نے نئے قانون کے بعد ہدایات کیلئے وقت مانگا، اٹارنی جنرل کی استدعا پر سماعت ملتوی کی جاتی ہے، مقدمہ کی آئندہ سماعت 8 جون کو ہوگی۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سپریم کورٹ پروسیجر اینڈ پریکٹس بل کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔
31 مئی کو ہونے والی سماعت میں پی ٹی آئی نے اپنا جواب عدالت عظمیٰ میں جمع کرواتے ہوئے سپریم کورٹ پروسیجر اینڈ پریکٹس قانون 2023 کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی۔
پی ٹی آئی نے بطور فریق جواب سپریم کورٹ میں جمع کراتے ہوئے استدعا کی کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پرو سیجر بل قانون کو غیر آئینی قرار دیا جائے، قانون کی شقوں 2،3،4،5،7 اور 8 کو غیر آئینی قرار دیا جائے۔
جواب میں کہا گیا کہ یہ قانون عدلیہ کی آزادی کے خلاف ہے، قانون سے عدلیہ کے اندرونی انتظامی امور میں مداخلت کی گئی ہے۔
اہم کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 8 رکنی لارجر بینچ کررہا ہے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے تھانہ ترنول میں درج مقدمے میں رہنما پی ٹی آئی اسد عمر کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔
ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سِپرا نے اسد عمر کے خلاف تھانہ ترنول میں درج مقدمہ میں عبوری ضمانت کی سماعت کی۔
کیس کی سماعت کے دوران ایسوسی ایٹ پراسیکیوٹر نے عدالت سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی تو وکیل اسد عمر نے کہا کہ میں چاہتا ہوں آج ہی اس کے دلائل مکمل کردوں۔
طاہرعباس سِپرا کا کہنا تھا کہ پراسیکیوٹر تو آئے ہی نہیں، لہٰذا دلائل کے لئے اگلی تاریخ رکھ لیتے ہیں، پراسیکیوٹر والد کی وفات کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
عدالت نے اسد عمر کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 10 جون تک ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ اسد عمر کے خلاف تھانہ ترنول میں مقدمات درج ہیں۔
گزشتہ سماعت میں بھی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے اسی کیس میں پی ٹی آئی رہنما اسد کی عبوری ضمانت میں توسیع کی تھی۔
اسد عمر نے عدالت پیشی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جہانگیر ترین سے میرا کوئی تعلق نہیں، فواد چوہدری وقتاً فوقتاً مجھ سے رابطہ کرتے رہے ہیں، البتہ فیصل واوڈا کس کے لئے کام کرتے ہیں یہ معلوم نہیں۔
صحافی نے اسد عمر سے سوال کیا کہ کیا آپ پر کوئی دباؤ ہے جس پر پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ دباؤ بس یہی ہے کہ ہر روز عدالتوں کے چکر لگا رہا ہوں، ابھی جیل سے آئے ہفتہ ہوا ہے اور 8 بارعدالت میں پیش ہو چکا ہوں۔