Aaj News

بدھ, اپريل 30, 2025  
02 Dhul-Qadah 1446  

پنجاب: تعلیمی اداروں میں داخلے کے لیے تھیلیسیمیا کا ٹیسٹ لازمی قرار

جینیاتی بیماریوں کا شکار ہونے والے طلبہ کو کونسلنگ بھی فراہم کی جائے گی۔
شائع 23 اپريل 2025 12:32pm
فائل فوٹیج
فائل فوٹیج

پنجاب اسمبلی نے ”پنجاب تھیلیسیمیا پریوینشن ایکٹ 2025“ کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت پنجاب کے تمام تعلیمی اداروں میں داخلے کے وقت طلبا کے لیے تھیلیسیمیا کا ٹیسٹ کرانا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔

منظور ہونے والے نئے بل کے مطابق ایک ایڈوائزری کونسل تشکیل دی جائے گی جو ٹیسٹ کی رپورٹوں کا جائزہ لے گی۔ ٹیسٹ کی رپورٹیں بورڈز کو داخلے کے فارم کے ساتھ جمع کروانا ضروری ہوں گی۔ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (PITB) تمام ٹیسٹ رزلٹس کا ڈیٹا بیس بنائے گا جس کی خفیہ معلومات کو غیر مجاز افراد سے شیئر کرنے پر سخت سزائیں ہوں گی۔

گزشتہ 17 سالوں میں رضاکارانہ خون کے عطیات میں 9 فیصد اضافہ

قانون میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ لیبارٹریز کو ٹیسٹ کے نتائج 10 دن کے اندر پی آئی ٹی بی کو ارسال کرنے ہوں گے۔ حکومت نے غریب خاندانوں کے لیے مفت ٹیسٹنگ کا بندوبست کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ نادرا کے ساتھ مریضوں کی خصوصی رجسٹریشن اور مالی امداد کے انتظامات جلد متوقع ہیں۔

ٹیسٹ کے نتائج کے بعد جینیاتی بیماریوں کا شکار ہونے والے طلبہ کو کونسلنگ فراہم کی جائے گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ تھیلیسیمیا اور ہیموفیلیا جیسی بیماریاں اکثر کزن میرج کے باعث بچوں میں منتقل ہو جاتی ہیں اور ان بیماریوں کی روک تھام صرف ٹیسٹ کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔

’شادی سے قبل جوڑے تھلیسیمیا کا تشخیصی ٹیسٹ ضرور کروائیں‘

یہ قانون فوری طور پر نافذ العمل ہو گیا ہے اور پنجاب بھر میں تمام سرکاری و پرائیویٹ تعلیمی اداروں پر لاگو ہوگا۔ بل حتمی منظوری کے لیے گورنر پنجاب کو پیش کیا جائے گا۔

punjab assembly

students

Thalassemia

Thalassemia test