Subscribing is the best way to get our best stories immediately.
سندھ میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کے دوران حیدرآباد ڈویژن کے 9 اضلاع میں جامشورو اتحاد پیپلز پارٹی کا بڑا حریف ثابت ہوا ہے۔ ضلع جامشوروں میں حکمران جماعت کو اپ سیٹ کر بھی سامنا کرنا پڑا۔ جامشورو ٹاؤن کے 10 وارڈز میں سے 4 پر جامشورو اتحاد کے امیدوار کامیاب ہو گئے۔
حیدرآباد مین پیپلز پارٹی کا مقابلہ جی ڈی اے کے علاوہ تحریک انصاف سے بھی ہوا۔
جامشورو ٹاؤن کے10وارڈمیں4پرجامشورو اتحاد کے امیدور کامیاب ہوئے۔
وارڈ1پرجامشورو اتحاد کےلالاصمدخان744 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ پیپلز پارٹی کے لالا نوید پٹھان نے 629 ووٹ حاصل کرسکے۔
وارڈ2پرجامشورو اتحادکےلالا سہراب خان240 ووٹ لیکر جیت گئے۔ پیپلزپارٹی کے ارشد سھتو 219 ووٹ حاصل کر سکے۔
وارڈ 3پر پیپلز پارٹی کے بلاول شورو485 ووٹ لیکر آگے تھے۔ جامشورو اتحاد کے ارسلان شورو 249 ووٹ حاصل کرسکے۔
وارڈ4پرپیپلزپارٹی کےغلام شبیرچانڈیو153ووٹ لیکرکامیاب ہوئے۔ جامشورو اتحاد کے غلام نبی بڑدی نے 139 ووٹ حاصل کیے۔
وارڈ5 پر جامشورو اتحاد کے الھورایو بھلائی616ووٹ لیکر جیت گئے۔ پیپلز پارٹی کے ظھیر کاندھڑو 243 ووٹ حاصل کرسکے۔
وارڈ6پرپیپلز پارٹی کےسیدعلمدارشاہ264ووٹ لے کر فاتح رہے۔ جامشورو اتحاد کے عمران راہوجو 114 ووٹ لے سکے۔
وارڈ7پرپیپلز پارٹی کےشبیربلیدی240ووٹ لے کر جیت گئے۔ جامشورو اتحاد کے لیاقت خاصخیلی 230 ووٹ لے سکے۔
وارڈ8پرپیپلزپارٹی کے فیاض بھلائی128ووٹ لیکرکامیاب ہوئے جب کہ جامشورو اتحاد کے گلبھار کھوکھر 122 ووٹ لے سکے۔
وارڈ9پرپیپلز پارٹی کے خمیسو بروہی 608ووٹ لیکرکامیاب ہوئے۔ جامشورو اتحاد کے دیدار چانڈیو 493 ووٹ لے کر دوسرے نمبر رہے۔
وارڈ10پرجامشورواتحاد سید اصغر شاہ کے488ووٹ لیکرکامیاب جب کہ پیپلز پارٹی کے کاشف لاکھو نے 277 ووٹ حاصل کر سکے
میونسپل کمیٹی وارڈ7پرجامشورواتحادکےمنصورجیسر547ووٹ لیکرکامیاب ہوگئے۔ پیپلز پارٹی کےامیدوار جاوید گھریانی 498 ووٹ لے سکے۔
حیدرآباد میں یوسی 91 پر چیئرمین کیلئےپیپلزپارٹی کےعلی محمد سھتو 888 ووٹ لیکر کامیاب اور پی ٹی آئی کےامیدوارعمیرچانڈیو292ووٹ لیکر دوسرے نمبرپر رہے۔
یونین کمیٹی 129 میں پیپلزپارٹی کےامیدوارحنیف راجپوت 514 ووٹ لیکر کامیاب تحریک انصاف کے عمیر شیخ 342 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
حیدرآباد ٹاؤن قاسم آبادیونین150 میں پیپلزپارٹی کے علی مراد دھامراد 883 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے۔ قومی عوامی تحریک کے نظیراحمد 57 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پررہے
یونین کونسل126میں چیئرمین کیلئےپیپلزپارٹی کےخرم لغاری1147ووٹ لیکرکامیاب جی ڈی اے امیدوار محبوب ابڑو 216 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
حیدرآباد یونین کونسل6 میں چیئرمین کیلئےپیپلزپارٹی کےسنگھارگھانگارو1193ووٹ لیکرکامیاب اور جی ڈی اے کےبختاور چنڈ 122 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
یونین کونسل 124 میں چیئرمین کیلئےجماعت اسلامی کےآفاق نصر852لیکرکامیاب پی ٹی آئی کے مظفر حسن 791 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
یونین کونسل 132 میں تحریک انصاف کےریحان راجپوت 802 ووٹ لے کر کامیاب اللہ اکبر تحریک کےمحمد اختر89ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر آئے۔
یونین کونسل133 میں تحریک انصاف کےمسرت اقبال1159 ووٹ لے کر کامیاب پیپلز پارٹی کی امیدوارعابدہ ارشاد231ووٹ لیکردوسرے نمبر پر رہیں۔
یونین کونسل نمبر1 میں یپلزپارٹی کےمیرمحمد بروھی2161 ووٹ لیکر کامیاب رہے۔ پی ٹی آئی کے خیرمحمد بروہی 626 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر تھے۔
یونین کونسل نمبر14 میں چیئرمین کیلئےپیپلزپارٹی کےمحمد علی گوہر631 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے۔ پی ٹی آئی کے امیدوار شعیب شوکت 375 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
یونین کونسل نمبر3 میں چیئرمین کیلئے پیپلزپارٹی امیدوارمحمد عظیم 1097ووٹ لیکرکامیاب ہوگئے۔ پی ٹی آئی کے امیدوار ارشادعلی688 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
حیدرآباد یونین کونسل نمبر132 میں چیئرمین کیلئےپی ٹی آئی کےریحان راجپوت 802ووٹ لیکر کامیاب ہو گئے۔ اللہ اکبرتحریک کےامیدوارمحمد اختر 89 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ۔
یونین کونسل نمبر110 میں چیئرمین کیلئےپی ٹی آئی کے امیدوار شاہ زیب 1920ووٹ لیکر کامیاب اور آزاد امیدوار ایاز احمد 380 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
یونین کونسل نمبر115 میں چیئرمین کیلئےپی ٹی آئی کےامیدوارشکیب قائمخانی1136ووٹ لیکر کامیاب جماعت اسلامی کے امیدوار شیخ اقبال275 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے ضلع ٹھٹہ کی پانچ میں سے چار ٹاؤن کمیٹیوں پر بھی کلین سوئپ کرلیا۔
ٹاؤن کمیٹی مکلی، گھارو، کیٹی بندر اور گھوڑا باری میں پیپلز پارٹی نے میدان مارلیا۔
بدین میں بلدیاتی انتخابات کے آنے والے غیر حتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے میدان مار لیا ہے، جس کی خوشی میں ضلع بھر میں جشن کا سماں ہے۔
بدین کی میونسپل کمیٹی پیپلز پارٹی نے اپنے نام کرلی ہے، پی پی نے 14 وارڈز میں سے 12 پر کامیابی حاصل کرلی، پی ٹی آئی اور جی ڈی اے کا ایک ایک امیدوار کامیاب ہوا۔
الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کی جانب سے نتائج کے فارم 11 اور 12 فراہم نہ کئے جانے کی شکایت کا کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ تمام پریذائیڈنگ آفیسرز پولنگ ایجنٹس کو فارم 11 اور 12 کی فراہمی یقینی بنائیں۔
الیکشن کمیشن نے کراچی، حیدرآباد اور ٹھٹھہ کے ضلعی الیکشن کمشنرز کو مراسلہ جاری کردیا۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور کراچی کے صدر سعید غنی کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کراچی میں بلدیاتی نتائج کا فوری اجراء یقینی بنائے، نتائج میں تاخیر امیدواروں میں بے چینی کا سبب بن رہی ہے۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ تاخیر سے نتائج جاری ہونے سے پورا انتخابی عمل بلاجواز متنازع بن سکتا ہے۔
جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ حکومت پریزائڈنگ آفیسرز پر دباؤ ڈال رہی ہے، آفیسرز کو فارم 11 اور 12 دستخط کر کے دینے سے روک دیا گیا ہے۔
حافظ نعیم نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کہا جا رہا ہے ڈی سی آفس میں تھیلے لے جا کر دوبارہ گنتی ہوگی۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ ہم جیتنے والے کو مبارک باد اور ہارنے والے کی حوصلہ افزائی کریں گے، لیکن ہم کراچی کے مینڈیٹ کو چوری نہیں کرنے دیں گے۔
حافظ نعیم نے کارکنان کو پولنگ اسٹیشنز کے باہر جمع ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ نتیجہ لئے بغیر ہمارا پولنگ ایجنٹ پولنگ اسٹیشن سے باہر نہیں آئے گا۔ پولنگ عملہ بھی نتیجہ سنائے بغیر باہر نہیں جائے گا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ ایک گھنٹہ میں نتائج ظاہر نہیں کئے گئے تو احتجاج کا راستہ اختیار کریں گے۔
حافظ نعیم کی کال کے بعد گلشن حدید میں اقبال اکیڈمی پولنگ اسٹیشن میں نتیجہ روکنے پر جماعت اسلامی کے کارکنوں نے احتجاج کیا، پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ۔
