Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  
Live
Politics Dec20 2022

پی ٹی آئی اور ق لیگ کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا پہلا مرحلہ مکمل

بات چیت کا دوسرا راؤنڈ کل ہوگا، فواد چوہدری
اپ ڈیٹ 21 دسمبر 2022 12:08am
فوٹو — فائل
فوٹو — فائل

پاکستان تحریک انصاف اور ق لیگ کے مابین پنجاب میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا پہلا راؤنڈ مکمل ہوگیا۔

پی ٹی ائی اور ق لیگ کا وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہی کی رہائش گاہ پر مشترکہ اجلاس ہوا جس میں شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک اور فواد چوہدری اجلاس میں شریک ہوئے۔

مشترکہ اجلاس میں پرویز الٰہی، مونس الٰہی، حسین الٰہی اور محمد خان بھٹی شریک ہوئے جس میں دونوں جماعتوں کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملات پر گفتگو ہوئی۔

اجلاس کے بعد رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر بات چیت کا پہلا راؤنڈ مکمل ہوگیا ہے، دونوں جماعتوں میں مکمل اتحاد اور یگانگت پائی گئی ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ دونوں جماعتوں کے مابین حلقوں کی فہرست پر بات ہوگی، بات چیت کا دوسرا راؤنڈ کل ہوگا۔

اگلے وزیراعلیٰ کے ناموں پر مشاورت کیلئے گورنر ہاؤس میں پی ڈی ایم کا اجلاس

پی ڈی ایم اعتماد پر ووٹنگ نہ کروانے کے خلاف عدالت جائے گی، ذرائع
اپ ڈیٹ 21 دسمبر 2022 12:10am
فوٹو — فائل
فوٹو — فائل

گورنر ہاٶس لاہور میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) جماعتوں کا اجلاس ہوا۔

ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف علی ذرادی اور سابق وزیراعظم چودہری شجاعت حسین بھی پی ڈی ایم کے اجلاس میں شریک ہوئے۔

ذرائع نے بتایا کہ بیٹھک میں گورنر پنجاب بلیغ الرحمان، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور خواجہ سعد رفیق بھی شریک ہوئے۔

اجلاس میں اعتماد کا ووٹ نہ لینے کے بعد کی ممکنہ صورتحال پر مشاورت جب کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کی جانب سے جاری کردہ رولنگ زیر بحث آئی۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ اجلاس میں مختلف آئینی و قانونی آپشنز کے علاوہ صوبے میں گورنر راج کے نفاذ کا آپشن بھی زیر غور آیا۔

پی ڈی ایم اجلاس میں اگلے وزیراعلیٰ پنجاب کے ناموں پر مشاورت کی گئی جب کہ ملک احمد خان اور حسن مرتضیٰ وزارت اعلیٰ کا عہدہ سمبھالنے کے لئے مضبوط امیدوار ہیں۔

دوسری جانب اسپیکر سبطین خان نے گورنر کا اجلاس غیر آئینی قرار دیتے ہوئے پنجاب اسمبلی کا اجلاس جمعے تک ملتوی کردیا جس کے تحت وزیرا علیٰ کے اعتماد کے ووٹ پر کل ووٹنگ نہیں ہوگی۔ ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم اعتماد پر ووٹنگ نہ کروانے کے خلاف عدالت جائے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ تحریک انصاف 23 دسمبر کو پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کے فیصلے پر قائم ہے جب کہ دسمبرکے اجلاس میں وزیر اعلیٰ، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد پر ووٹنگ ہوگی اور تحریک ناکام ہونے کی صورت میں اسمبلی تحلیل کی سمری گورنر کو ارسال کردی جائے گی۔

اعتماد کا ووٹ لینے کا چانس ختم، پنجاب اسبملی اجلاس جمعے تک ملتوی

وزیراعلیٰ کو اعتماد کے ووٹ کیلئے گورنر کی ہدایت داخل دفتر کی جاتی ہے، رولنگ
اپ ڈیٹ 21 دسمبر 2022 08:35am
اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان۔ فوٹو — فائل
اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان۔ فوٹو — فائل

اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے اجلاس کے ایجنڈے پر موجود تمام کارروائی جمعے تک موخر کردی ہے۔

اسپیکر نے رولنگ دی کہ آج کی کارروائی ختم ہوگئی لہٰذا صوبائی اسمبلی کا اجلاس جمعے تک ملتوی کیا جاتا ہے۔

سبطین خان نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس جمعہ دوپہر 2 بجے تک ملتوی کیا ہے۔

خیال رہے کہ آج پنجاب اسمبلی کے اسپیکر سبطین خان نے ایجنڈے پرموجود تمام کارروائی کو جمعہ 23 دسمبر تک کیلئے مؤخر کردیا ہے۔

اسپیکر سبطین خان نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس جمعے تک ملتوی کردیا جس کے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی جانب سے کل اعتماد کا ووٹ لینے کا چانس ختم ہوگیا۔

سبین خان نے پنجاب اسمبلی اجلاس کے معاملے دو صفحات پر مشتمل رولنگ جاری کردی جس کے مطابق رواں سیشن 23 اکتوبر کو ممبران کی ریکوزیشن پر بلایا گیا، اجلاس آرٹیکل127 اور 54کی شق 3 کے تحت بلایا گیا تھا۔

اسپیکر کی رولنگ میں کہا گیا ہے کہ آئینی دفعات کے تحت ہی اجلاس کو ختم کیا جا سکتا ہے، لہٰذا سیشن چلتے ہوئے گورنر نیا اجلاس نہیں بلا سکتے، 1997 میں عدالت کی تین رکنی بینچ نے معاملے پر فیصلہ سنایا تھا کہ صرف اسپیکر ہی اجلاس کو ختم کرسکتا ہے۔

سبطین خان کی رولنگ میں کہا گیا کہ عدالت نے فیصلہ دیا تھا کہ اعتماد کے ووٹ کے لئے کم از کم 10 دن دئیے جائیں گے، گورنر آرٹیکل 109 کے تحت اجلاس طلب یا ختم کر سکتا ہے :تاہم گورنر نے اس اجلاس کو ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا۔

