ٹرمپ کا بڑا یوٹرن، چین کے ساتھ تجارتی معاہدے کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ جاری تجارتی کشمکش میں بڑا یوٹرن لیتے ہوئے معاہدہ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’چین کے ساتھ ڈیلنگ اچھی کرنے جا رہے ہیں‘ اور ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا کہ چین کو یہ معاہدہ کرنا ہی پڑے گا، اگر وہ نہ کرے تو امریکہ خود اپنی شرائط پر ڈیل کرے گا۔
صدر ٹرمپ نے چین پر عائد ممکنہ ٹیرف کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ٹیرف 145 فیصد تک نہیں بڑھائے جائیں گے، لیکن یہ صفر بھی نہیں ہوں گے۔ اُن کے بقول، ’ہم اعتدال کی راہ اختیار کریں گے، کیونکہ مارکیٹ میں استحکام ہمارے لیے اہم ہے۔‘
ٹیرف پر امریکا سے مذاکرات کرنے والے ممالک کو چین کی وارننگ
اپنی گفتگو میں ٹرمپ نے امریکی معیشت کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ میں تیزی آئی ہے اور امریکہ ایک بڑی تبدیلی کے مرحلے سے گزر رہا ہے۔
کرپٹو کرنسی کے حوالے سے صدر نے کہا کہ ’کرپٹو کو اب ریگولیٹری استحکام کی سخت ضرورت ہے‘، جو سرمایہ کاروں کے اعتماد کے لیے ضروری ہے۔
فیڈرل ریزرو کے سربراہ جیروم پاول کے مستقبل کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کو ہٹانے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ فیڈرل ریزرو کی پالیسیز پر اختلاف اپنی جگہ، مگر اداروں کی خودمختاری کو تسلیم کیا جانا چاہیے۔
ٹرمپ کی پالیسیوں کیخلاف امریکہ میں احتجاج، مظاہرین کے فلسطین کے حق میں نعرے
صدر ٹرمپ کے اس اعلان کو عالمی سطح پر اہم پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے، جو امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی کو کم کرنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ یوٹرن عالمی معیشت میں بہتری کا عندیہ دے رہا ہے، جس کے اثرات بین الاقوامی منڈیوں میں بھی دیکھے جا رہے ہیں۔
Comments are closed on this story.