ضلع ملیر میں بھی نتائج روکنے پر سیاسی جماعتوں کے کارکنان آمنے سامنے آگئے ہیں۔
کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے بعد اب ووٹوں کی گنتی کا سلسلہ جاری ہے، اس دوران بلدیہ ٹاؤن میں پریزائیڈنگ افسر پر سیاسی کارکنوں کی جانب سے تشدد کا واقعہ پیش آیا ہے۔ پریزائیڈنگ افسر سمیع تشدد سے زخمی ہوگئے ہیں۔
پریزائیڈنگ افسر سمیع کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعت کے کارکنوں نے مجھ پر تشدد کیا، تحریک انصاف کے امجد آفریدی نے مجے اغوا کرنے کی کوشش کی۔
پریزائیڈنگ افسر کا کہنا تھا کہ مجھ سے بیلیٹ بُک مانگی گئی، مجھے رشوت کی آفر بھی کی گئی۔
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما اور سابق مئیر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد نے ہمارے بائیکاٹ پر لبیک کہا ہے۔
آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں میزبان اور سینئیر صحافی شوکت پراچہ سے گفتگو میں وسیم اختر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اورحکومت نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی، ہم الیکشن سےنہیں بھاگ رہے، کراچی صاف وشفاف الیکشن چاہتا ہے۔
وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی میں اپنی مرضی کی حلقہ بندیاں کرائیں گئیں، ہم سپریم کورٹ کی ہدایت پر سندھ حکومت کے پاس گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے حلقے پر 20 ہزار پر یوسی ہے اور ایم کیو ایم کے حلقے پر 90 ہزار پر یوسی ہے۔
وسیم اختر سے سوال کیا گیا کہ کیا ایم کیو ایم اس الیکشن کو عدالت میں چیلنج کرے گی؟ تو ان کا کہنا تھا کہ عوام نے اس الیکشن کو رد کیا ہے، ہم اس الیکشن کو ہر فورم پر چیلنج کریں گے۔
وسیم اختر کا کہنا تھا کہ میئر کے پاس اختیارات ہی نہیں ہوں گے، دعا ہے کہ جو بھی میئر بنے کراچی کے مسائل حل کرے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ کراچی کو پورا گنا جائے، حلقہ بندیاں درست کی جائیں، یہ الیکشن آئین کےمطابق نہیں ہوئے۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی زیدی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن میں سب سے بڑی جماعت ہماری تھی، 246 یوسیز میں سے 241 پر ہمارے امیدوارتھے، کوئی بھی جماعت ہمارے قریب نہیں ہے۔
علی زیدی نے کہا کہ 15 جنوری کیلئے الیکشن کمیشن نے میری پٹیشن پر فیصلہ دیا، اسی فیصلے پر آج بلدیاتی انتخابات ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہر میں انتخابات سکون سے ہوئے، لیکن کئی جگہ 12 بجے تک پولنگ شروع نہیں ہوئی تھی۔
علی زیدی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا مقابلہ کسی سیاسی جماعت سے نہیں، ہمارا مقابلہ ریاستی اداروں کی دھاندلی سے ہے۔
کراچی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ شہر کا بلدیاتی نظام مکمل تباہ ہے، پیپلز پارٹی ہمیشہ 18ویں ترمیم، 18ویں ترمیم کرتی ہے، لیکن سی ایم ہاؤس سے آگے اختیارات دینے کو تیار نہیں، یہاں اندھیر نگری چوپٹ راج چل رہا ہے۔
ایم کیو ایم کے انتخابات سے پیچھے ہٹنے کے سوال پر علی زیدی نے کہا کہ ایم کیوایم کے تو امیدوار ہی پورے نہیں تھے۔
آج ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ناصر حسی شاہ کا کہنا تھا کہ آج کوئی بھی بڑا ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا، سیکیورٹی اداروں نے اپنا کام کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم کے بائیکاٹ سے فرق پڑا ہے، ہم چاہ رہے تھے ایم کیو ایم انتخابات میں حصہ لے لیکن بائیکاٹ پر افسوس ہوا۔
ناصرحسین شاہ نے کہا کہ ایم کیوایم نے جو صحیح سمجھا وہ کیا۔
پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ میئر کیلئے پی ٹی آئی کے ساتھ الحاق ناممکن ہے، جماعت اسلامی اور دیگر پارٹیز سے الحاق کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کا میئر اس بار جیالہ ہوگا، کراچی کے لوگ چاہتے ہیں مرتضیٰ وہاب میئر ہوں۔
سندھ بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئیر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے آج کے بلدیاتی انتخابات کی فوٹیج دکھائی، انتہائی کم ٹرن اوور نے ثابت کردیا کہ عوام نے الیکشن مسترد کردیے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ عوام نے اپنے حق میں فیصلہ دیا ہے، کراچی اور حیدرآباد کے عوام نے سازش کو مسترد کردیا ہے۔
خالد مقبول کا کہنا تھا کہ کراچی، حیدرآباد، ٹنڈوالہ یار اور ٹنڈو محمد خان کے عوام کو سلام ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم انتخابی سیاست پر یقین نہیں رکھتی۔
خالد مقبول کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم نے 2001 کے انتخابات میں بھی حصہ نہیں لیا تھا۔ جماعت اسلامی کو موقع ملا تھا مگر انہوں نے کراچی کی خدمت نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کے انتخابات میں جو بھی مئیر بنے گا وہ ایم کیو ایم کی خیرات پر بنے گا۔
اس موقع پر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کراچی اور حیدرآباد میں پری پول رگنگ کی گئی، ہم نے 70 سیٹوں کی کمی کی وجہ سے آج کے انتخابات میں حصہ نہیں لیا، کراچی کے ووٹرز نے بتا دیا کہ اکثریت نے انتخابات میں حصہ نہیں لیا۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ جب عوام کی حمایت سے محروم ہوں گے تب کیسے خدمت کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ایم کیو ایم کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے تھا، مگر انہوں نے اپنے مفاد کے لیے کراچی کا سودا کردیا، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی بلدیاتی قانون پاس ہونے پر ہمارے ساتھ تھے۔
فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے حقوق کے سودے میں الیکشن کیمشن بھی شامل ہے، پولنگ اسٹیشن ویران اور اجاڑ رہے، اگر کہیں سے بیلٹ باکس میں سے بیلٹ پیپر نکلے تو وہ پولیس کی جانب سے ڈالے گئے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے ہمارا مطالبہ مان لیا تھا، مگر الیکشن کمیشن ڈٹا رہا۔
کنوینئیر ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا ہمارا ایوان ہماری سڑکیں ہیں، جہاں پر ہم کراچی کو چلائیں گے، الیکشن کمیٹی کی ذمہ داری تھی کہ وہ شفاف الیکشن کرواتا، ہم دھاندلی کے خلاف انتخابات سے دست بردار ہوئے۔
اس موقع پر مصطفیٰ کمال نے کہا کہ آرٹیکل 10ون کے تحت ایک بھی یوسی متنازع ہو تو الیکشن نہیں ہوسکتے، ہمارا 70 یوسیز کا مطالبہ ہے، پی پی 53 مان چکی ہے، 53 یوسیز سے ایک پورا شہر بنتا ہے۔
کراچی کے علاقے گلشن معمار میں پولیس نے رکن صوبائی اسمبلی رابستان خان کو حراست میں لے کر گلشن معمار تھانے منتقل کردیا گیا۔
گلشن معمار بلاک ڈی میں پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کے درمیان ہونے والے تصادم کے نتیجے میں نامزد یو سی چیئرمین پیپلز پارٹی یو سی 12 پر مبینہ تشدد کیا گیا۔
ہلال سعید رحمانی کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے رابستان اور کارکنان نے حملہ کیا، دوستوں کا سر پھاڑا، مجھ پر تشدد کیا اور میرے کپڑے پھاڑ دئیے۔
زخمی نامزد یوسی چئیرمین ہلال سعید کو میڈیکل کیلئےاسپتال روانہ کردیا گیا۔
ایم پی اے رابستان کے خلاف مقدمہ تھانہ گلشن معمار میں ہنگامہ آرائی اور تشدد کی دفعات کے تحت درج کرلیا گیا ہے، مقدمے میں ایم پی اے سمیت 10 سے زائد افراد کا ذکر کیا گیا ہے.