رولنگ میں کہا گیا ہے کہ ان حالات میں گورنر کے پاس اجلاس طلب کرنے کا اختیار نہیں، اسمبلی رولز 209 اے کے تحت گورنر کا اعتماد کے ووٹ کیلئے کہنا آئین کے مطابق درست نہیں، اسی لئے وزیراعلیٰ کو اعتماد کے ووٹ کے لئے گورنر کی ہدایت داخل دفتر کی جاتی ہے۔

واضح رہے کہ ن لیگ کے مشاورتی اجلاس میں طے ہوا تھا کہ اگر کل اعتماد کا ووٹ نہ لیا تو چوہدری پرویز الہٰٰی کو وزارت اعلیٰ سے ہٹا دیا جائے گا۔

’ پرویز الٰہی کے پاس اعتماد کا ووٹ لینے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں، یہ معاملہ عدالتوں میں جائے گا’

وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینا ہے تو انہیں 186 ووٹ لینے ہوں گے، احمد بلال محبوب
شائع 20 دسمبر 2022 09:25pm
Punjab assembly ka maamla, aik baar phir adalat ja sakta hai?| Fahd Husain Interview | Faisla Aap Ka

صدر پلڈاٹ احمد بلال محبوب کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کے پاس اعتماد کا ووٹ لینے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں، ممکن ہے یہ معاملہ عدالتوں میں جائے گا۔

پنجاب کی موجودہ سیاسی صورتحال پر آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے احمد بلال محبوب نے کہا کہ پنجاب میں کیچر کا دنگل ہے، یہ معاملہ عدالتوں سے گھومتے ہوئے طاقتوروں کے پاس جائے گا، اگر معاملے کو آئین و قانون کے مطابق چلایا جائے تو وزیراعلیٰ کے پاس اعتماد کا ووٹ لینے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں۔

احمد بلال نے پنجاب اسمبلی کو تحلیل کرنا مشکل قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک پرویز الٰہی اعتماد کا ووٹ نہیں لیں گے اس وقت تک اسمبلی نہیں توڑ سکتے، اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کرنے کا مقصد اسمبلی کو تحلیل ہونے سے روکنا ہے۔

اعتماد کے ووٹ سے متعلق صدر پلڈاٹ نے اسمبلی قواعد کے رول 22 کا حوالہ دیا کہ ’وزیراعلیٰ نے اگر اعتماد کا ووٹ لینے سے بچنے کی کوشش کی تو تصور کیا جائے گا کہ پرویز الٰہی کے پاس اکثریت موجود نہیں، جس کے بعد گورنر پنجاب اس متعلق نوٹیفکیشن جاری کردیں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینا ہے تو انہیں 186 ووٹ لینے ہوں گے۔‘

پروگرام میں بات کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی اور ترجمان فہد حسین نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے میچ میں گر بڑ ہوسکتی ہے، پی ٹی آئی ایسے قوانین میں نہیں کھیلتی جس میں ان کا نقصان ہو، بہت مختلف معاملات زیر غور ہیں لیکن ہمیں پی ٹی آئی میں ’پینک‘ نظر آ رہا ہے۔

فہد حسین نے کہا کہ ملک میں سیاسی و معاشی عدم استحکام پیدا کیا گیا ہے، پی ٹی آئی نے عدم اعتماد کے وقت نظام کے ساتھ مذاق کرنے کی کوشش کی تھی، عدم اعتماد جمہوریت کا حصہ ہے۔ آئین کے مطابق اگر پنجاب میں پی ٹی آئی کے پاس نمبرز نہیں تو انہیں حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

پرویز الٰہی کے گزشتہ بیان پر وزیراعظم کے ترجمان نے کہا کہ اگر پرویز الٰہی کا وہ انٹرویو نہ ہوتا تو آج ہم اس معاملے پر بات نہیں کرتے، سیاست میں آج کا دوست کل کا دشمن ہے، وزیراعلیٰ اگر مذاکرات کر رہے ہیں تو اس میں برائی نہیں۔

انتخابات کے حوالے سے فہد حسین کا کہنا تھا کہ پنجاب میں اگر اسمبلی ٹوٹ جاتی ہے تو وہاں 90 روز میں الیکشن ہو جائیں گے لیکن اس کی وجہ سے وفاق میں عام انتخابات نہیں ہوسکتے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ نئے وزیر اعلیٰ کے لئے کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، اس متعلق جلد معلوم ہو جائے گا، عدم اعتماد کے بعد ق لیگ کا سیاسی کردار تبدیل ہوا ہے، پی ڈی ایم کی طرف سے زیادہ اہمیت چوہدری شجاعت کو دی جا رہی ہے، وہ سیاسی رشتے توڑتے کم اور جوڑتے زیادہ ہیں۔

خیبرپختونخوا کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو ایک رپورٹ پیش کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ صوبے کی سی ٹی ڈی کے پاس صلاحیت کی کمی کے ساتھ ان کی تعداد بھی کم ہے۔

پنجاب اسمبلی توڑنے کی حکمت عملی مکمل، پی ڈی ایم الیکشن نہیں روک سکتی: مونس الٰہی

پی ڈی ایم جتنی کوشش کرلے قبل از وقت انتخابات روک نہیں سکتی، رہنما ق لیگ
شائع 20 دسمبر 2022 07:25pm
رہنما ق لیگ مونس الٰہی۔ فوٹو — فائل
رہنما ق لیگ مونس الٰہی۔ فوٹو — فائل

سابق وفاقی وزیر اور رہنما مسلم لیگ (ق) مونس الٰہی کا کہنا ہے کہ عمران خان سے ملاقات میں پنجاب اسمبلی توڑنے کی حکمت عملی مکمل کرلی ہے۔

ایک ٹویٹ میں مونس الٰہی نے لکھا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے ملاقات ہوئی جس میں پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی حکمت عملی مکمل کرلی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) جتنی مرضی کوشش کرلے قبل از وقت انتخابات روک نہیں سکتی، آئندہ الیکشن میں جیت عمران خان کی ہوگی۔

واضح رہے کہ عمران خان کے پنجاب اور کے پی اسمبلیاں 23 دسمبر کو تحلیل کرنے کے بعد پی ڈی ایم نے وزیراعلیٰ پنجاب، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے خلاف عدم اعتماد جمع کرائی ہے جب کہ گورنر کی جانب سے پرویز الٰہی کو اعتماد کا ووٹ لینے کا بھی کہا گیا ہے۔

