واقعے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم پر ڈی ایس پی علامہ اقبال ٹاؤن اور ایس ایچ او تھانہ اقبال ٹاؤن کو معطل کردیا گیا اور دونوں کے خلاف محکمانہ کارروائی کا حکم بھی جاری کردیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ خاتون اپنی بیمار بیٹی کیلئے دوائی لینے گھر سے نکلی، چلڈرن ہسپتال کے قریب پہنچی تو نشے میں دھت 3 کار سواروں نے اسے اغوا کیا۔ ملزمان خاتون کو کاہنہ میں واقع گھر لے گئے اور ذیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔
جہانگیر ترین گروپ کے رہنماء عون چوہدری نےمونس الہٰی اور علی ترین کی ٹیلی فون پر بات چیت کرائی جس دوران وفاقی وزیر نے علی ترین سے ان کے والد جہانگیر ترین کی خیریت دریافت کی۔
اپوزیشن جماعتوں کے 3بڑوں کے درمیان رابطہ ہوا ہے، سابق صدر آصف زرداری نے پی ڈی ایم کے سربراہ فضل الرحمان اور سابق وزیر اعظم نواز شریف سے تفصیلی مشاورت کی ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق مقتوفی کی تین سالہ بیٹی تھی اور وہ خود چار ماہ کی حاملہ تھی، ملزم اللہ دتہ اپنی اہلیہ کا مکان فروخت کرنا چاہتا تھا لیکن وہ رضامند نہیں تھی تاہم ملزم بیوی کو آگ لگاکر اپنی تین سالہ بچی کو لے کر فرار ہو گیا تھا۔