کراچی اور حیدرآباد کے سولہ اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کیلئے پولنگ کا وقت ختم ہونے کے 24 گھنٹے سے زائد وقت کے باوجود مکمل نتائج جاری نہ ہوسکے۔
کراچی کے سات اضلاع میں 246 یوسیز میں سے 235 کے سرکاری نتائج موصول ہو چکے ہیں جن کے مطابق پیپلز پارٹی 91 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے۔ جماعت اسلامی 88 نشستوں کے ساتھ دوسرے جب کہ تحریک انصاف 40 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔
اب تک کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ کراچی میں میئر کے انتخاب کے لیے سیاسی اتحاد ضروری ہوگا۔
پیپلزپارٹی نے چیئرمین کی 91 نشستیں جیتیں، جس کے تحت پی پی خواتین کی 32 شستیں، نوجوانوں، لیبر، اقلیت کی 5،5 نشستیں جب کہ خواجہ سرا اور معزور کی ایک، ایک نشست حاصل کرے گی، پیپلزپارٹی کی مجموعی نشستیں 140ہو جائیں گی۔
جماعت اسلامی نے چیئرمین کی 88 نشستیں حاصل کیں، جماعت اسلامی کوخواتین کی 30 سیٹیں ملیں گی، لیبر، اقلیت، نوجوانوں کی 5،5 جب کہ معذوراور خواجہ سرا کی ایک، ایک سیٹ ملے گی، جس کے تحت جماعت اسلامی کو مجموعی طور پر 135 نشستیں ملیں گی۔
اس کے علاوہ پی ٹی آئی کو چیئرمین کی 40نشستیں جیتنے پر خواتین کی 14 نشستیں نوجوان، لیبر، اقلیت کی دو، دو نشستیں ملیں گی، جس کے بعد پی ٹی آئی کی مجموعی نشستیں 60 ہوجائیں گی۔
سیاسی جماعت | براہ راست نشست | خواتین | نوجوان | مزدور | اقلیتی | معذور | خواجہ سرا | میزان |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیپلز پارٹی | 91 | 32 | 5 | 5 | 5 | 1 | 1 | 140 |
جماعت اسلامی | 88 | 30 | 5 | 5 | 5 | 1 | 1 | 135 |
تحریک انصاف | 40 | 14 | 2 | 2 | 2 | 0 | 0 | 60 |
مسلم لیگ ن | 7 | 2 | 0 | 0 | 0 | 0 | 0 | 9 |
جے یو آئی | 3 | 1 | 0 | 0 | 0 | 0 | 0 | 4 |
تحریک لبیک | 2 | 1 | 0 | 0 | 0 | 0 | 0 | 3 |
حقیقی | 1 | 0 | 0 | 0 | 0 | 0 | 0 | 1 |
آزاد امیدوار | 3 | 1 | 0 | 0 | 0 | 0 | 0 | 4 |
میزان | 235 | 81 | 12 | 12 | 12 | 2 | 2 | 356 |
سندھ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں پیپلزپارٹی کا پلڑا بھاری ہے۔ حیدرآباد میں بھی 160 میں سے 111 یوسیز کے غیرسرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی 74 نشستوں پر کامیابی سمیٹ کر پہلے نمبر پر ہے جب کہ تحریک انصاف 30 جب کہ آزاد امیدوار 5 نشستوں پر کامیاب ہوئے ہیں۔
پہلی بار پیپلزپارٹی کے حیدرآباد میں میئرکی نشست جیتنے کے امکانات ہیں جبکہ بدین سے مرزا گروپ کو بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔بدین، مٹیاری، سجاول اور دیگر شہروں میں پیپلزپارٹی کو برتری حاصل ہے۔
حیدرآباد ڈویژن کے غیرحتمی اورغیرسرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی 3 ہزار 101 نشستوں میں سے781 نشستوں پر کامیاب ٹھہری۔ آزاد امیدوار 63 نشستیں جیتے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے حصے میں 54 نشستیں آئیں، جی ڈی اے اور جماعت اسلامی 11، 11 نشستوں پر کامیاب ہوئیں۔
حیدرآباد ڈویژن میں جے یوآئی(ف) 6 نشستوں پر کامیاب ہوئی جبکہ سندھ یونائیٹڈ پارٹی نے بھی 8 سیٹیں جیت لی ہیں۔
ڈسٹرکٹ کونسل مٹیاری کے غیر حتمی وغیرسرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی 8 ضلع ممبراور 6 چیئرمین کی نشستیں جیت گئی۔
بدین میں پیپلزپارٹی کے 20 ضلع ممبر اور 14چیئرمین ، دادومیں پیپلزپارٹی کے 15 ضلع ممبر اور 15چیئرمین منتخب ہوئے۔ ڈسٹرکٹ کونسل دادو میں پی ٹی آئی کا ایک ضلع ممبر کامیاب ہوا۔ ڈسٹرکٹ کونسل جامشورو میں پیپلزپارٹی کے 9 ضلع اور 12چیئرمین جیت گئے۔
ڈسٹرکٹ کونسل سجاول میں بھی پی پی سب سے آگے ہے جہاں پیپلزپارٹی کے 35 ضلع ممبر اور 31 چیئرمین منتخب ہوئے، ٹنڈوالہ یار میں پیپلزپارٹی کے 15 ضلع ممبر اور 7چیئرمین کامیاب ہوئے۔ ڈسٹرکٹ کونسل ٹنڈومحمد خان میں بھی پیپلزپارٹی حاوی ہے جہاں اس کے 16 ضلع ممبر اور 16 چیئرمین منتخب ہوئے۔ ٹھٹہ میں پیپلزپارٹی کے 31 ضلع ممبراور30 چیئرمین کامیاب ہوئے۔
پولنگ کا وقت پانچ بجے ختم ہوا تاہم الیکشن کمیشن نے ان محدود پولنگ اسٹیشنز پر مزید وقت دیا جہاں ووٹنگ تاخیر سے شروع ہوئی تھی۔ پولنگ کے وقت میں صرف اتنا اضافہ کیا گیا جتنی تاخیر ہوئی۔
کراچی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے، جہاں جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی کے امیدواروں میں کانٹے کا مقابلہ دیکھنے میں آرہا ہے، اب تک کے تنائج کے مطابق جماعت اسلامی کے 34، جبکہ پیپلز پارٹی کے 24 امیدوار آگے ہیں، پی ٹی آئی کے 20 اور ٹی ایل پی کا ایک امیدوار بھی سبقت لئے ہوئے ہیں۔
بلدیاتی انتخابات کے نتائج آج نیوز بروقت نشر کر رہا ہے۔ ویب سائیٹ پر نتائج یہاں شائع کیے جا رہے ہیں جب کہ پارٹی پوزیشن واضح کرنے کیلئے گرافک اور چارٹ استعمال کیے جا رہے ہیں۔
کراچی سٹی کونسل میں پارٹی پوزیشن ظاہر کرنے کے لیے ہم نے پارلیمنٹ ڈونٹ کا استعمال کیا ہے۔ آج کے انتخابات میں ووٹرز نے اپنے اپنے علاقے سے جن یوسی چیئرمینوں کا انتخاب کیا ہے وہ سٹی کونسل کے ممبر ہوں گے اور شہر کے میئر کا انتخاب کریں گے۔
لہٰذا جس پارٹی کا رنگ ہمارے پارلیمنٹ ڈونٹ پر حاوی ہوا وہ شہر کو کنٹرول کرے گی۔
ووٹرز نے کراچی کے 25 ٹاؤنز کے لیے ٹاؤن میونسپل کمیٹیوں (TMCs) کے اراکین کو بھی منتخب کیا ہے۔ یہ اراکین ٹاؤن ناظمین کا انتخاب کریں گے۔
ہم نے تمام 25 ٹاؤنز میں ہر پارٹی کی پوزیشن کا بار چارٹ بنایا ہے۔ اگر کوئی پارٹی بار چارٹ میں سرفہرست ہے، تو وہ اس ٹاؤن کے لیے ٹی ایم سی کو کنٹرول کرے گی۔
سٹی کونسل اور ابراہیم حیدری ٹی ایم سی کا ایک ایک رکن بلامقابلہ منتخب ہوا ہے۔ ملیر ضلع کی یوسی 10 ریڑھی کے ابراہیم موسانی چیئرمین اور محمد رفیق داؤد وائس چیئرمین منتخب ہوئے۔
کراچی میں چیئرمین اور نائب چیئرمین کی نشستوں کے لیے جو امیدوار اب تک فتح ہیں ان کی تفصیل ذیل میں ہے۔ واضح رہے کہ بیشتر نتائج غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے پر مبنی ہیںَ
DistrictUR | TownUR | UCUR | UCNameUR | CategoryUR | CandidateNameUR | Party |
---|---|---|---|---|---|---|
کراچی وسطی | گلبرگ | یوسی 01 | شفیق کالونی | چیئرمین | عاصم علی مخدومی | JI |
کراچی وسطی | گلبرگ | یوسی 01 | شفیق کالونی | نائب چیئرمین | صابر حسین | JI |
کراچی وسطی | گلبرگ | یوسی 02 | ثمن آباد | چیئرمین | فیصل شیخ | JI |
کراچی وسطی | گلبرگ | یوسی 02 | ثمن آباد | نائب چیئرمین | زہیر مصطفی سید | JI |
کراچی وسطی | گلبرگ | یوسی 03 | واٹر پمپ | چیئرمین | مرزا آفاق | JI |
کراچی وسطی | گلبرگ | یوسی 03 | واٹر پمپ | نائب چیئرمین | نعمان الحق صدیقی | JI |
کراچی وسطی | گلبرگ | یوسی 05 | یاسین آباد | چیئرمین | عارف منیر صدیقی | JI |
کراچی وسطی | گلبرگ | یوسی 05 | یاسین آباد | نائب چیئرمین | منصور احمد | JI |