عدم اعتماد ناکام ہونے کے بعد پنجاب اسمبلی تحلیل کردیں گے، فواد چوہدری

، بجلی قیمت میں 30 سے 40 روپے کا اضافہ ہونے جا رہا ہے، پی ٹی آئی رہنما
شائع 20 دسمبر 2022 07:02pm
After failure of no-confidence motion, Punjab assembly will be dissolved immediately, Fawad Chaudhry

سابق وفاقی وزیر اور رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد بری طرح ناکام ہوگی جب کہ پرویز الٰہی ایوان سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرلیں گے۔

لاہور میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کی صوابدید ہے عدم اعتماد کا بِل کب پیش ہو، اسمبلی میں ہمارے ممبران کی تعداد 190 ہے جب کہ دونوں جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس کل ہوگا، پارلیمانی پارٹیز پرویز الٰہی پر اعتماد کا اظہار کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کہتی تھی اسمبلی توڑیں، الیکشن کرائیں گے لیکن اب وہ خود الیکشن کے لئے تیار نہیں، یہ انتخابات نہیں روک سکتے، پرویز الٰہی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک ناکام ہوگی۔

بنوں واقعے پر پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں دہشت گردی گزشتہ 6 ماہ سے بڑھ رہی تھی، ہم نے حالات خراب ہونے کی نشاندہی بھی کی اور اچانک آج بنوں کا واقعہ ہوگیا، ہم نے اربوں روپے خرچ کرکے باڑ لگائی تاہم ان کے دور میں باڑ اکھاڑی جا رہی ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ ساڑھے 1100 پوائنٹ گر چکی، حکومت کے پاس تیل خریدے کے پیسے نہیں جس سے وہ بجلی بنا سکیں، بجلی قیمت میں 30 سے 40 روپے کا اضافہ ہونے جا رہا ہے، ریسٹورنٹس 8 بجے بند کرنے کی صورت میں ملازمین کا نقصان ہوگا۔

فارن فنڈنگ ضبطگی کیس: پی ٹی آئی کی الیکشن کمیشن میں گواہان پیش کرنے کی درخواست

الیکشن کمیشن کا جاری کردہ نوٹس غیر قانونی قرار
شائع 20 دسمبر 2022 02:25pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔ دی نیوز انٹرنیشنل
فوٹو۔۔۔۔۔۔ دی نیوز انٹرنیشنل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے فارن فنڈنگ ضبطگی کیس میں الیکشن کمیشن کا جاری کردہ نوٹس غیر قانونی قرار دیتے ہوئے گواہان پیش کرنے کی درخواست دے دی۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں بینچ نےپی ٹی آئی فارن فنڈنگ ضبطگی کیس کی سماعت کی۔

پی ٹی آئی وکیل انور منصور نے اپنے اعتراضات کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ پولیٹیکل پارٹی ایکٹ میں کہا گیا ہے کہ جو فارن فنڈنگ ثابت ہو گی تو الیکشن کمیشن نوٹس جاری کرے گا،نوٹس میں کہیں نہیں لکھا کہ نوٹس الیکشن کمیشن نے جاری کیا ہے،سیکرٹری اور دیگر حکام کو کوئی اتھارٹی نہیں کہ وہ نوٹس جاری کریں۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ کہنا چاہ رہے کہ نوٹس پر تمام الیکشن کمیشن کے دستخط ہونے چاہیئے۔

انور منصور نے کہا کہ ہمیں نیا نوٹس جاری کیا جائے اس کے بعد میں جرح کروں گا، گواہان کو طلب کرکے جرح کرنا چاہتے ہیں، اسکروٹنی کمیٹی اور بینک افسران کو طلب کرکے جرح کریں گے،قانون کے مطابق سماعت کے بغیر شوکاز نوٹس پر فیصلہ نہیں ہو سکتا۔

ایڈیشنل ڈی جی لاء نے کہا کہ فنڈنگ ضبطگی کیس میں شواہد ریکارڈ کرنے کی ضرورت نہیں، تحریک انصاف نے تمام ممنوعہ فنڈنگ تسلیم کی ہے، اعتراض صرف بیرون ملک کمپنیوں کے قیام کے حوالے سے تھا، اسکروٹنی کمیٹی کو کہیں سے بھی دستاویزات منگوا کر تصدیق کرنے کا اختیار تھا، پی ٹی آئی نے صرف بتانا ہے کہ اکاؤنٹس چھپائے یا نہیں، فنڈنگ کیوں نہ ضبط کی جائے، کمیشن پی ٹی آئی کے اعتراضات خارج کرتے ہوئے کارروئی آگے بڑھائے۔

وکیل انور منصور نے اپنے دلائل مکمل کرتے ہوئے عمران خان کو جاری نوٹس غیر قانونی قرار دینے کا مؤقف اپنایا جس کے بعد الیکشن کمیشن نے سماعت ملتوی کر دی۔

دوسری جانب ضمنی انتخابات میں عمران خان کی کامیابی کے نوٹیفکیشن روکنے کی درخواست ن لیگی ایم این اے علی گوہر بلوچ نے واپس لے لی، جس پر الیکشن کمیشن نے کیس نمٹا دیا۔

مسلم لیگ (ن) کے 18 اراکین کو پنجاب اسمبلی اجلاس میں شرکت کی اجازت

لیگی اراکین اعتماد یا عدم اعتماد کی تحریک میں حصہ لے سکیں گے۔
اپ ڈیٹ 20 دسمبر 2022 02:53pm
فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے 18اراکین کو پنجاب اسمبلی اجلاس میں شرکت کی اجازت دے دی جن کے ایوان میں داخلے پر پابندی تھی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے لیگی اراکین اسمبلی پر اجلاس میں شرکت پر پابندی لگا رکھی ہے ،گورنر پنجاب نے وزیر اعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا ہے، اس لیے اراکین پنجاب اسمبلی کو اجلاس میں شرکت کی اجازت دی جائے۔

عدالت نے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ سمجھتے ہیں اسپیکر ا ن ارکان کو اسمبلی سیشن میں شرکت کی اجازت دیں گے ؟، جس پر وکیل نے کہا کہ اسپیکر رولز کے مطابق اسمبلی کو چلاتے ہیں۔

