ارسا کینالز معاملہ سندھ ہائیکورٹ پہنچ گیا، سندھ سے وفاقی رکن کی تعیناتی کا حکم
ارسا اور نئی کینالز کا معاملہ سندھ ہائیکورٹ پہنچ گیا۔ سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ سندھ حکومت، وفاق یقینی بنائیں کہ قومی اتحاد کو نقصان نا پہنچے،اتحاد برقرار رکھنا اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
ذرائع کے مطابق ارسا کی تشکیل اور نئی نہروں کی تعمیر کیس میں سندھ ہائیکورٹ کے ریمارکس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا کینالز پر کوئی کام ہورہا ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ عدالتی احکامات پر کینالز پر کام روکا جاچکا ہے، ہم اس معاملے پر کچھ نہیں کریں گے،عدالتی احکامات پر عمل درآمد تک محدود رہیں گے۔
عدالتی حکم کے مطابق ارسا میں سندھ سے وفاقی رکن کی تعیناتی کی جائے، یہ مسئلہ مستقل بنیاد پر حل کرنے کے لیے قانونی ترمیم کی ضرورت ہو تو کی جائے۔
سندھ ہائیکورٹ میں ارسا کی تشکیل اور نئی نہروں کی تعمیر کے لئے پانی کی دستیابی کے سرٹیفکیٹ کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی جہاں سیکریٹری ارسا، ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل سمیت دیگر پیش ہوئے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ کیا ارسا میں سندھ سے وفاقی ممبر کی تقرری ہوگئی؟ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم نامے میں ایسی کوئی ہدایت نہیں تھی۔
عدالت کا کہنا تھا کہ عدالت کا حکم پہلے سے موجود ہے، عدالتی حکم پر ابھی تک عمل کیوں نہیں ہوا؟ جس پر سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ جواب جمع کروانے کے لئے مہلت دی جائے، سپریم کورٹ میں اپیل عدم پیروی پر مسترد ہوئی ہے،کچھ عدالتی آرڈر اور دستاویز تلاش کررہے ہیں۔
عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ موجودہ صورتحال کو آپ ہم سے بہتر جانتے ہیں، اس مسئلے کو ایک بار مسئلہ ہی ختم کریں، کیا قومی اتحاد سے بڑھ کر کوئی چیز ہے؟ معاملے کی حساسیت کا آپ کو احساس ہے؟ درخواست گزار کاکہنا تھا کہ ارسا کا ہیڈکوارٹر لاہور سے اسلام آباد منتقل کیا گیا۔
ایڈوکیٹ جنرل سندھ کا کہنا تھا کہ ارسا کی موجودہ تشکیل سے فیصلہ کرنے کا اختیار متاثر ہوا ہے، عدالت کا کہنا تھا کہ قومی اتحاد کو محفوظ اور برقرار رکھنا اولین ترجیح ہونی چاہیئے،یہ کوئی معمولی کیس نہیں ہے۔ جس پر سرکاری وکیل کا کہناتھا کہ جواب جمع کروانے کے لئے مہلت دی جائے، عدالت کا کہنا تھا کہ مہلت دیدیں گے لیکن عدالتی احکامات پر عمل کیا جائے۔
سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو جواب جمع کرنے کے لیے مہلت دیتے ہوئے سماعت 29 اپریل تک ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے ارسا کی جانب سے پانی کی دستیابی کے سرٹیفکیٹ کے خلاف حکمِ امتناع جاری کر رکھا ہے۔
Comments are closed on this story.