کراچی وسطی | گلبرگ | یوسی 06 | عزیز آباد | چیئرمین | خواجہ غلام قمر | JI |
کراچی وسطی | گلبرگ | یوسی 06 | عزیز آباد | نائب چیئرمین | محمد الیاس | JI |
کراچی وسطی | گلبرگ | یوسی 08 | گلبرگ | چیئرمین | محمد فاروق نعمت اللہ | JI |
کراچی وسطی | گلبرگ | یوسی 08 | گلبرگ | نائب چیئرمین | شلال | JI |
کراچی وسطی | لیاقت آباد | یوسی 01 | موسی کالونی | چیئرمین | عبید الرحمٰن | JI |
کراچی وسطی | لیاقت آباد | یوسی 01 | موسی کالونی | نائب چیئرمین | محمد حنیف | JI |
کراچی وسطی | لیاقت آباد | یوسی 04 | ابن سینا | چیئرمین | عبید احمد خان | JI |
کراچی وسطی | لیاقت آباد | یوسی 04 | ابن سینا | نائب چیئرمین | طلحٰہ حسیب | JI |
کراچی وسطی | لیاقت آباد | یوسی 07 | سی ایریا | چیئرمین | خالد | PTI |
کراچی وسطی | لیاقت آباد | یوسی 07 | سی ایریا | نائب چیئرمین | محمد فرحان | PTI |
کراچی وسطی | ناظم آباد | یوسی 01 | پاپوشنگر | چیئرمین | محمد اقبال | JI |
کراچی وسطی | ناظم آباد | یوسی 01 | پاپوشنگر | نائب چیئرمین | آفتاب حمید | JI |
کراچی وسطی | ناظم آباد | یوسی 07 | گلبہار | چیئرمین | محمد سلیم | JI |
کراچی وسطی | ناظم آباد | یوسی 07 | گلبہار | نائب چیئرمین | فرقان السلام | JI |
کراچی وسطی | نارتھ ناظم آباد | یوسی 04 | بفرزون | چیئرمین | محمد ابرار | JI |
کراچی وسطی | نارتھ ناظم آباد | یوسی 04 | بفرزون | نائب چیئرمین | سید ذیشان علی رضوی | JI |
کراچی وسطی | نارتھ ناظم آباد | یوسی 05 | تیموریہ | چیئرمین | سید نوید ظفر | JI |
کراچی وسطی | نارتھ ناظم آباد | یوسی 05 | تیموریہ | نائب چیئرمین | سید محمد عنیب | JI |
کراچی وسطی | نارتھ ناظم آباد | یوسی 07 | حیدری | چیئرمین | محمد عاطف بقائی | JI |
کراچی وسطی | نارتھ ناظم آباد | یوسی 07 | حیدری | نائب چیئرمین | خالد مقصود | JI |
کراچی وسطی | نارتھ ناظم آباد | یوسی 08 | الفلاح | چیئرمین | نعیم الرحمان خان | JI |
کراچی وسطی | نارتھ ناظم آباد | یوسی 08 | الفلاح | نائب چیئرمین | ذو الفقار احمد | JI |
کراچی وسطی | نارتھ ناظم آباد | یوسی 09 | پہاڑ گنج | چیئرمین | اول خان | PTI |
کراچی وسطی | نارتھ ناظم آباد | یوسی 09 | پہاڑ گنج | نائب چیئرمین | اسماعیل خان | PTI |
کراچی وسطی | نیو کراچی | یوسی 02 | گلشن سعید | چیئرمین | محمد ا حمرخان | JI |
کراچی وسطی | نیو کراچی | یوسی 02 | گلشن سعید | نائب چیئرمین | فیضان | JI |
کراچی کورنگی | کورنگی | یوسی 08 | کورنگی | چیئرمین | احمد رضا | PPP |
کراچی کورنگی | کورنگی | یوسی 08 | کورنگی | نائب چیئرمین | عمر فاروق | PPP |
کراچی کورنگی | ماڈل کالونی | یوسی 04 | لیاقت مارکیٹ | چیئرمین | کریم بخش | JI |
کراچی کورنگی | ماڈل کالونی | یوسی 04 | لیاقت مارکیٹ | نائب چیئرمین | بلیغ الدین | JI |
کراچی کورنگی | ماڈل کالونی | یوسی 06 | ماڈل کالونی | چیئرمین | عبدالحسیب | JI |
کراچی کورنگی | ماڈل کالونی | یوسی 06 | ماڈل کالونی | نائب چیئرمین | سرفراز احمد خان | JI |
کراچی کورنگی | لانڈھی | یوسی 10 | لانڈھی | چیئرمین | سید اقبال حسین | PPP |
کراچی کورنگی | لانڈھی | یوسی 10 | لانڈھی | نائب چیئرمین | نیاز الدین | PPP |
کراچی ویسٹ | منگھوپیر | یوسی 01 | منگھوپیر | چیئرمین | محمد سلیم | PPP |
کراچی ویسٹ | منگھوپیر | یوسی 01 | منگھوپیر | نائب چیئرمین | نواز علی بروہی | PPP |
کراچی ویسٹ | مومن آباد | یوسی 02 | مومن آباد | چیئرمین | ممتاز احإد | PPP |
کراچی ویسٹ | مومن آباد | یوسی 02 | مومن آباد | نائب چیئرمین | عبداللہ | PPP |
کراچی ویسٹ | مومن آباد | یوسی 03 | مومن آباد | چیئرمین | ملک اعجاز اعوان | PPP |
کراچی ویسٹ | مومن آباد | یوسی 03 | مومن آباد | نائب چیئرمین | آصف رحمان | PPP |
کراچی ویسٹ | اورنگی ٹاؤن | یوسی 03 | اورنگی ٹاؤن | چیئرمین | عبدالحنان خان | JI |
کراچی ویسٹ | اورنگی ٹاؤن | یوسی 03 | اورنگی ٹاؤن | نائب چیئرمین | کمال احمد | JI |
کراچی ویسٹ | اورنگی ٹاؤن | یوسی 07 | اورنگی ٹاؤن | چیئرمین | محمد مدثر حسین انصاری | JI |
کراچی ویسٹ | اورنگی ٹاؤن | یوسی 07 | اورنگی ٹاؤن | نائب چیئرمین | سید جاوید حسین | JI |
کراچی ملیر | گڈاپ | یوسی 01 | گڈاپ | چیئرمین | مبارک گبول | PPP |
کراچی ملیر | گڈاپ | یوسی 01 | گڈاپ | نائب چیئرمین | جام محمد جوکھیو | PPP |
کراچی ملیر | گڈاپ | یوسی 04 | گلشن حدید | چیئرمین | غلام رضا جتوئی | PPP |
کراچی ملیر | گڈاپ | یوسی 04 | گلشن حدید | نائب چیئرمین | امن الدین | PPP |
کراچی ملیر | گڈاپ | یوسی 07 | مراد میمن | چیئرمین | محمد سلیم میمن | PPP |
کراچی ملیر | گڈاپ | یوسی 07 | مراد میمن | نائب چیئرمین | سلمان عبداللہ | PPP |
کراچی ملیر | ابراہیم حیدری | یوسی 07 | شیر پاو کالونی | چیئرمین | مسعود اختر | JI |
کراچی ملیر | ابراہیم حیدری | یوسی 07 | شیر پاو کالونی | نائب چیئرمین | معراج محمد خان | JI |
کراچی ملیر | ابراہیم حیدری | یوسی 10 | رہڑی | چیئرمین | ابراہیم موسانی | PPP |
کراچی ملیر | ابراہیم حیدری | یوسی 10 | رہڑی | نائب چیئرمین | محمد رفیق داود | PPP |
کراچی ملیر | ملیر | یوسی 01 | غریب آباد | چیئرمین | قاسم | TLP |
کراچی ملیر | ملیر | یوسی 01 | غریب آباد | نائب چیئرمین | محمد آصف | TLP |
کراچی ملیر | ملیر | یوسی 02 | غازی داؤد بروہی | چیئرمین | محمد نواز | PPP |
کراچی ملیر | ملیر | یوسی 02 | غازی داؤد بروہی | نائب چیئرمین | جان محمد بلوچ | PPP |
کراچی ملیر | ملیر | یوسی 04 | خلد آباد | چیئرمین | ارشاد علی | PPP |
کراچی ملیر | ملیر | یوسی 04 | خلد آباد | نائب چیئرمین | سید مزمل شاہ | PPP |
کراچی ملیر | ملیر | یوسی 07 | فیوچر کالونی | چیئرمین | بلال خان نیازی | PTI |
کراچی ملیر | ملیر | یوسی 07 | فیوچر کالونی | نائب چیئرمین | نعمت اللہ | PTI |
کراچی ایسٹ | چنیسر | یوسی 06 | اختر کالونی | چیئرمین | غیاث احمد عباسی | JI |
کراچی ایسٹ | چنیسر | یوسی 06 | اختر کالونی | نائب چیئرمین | نعیم پروین | JI |
کراچی ایسٹ | چنیسر | یوسی 08 | چنیسر گوٹھ | چیئرمین | اورنگزیب تاج | PPP |
کراچی ایسٹ | چنیسر | یوسی 08 | چنیسر گوٹھ | نائب چیئرمین | فرحان غنی | PPP |
کراچی ایسٹ | گلشن اقبال | یوسی 07 | شانتی نگر | چیئرمین | سکندر حسن | PPP |
کراچی ایسٹ | گلشن اقبال | یوسی 08 | نیشنل اسٹیڈیم | چیئرمین | سید خضر باقی | JI |
کراچی ایسٹ | جناح | یوسی 01 | پاکستان کواٹرز | نائب چیئرمین | محمد اکبر | JI |
کراچی ایسٹ | صفورا | یوسی 05 | پہلوان گوٹھ | چیئرمین | محمد نعمان خان | JI |
کراچی ایسٹ | صفورا | یوسی 05 | جوہر کمپلکس | نائب چیئرمین | محمد سومار | JI |
کراچی ایسٹ | سہراب گوٹھ | یوسی 08 | نیو سنزی منڈی | چیئرمین | سید محمد بلال | PPP |