جسٹس شاہد بلال حسن نے کہا کہ کچھ دیر میں فیصلہ سناتے ہیں، اس نقطے پرفیصلہ محفوظ کر رہے کہ ارکان کل اسمبلی اجلاس میں شرکت کر سکتے ہیں یا نہیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کس کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی گئی؟ جس پر وکیل نے کہا کہ وزیراعلیٰ ،اسپیکر اورڈپٹی اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد جمع کرائی گئی ہے۔

عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا ہے کہ ن لیگی اراکین اعتمادیاعدم اعتمادکی تحریک میں حصہ لے سکیں گے اور ضرورٹ پڑنے پرووٹ بھی کاسٹ کر سکتے ہیں۔

دوسری جانب پنجاب اسمبلی کے رولز نے اراکین کی معطلی کا معاملہ واضح کردیا۔

رولز 210 کے مطابق کسی رکن کو 15 دن سے زائد ایوان میں داخلے سے نہیں روکا جاسکتا، داخلے پر پابندی قوائد کیخلاف ورزی پر عائد ہوتی ہے-اسمبلی سیکرٹریٹ نے مسلم لیگی اراکین پر 15 اجلاسوں پر پابندی عائد کی ہے۔

لیگی اراکین کے مطابق 15 اجلاسوں پر پابندی رولز کیخلاف ورزی ہے۔

الیکشن کمیشن نے عمران خان کیخلاف 2 مختلف کیسز میں فیصلہ محفوظ کرلیا

پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے، انتخابی اخراجات جمع نہ کرنے کے کیس میں فیصلہ محفوظ
شائع 20 دسمبر 2022 01:30pm
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان فوٹو: فائل
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان فوٹو: فائل

الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خلاف پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے اور انتخابی اخراجات جمع نہ کرنے کے 2مختلف کیسز میں فیصلہ محفوظ کرلیا۔

چیف الیکشن کمشنر سکند سلطان راجہ کی سربراہی میں کمیشن نے عمران خان کی جانب سے انتخابی اخراجات جمع نہ کرانے کے خلاف درخواست پرسماعت کی۔

اسپیشل سکریٹری نے بتایاکہ عمران خان کی جانب سے تاخیر سے اخراجات کی تفصیل جمع کرائی گئیں تفصیلات دینے والا شخص بھی مجازنہیں تھا۔

عمران خان کے وکیل بیرسٹرگوہرنے موقف اپنایاکہ عمران خان 3 نومبر کو زخمی ہوئے تھے، تفصیلات جمع کرانےکی تاریخ 10 نومبر تھی، اس معاملے پر ہمیں معاف کیا جائے۔

بعدازاں الیکشن کمیشن نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا ۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے عمران خان کو پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کی درخواست پر بھی سماعت کی ،درخواست گزار محمد آفاق کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔

درخوست گزار نے مؤقف اپنایاکہ عمران خان نااہل ہوگئے تو تمام مراعات واپس لینی چاہئیں اور پارٹی چیئرمین شپ سے بھی ہٹایا جائے ۔

بعدازاں الیکشن کمیشن نے اس کیس کا فیصلہ بھی محفوظ کرلیا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف عدم اعتماد، آئین کی کتاب اور اسمبلی رولز نے معاملہ الجھا دیا

اعتماد کے ووٹ کیلئے کیا موجودہ ارکان کی اکثریت فیصلہ کرے گی؟
شائع 20 دسمبر 2022 12:54pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف اعتماد اور عدم اعتماد کے ووٹ پر آئین کی کتاب اور اسمبلی رولز نے معاملہ الجھا دیا۔

آئین میں لفظ اراکین کی اکثریت“ اور ”ٹوٹل اراکین“ کے معاملہ کو لے کر ن لیگ قانونی پیچیدگیوں کے ذریعے تحلیل کا معاملہ لٹکا سکتی ہے۔

اعتماد کے ووٹ کیلئے کیا موجودہ ارکان کی اکثریت فیصلہ کرے گی؟

آرٹیکل 130 کلاز 7 میں ”اراکین کی اکثریت“ لکھا ہے، جبکہ عدم اعتماد کیلئے لفظ ”ٹوٹل اراکین“ کی اکثریت کا ذکر ہے۔

یہ ذکر آرٹیکل 136 کلاز 3 میں کیا گیا ہے۔

مسلم لیگ ن کے پنجاب اسمبلی میں 18 اراکین معطل ہیں، ن لیگ ان اراکین کی رکنیت کی بحالی کے لئے عدالت گئی ہوئی ہے۔

آئینی ماہرین کا کہنا ہے کہ اعتماد کے ووٹ کیلئے وزیراعلیٰ کو 177 ووٹ درکار ہوں گے۔

ایل این جی ریفرنس: عدالت نے شاہد خاقان عباسی کی درخواست منظور کرلی

احتساب عدالت نے آئندہ سماعت پر وکلاء سے دلائل طلب کرلیے
شائع 20 دسمبر 2022 12:22pm
فوٹو۔۔۔۔ اے ایف پی
فوٹو۔۔۔۔ اے ایف پی

اسلام آبادکی احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر ملزمان کی ایک روزہ حاضری سے استثنیٰ کی درخوست منظور کرلی، عدالت نے آئندہ سماعت پر وکلاء سے دلائل طلب کرلیے ۔

احتساب عدالت اسلام آباد کے نئے جج ناصرجاوید رانا نے ایل این جی ریفرنس پرسماعت کی۔

شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر شریک ملزمان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخوستیں دائرکی گئیں۔

جج احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ جو ملزمان نہیں آئے ان کے وارنٹ جاری کر دیتے ہیں ،آئندہ سماعت پر وکلا دلائل دیں۔

وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ قانون کے مطابق ریفرنس سب سے پہلے واپس ہونا چاہیئے۔

نیب پراسیکیورٹر نے مؤقف اپنایا کہ ریفرنس کے ٹرائل میں نیب نے کوئی تاخیرنہیں کی،عدالت کا وقت ضائع نہیں کریں گے۔

عدالت نے حاضری سے استثنیٰ کی درخوستیں منظور کرتے ہوئے وکلاء کے دلائل طلب کرلیےاورسماعت 10جنوری تک ملتوی کردی۔

نارووال اسپورٹس کمپلیکس ریفرنس میں عدالت کا احسن اقبال کو بڑا ریلیف

عدالت نے قانون کے مطابق ریفرنس میں صرف احسن اقبال کو ریلیف دیا
شائع 20 دسمبر 2022 11:59am
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال

احتساب عدالت نے نارووال اسپورٹس کمپلیکس ریفرنس میں وفاقی وزیر احسن اقبال کو ریفرنس سے بری کردیا ہے۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں نارووال اسپورٹس سٹی ریفرنس کی سماعت ہوئی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کا احسن اقبال کی بریت کا تحریری حکم عدالت میں پیش کیا گیا۔

احتساب عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کو ریفرنس سے بری کردیا۔عدالت نے قانون کے مطابق ریفرنس میں صرف احسن اقبال کو ریلیف دیا۔

عدالت نے آئندہ سماعت پرشریک ملزمان اور وکلاء کو پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے ریفرنس کی سماعت 5جنوری تک ملتوی کردی۔

’عمران کا آخری پتّہ بھی ناکام ہوگا‘

جن پر انہوں نے تکیہ کیا ان کی ڈوبتے لوگوں کا ساتھ نہ دینے کی تاریخ ہے، خواجہ آصف
شائع 20 دسمبر 2022 11:52am
فائل فوٹو
فائل فوٹو

وزیر دفاع خواجہ آصف کہتے ہیں کہ عمران خان نے اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اپنا آخری پتہ بھی کھیل دیا اور انہیں اس میں بھی ناکامی ہوگی۔

خواجہ آصف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے نتائج دو روز روز میں سامنے آجائیں گے۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ جن پر انہوں نے تکیہ کیا ہوا تھا وہ بھی حامی نہیں بھر رہے، ان کی تو تاریخ ہے کہ انہوں نے کبھی ڈوبتے لوگوں کا ساتھ نہیں دیا۔

انہوں نے طنز کیا کہ وزارت عظمیٰ سنبھال نہ سکے تو اس میں باجوہ صاحب کا کیا قصور، احسان فراموشی سے گھٹیا اور کیا بات ہوگی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ: عمران خان کے خلاف 2 مقدمات کی سماعت ملتوی

عمران خان کے وکیل کا وکالت نامہ آگیا، جواب کے لیے وقت دے رہے ہیں
شائع 20 دسمبر 2022 11:42am
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے خلاف 2 مقدمات کی سماعت ملتوی کردی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نےتوشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے اور مزید کارروائی کے خلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت کی، عمران خان کے وکیل عدالت میں پیش نہ ہوئے۔

عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر کے معاون نے عدالت سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے بتایا کہ بیرسٹر علی ظفر مصروفیات کے باعث آج پیش نہیں ہو سکے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے معاون وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت اگلے ماہ تک ملتوی کردی۔

مبینہ بیٹی کو چھپانے پر عمران خان کیخلاف نااہلی کیس کی سماعت

دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ میں مبینہ بیٹی ٹیریان وائٹ کو چھپانے پر عمران خان کی نااہلی کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس عامر فاروق نے کی۔

عمران خان کی جانب سے سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ ، وکلاء سلمان ابوزر نیازی اور اظہر صدیق ایڈووکیٹ عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے مسکراتے ہوئے استفسار کیا کہ لاہور کا کوئی وکیل رہ تو نہیں گیا۔

عمران خان کے وکلاء نے جواب جمع کرانے کے لئے عدالت سے وقت مانگ لیا اور کہا کہ اس قسم کے کیس کا پہلے ہی فیصلہ ہو چکا ہے ۔

الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ یہ معاملہ کئی بار پہلے بھی ہمارے پاس آ چکا ہے، ایسی درخواستیں مسترد ہوتی رہی ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ عمران خان کے وکیل کا وکالت نامہ آگیا ہے، انہیں جواب کے لیے وقت دے رہے ہیں۔

بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی مزید سماعت 19 جنوری تک ملتوی کردی۔

حکومت کا اعتماد یا عدم اعتماد اُس کے گلے پڑے گا اور رسوائی ہوگی، شیخ رشید

ملک مزید سیاسی عدم استحکام اور فاشزم کی طرف جارہا ہے
شائع 20 دسمبر 2022 11:06am
سابق وزیرداخلہ شیخ رشید
سابق وزیرداخلہ شیخ رشید

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ حکومت کا اعتماد یا عدم اعتماد اُس کے گلے پڑے گا اور رسوائی ہوگی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں شیخ رشید نے کہا کہ ملک مزید سیاسی عدم استحکام اور فاشزم کی طرف جارہا ہے، پہلے کہتے تھے اسمبلیاں توڑیں تو الیکشن کروادیں گے، اب کھیلیں گے نہ کھیلنے دیں گے کی پالیسی پر آگئے ہیں ۔

سابق وزیرداخلہ نے مزید کہا کہ سیاسی انا اورضد کی وجہ سے ملک خسارے میں جارہا ہے، حکومت کا اعتماد یا عدم اعتماد اُس کے گلے پڑے گا اور رسوائی ہوگی، قوم کی بکنے اور بکنے والے ہر ممبر پر نظر ہے۔

شہباز گل پر درج مقدمے کے خاتمے کیلئے درخواست دائر

شہباز گل پر درج مقدمے کی درخواست سماعت کیلئے منظور کرلی گئی۔
اپ ڈیٹ 20 دسمبر 2022 01:10pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گل پر درج مقدمے کے خاتمے کیلئے بلوچستان ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

کیس کی سماعت جسٹس عبدالحمید بلوچ نے کی، جبکہ کیس کی پیروی انصاف لائرز فورم کے اقبال شاہ ایڈوکیٹ شمس رند ایڈوکیٹ اور علی حسن بگٹی و دیگر نے کی۔

درخواست میں بتایا گیا کہ ایک شخص نے قلعہ عبداللہ میں شہباز گل پر ایف آئی آر درج کی تھی، ایک عام شخص نے موبائل پر ویڈیو دیکھ کر بے بنیاد ایف آئی آر درج کرادی ہے۔ جس پر عدالت نے ریمارکس دئے کہ جب تک سیاستدان اپنے مفادات نہیں چھوڑتے یہ ہوتا رہے گا، یہ اقتدار کی جنگ ہے اختلافات کی نہیں، میر شکیل الرحمن پر جب 50 ایف آئی آرز ہوئیں تب بھی آپ کو آنا چاہیے تھا۔

عدالت کا کہنا تھا کہ اقتدار کیلئے سیاستدان سمجھوتا کرتے ہیں، سیاستدانوں کو سوچنا چاہئے آج اقتدار میں ہیں تو کل اپوزیشن میں ہوں گے۔

عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 22 دسمبر تک ملتوی کردی۔

شہباز گل کے وکیل اقبال شاہ ایڈووکیٹ نے بتایا کہ شہباز گل پر درج مقدمے کی درخواست سماعت کیلئے منظور کرلی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے درج تمام مقدمات غیر قانونی ہیں۔

شہباز گل کے خلاف قلعہ عبداللہ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، گرفتاری کیلئے شہباز گل سے بلوچستان پولیس نے رابطہ بھی کیا تھا۔

’جو بھی خان صاحب اور ان کی فیملی کی کردار کشی کرے اس کو چھوڑیں مت‘

کردار کشی کرنے والی کی ایسی حالت کریں کہ وہ کبھی دوبارہ ایسا کرنے کی سوچے بھی نہیں، مسرت جمشید چیمہ
شائع 20 دسمبر 2022 10:25am
ٹصویر بزریعہ اے پی پی
ٹصویر بزریعہ اے پی پی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما اور پنجاب حکومت کی ترجمان مسرت جمشید چیزمہ کا کہنا ہے کہ اراکین کی منڈی لگانے والوں کے ہاتھ سوائے ذلت کچھ نہیں آئے گا۔

ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں مسرت جمشید نے لکھا کہ معاشی حالات پر توجہ دی ہوتی تو الیکشن کی نوبت نہ آتی۔

ترجمان پنجاب حکومت کہتی ہیں کہ پی ٹی آئی کا کوئی رکن چوروں کی صف میں کھڑا نہیں ہوگا، عمران خان کی سیاست کے حقیقی وارث 22 کروڑ سے زائد عوام ہیں.

مسرت جمشید کا کہنا تھا کہ بے شرموں کا ٹولا سیاسی میدان میں شکست کے بعد ذاتی حملے کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی ن لیگ دباؤ میں آتی ہے تو جعلی آڈیوز ویڈیوز کا پراپگنڈہ شروع کر دیتے ہیں۔ ہمیں ان کی ان اوچھی حرکتوں سے فرق نہیں پڑتا۔ یہ لوگ چالیس سال پہلے بھی اخلاقی اقدار سے ناآشنا تھے اور اب بھی۔

مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ جب عمران خان کوئی مشکل فیصلہ لینے کی کوشش کرتے ہیں یہ شروع ہوجاتے ہیں کہ ہمارے ویڈیوز ہیں ہمارے پاس آڈیوز ہیں۔ ہم تنگ آگئے ہیں یہ سن سن کر، لائیں آپ سنیماز میں لگا دیں، ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسمبلیاں توڑنی تھیں تو ان کی اہلیہ کی آڈیو لے کر آگئے۔

ترجمان پنجاب حکومت نے کہا کہ جو بھی خان صاحب اور ان کی فیملی کی کردار کشی کرے اس کو چھوڑیں مت، آپ انہیں بتائیں کہ آپ ہمارے لئے یہ سب کر رہے ہیں تو ہم آپ کی عزت کے محافظ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کردار کشی کرنے والی کی ایسی حالت کریں کہ وہ کبھی دوبارہ ایسا کرنے کی سوچے بھی نہیں۔

مسرت جمشید نے لکھا کہ “فیک پکچرز اور فیک آڈیوز کا یہ دھندہ نیا نہیں ہے۔ عوام نے پہلے بھی اس کو رد کیا اور اب بھی رد کرے گی۔ جن کرداروں نے بےنظیر اور نصرت بھٹو کی برہنہ تصاویر پھینکیں اور شائع کروائیں، وہی کردار اور ان کے جانشین آج معاشرے کی اخلاقیات کے دشمن بنے ہوئے ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف عدم اعتماد، عمران خان نے قانونی ٹیم کا اجلاس طلب کرلیا

گورنر کی جانب سے اجلاس طلب کیے جانے پر مشاورت ہوگی
شائع 20 دسمبر 2022 10:07am
عمران خان کی زیرصدارت اجلاس
عمران خان کی زیرصدارت اجلاس

وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف اعتمادکاووٹ اور عدم اعتماد کے معاملے پر پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے قانونی ٹمو کا اجلاس طلب کرلیا۔

اجلاس میں گورنر کی جانب سے اجلاس طلب کیے جانے پر مشاورت اور تحریک عدم اعتماد کے قانونی پہلوؤں پرغور ہوگا۔

دوسری جانب عمران خان نے پی ٹی آئی قیادت کا بھی اجلاس طلب کیا ہے، جس مںت ملکی سااسی صورتحال پر بھی بات ہوگی۔

اپوزیشن کا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے خلاف عدم اعتماد نہ لانے کا فیصلہ

تحریک انصاف نے اسمبلی تحلیل کرنی ہے تو کرلیں۔ ہم تحریک عدم اعتماد نہیں لائیں گے، سردار حسین بابک
اپ ڈیٹ 20 دسمبر 2022 11:47am
فائل فوٹو
فائل فوٹو

خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کے معاملے پر اپوزیشن نے عدم اعتماد نہ لانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے اسمبلی تحلیل کرنی ہے تو کرلیں۔ ہم تحریک عدم اعتماد نہیں لائیں گے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 23 دسمبر کو خیبر پختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کے اعلان پر اپوزیشن نے وزیر اعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد نہ لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما سردار حسین بابک کا عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران خان ایک غیرسنجیدہ انسان ہے، وہ ہر وقت غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کی بنیادی مسائل سے توجہ ہٹانا ہی عمران خان کی منصوبہ بندی ہے۔ صوبے میں صورتِ حال یہ ہے اور ان کے اسمبلی توڑنے نہ توڑنے کے ڈرامے چل رہے ہیں۔

اسمبلی تحلیل ہونے میں 3 دن تاخیر ہوسکتی ہے، فواد چوہدری

ہمارے پاس نمبرز پورے ہیں، 72 گھنٹے سے کوئی قیامت نہیں آجائے گی، پی ٹی آئی رہنما
شائع 20 دسمبر 2022 12:30am
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری۔ فوٹو — فائل
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری۔ فوٹو — فائل

سابق وفاقی وزیر اور رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اسمبلی توڑنے میں تین دن کی تاخیر ہو سکتی ہے۔