کراچی ساؤتھ | لیاری ٹاؤن | یوسی 01 | آگرہ تاج کالونی | چیئرمین | عبدالغنی | PTI |
کراچی ساؤتھ | لیاری ٹاؤن | یوسی 01 | آگرہ تاج کالونی | نائب چیئرمین | محمد سعید خان | PTI |
کراچی ساؤتھ | لیاری ٹاؤن | یوسی 03 | گلستان کالونی | چیئرمین | عنایت اللہ خان مروت | PPP |
کراچی ساؤتھ | لیاری ٹاؤن | یوسی 03 | گلستان کالونی | نائب چیئرمین | شکیل احمد | PPP |
کراچی ساؤتھ | لیاری ٹاؤن | یوسی 04 | سنگو لین | چیئرمین | محمد صدیق | PPP |
کراچی ساؤتھ | لیاری ٹاؤن | یوسی 04 | سنگو لین | نائب چیئرمین | محمد فیاض | PPP |
کراچی ساؤتھ | لیاری ٹاؤن | یوسی 05 | نوا لین | چیئرمین | شاہد حسین بلوچ | PPP |
کراچی ساؤتھ | لیاری ٹاؤن | یوسی 05 | نوا لین | نائب چیئرمین | محمد عرفان | PPP |
کراچی ساؤتھ | لیاری ٹاؤن | یوسی 06 | کلاکوٹ | چیئرمین | عبدالرشید | PPP |
کراچی ساؤتھ | لیاری ٹاؤن | یوسی 06 | کلاکوٹ | نائب چیئرمین | عبدالناصر بلوچ | PPP |
کراچی ساؤتھ | لیاری ٹاؤن | یوسی 07 | غلام محمد لین | چیئرمین | محمد طاہر | PPP |
کراچی ساؤتھ | لیاری ٹاؤن | یوسی 07 | غلام محمد لین | نائب چیئرمین | زوہیب احمد | PPP |
کراچی ساؤتھ | لیاری ٹاؤن | یوسی 08 | شاہ بیگ لین | چیئرمین | عبدالمجید | PPPP |
کراچی ساؤتھ | لیاری ٹاؤن | یوسی 08 | شاہ بیگ لین | نائب چیئرمین | جمیل احمد اوتھ | PPPP |
کراچی ساؤتھ | لیاری ٹاؤن | یوسی 09 | دریاآباد | نائب چیئرمین | محمد اقبال ہنگیرو | PPPP |
کراچی ساؤتھ | لیاری ٹاؤن | یوسی 10 | کھڈا میمن سوسائٹی | چیئرمین | محمد حنیف | PPPP |
کراچی ساؤتھ | لیاری ٹاؤن | یوسی 10 | کھڈا میمن سوسائٹی | نائب چیئرمین | عارف محمد ہارون | PPPP |
کراچی ساؤتھ | لیاری ٹاؤن | یوسی 11 | نیا آباد | نائب چیئرمین | محمد اقبال | PPPP |
کراچی ساؤتھ | لیاری ٹاؤن | یوسی 12 | بغدادی | چیئرمین | محمد محب رئیس | PPPP |
کراچی ساؤتھ | لیاری ٹاؤن | یوسی 12 | بغدادی | نائب چیئرمین | عبدالقادر | PPPP |
کراچی ساؤتھ | لیاری ٹاؤن | یوسی 13 | جناح آباد | چیئرمین | فہیم علی | PPPP |
کراچی ساؤتھ | لیاری ٹاؤن | یوسی 13 | جناح آباد | نائب چیئرمین | ساجد علی شاہ | PPPP |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 01 | بھیم پوراہ | چیئرمین | عمران پروانی | PTI |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 01 | بھیم پوراہ | نائب چیئرمین | مرتضی | PTI |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 02 | حسن لاشاری ولیج | چیئرمین | اسلم خان نیازی | PTI |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 02 | حسن لاشاری ولیج | نائب چیئرمین | محمد فیصل اسلم | PTI |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 03 | گارڈن | چیئرمین | گلفام حیدر ہاشمی | PTI |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 03 | گارڈن | نائب چیئرمین | محمد سلمان | PTI |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 04 | ملت نگر | چیئرمین | طاہر پرویز | PTI |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 04 | ملت نگر | نائب چیئرمین | عبدالرحمان | PTI |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 04 | ملت نگر | نائب چیئرمین | صدام حسین | IND |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 05 | رنچھور لین | چیئرمین | رخشندہ | IND |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 05 | رنچھور لین | چیئرمین | عمران حسین | GDA |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 05 | رنچھور لین | چیئرمین | محمد فرحت | PPPP |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 05 | رنچھور لین | نائب چیئرمین | محمد منیر گدی | PPPP |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 06 | نانکواڑہ | چیئرمین | وسیم عبدالواحد | PTI |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 06 | نانکواڑہ | نائب چیئرمین | محمد نعمان شیخ | PTI |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 07 | اولڈ ٹاون کھارادر | چیئرمین | محمد یاسر | TLP |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 07 | اولڈ ٹاون کھارادر | نائب چیئرمین | سید عبدالقادر | TLP |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 08 | سٹی ریلوے کالونی | چیئرمین | محمد سلمان خان | PTI |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 08 | سٹی ریلوے کالونی | نائب چیئرمین | شاکر اللہ خان | PTI |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 09 | صدر | چیئرمین | محمد علی رضا | PTI |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 09 | صدر | نائب چیئرمین | محمد رحمان | PTI |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 10 | ہجرت کالونی | چیئرمین | محمد رفیق | PTI |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 10 | ہجرت کالونی | نائب چیئرمین | شیر محمد | PTI |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 11 | فرئیر ٹاون | چیئرمین | سید نجمی عالم | PPPP |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 11 | فرئیر ٹاون | نائب چیئرمین | محمد عاطف بلو | PPPP |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 12 | بوٹ بیسن | چیئرمین | سلطان محمد | PPPP |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 12 | بوٹ بیسن | نائب چیئرمین | سید نجمی عالم | PPPP |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 13 | کلفٹن کہکشاں | چیئرمین | کرم اللہ | PPPP |
کراچی ساؤتھ | صدر ٹاؤن | یوسی 13 | کلفٹن کہکشاں | نائب چیئرمین | وسیم گل | PPPP |
کراچی کیماڑی | مورڑو میربحر | یوسی 02 | مورڑو میربحر | چیئرمین | شوکت علی خان | JI |
کراچی کیماڑی | مورڑو میربحر | یوسی 02 | مورڑو میربحر | نائب چیئرمین | مسعود اختر | JI |
کراچی کیماڑی | مورڑو میربحر | یوسی 06 | مورڑو میربحر | چیئرمین | اکرم خان | PTI |
کراچی کیماڑی | مورڑو میربحر | یوسی 06 | مورڑو میربحر | نائب چیئرمین | محمد نوید بٹ | PTI |
کراچی کیماڑی | ماڑی پور | یوسی 10 | ماڑی پور | چیئرمین | جہانزیب خان | PPP |
کراچی کیماڑی | ماڑی پور | یوسی 10 | ماڑی پور | نائب چیئرمین | ہمایوں محمد خان | PPP |
کراچی کیماڑی | ماڑی پور | یوسی 11 | ماڑی پور | چیئرمین | سلمان | PPP |
کراچی کیماڑی | ماڑی پور | یوسی 11 | ماڑی پور | نائب چیئرمین | محمد حُسین | PPP |
ڈپٹی کمشنرسینٹرل طلحہٰ سلیم نےمیڈیا سے گفتگومیں کہا کہ یوسی 4 نارتھ ناظم آباد سےجماعت اسلامی نے کامیابی حاصل کی ہے، پی ٹی آئی امیدوار2 ہزار 800 سے زائد ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہا۔ یو سی فورکے تین وارڈ سے جماعت اسلامی کے کونسلرکامیاب ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ یوسی 4 سےٹی ایل پی کی خاتون بھی کامیاب ہوئیں اور یوسی 6 کےتمام وارڈ سے جماعت اسلامی کے کونسلر کامیاب ہوئے۔ ڈپٹی کمشنرکے مطابق ایک امیدوارکے انتقال کی وجہ سے نارتھ ناظم یوسی6 کےچیئرمین اوروائس چیئرمین کاانتخاب نہ ہوسکا۔