آج نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ن لیگ الیکشن سے بھاگ رہی ہے، عدم اعتماد کی وجہ سے اسمبلی تحلیل کرنے میں تین دن تاخیر ہو سکتی ہے، البتہ ہمارے پاس نمبرز پورے ہیں، 72 گھنٹے سے کوئی قیامت نہیں آجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) ڈکٹیٹر شپ کے سہارے حکومت میں ہے، انہیں عوام کی کوئی حمایت حاصل نہیں جب کہ فیصلہ عوام کی عدالت میں ہی ہوگا۔

ایک ٹویٹ میں فواد چوہدری نے لکھا کہ عدم اعتماد اور اعتماد کے ووٹ کا مقصد الیکشن سے فرار ہے، کل تک رانا ثناء اللہ اور احسن اقبال کہتے تھے اسمبلی تحلیل کرو ہم الیکشن میں جائیں گے اور آج یہ جوتے چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں لیکن ہم انہیں بھاگنے نہیں دیں گے۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد نا کام ہوگی اور پرویز الٰہی اسمبلی تحلیل کریں گے، عوام کا فیصلہ ہی حتمی ہے۔

گورنر پنجاب کی پرویز الٰہی کو اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت

وزیراعلیٰ کو بدھ کے روز شام 4 بجے اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا ہے، عطا تارڑ
اپ ڈیٹ 20 دسمبر 2022 12:10am
فوٹو — فائل
فوٹو — فائل

گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کو بدھ کے روز شام 4 بجے اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کردی۔

حکم نامے میں گورنر پنجاب نے کہا کہ پرویز الہیٰ اپنی پارٹی، ایوان کا اعتماد کھو چکے ہیں، حکومتی اتحادی جماعتوں میں سنجیدہ اختلافات ہیں۔

بلیغ الرحمان نے کہا کہ وزیر اعلی نے خیال احمد کو کابینہ میں شامل کیا، عمران خان نےکابینہ میں توسیع سے لا علمی کا اظہار کیا جس سے دونوں جماعتوں میں اختلافات صاف ظاہر ہیں جب کہ کابینہ رکن حسنین بہادر دریشک اختلافات پر مستعفی ہوئے۔

گورنر پنجاب نے وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پرویز الٰہی نے ایک انٹرویو میں کہا مارچ تک اسمبلی تحلیل نہیں کریں گے، لہٰذا وہ 21 دسمبر شام 4 بجے ایوان سے اعتماد کا ووٹ لیں۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ گورنر نے وزیرا علی کو بدھ کی شام 4 بجے اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا ہے۔

عطا تارڑ نے کہا کہ تحریک جمع ہونے کے بعد اسمبلیاں تحلیل نہیں ہوسکتیں اور تمام ارکان اسمبلی بھی چاہتے ہیں کہ اسمبلیاں تحلیل نہ ہوں، کسی کو حق نہیں اپنی خوشنودی کے لئے اسمبلیاں گرائے۔

اس موقع پر رہنما پیپلز پارٹی حسن مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس تعداد پوری ہے یا نہیں اس کا کل پتا چل جائے گا، البتہ فیصلہ وہی ہوگا جو اتحادی چاہیں گے۔

حسن مرتضیٰ نے کہا کہ تحریک پر ووٹ ان کو پورےکرنے ہیں، ہمیں نہیں، جب کہ وزیر اعلیٰ کون ہوگا یہ فیصلہ بھی متفقہ طور پر اتحادی کریں گے۔

واضح رہے کہ پی ڈی ایم نے وزیر اعلیٰ پنجاب، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد اسمبلی سیکٹریٹ میں جمع کرادی ہے۔

پی ڈی ایم نے وزیراعلیٰ پنجاب، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کیخلاف عدم اعتماد جمع کرا دی

ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے ارکان اب سے کچھ دیر بعد پنجاب اسمبلی پہنچیں گے، ذرائع
اپ ڈیٹ 19 دسمبر 2022 10:35pm
فوٹو — فائل
فوٹو — فائل

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد اسمبلی سیکٹریٹ میں جمع کرادی۔

ذرائع کے مطابق ن لیگ اور پیپلز پارٹی ارکان پنجاب اسمبلی پہنچے، وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد حسن مرتضیٰ اور خلیل طاہر سندھو نے اسمبلی سیکٹریٹ میں جمع کروائی۔

ذرائع نے بتایا کہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے خلاف بھی عدم اعتماد جمع کرائی گئی جب کہ پی ڈی ایم پرویز الٰہی کے خلاف اعتماد کے ووٹ کا بھی آپشن استعمال کرے گی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ اسمبلی سیکرٹریٹ کھلا ہوا تو آج ہی تحریک جمع کرادی جائے گی، سیکرٹریٹ بند ہونے پر عدم اعتماد کی تحریک صبح جمع کرائی جائے گی۔

اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں مسلم لیگ (ن) نے پنجاب اسمبلی کی تحلیل روکنے کے لئے حکمت عملی مکمل کرتے ہوئے اعتماد کے ووٹ کے ساتھ ساتھ ق لیگ اور پی ٹی آئی کے اراکین سے رابطوں کے لئے چوہدری شجاعت اور آصف علی زرداری کو ٹاسک دینے کا فیصلہ کیا۔

آصف زرداری کی جانب سے بھی پی ٹی آئی کے ناراض اراکین سے رابطوں کا عندیہ دیتے ہوئے اتحادیوں کے ساتھ آئندہ 48 گھنٹوں میں ملاقاتیں کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے رواں ہفتے 23 دسمبر کو پنجاب اور خیبرپختونخواہ اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کررکھا ہے۔

’عمران خان کی سیاست مونس الہیٰ کی مٹھی میں‘

'180 اراکین اسمبلی ان کے ہیں۔۔۔'
شائع 19 دسمبر 2022 09:18pm
Kiya Imran Khan ki siyasat ab Pervaiz Elahi kay hathon main hai?| Faisla Aap Ka with Asma Shirazi

پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ساتھ اچھا وقت گزرا، مشکور ہوں کہ انہوں نے سندھ سے مجھے سینیٹر بنایا۔

آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں میزبان اور سینئیر صحافی عاصمہ شیرازی کے ساتھ اپنے سیاسی مستقبل پر بات کرتے ہوئے مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ ووٹرز کی نظر سے دیکھیں تو ہمارے معاشرے میں تمام جماعتیں دائیں بازو کی جماعتیں ہیں، اس ملک میں لبرل اور بائیں بازو کی جماعت کی بہت گنجائش ہے اور یہ گنجائش پاکستان پیپلز پارٹی میں ہے۔

آزاد حیثیت برقرار رکھنا چاہتا ہوں

انہوں نے پیپلز پارٹی سے نکالے جانے کی وجہ بیان کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ”چھوڑیں آگے بڑھیں۔“

سابق سینیٹر کا کہنا تھا کہ کسی پارٹی میں جانے کی خواہش نہیں، اپنی آزاد حیثیت برقرار رکھنا چاہتا ہوں، کوشش ہے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑوں۔

انہوں نے معنی خیز انداز میں کہا کہ ”موجودہ دور کی سیاست میں کوئی چاشنی نہیں رہی، ایک ہی زلف کے سب اسیر ہیں، وہیں پر سب آشیرباد لینے جاتے ہیں۔“

ہماری حکومت ہے تو ہم کیوں صفائیاں دے رہے ہیں

ایک سوال کے جواب میں مصطفیٰ نواز نے اپنا سوال اٹھایا کہ عمران خان کی سیاست کو دیکھیں تو وہ کہتے ہیں کہ انہیں سازش کے زریعے ہٹایا گیا یا جو بھی ان کا بیانیہ ہے، تو اگر یہ نکال دیں تو ان کے پاس معیشت اور ملک کو ٹھیک کرنے کا کیا پروگرام ہے؟

انہوں نے انسانی اور اظہارِ رائے کے حقوق پر بات کرتے ہوئے عاصمہ شیرازی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے ساڑھے تین سالہ دورِ اقتدار میں جو صحافی کمیونٹی کے ساتھ کیا گیا، ”آپ کو نشانہ بنایا گیا، آپ کو ٹرول کیا گیا، بہت کچھ کہا گیا، آپ کی ہمت ہے کہ آپ پھر بھی موجود رہیں، مقابلہ کرتی رہیں، ابصار عالم کے ساتھ کیا ہوا، مطیع اللہ جان کے ساتھ کیا ہوا، اسد طور کے ساتھ کیا ہوا؟“

ان کا کہنا تھا کہ ”ہم نے اس چیز کو دیکھ کر عمران خان کی حکومت پر تنقید کی، تو آج جب ہماری حکومت ہے تو ہم کیوں صفائیاں دے رہے ہیں کہ اس طرح کے واقعات روٹین ہیں سیاست میں ہوتا ہے۔“

ملک کے موجودہ حالات اور سیاسی طرزِ عمل میں تبدیلی کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ بانی پاکستان کی بہن کو غدار کہا گیا، سانحہ مشرقی پاکستان ہوا، اس کے بعد یہ سب کچھ ختم ہوجانا چاہئیے تھا لیکن 75 سال میں کچھ نہیں ہوا۔

ٹی ٹی پی سے مذاکرات کرنے پر اعتراض اٹھانے پر ان کا کہنا تھا کہ صورتِ حال بہت پیچیدہ بن گئی ہے، سوات کے اندر مظاہرے ہو رہے ہیں کہ یہ لوگ ہمیں اپنے بیچ قابلِ قبول نہیں ہیں۔

مصطفیٰ نواز نے کہا کہ ”قومی سلامتی کی جن میٹنگز میں میں شریک رہا، ان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ ہم نے ان کے ساتھ یہ چیزیں طے کرلی ہیں اور ان کی ری سیٹلمنٹ بھی کر رہے ہیں، لیکن لوگوں نے ری ایکشن دیا۔“

75 سال میں کچھ نہیں بدلا اب کیا بدلے گا

انہوں نے کہا کہ ”ہماری خارجہ پالیسی کی سمت کیا ہے، طالبان نے حکومت اور امریکہ کو بے دخل کیا تو کہا گیا راء اور بھارت نواز حکومت کا خاتمہ ہوا، لیکن اب یہی لوگ دہشتگردی میں ملوث افراد کو معاونت فراہم کر رہے ہیں۔“

اپنی برطرفی پر مصطفیٰ نواز نے شکوہ کیا کہ یہاں پر جب آپ کسی چیز کو ٹھیک کرنے کی نیت سے گفتگو بھی کریں گے تو آپ کو پسند نہیں کیا جائے گا۔

فوج کے غیر سیاسی ہونے کی بات پر انہوں نے کہا کہ سب اداروں کو آئینی کردارتک ہی محدود کرنے کی ضرورت ہے، ففتھ جنریشن وار کے نام پر صحافیوں کو غدار بنا دیا گیا تھا۔

14 پارٹیاں پاؤں پکڑ رہی ہیں ہمیں یہی وزیراعلیٰ منظور ہے

پروگرام کے دوسرے حصے میں شرکت کرنے والے پاکستان تحریک انصاف کے ”ابھی تک“ٗ کے رکن اسمبلی صداقت علی عباسی کا کہنا تھا کہ عمران خان کے مخالفین کو توقع نہیں تھی کہ وہ حکومتیں ختم کردیں گے، 14 پارٹیاں پاؤں پکڑ رہی ہیں کہ ہمیں یہی وزیراعلیٰ منظور ہے آپ اسمبلیاں نہ توڑیں، چوہدری پرویز الہیٰ ہمارا پارٹنر ہے، ہم اور پرویز الہیٰ اسمبلی توڑنے پر متفق ہیں۔

عمران کی سیاست مونس الہٰی کی مٹھی میں

صداقت عباسی کی بات پر ردعمل دیتے ہوئے جمیعت علماء اسلام (ف) کے رہنما حافظ حمد اللہ نے کہا کہ آئین اور اسمبلی توڑنا ڈکٹیٹر شپ کی علامت ہے، اور عمران خان نے جمہوری شخص ہوتے ہوئے دونوں کام کئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے پنجاب کی حکومت سپریم کورٹ کے کندھوں پر بیٹھ کر بنائی ہے، آج عمران خان کی کوئی سیاست نہیں ہے، عمران خان کی سیاست مونس الہٰی کی مٹھی میں ہے، 180 اراکین اسمبلی ان کے ہیں۔

انہوں نے خیبر پختونخوا حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت اتنی بے حس ہے کہ سی ٹی ڈی کمپاؤنڈ پر مسلح جنگجوؤں کا حملہ ہوا لیکن ان کو اس کی کوئی فکر نہیں۔