ڈپٹی کمشنر سینٹرل نے بتایا کہ انتخابی نتائج پر تمام ریٹرننگ آفیسر کام کر رہے ہیں، نتائج کو جلد مکمل کرلیا جائے گا۔ سینٹرل میں ایک ہزار263پولنگ اسٹیشنزہیں اور ایک ریٹرننگ آفیسر کے پاس 200پولنگ اسٹیشنزہیں۔
الیکشن کمیشن کی ترجمان قرۃ العین نے اسلام آباد میں آج نیوز کے رپورٹر افضل جاوید کو بتایا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان قومی اور صوبائی انتخابات کے لیے رزلٹ مینجمنٹ سسٹم (آر ایم ایس) کا استعمال کرتا ہے، لیکن انتخابی ادارہ بلدیاتی انتخابات کے نتائج کے اعلان کے لیے آر ایم ایس کا استعمال نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ نتائج کا اعلان پریزائیڈنگ افسران کریں گے۔
پولنگ اسٹیشن نمبر 51 مکی مسجد وارڈ 22 کے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق پیپلز پارٹی کے حاجی لیاقت علی 402 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، جبکہ تحریک انصاف کے اسلام الدین 109 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
نتائج آنے سے قبل اتوار کو آج نیوز کے فیلڈ میں موجود نامہ نگاروں اور اینکروں نے زمینی صورت حال جاننے کی کوشش کی کہ اس بار عوام کا جھکاؤ کس جانب ہے۔
انوشہ جعفری نے رپورٹ کیا کہ ملیر ضلع میں ووٹرز کے ساتھ بات چیت سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اس دوڑ میں آگے ہے، جبکہ جماعت اسلامی دوسرے نمبر پر ہے۔ یہ کوئی تعجب کی بات نہیں کیونکہ ملیر روایتی طور پر پیپلز پارٹی کا حامی رہا ہے۔
دیگر علاقوں میں، ووٹر ٹرن آؤٹ ابتدائی طور پر نسبتاً کم رہا اور بظاہر ایم کیو ایم پاکستان کی طرف سے بائیکاٹ کی کال نے کام کیا۔ پولنگ اسٹیشنز پر مردوں کے مقابلے خواتین ووٹرز کی تعداد زیادہ تھی۔
پی پی پی، پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی نے بھرپور طریقے سے مہم چلائی، سوشل میڈیا پوسٹس اشارہ ملتا ہے کہ لوگ بطور سیاسی جماعت تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔
کراچی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں عوام کی عدم دلچسپی واضح طور پر نظر آئی، شہر بھر میں سیاسی جماعتوں کے کیمپس خالی نظر آئے۔
عوامی جھکاؤ کی بات کی جائے تو کراچی کے علاقے ملیر میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی جانب لوگوں کا رجحان رہا۔ جبکہ لیاری میں جماعت اسلامی کا زور نظر آیا۔
کراچی میں کڑا مقابلہ پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے درمیان ہے، جبکہ پی ٹی آئی تیسرے نمبر پر نظر آرہی ہے۔ تحریک لبیک پاکستان نے سب سے زیادہ امیدوار میدان میں اتارے ہیں لیکن عوام کا ووٹ کم رہا ہے۔
ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد ، لیاقت آباد اور متحدہ کے سابق گڑھ عزیزآباد میں لوگوں نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا، لیکن اس کے باوجود میمن جماعت کے لوگ ووٹ ڈالنے نکل آئے۔
کراچی کے متعدد پولنگ اسٹیشنز سے پولنگ عملہ غائب ہونے کی شکایات موصول ہوئیں۔
کراچی اور حیدرآباد ڈویژن کے 16 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کیلئے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا، صرف پولنگ اسٹیشن میں موجود افراد کو ووٹ ڈالنے کی اجازت ہوگی۔
دوسری جانب کچھ پولنگ اسٹیشنوں پر پولنگ کا وقت بڑھا دیا گیا۔ جن پولنگ استیشن پر پولنگ کا عمل تاخیر سے شروع ہوا وہاں اتنا ہی وقت بڑھایا گیا ہے جتنی تاخیر ہوئی۔
پولنگ اسٹیشنز میں ووٹوں کی گنتی شروع ہوچکی ہے اور آج نیوز کو بلدیاتی انتخابات کے نتائج موصول ہونا شروع ہوگئے ہیں، جو ضابطہ اخلاق کے مطابق چھ بجے نشر کئے جائیں گے۔
کراچی میں بلدیاتی انتخابات کا وقت اختتام کو پہنچتے ہی نارتھ ناظم آباد یوسی تین شہید سرور اسکول میں ٹھپہ مافیا سرگرم ہوگیا۔
پولنگ اسٹیشن کو بند کرکے ٹھپے لگانے کا عمل عملے کی نگرانی کے باوجود شروع کردیا گیا۔
سیاسی جماعت کےکارکنان کی جانب سے مخالف پولنگ ایجنٹ کو دھاندلی روکنے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کا پولنگ کے عمل کا وقت بڑھانے کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ شہری شام 5 بجے تک اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے۔
ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا کہ کراچی، حیدرآباد ووٹنگ کا عمل شام 5 بجے تک ہے، مقررہ وقت کے بعد پولنگ اسٹیشن کے احاطے کے اندر ووٹرز کو صرف ووٹنگ کی اجازت ہوگی۔
الیکشن کمیشن نے مزید کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں ووٹنگ کا وقت نہیں بڑھایا جائے گا، میڈیا ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے ایک گھنٹے بعد نتائج نشر کرنے کا پابند ہے۔
اس سے قبل پی ٹی آئی کے رہنما علی زیدی نے پولنگ کا وقت 2 گھنٹے بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا۔
علی زیدی کا کہنا تھا کہ تقریباً پورے کراچی میں پولنگ تاخیر سے شروع ہوئی اور سندھ حکومت نے رات کوپولنگ سکیمیں تبدیل کیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے عوام کو گھروں سے نکل کر ووٹ ڈالنے کی اپیل بھی کی تھی۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی کی پولنگ اسٹیشن میں بیلٹ باکس کی سیل کھولنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد مؤقف سامنے آگیا۔
فردوس شمیم کا کہنا ہے کہ مجھے کینسر ہے 65 سال کا ہوں سیل کیسے توڑ سکتا ہوں میں نے یہ بتایا کہ اس طرح ڈبوں پر سیل لگائی جاتی ہے اور سیل ٹائٹ نہیں تھی، میں نے کھول کر ٹائٹ کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے کسی نے روکنے کی کوشش نہیں کی انتخابی عملے کے سامنے بیلٹ باکس کھولے اور بیلٹ باکس کی سیل درست نہیں تھی، سیل کیسے لگائی جاتی ہے؟ یہ سکھانے کیلئے سیل کھولی تھی۔
کراچی کے ضلع ملیر اسو گوٹھ میں گل رانا گورنمنٹ گرلزسیکنڈری اسکول میں پولنگ اسٹیشن کے اندر نجی عملے کو پکڑلیا گیا ہے۔
پولنگ اسٹیشن میں 2 عام نوجوان ڈیوٹی دیتے ہوئے پائے گئے جبکہ پریزائڈنگ آفیسر کے مطابق نجی لوگ ہیں عملہ کم تھا اس لئے بٹھایا ہے۔
جوائنٹ الیکشن کمشنرسندھ کا کہنا ہے کہ کس قانون کے تحت نجی افراد سے ڈیوٹی لے رہے ہیں، جس پر پریزائڈنگ آفیسر نے کہا کہ میری مرضی میں کسی کوبھی بٹھا دوں۔
گل رانا گورنمنٹ گرلزسیکنڈری اسکول اسوگوٹھ پر پولنگ کا عمل روکتے ہوئے جوائنٹ الیکشن کمشنرسندھ نے کہا کہ کسی عام شخص سے ڈیوٹی نہیں لی جاسکتی۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے حلقہ بندیوں کے معاملے پر سیاسی جماعتوں کے غیرذمہ دارانہ بیانات کا نوٹس لے لیا ہے۔
ترجمان الیکشن کمیشن نے میڈیا پرمختلف جماعتوں کے نمائندوں کےبیانات کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ حلقہ بندیوں سے متعلق الیکشن کمیشن ہر الزامات بےبنیاد ہیں۔ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 سیکشن 10 کے تحت لوکل کونسلز کی تعداد مہیا کرنا صوبائی حکومت کا استحقاق ہے ۔ ۔سندھ حکومت نے یہ تعداد فراہم کی اور الیکشن کمیشن اسی کے مطابق حلقہ بندیاں کرنے کا پابند تھا اوراس نے قانون کے مطابق شفاف اندازمیں حلقہ بندیاں کیں۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق سندھ کی حلقہ بندیوں کا اسلام آباد کی حلقہ بندیوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسلام آباد میں وفاقی حکومت نے انتخابی شیڈول کےدوران یوسیزکی تعداد101 سے بڑھا کر 125 کی جبکہ وہاں بلدیاتی انتخابات کا معاملہ بھی ہائیکورٹ میں زیرسماعت ہے۔ وہاں پر بھی الیکشن کمیشن نے اپنے موقف میں کہا کہ 101 یوسیز کے مطابق 7 سے 10 روزمیں پولنگ کے لیے تیارہے۔
ترجمان کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن پرلگائے تمام الزامات غلط ، بےبنیاد اور حقائق کے منافی ہیں،الیکشن کمیشن کے خلاف غلط تنقید کی جارہی ہے، وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کامیڈیا بیان بھی غلط اورعوام کو گمراہ کرنےکے مترادف ہے اورظاہرکرتا ہے کہ ان کی الیکشن قوانین سے واقفیت قدرے کم ہے۔الیکشن کمیشن اپنی ذمہ دارایاں احسن طریقے سے ادا کررہا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن پرالزام کہ وہ پرانی انتخابی فہرستیں لوکل گورنمنٹ انتخابات کراچی وحیدرآباد ڈویژنوں میں استعمال کررہا ہے، اس پرالیکشن کمیشن کی جانب سے واضح کیا جاتا ہے کہ کسی بھی انتخابات کے شیڈول کے جاری ہونے کے بعد الیکشنز ایکٹ کی سیکشن 39 کے تحت انتخابی فہرستوں میں نہ تو کوئی نام درج کیا جاسکتا ہے نہ اخراج کیا جاسکتا ہے، اور نہ ہی درستگی کی جاسکتی ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے یہ بھی واضح کیا گیا کہ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کا شیڈول 29 اپریل 2022 کو دیا گیا تھا لہذا اس وقت کی انتخابی فہرستیں قانون کے تحت استعمال کی جارہی ہیں۔ اس کے علاوہ انتخابی فہرستیں جو 17 اکتوبر2022 کو شائع کی گئی تھیں وہ آئندہ عام انتخابات میں استعمال کی جائیں گی۔
کراچی کےعلاقے گلبرگ ٹاؤن کی یوسی 2 میں جماعت اسلامی اور پیپلزپارٹی کے کارکنان آپس میں گتم گتھا ہوگئے ہیں۔
کارکنان نے پولنگ اسٹیشن کے اندرگھس کے بیلٹ باکس توڑدیئے اور پولنگ عملے کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ پولیس تماشا دیکھتی رہی۔
کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں 80 سالہ ضعیف خاتون بھی ووٹ ڈالنے پہنچیں۔
چنیسر ٹاؤن کی یو سی 8 میں ووٹ ڈالنے کے لیے آنے والی ضعیف خاتون نے کہا کہ میں نے قیام پاکستان کے بعد سے جب بھی انتخابات ہوئے ووٹ دیا ہے۔
پیپلزپارٹی کی حامی بزرگ خاتون ذوالفقارعلی بھٹو،بینظیربھٹو کو ووٹ دیتی رہی ہیں۔
واضح رہے کہ کراچی اورحیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن کے لیے صبح 8 بجے سے پولنگ جاری ہے جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔
کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے لیے لگائے جانے والے کیمپوں میں آگ لگ گئی۔
لانڈھی نمبر 6 یونین کونسل 3 کے وارڈ نمبر4 میں لگنے والی آگ سے تین سیاسی جماعتوں کے کیمپس متاثرہوئے جن کی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ نامعلوم افراد کی لگائی گئی آگ سے ان کے کیمپوں کو نقصان پہنچا۔
نمائندہ آج نیوز کے مطابق آگ ممکنہ طور پر رات کو کھلے آسمان تلے بیٹھنے والے نشے کے عادی حضرات سے لگی جس کی نوعیت خاصی معمولی تھی ۔
آگ سے کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا اور اس پر جلد قابو پا لیا گیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کراچی، حیدرآباد اور دادو کی عوام سے ووٹ ڈالنے کی اپیل کردی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں کراچی، حیدرآباد اور دادو کی عوام سے درخواست کرتا ہوں کہ باہر نکلیں اور ووٹ ڈالیں۔
عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں مزید کہا کہ اگر وہ اپنی زندگی بدلنا چاہتے ہیں تو آج ان کا ووٹ بہت ضروری ہے۔
کراچی میں بلدیاتی الیکشن والے دن بھی مختلف چینلز پرسندھ حکومت کے چلنے والے اشتہارات کا الیکشن کمیشن سندھ نے نوٹس لے لیا۔
صوبائی الیکشن کمشنرکا کہنا ہے کہ آج بلدیاتی انتخاب کی پولنگ کا دن ہے، ان اشتہارات کا چلنا ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اشتہارات میں مختلف اسکیمز کا ذکر کیا گیا ہے فوری طور پران اشتہارات کو آج کے لئے نشر ہونے سے روکا جائے۔
وزیراعلی سندھ سید مرادعلی شاہ نے سینٹرل پولیس آفس کراچی میں قائم بلدیاتی الیکشن کے کنٹرول روم کا دورہ کیا۔
سی پی او آفس پہنچنے پرچیف سیکریٹری سہیل راجپوت اورآئی جی سندھ غلام نبی میمن نے مراد علی شاہ کا استقبال کیا۔
ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے کنٹرول روم میں پولنگ اسٹیشنز پر جاری انتخابی عمل کی نگرانی کا جائزہ لیا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اب تک کے پولنگ کے عمل میں اطمینان کا اظہار کیا۔
وزیراعلی سندھ نے پولیس کو ہدایت کی کہ پولنگ کے عمل کو پر امن رکھا جائے، کسی شر پسند کو انتخابی سرگرمیوں میں خلل ڈالنے کی اجازت نہ دیں۔
مراد علی شاہ نے تمام سیاسی جماعتوں اور کارکنوں سے اپیل کی کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کا احترام کریں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بھی بلدیاتی انتخابات میں شکایات موصول ہونے کا اعتراف کر لیا۔
ترجمان الیکشن کمیشن قراة العین نے آج نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انتخابی عمل میں بدامنی پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا کہ مرکزی کنٹرول روم الیکشن کمیشن کو اب تک 16 شکایت موصول ہوئیں، شکایات بذریعے کال، ای میل اور میڈیا مانٹرینگ کے زریعے ہوئیں۔
ترجمان الیکشن کمیشن نے مزیدکہا کہ اتنے بڑے الیکشن میں شکایات آتی ہیں، 13 شکایات کا ازالہ کیا گیا ہے، شکایات میں الیکشن کی تاخیراور بلیٹ پیپر میسنگ کے نشانات شامل ہیں، کراچی، حیدر آباد اور ٹھٹھہ سے شکایات موصول ہوئیں ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی نے پولنگ اسٹیشنزمیں بیلٹ باکس کی سیل کھلی ہونے کی ویڈیو شیئرکرتے ہوئے صاف شفاف الیکشن کا مطالبہ کردیا۔
فردوس شمیم نقوی کی جانب سے اصول وضوابط کی خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے انہیں پولنگ اسٹیشن سے بے دخل کرنے کاحکم دیا۔
ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما کی یہ غیرقانونی حرکت ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔
فردوس شمیم نقوی نے ٹوئٹرپرویڈیوز شیئرکیں تھیں جن میں وہ کسی پولنگ اسٹیشن میں موجود ہیں اور بیلٹ باکس کا پلاس اٹھائے معائنہ کررہے ہیں۔
اس دوران بیلٹ باکس کی سیل ڈھیلی ہونے پروہ شکایت کرتے ہیں تو پریزائیڈنگ آفیسرکی جانب سے تعاون کرنے کی درخواست کرتے ہوئے بتایا جارہا ہے کہ ان کا عملہ نیا ہے اور ابھی اتنا تجربہ کارنہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ کسی بھی پولنگ سٹیشن میں سیل موجود نہیں،وہ پلاس لے کر آئے ہیں تا کہ سب باکس سیل ہوجائیں۔
انہوں نے کہا کہ ۔ ’ہمیں صاف شفاف الیکشن چاہئیے۔‘
فردوشس شمیم نقوی نے افسوس کااظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ انتخابات بغیر کسی تیاری کے کروائے گئے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما کے اس اقدام کے خلاف پیپلز پارٹی کے الیکشن سیل کی جانب سے الیکشن کمیشن پاکستان کو شکایت لکھ دی گئی ہے۔
سینیٹر تاج حیدرنے تحریر کیا کہ فردوس شمیم نقوی کی الیکشن کوڈ آف کنڈٹ کی خلاف ورزی کی فوٹیج سامنے آئی ہےجس میں انہیں بیلٹ باکس کھولتے دیکھا جاسکتا ہے۔
پیپلز پارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن بلاتاخیر نوٹس لیکر فردوس شمیم نقوی کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔
ضلعی وسطی نارتھ ناظم آباد ٹاؤن میں نقاب پوش افراد پولنگ اسٹیشن میں گھس گئے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکن کی ویڈیو سامنے آگئی جس میں الزام عائد کیا کہ نامعلوم افراد نے پولنگ عملے اور (آر او) کو ہراساں کیا۔
نامعلوم افراد کی جانب سے سامان میں چھیڑ چھاڑ کی کوشش کی گئی جبکہ نامعلوم افراد پیپلزپارٹی کی جھنڈا لگی گاڑیوں پرسوار تھے۔
کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے لیے ووٹنگ جاری ہے تاہم انتخابی عمل کے دوران مختلف بےضابطگیاں بھی دیکھنے میں آرہی ہیں، کہیں ڈنڈے چل گئے تو کہیں پولنگ کا عمل ہی روک دیا گیا۔
کراچی اور حیدرآباد ڈویژن کے 16 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے لئے پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی، جو بغیر کسی وقفے شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔
کراچی کے ضلع سینٹرل میں پولیس کی نفری میں کمی کے باعث نجی کمپنی کے گارڈز کو تعینات کردیا گیا۔ گارڈز کو پولیس موبائل کے ذریعے مختلف پولنگ اسٹیشنز پر ڈیوٹی کے لئے بھیجا جارہا ہے۔
ضلعی وسطی نارتھ ناظم آباد ٹاؤن میں نقاب پوش افراد پولنگ اسٹیشن میں گھس گئے۔ پی ٹی آئی کے کارکن کی جانب سے سامنے آنے والی ویڈیومیں الزام عائد کیا گیا ہے کہ نامعلوم افراد نے پولنگ عملے اور آر او کو ہراساں کیا اور نامعلوم افراد نے سامان میں چھیڑ چھاڑ کی کوشش کی۔
پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد پیپلزپارٹی کی جھنڈالگی گاڑیوں پرسوارتھے۔
بدین میں تلہار وارڈ نمبر 11 کی پولنگ اسٹیشن پر خاتون ووٹر بے ہوش ہوگئیں۔ خاتون پولنگ اسٹیشن پر پانی سمیت دیگرسہولیات نہ ہونے کے باعث خاتون بے ہوش ہوئیں، جبکہ خواتین کی جانب سے پولیس اہلکاروں پر دھکے دینےکا الزام عائد کیا گیا ہے۔
کراچی کے ضلع شرقی یو سی آٹھ کے پولنگ اسٹیشن نمبر 10 اور 11 میں پولنگ سست روی کا شکار رہی۔ جمشید روڈ میں ووٹر ووٹ کاسٹ کیے بغیر ہی واپس لوٹ گیا، ضلع شرقی گلشن یوسی 6 میں عملہ نہ پہنچ سکا، یوسی 13صفورہ میں ووٹر لسٹیں نامکمل ہونے پر عوام کو پریشانی کا سامنا رہا۔
کراچی کے علاقے بن قاسم پپری میں بیلٹ پیپر سے امیدوار کا نام غائب ہونے پرپولنگ کا عمل ہی روک دیا گیا۔
بیلٹ پیپرسے ایک جماعت کے امیدوار کا نام اورانتخابی نشان غائب ہونے پر ووٹ ڈالنے کے لیے آنے والے حامیوں نے احتجاج کیا۔ووٹرز کے احتجاج کے بعد پولنگ کا عمل روک دیا گیا۔
آج صبح پولنگ کے آغاز پر ضلع شرقی یو سی 8 کے پولنگ اسٹیشن نمبر 10 اور11 میں ووٹرز پریشانی کا شکاررہے۔ ووٹ ڈالنے کے لیے آنے والوں کو آدھے گھنٹے سے زائد وقت تک قطارمیں لگ کرانتطار کرنا پڑا۔
تاخیر کے باعث اکثر ووٹرز ووٹ کاسٹ کیے بغیر ہی واپس چلے گئے۔
حیدرآباد میں انتخابی عمل کے دوران بے ضابطگیاں سامنے آنے پر پاکستان پیپلزپارٹی نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ دیا۔
شاہ لطیف آباد ٹاؤن کی یوسی 114 کے وارڈ نمبر 3 کا پولنگ اسٹیشن بند ہونے پرتحفظات کااظہار کرنے والی پیپلزپارٹی کا کہنا ہے کہ پولنگ اسٹیشن پر انتخابی عملہ موجود نہیں۔ پی پی الیکشن سیل کے انچارج تاج حیدر نے چیف الیکشن کمشنر کو انتخابی بے ضابطگی کے معاملے سے آگاہ کردیا ہے۔
ٹھٹھہ کے مختلف پولنگ اسٹیشنز پرسناٹا چھایا رہا، بدین کی یونین کونسل 37 میرغلام محمد تالپور میں پولنگ ایجنٹ عبدالقادرانڑکو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
پولنگ ایجنٹ کے مطابق پی پی امیدوار کے حامیوں نے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد پولنگ اسٹیشن سے نکال دیا گیا۔
دادو میں گورنمنٹ پائلٹ ہائی اسکول پولنگ اسٹیشن پر دو سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں جھگڑا ہوگیا، جھگڑے کا آغازپیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی پیر مجیب الحق کی کارکنوں کے ہمراہ ووٹ کاسٹ کیلئے آمد پر ہوا۔
پی ٹی آئی کے مشتعل کارکنوں نے پی پی کے رکن صوبائی اسمبلی کو پولنگ اسٹیشن میں داخل ہونے سے روکتے ہو شدید نعرے بازی بھی کی۔
پی ٹی آئی کارکنوں کے اعتراض پر پیرمجیب الحق اکیلے پولنگ اسٹیشن میں داخل ہوئے۔
بدین میں پیپلز پارٹی اور جی ڈی اے کے حامی آمنے سامنے آگئے، دونوں جانب سے تلخ کلامی بھی ہوئی۔
پیپلزپارٹی بدین کے صدر اور رکن صوبائی اسمبلی نے پولنگ اسٹیشن کا دورہ کیا ،جس پر جی ڈی اے امیدوار نے اعتراض کیا۔
جی ڈی اے امیدوار نے کہا کہ یہ لوکل الیکشن ہے ایم پی اے کایہاں کیا کام ہے۔
دوسری جانب بدین میں تلہار وارڈ نمبر 11کی پولنگ اسٹیشن پر خاتون ووٹر بیہوش ہوگئیں۔
خاتون پولنگ اسٹیشن پر پانی سمیت دیگرسہولیات ناہونےکےباعث خاتون بیہوش ہوئی جبکہ خواتین نے پولیس اہلکاروں پر دھکےدینےکاالزام لگایا۔
کراچی میں ڈسٹرکٹ ایسٹ کے علاقے گلشن اقبال بلاک 2 گرین لائن اسکول میں بد نظمی ہوئی ہے، جہاں سیاسی جماعتوں کے کارکنان آمنے سامنے آگئے۔
سیاسی جماعتوں کے کارکنوں نے ایک دوسرے پر دھاندلی کے الزامات لگائے جبکہ پولیس کی نفری پولنگ اسٹیشن کے اندر داخل ہوگئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ صورتحال کنٹرول کررہے ہیں۔
جامشورو کے گرلزاسکول بھریا ولیج میں خواتین پولنگ اسٹیشن پر تصادم ہوگیا، جہاں خواتین کے پولنگ اسٹیشن میں مرد گُھس گئے۔
جامشورو کے گرلزاسکول بھریا ولیج میں خواتین پولنگ اسٹیشن پرمردوں کے داخلے کے بعد پیپلز پارٹی اور جامشورو اتحاد کے کارکن آپس میں گتھم گتھا ہوگئے۔